محمد فیض الابرار
سینئر رکن
- شمولیت
- جنوری 25، 2012
- پیغامات
- 3,039
- ری ایکشن اسکور
- 1,234
- پوائنٹ
- 402
(۶) موطا امام مالک، مسند احمد ، اور الرسالہ للشافعی وغیرہ میں ہے:
’ ’ امیر معاویہؓ نے سونے کا ایک برتن ، اس سے زیادہ وزن کے سونے کے عوض فروخت کر دیا صحابی رسولﷺ ابوالدرداء رضی اللہ عنہ کو اس سودے کی خبر ہوگئی تو آپ نے فرمایا :
رسول اللہﷺ نے اس قسم کے سودے سے منع فرمایا ہے الا یہ کہ وہ برابری کی بنیاد پر ہو ۔
امیر معاویہ نے فرمایا: اس میں کوئی حرج نظر نہیں آتا ۔
توابو الدرداء رضی اللہ عنہ نے فرمایا :
معاویہ کی طرف سے کون میری عذر خواہی کریگا؟ جسے میں رسول اللہﷺ کی حدیث بتلا رہا ہوں اور وہ اس کے مقابلے میں اپنی رائے بیان کر رہا ہے۔ اے معاویہ! جس سرزمین میں تم رہتے ہو میں وہاں قیام کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔
جناب ابو الدرداء رضی اللہ عنہ نے اس پر اکتفا نہیں کیا بلکہ امیر المؤمنین عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کوا س واقعہ کی خبردے دی تو امیر المؤمنین نے باقاعدہ خط لکھ کر انہیں اس اقدام سے روکا اورفرمایا آئندہ اس قسم کا سودہ وزن کی برابری کی بنیاد پر کرنا ۔
’ ’ امیر معاویہؓ نے سونے کا ایک برتن ، اس سے زیادہ وزن کے سونے کے عوض فروخت کر دیا صحابی رسولﷺ ابوالدرداء رضی اللہ عنہ کو اس سودے کی خبر ہوگئی تو آپ نے فرمایا :
رسول اللہﷺ نے اس قسم کے سودے سے منع فرمایا ہے الا یہ کہ وہ برابری کی بنیاد پر ہو ۔
امیر معاویہ نے فرمایا: اس میں کوئی حرج نظر نہیں آتا ۔
توابو الدرداء رضی اللہ عنہ نے فرمایا :
معاویہ کی طرف سے کون میری عذر خواہی کریگا؟ جسے میں رسول اللہﷺ کی حدیث بتلا رہا ہوں اور وہ اس کے مقابلے میں اپنی رائے بیان کر رہا ہے۔ اے معاویہ! جس سرزمین میں تم رہتے ہو میں وہاں قیام کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔
جناب ابو الدرداء رضی اللہ عنہ نے اس پر اکتفا نہیں کیا بلکہ امیر المؤمنین عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کوا س واقعہ کی خبردے دی تو امیر المؤمنین نے باقاعدہ خط لکھ کر انہیں اس اقدام سے روکا اورفرمایا آئندہ اس قسم کا سودہ وزن کی برابری کی بنیاد پر کرنا ۔