• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تقلید کی حقیقت اور مقلدین کی اقسام

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
حقيقة التقليد واقسام المقلدين (مقدمه)
مولف: ابو محمد امین اللہ پشاوری حفظہ اللہ
ڈاون لوڈ لنک
(بزبان اردو)
تقلید کی حقیقت اور مقلدین کی اقسام
فہرست مضامین کتاب
مقدمہ از نصیب شاہ سلفی
تقریظ شیخ القرآن والحدیث علامہ سید عبدالسلام الرستمی حفظہ اللہ
عرض مترجم
خطبۃ الکتاب
پہلی بحث: تقلید کی اقسام: مذموم و ممدوح
تقلید کے کچھ نقصانات
دوسری بحث: شکوک و شبہات کے جوابات کے بارے میں اور ایک اہم نکتہ
پہلا شبہہ اور جواب
دوسرا شبہہ اور جواب
تیسرا شبہہ اور نو(9) جوابات
چوتھا شبہہ اور سات (7) جوابات
پانچواں شبہہ اور جوابات
چھٹا شبہہ اور جوابات
ساتواں شبہہ اور تین(3) جوابات
آٹھواں شبہہ اور جواب
نواں شبہہ اور جواب اور ترک تقلید اور اسکا جواب
اجماع کی دوقسمیں ہیں ،اجماع صحابہ اور اجماع علماء امت
ترک تقلید کے نقصان اور اسکا جواب

دسواں شبہہ اور اسکا جواب
گیارھواں شبہہ اور جواب
بارھواں شبہہ اور جوابات

نوٹ: کتاب ھذا کو الحمد للہ ! میں خود کمپوز کر رہا ہوں اس میں املاء وغیرہ کی غلطی کا کافی امکان ہے۔۔ جونہی مکمل کمپوز ہوگئی اور اغلاط کی تصحیح کر دی گئی تو یہ نوٹ ہٹا دیا جائے گا اور آخر میں مطلع بھی کر دیا جائےگا، ان شاء اللہ!
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
دین میں تمام مسائل کا حل اور مقلدین کے اعتراضات کا جواب
13-تیرھواں شبہہ اور جوابات
امام صاحب پر جرح اور اقوال العلماء
14-چودھواں شبہہ اور جواب۔ جہنم میں تقلید کرنے کا افسوس ہوگا
علماء دین کی ذمہ داریاں

15-پندرھواں شبہ اور جوابات
امام صاحب کے ساتھ دشمنی نہیں اور احناف کی خام خیالی

تیسری بحث: اصول فقہ کے بعض قواعد پر کلام
حقیقت اور مجاز کی حیثیت اور کب پیدا ہوئے
خبر واحد۔۔قرآن پر زیادتی کا امکان اور احناف کا تناقض
ابو ھریرہ اور انس رضی اللہ عنہما احناف کے نزدیک غیر فقیہ
فقاہت کیسے حاصل ہوتی ہے؟
بعض صحابہ کرام مجہول ہیں۔۔۔حنفیہ کا موقف
عمل علی روایۃ الراوی لابرایہ۔۔۔اورحنفیہ کا موقف

مدلس راوی کی روایت قابل قبول۔۔۔۔حنفیہ کی رائے
محمد بن الحسن الشیبانی رحمہ اللہ۔۔۔۔ایک ضعیف راوی

اذاتعارضا تساقطا۔۔۔ایک غلط قاعدہ
صحابہ کرام کی تقلید واجب ہے۔۔۔حنفیہ کا عقیدہ
اجماع حجت ہے۔۔۔لیکن؟
قیاس حجت ہے۔۔۔لیکن کس کیلئے اور کیوں؟
خاتمہ
خطبۃ الکتاب
تقلید کی لغوی اور اصطلاحی تعریفات (9)
تقلید کی صورتیں۔۔پہلی اور دوسری صورت
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
تیسری صورت۔۔خودساختہ قواعد سے حنفی مذہب کا دفاع
رد تقلید کے دلائل
شاہ ولی اللہ الدہلوی، ابن القیم، علامہ ذھبی، امام سند بن عنان کے اقوال
رد تقلید: قرآنی آیات سے: (11) آیات
آنکھوں دیکھا واقعہ
رد تقلید: احادیث اور آثار صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے
پہلی دلیل: حدیث جابر و واقعہ عمر رضی اللہ عنہما
دوسری دلیل: ابن مسعود رضی اللہ عنہ کا تقلید سےمنع
چوتھی دلیل: ابن مسعو د رضی اللہ عنہ کا تقلید سے منع
چوتھی دلیل: علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کا قول
پانچویں دلیل: ابن عباس رضی اللہ عنہما کا قول
چھٹی دلیل: تقلید ابن عمر رضی اللہ عنہما کی نظر میں
حنفی مفتی سے ایک ملاقات
ساتویں دلیل: ابن عمر رضی اللہ عنہما کا قول
آٹھویں دلیل: ابن عمر رضی اللہ عنہما کا تیسرا قول
نویں دلیل: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان۔ دسویں دلیل عمر بن الخظاب رضی اللہ عنہ کا قول
گیارھویں دلیل: ابن مسعود کا قول
بارھویں دلیل: معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کا تقلید سے منع
3-تقلید کا رد: اجماع امت سے
پہلی دلیل: تقلید بدعت ہے: شاہ صاحب کا قول
تیسری دلیل: اجماع صحابہ اور تابعین
چوتھی اور پانچویں دلیل: اور ابن قیم اور علامہ شاطبی کے اقوال
4- رد تقلید: اقوال علماء سے
ابن عباس رضی اللہ عنہ ، امام بخاری و دیگر کا موقف
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
تقلید کے پندرہ نقصانات
رد تقلید: عقلی دلائل سے اور مقلدین سے (19) سوالات
فقہ حنفی میں قرآن اور حدیث کے مخالف مسائل
مقلدین کے اعتراضات اور شبہات کا جوابات
خاتمہ کتاب حقیقۃ التقلید
شروع کتاب حکم التقلید واقسام المقلدین وتقریظات علماء کرام
جانبین کا دعویٰ۔ تقلید شخصی کا حکم
تقلید کا رد علما کرام کے اقوال سے (11)
مروجہ تقلید شخصی حرام اور ناجائز ہے
تقلید شخصی۔ یہود و نصاریٰ کی صفت ہے۔ تقلید شخصی کا تیسرا حکم
تقلید کے شرک ہونے پر علماء کے اقوال
پانچواں حکم۔ تقلید جہالت ہے
شبہات مقلدین کا خاتمہ۔ اور تنبیہات
مقلدین کی اقسام (5)
مقلدین کی پہلی، دوسری، تیسری، چوتھی اور پانچویں قسم کا حکم
اہل حدیث اور اہل تقلید کے درمیان اختلافی مسائل
اہل السنۃ "اہل حدیث" کی علامات (14)
اہل بدعت کی نشانیاں اور علامات (17)
اختتام کتاب
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
مقدمه
بسم الله الرحمن الرحيم
نحمده ونصلي رسوله الكريم
اما بعد: اہل اسلام کا اس بات پر اتفاق ہے کہ دین دو ہی چیزوں کا نام ہے، قرآن عزیز اور سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم اور اسی کا مظاہرہ اہل اسلام اپنی زندگی میں کرتے ہیں۔ مثلا دنیا میں آتے ہی اللہ تعالی کی توحید اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کی خبر اذان کی صورت میں پکاری جاتی ہے۔
اور زندگی کے آخری لمحات بھی کلمہ شہادت کا تکرار کیا جاتا ہے۔ لقنوا موتاكم لا اله الا الله اور قبر میں رکھتے وقت بھی بسم الله وعلى ملة رسول الله ۔ دو ہی شہادتیں پڑھی جاتی ہے۔ معلوم ہوا کہ جو اقرار مسلمانوں پر لازم تھا وہ اس موقع پر دہرایا گیا۔
دوسری مثال: خیر القرون میں بھی مسلمان اللہ تعالی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کو کامل دین سمجھتے تھے۔ اور اس وقت ان بزرگوں کے نام پر مذہبوں کا وجود بھی نہیں تھا۔ اور یہ بات بھی مسلم ہے کہ امام مہدی اور عیسٰی علیہ السلام ان چار مذہبوں میں سے کسی مذہب کے پابند نہیں ہونگے۔ يحكم بكتاب الله وبسنة نبيكم کتاب اللہ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث پر فیصلہ کریں گے۔ (متفق علیہ)
خلاصہ کلام یہ ہوا کہ قرآن و حدیث کامل اور مکمل دین ہے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین نے اسی پر عمل کر کے رضی اللہ عنہم کا لقب حاصل کیا، اور قیامت تک یہی قانون قرار پایا:
ذلك لمن خشي ربه
لیکن بدقسمتی سے سابقہ امتوں کی طرح اس امت میں بھی لوگوں نے تقلیدی راہ اختیار کی اور اللہ تعالی کی عظیم الشان نعمت تفکر، تدبر اور تفقہ سے محروم ہوگئے۔ تقلید گناہِ کبیرہ کا سبب بنتی ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
علامہ عبدالحی صاحب نے احادیث گڑھنے کے اسباب میں سے ایک سبب تقلید کو قرار دیا ہے: "السادس قوم حملھم علي الوضع التعصب المذھبي والتجمد التقليدي "(الاثار المرفوعة في الاخبار الموضوعة للعلامة عبدالحي الحنفي ، ص18)۔
تقلید مقلد کو تارک سنت بناتی ہے۔
تقی عثمانی صاحب اپنی کتاب تقلید کی شرعی حیثیت صفحہ (87) پر مقلد کا حال بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں: "بلکہ ایک ایسے شخص کو اگر اتفاقاََ کوئی حدیث ایسی نظر آ جائے جو اسکے امام مجتہد کے خلاف معلوم ہوتی ہو ، تب بھی اس کا فریضہ ہے کہ وہ اپنے امام کے مسلک پر عمل کرے۔"
تقلید انسان کو غبی اور متعصب بناتی ہے۔
علامہ طحاوی سے کسی نے مسئلہ دریافت کیا، انہوں نے جواب دیا وہ مذہب کے خلاف تھا۔ سائل نے کہا میرا تو گمان تھا کہ آپ مقلد ہیں۔ انہوں نے جواباََ کہا: (لا یقلد الا غبی او عصبی) لسان المیزان حافظ ابن حجر ترجمہ طحاوی۔
تقلید کی وجہ سے انسان جہل کا ارتکاب کرتا ہے۔
علامہ زیلعی، الشیخ علاؤ الدین کی غلطی پر تنقید کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ وہ تقلید کی وجہ سے جہالت کا مرتکب ہوا۔
(واقتصر شيخنا علاؤالدين مقلدا لغيره وھذا ذھول فاحش۔۔۔فالمقلد ذھل والمقلد جھل) نصب الرايه ، ج1ص219، ج3ص228
مقلد کے دل میں قرآن وحدیث کی کوئی وقعت نہیں۔
اکثر مقلدین عوام بلکہ خواص اس قدر جامد ہو جاتے ہیں کہ اگر قول مجتہد کے خلاف کوئی آیات اور حدیث کان میں پڑتی ہے تو ان کے قلب میں انشراح اور انبساط نہیں رہتا بلکہ اول استنکار قلب میں پیدا ہوتا ہے پھر تاویل کی فکر ہوتی ہے ، خواہ کتنی ہی بعید ہو اور خواہ دوسری دلیل قوی اس کے معارض ہو بلکہ مجتہد کی دلیل اسی مسئلہ میں بجز قیاس کے کچھ بھی نہ ہو بلکہ خود بھی اپنے دل میں اس تاویل کی وقعت نہ ہو مگر نصرت مذہب کے لیے تاویل ضروری سمجھتے ہیں۔ دل یہ نہیں مانتا کہ قول مجتہد کو چھوڑ کر حدیث صحیح اور صریح پر عمل کریں۔
بعض سنن مختلف فیہا مثلا آمین بالجہر وغیرہ پر حرب و ضرب کی نوبت آجاتی ہے۔ اور قرون ثلاثہ میں اس کا شیوع بھی نہ ہوا تھا بلکہ کیفما اتفق جس سے چاہا مسئلہ دریافت کر لیا۔
(مولانا اشرف علی تھانوی بحوالہ تذکرہ رشیدیہ ، ج1ص131 )
 
Last edited by a moderator:

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
اللہ عزوجل کا فرمان تو یہ ہے: فَمَن يُرِدِ اللَّـهُ أَن يَهْدِيَهُ يَشْرَحْ صَدْرَهُ لِلْإِسْلَامِ ۖ۔۔ ﴿١٢٥۔الانعام۔
جبکہ تھانوی خود فرماتے ہیں: " کہ مقلد کا آیت اور حدیث سننے پر انشراح صدر کے بجائے استنکار صدر ہوتا ہے"۔
معلوم ہوا کہ تقلید راہ حق میں سے سے بڑی رکاوٹ ہے اور وحی کی ضد ہے، لہذا اس کی خرابیوں کو جتنا بھی بیان کیا جائے کم ہے۔ اس عنوان پر سلف صالحین سے لیکر آج تک علماء تقریرا اور تحریرا اظہار حق کرتے رہے ہیں۔ حال ہی میں شیخ القرآن والحدیث ابو محمد امین اللہ پشاوری حفظہ اللہ نے ایک کتاب پشتون زبان میں تحریر کی ہے جو انتہائی مفید ثابت ہوئی کیونکہ شیخ محترم فقہ حنفی پر گہری نظر رکھتے ہیں۔ آئے دن مقلدین کی جانب سے مختلف شبہات اور سوالات کے جوابات کے علاوہ مناظروں کے میدان میں بھی جہالت کے خلاف تحقیق کی تلوار سے جنگ لڑ رہے ہیں۔ اس کتاب کو پڑھنے کے بعد محسوس کیا کہ فائدہ عام کےلیے اس کو اردو زبان میں شائع کیا جائے۔ یہ ذمہ داری میں نے اپنے بھانجے حیدر فاروقی کو سونپی جو انہوں نے قبول کر لی درجہ سادسہ کی تیاری اور دیگر مصروفیات کے باوجود انہوں نے انتہائی محنت کر کے ترجمہ مکمل کیا۔
اللہ تعالی مصنف، مترجم اور دیگر جن احباب نے اس کار خیر میں حصہ لیا انکے گناہوں کو معاف فرمائیں اور اس کوشش کو ہم سب کی نجات کا سبب بنا دیں۔
از نصیب شاہ سلفی:
مدرسہ دارلکتاب والسنۃ السلفیۃ نیو حاجی کیمپ سلطان آباد کراچی۔
 
Last edited by a moderator:

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
تقريظ
شيخ القرآن والحديث علامه
عبدالسلام الرستمي السلفي حفظه الله
الحمد الله الذي جعل القرآن منھاجاََ قيما وقويماََ وصير نبيه ﷺ تبياناََ وصراطاََ مستقيماََ وجعل صحابته الكرام للاھتداء نحوماََ وعلى الشياطين من الانس رجوماََ۔

امابعد: تقلید کا مسئلہ متعدد شبہات و اشتباہات میں گِھرا ہوا ہے کسی نے تقلید کو اتباع قرار دیا تو کسی نے اتباع کو تقلید کے نام سے موسوم کیا اور کسی نے اتباع کے ثبوت کے لیے منقول دلائل کو تقلید کے اثبات پر منطبق کیا اگر کوئی تقلید کے حکم سے نا آشنا ہے تو کوئی اس کے مفہوم اور نقصانات سے بے گانہ۔
اسی وجہ سے تقلید کے موضوع پر میرا کچھ لکھنے کا ارادہ تھا لیکن جب اس موضوع پر شیخ امین اللہ صاحب کا یہ جامع رسالہ دیکھنے کو ملا تو اس کتاب کو کافی سمجھ کر میں نے اپنا ارادہ تبدیل کر لیا، اگرچہ اس کو مکمل تفصیل سے دیکھنے کی فرصت نہیں ملی صرف فہرست اور عنوانات کو دیکھنے پر اکتفا کیا ہے۔
میں اس موضوع کے متعلق اس کتاب کو جامع اور کافی سمجھتا ہوں اگرچہ مؤلف اور اس کتاب کی عصمت کا دعویٰ نہیں کر رہا ہوں۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اس کتاب کو مؤلف کے لیے اجر عظیم اور ذخیرہ آخرت بنا دیں اور مسلمانوں کو اس سے استفادہ کرنے کی توفیق عطا فرمائیں (آمین)
فقط (شیخ) ابو زکریا عبدالسلام (حفظہ اللہ)
 
Last edited by a moderator:

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
عرض مترجم
احناف کے مشہور و معروف عالم مسعود بن شیبہ اپنی "کتاب التعلیم" کے مقدمے میں امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی تقلید کے بارے میں رقم طراز ہیں:
" انه يجب على اھل الغرب والشرق بل على كافة الخلق ان يتخذوا ابا حنيفه اماما وعقيدته دينا وقوله مذھبا بحيث لا يبغون عنه حولا ولا يريدون به بدلا"۔
"مشرق و مغرب میں رہنے والوں بلکہ تمام مخلوق پر واجب ہے کہ وہ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کو اپنا امام، انکے عقیدے کو اپنا دین اور انکے اقوال کو اپنا مذہب اس طور سے بنائے کہ نہ اس سے آگے بڑھ سکے اور پیچھے پلٹ سکے بلکہ تاحیات حنفی المذہب بن کے رہیں۔"
تقریبا اس طرح کا عقیدہ شافعیہ امام شافعی رحمہ کے بارے میں رکھتے ہیں۔ دراصل یہ وہ مقام ہے جو تقلید کے بے آب وگیاہ صحراء میں قدم رکھنے کے بعد مقلدین کے باہمی تعصب اور کتاب و سنت سے اعراض کے نتیجے میں سامنے آتا ہے۔
یہ ہیں اپنے اماموں سے مقلدین کے خیالات۔ اس کے برعکس اللہ تعالی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں فرماتے ہیں: وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلَّا كَافَّةً لِّلنَّاسِ بَشِيرًا وَنَذِيرًا ۔۔۔ سورہ سبا
کہ اے نبی! ہم نے صرف آپ ہی کو ساری کائنات کے لیے بشیر ونذیر بنا کر بھیجا ہے
 
Last edited by a moderator:

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
اللہ تعالی نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کائنات کی امامت کے لیے منتخب فرمایا لیکن۔۔۔مقلدین نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بجائے اس منصب پر اپنے ائمہ کو براجمان کیا۔ اور ان کے مراتب و مناقب کو اس قدر بڑھایا کہ ان کی امامت کی سرحد مقام نبوت کو چھونے لگیں۔
درحقیقت تقلید ایک ایسا ناسور ہے جس نے ہر دور میں مسلم امّہ کے متحد جسم کو تشتت و افتراق سے لاغر و ناتواں کیا ہے۔ جس نے ہمیشہ دین اسلام کے مجلّٰی و مصفّٰی آئینے کو دھندلایا ہے۔ اسی تقلید کی وجہ سے مسلمان آپس میں ہمیشہ سے باہم دست و گریباں اور ایک دوسرے کے بالمقابل کھڑے نظر آئے ہیں۔ یہ تقلید ہی تو تھی جس نے عالم اسلام کو ایک صراط مستقیم کی بجائے نجات کے مختلف راستے دکھائے، اور دیکھتے ہی دیکھتے امتِ مسلمہ کا شیرازہ یوں بکھیرا کہ مسلمانوں کی عظیم الشان ہستی نیستی میں بدلتی محسوس ہونے لگی۔ ایسے میں ایک طرف اگر حنفیت کو عالم گیر نظام حیات قرار دیا گیا تو دوسری طرف شافعیت کو راہِ نجات ٹھہرایا گیا۔ ایک طرف اگر مالکیت کا چرچہ ہوا تو دوسری طرف حنبلیت کو پروان چڑھایا گیا اور اس طرح مسلم دنیا کی تنظیم، تفرقہ بازی کی نظر ہوگئی اور مذہبی، امامی امامی کے پُر تعصب نعروں نے اُمت مسلمہ کے تابناک مستقبل کو تاریکیوں اور اندوہناک ناکامیوں سے دورچار کیا۔
اقبال نے اس پس منظر میں کہا تھا:
فرد قائم ربطِ ملت سے ہے تنہا کچھ نہیں
موج ہے دریا میں بیرون دریا کچھ نہیں
جب اُمتِ مسلمہ کے افراد حنفیت، شافعیت، مالکیت اور حنبلیت سے نا آشنا تھے تب وہ عالمِ کفر پر موت اور انفکاک کی تلوار بن کر لٹکتے تھے۔ ان کے اتحاد اور بے مثل تنظیم کے سامنے باطل سرنگوں تھا، لیکن جب مسلمان مذہبی انتشار و خلفشار کا شکار ہوئے تب وہ چار دانگ عالم میں رسوا بھی ہوئے:
آبرو باقی تری ملت کی جمعیت سے تھی
جب یہ جمعیت گئی دنیا میں رسوا تو ہوا
 
Last edited by a moderator:
Top