• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تقلید کی بیماری کی وجہ سے مقلدین کا احادیث صحیحہ کو نشانہ بنانا اور تحقیر کرنا !

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
تقلید کی بیماری کی وجہ سے مقلدین کا احادیث صحیحہ کو نشانہ بنانا اور تحقیر کرنا !

تقلید کی بیماری کی وجہ سے مقلدین کا احادیث صحیحہ کو نشانہ بنانے اور ان کی تحقیر کے ذریعے اپنے جامد مقلدانہ جذبات کو تسکین بہم پہچانے کی دو مثالیں پیش خدمت ہیں۔

بوقت ضرورت کھڑے ہو کر پیشاب کرنا وہ واحد مسئلہ ہے جو مقلدین کی تضحیک کا سب سے زیادہ نشانہ بنا ہے۔حالانکہ اس مسئلہ کی بنیاد صحیح بخاری کی یہ حدیث ہے:

حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ایک قبیلے کے کوڑا کرکٹ کے ڈھیر پر گئے تو وہاں کھڑے ہوکر پیشاب کیا۔پھر پانی منگایا۔ میں آپ ﷺ کے پاس پانی لے کر آیا تو آپ ﷺ نے وضو فرمایا۔

(صحیح بخاری، کتاب الوضو)

۱۔ مولانا عبدالشکور قاسمی دیوبندی نے اپنی ایک تصنیف میں ابن نجیم حنفی کے حوالے سے چند صغیرہ گناہوں کا تذکرہ کیا ہے جس میں نمبر سات پر کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کے جائز عمل کو بھی صغیرہ گناہوں میں شامل کیا ہے۔

( دیکھئے کفریہ الفاظ اور ان کے احکامات مع گناہ کبیرہ و صغیرہ کا بیان ، ص 103)

کیا ابن نجیم حنفی سے لے کر آج تک کسی بھی دیوبندی کی نظر سے بخاری کی مذکورہ بالا حدیث نہیں گزری جس میں ذکر کیا گیا ہے رسول اللہ ﷺ نے کھڑے ہو کر پیشاب کیا؟؟ یقیناًحدیث ان کی نظروں سے گزری ہوگی لیکن کیا کیجئے اس مقلدانہ تعصب کا جس سے مجبور ہوکران مقلدین نے ایسی نا معقول بات کہی جس کی وجہ سے رسول اللہ ﷺ پر بھی گناہ کا الزام عائد ہوگیا۔ نعوذباللہ من ذالک

صحیح حدیث سے ثابت شدہ عمل کوگناہ قرار دینے سے پہلے ان ناقص ا لعقل لوگوں کے ذہن میں یہ سوال کیوں نہ ابھرا کہ جب کھڑے ہوکر پیشاب کرنا گناہ ہے تو کیا اس عمل کا ارتکاب کرکے رسول اللہ ﷺ بھی گناہ گار ہوئے؟؟؟!!! (استغفراللہ)

نوٹ: یاد رہے کہ اس کتاب میں اکابرین دیوبند کی تصدیقات بھی شامل ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ دیوبندیوں کے نزدیک بالاتفاق کھڑے ہو کر پیشاب کرنا گناہ ہے اور اس فرقے کا یہی مذہب و مسلک ہے کیونکہ دیوبندیوں کے امام اہل سنت، جناب سرفراز خان صفدر نے لکھا ہے:

جب کوئی مصنف کسی کا حوالہ اپنی تائید میں پیش کرتا ہے اور اس کے کسی حصہ سے اختلاف نہیں کرتا تو وہی مصنف کا نظریہ اور (مذہب) ہوتا ہے۔

(تفریح الخواطر ص29)

اب ایک نام نہاد عاشق رسول کی روداد سنیے جو حدیث نبوی ﷺ میں وارد فعل کا مذاق اڑاتے ہوئے پیارے نبی ﷺ کے فعل کو کفار کے فعل سے تشبیہ دیتا ہے لیکن پھر بھی ان کے عشق رسول پر کوئی حرف نہیں آتا۔بقول شاعر نہ توحید میں کچھ خلل اس سے آئے نہ اسلام بگڑے نہ ایمان جائے

۲۔ شوخ الاسلام طاہر القادری صاحب اپنے ایک مضمون بنام دروس بخاری۔عقائد اہلسنت اور فقہ حنفی سے متعلق اشکالات کا ازالہ میں رقم طراز ہیں:

وہ لوگ جو بخاری شریف کے علاوہ کوئی اور حدیث ماننے کو تیار نہیں اور سمجھتے ہیں کہ بخاری کے باہر کوئی اور حدیث صحیح نہیں انہیں آج سے چاہیے کہ وہ بیٹھ کر پیشاب کرنا بند کردیں اور وہ یورپین، امریکن کلچر کی طرف آجائیں کیونکہ بخاری شریف میں بیٹھ کر پیشاب کرنے کی کوئی حدیث نہیں۔

(ماہنامہ منہاج القرآن لاہور، نومبر 2006)

استغفراللہ۔ نبی کریم ﷺ کے عمل کو یورپین اور امریکن کلچر سے تشبیہ دینا بہت بڑی جراءت اور گستاخی ہے اگر یہ گستاخی کوئی غیر مسلم کرتا تو یقیناً واجب القتل اور شاتم رسول ٹھہرتا لیکن تقلید کی برکت سے حنفیوں کے اسلام پر ایسی گستاخیوں سے کوئی آنچ نہیں آتی۔ رند کے رند بھی رہتے ہیں اور جنت بھی ہاتھ سے نہیں جاتی ۔ یہ تقلید کے وہ خوفناک پہلو ہیں جنھیں مقلدین حضرات کی جانب سے بڑی صفائی کے ساتھ چھپا لیا جاتا ہے اور بیچاری عوام کو صرف تقلید کے خودساختہ خیر کے پہلو دکھانے پر اکتفا کیا جاتا ہے۔

 

رحمانی

رکن
شمولیت
اکتوبر 13، 2015
پیغامات
382
ری ایکشن اسکور
105
پوائنٹ
91
مضمون ،مضمون نگار کے علم وفہم کا آئینہ ہے
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
مضمون ،مضمون نگار کے علم وفہم کا آئینہ ہے
میں آپ سے متفق ہوں۔
مضمون نگار کو حدیث عائشہ کا بھی علم نہیں ہو سکا۔ اور نہ ہی اس نے اتنی تکلیف کی کہ شروح کتب احادیث کھول کر دیکھ لیتا کہ "محدثین کرام" نے اس حدیث کی کتنی توجیہات کی ہیں اور کیوں کی ہیں۔
بعض مضمون نگاروں کا کام صرف اعتراض ہوتا ہے تا کہ "فلم تحاجون فیما لیس لکم بہ علم" کی آیات آج ان پر بھی صادق آتی رہیں اور وہ وعید قرآنی سے محروم نہ رہ جائیں۔
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
کیا جنہوں نے کھڑے ہو کر پیشاب کرنا کو مکروہ کہا ہے ان کو بھی آپ ہدف تنقید بنائیں گے یا آپ کے نشتر صرف احناف کے لئیے ہیں ؟؟
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
کیا جنہوں نے کھڑے ہو کر پیشاب کرنا کو مکروہ کہا ہے ان کو بھی آپ ہدف تنقید بنائیں گے یا آپ کے نشتر صرف احناف کے لئیے ہیں ؟؟
بھائی یہاں مخاطب وہ لوگ ہے جو احادیث صحیحہ کا مذاق اڑاتے ہیں -
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
بھائی یہاں مخاطب وہ لوگ ہے جو احادیث صحیحہ کا مذاق اڑاتے ہیں -
ابن نجیم صاحب نے کہاں صحیح حدیث کا مذاق اڑایا ہے آپ کے پیش کردہ اقتباس میں ایسی کوئی بات نظر نہیں آتی ۔
اگر کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کو گناہ صغیرہ کہنا صحیح حدیث کا مذاق اڑانا ہے تو کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کو مکروہ کہنا بھی مذاق اڑانا ہے ۔ کیا آپ ان ائمہ کو بھی تنقید کا نشانہ بنائیں گے جنہوں نے کھڑے ہو کر پیشاب کو مکروہ کہا ۔ آپ کے نظریہ سے وہ معاذ اللہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے ایک عمل کو مکروہ کہ رہے ہیں
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
ابن نجیم صاحب نے کہاں صحیح حدیث کا مذاق اڑایا ہے آپ کے پیش کردہ اقتباس میں ایسی کوئی بات نظر نہیں آتی ۔
اگر کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کو گناہ صغیرہ کہنا صحیح حدیث کا مذاق اڑانا ہے تو کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کو مکروہ کہنا بھی مذاق اڑانا ہے ۔ کیا آپ ان ائمہ کو بھی تنقید کا نشانہ بنائیں گے جنہوں نے کھڑے ہو کر پیشاب کو مکروہ کہا ۔ آپ کے نظریہ سے وہ معاذ اللہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے ایک عمل کو مکروہ کہ رہے ہیں
ابن نجیم کہتے ہیں کہ کھڑے ہو کر پیشاب کرنا گناہ ہے۔ جبکہ ہم کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہوکر پیشاب کیا ہے۔

اصل اعتراض یہ ہے کہ ابن نجیم کے اس فتویٰ کی وجہ سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی گناہ گار قرار پاتے ہیں ۔ نعوذباللہ من ذالک۔

اور بھائی مکروہ اور گناہ کا فرق بھی بتا دے -

 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
Last edited:

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
ابن نجیم کہتے ہیں کہ کھڑے ہو کر پیشاب کرنا گناہ ہے۔ جبکہ ہم کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہوکر پیشاب کیا ہے۔

اصل اعتراض یہ ہے کہ ابن نجیم کے اس فتویٰ کی وجہ سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی گناہ گار قرار پاتے ہیں ۔ نعوذباللہ من ذالک۔

اور بھائی مکروہ اور گناہ کا فرق بھی بتا دے -
جو ائمہ کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کو مکروہ کہتے ہیں آپ کے نظریہ کے مطابق جو آپ نے ابن نجیم پر فٹ کیا ہے ان ائمہ کے قول کی زد میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم بھی آتے ہیں نعوذ باللہ من ذالک ۔
کیا آپ ان ائمہ کو بھی تنقید کا نشانہ بنائیں گے جنہوں نےکھڑے ہو کر پیشاب کو مکروہ کہا ہے ۔ ٹو دی پوائینٹ جواب دیں
 
Top