• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تقیہ کی گھٹی- بھیس بدلنے پہ چھٹی

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
تاریخ اور تجربہ سے معلوم ہوتا ہے کہ اہل تشیع کو تقیہ کی اتنی گھٹی دی جاتی ہے کہ جب تک وہ بھیس نہ بدل لے وہ گھٹی چھٹتی نہیں یعنی تقیہ کرنے یا بھیس بدلنے کے وہ ماہر ہوتے ہیں
چنانچہ اسی مناسبت سے ان کے آباء کا احوال میں نے مندرجہ ذیل تھریڈ میں لکھا ہے جو ابھی جاری ہے
عبداللہ بن سباء- کس کس کا ناخدا

اس تھریڈ میں آج کے دور میں ان کے بھیس بدلنے کی نشاندہی کرنی ہے میں اپنے علم کے مطابق لکھتا ہوں باقی بھائی اصلاح و اضافہ کر دیں جزاکم اللہ خیرا
اس سلسلے میں اس وقت انکے سرخیل ایران کو دیکھتے ہیں جس نے اس وقت اسرائیل اور امریکہ کی دشمنی کا بھیس بدلا ہوا ہے اور اس میں وہ انتہاء کا تقیہ کر رہا ہے اس کا پول کھولنے کی کوشش کرتے ہیں

انقلاب ایران میں امریکہ کا کردار
جب ایران میں خمینی انقلاب لایا تو اس سے پہلے شاہ ایران امریکہ کا خاص بندہ تھا پس لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ شاہ ایران کے خلاف انقلاب لانے والے تمام ساتھی امریکہ کے خلاف تھے اور امریکہ نے انقلاب والوں کا ساتھ نہیں دیا تو یہ بات غلط ہے
سابق شاہ ایران اپنی یاداشتوں میں لکھتا ہے کہ جنوری 1979 کی ابتداٗ میں مجھے حیرت انگیز خبر ملی کہ جنرل ہویزر (یورپ میں مسلح امریکی افواج کا نائب سپہ سالار) بہت دنوں سے تہران میں ہے پہلے ہمیشہ مجھے اطلاع ہوتی تھی اور مجھ سے ملاقات ہوتی تھی کیونکہ میرا ملک نیٹو کا اتحادی تھا لیکن کیونکہ اس دور میں امریکی اپنے خصوصی طیاروں پرآٓتے اور ان پر سرکاری قواعد لاگو نہیں ہوتے تھے یہ آٓمد انتہائی رازدانہ تھی اور اسکا پتا نہ چلا
روسی اخبار نے اس موجودگی پر تنقید کی کہ اسکا مقصد فوجی انقلاب کی تیاری کرنا ہے کیونکہ اب امریکہ کو لگ رہا تھا کہ شاہ ایران روس کی طرف جا رہا ہے اور پیٹرول کی قیمت بڑھانے میں اسنے اسکی بات ماننے سے انکار کر دیا ہے
شاہ نے روسی اتحاد سے ملاقات کی اور بعض ذمہ داروں کا استقبال کیا جس کو امریکہ نے شک کی نگاہ سے دیکھا
15-3-1979 کو نباء کی ایجنسی نے ان کا یہ بیان نقل کیا کہ ایران خالی پیٹرول سے ہی نہیں بلکہ اپنی وسعت کی وجہ سے بھی خلیج میں امریکی مفادات کو نقصان پہنچا سکتا ہے
خمینی فرانس میں بیٹھ کر امریکہ کی مدد سے فرانس کے درینہ دوست شاہ ایران کے خلاف شازشیں تیار کرتا رہا اور فرانس نے اس کو کھلی چھٹی دئے رکھی
19 جنوری 1980 کو واشنگٹن الوکات میں آیا کہ امریکی ٹی وی (ان۔بی۔سی) نے ذکر کیا کہ ایران کی دینی شخصیت راضی الشیرازی جن کے انقلابی مجلس کے ساتھ تعلقات تو نہیں مگر خمینی کے دوست ہیں کا رازدانہ علاج امریکہ میں چار ماہ تک ہوا جن پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا- اب پتا نہیں ٹی وی والوں کو کیسے پتا چلا کہ وہ انقلابی مجلس سے نہیں کیوں کہ انکے نام تو اس وقت مخفی تھے

یاتھی کے دانت دکھانے کے اور کھانے کے اور

جمال عبد الناصر کے اقتدار کی کرسی تک پہنچنے سے لے کر اسکی ہلاکت تک وہ خود بھی اور اسکے ذرائع ابلاغ بھی امریکہ کو اپنی سخت تنقید کا نشانہ بنائے ہوئے تھے اور جواب میں امریکہ کے ذرائع ابلاغ سے بھی ایسا ہی ہو رہا تھا مگر بعد میں پتا چلا کہ وہ تو انکا ہی ایجنٹ تھا اور جمال عبد الناصر نے جس خط میں امریکہ پر تنقید کی تھی اور چیکوسلواکیہ سے اسلحہ خریدنے کا اعلان کیا تھا وہ خط انکی معاونت مائلز کوبلند نے کی تھی جو امریکی اجنسیوں کے بہت بڑے ملازم تھے- اس سے پتا چلتا ہے کہ یہ ممکن ہے کہ تیسری دنیا کے لیڈروں سے کسی لیڈر اور امریکہ میں دشمنی کا مظاہرہ نظر آئے مگر حقیقت میں وہ امریکہ کے ایجنٹوں میں سے ہی کوئی ایجنٹ ہو
امریکہ براہ راست بھی ایجنٹی کروا سکتا ہے اور انقلاب کے کچھ افراد کو خرید کر بھی خفیہ طریقے سے ایجنٹی کروا سکتا ہے اور باقی لوگوں کو اسکا علم ہی نہ ہو
خمینی نے انقلاب میں نظاہر یہ نعرے لگوائے کہ امریکہ السافاک (ایرانی انٹیلیجنس) کی مدد کر رہا ہے اور ایران کے تیل اور دوسرے اقتصادی ذرائع سے فائدہ اٹھا رہا ہے بلکہ امریہکہ پوری دنیا کے مظالم کی پشت پناہی کر رہا ہے چنانچہ خمینی نے امریکہ کے بڑھتے ہوئے ناخن کاٹ دینے کی دھمکی دی
لیکن یہ سب کچھ امریکہ کی ملی بھگت سے ہو ریا تھا تاکہ کسی کو ہیرو بنایا جا سکے اور اس وقت ہیرو کے انتخاب میں ایک روحانی شخصیت وہی بہترین نظر آئی
لیکن انقلاب کے بعد کیا ہوا
1-اس نئے نظام کو تسلیم کرنے والوں میں امریکہ سر فہرست تھا
۲-بعض اخبارات نے ان امریکی ٓفیسروں کی تعداد 7 ہزار بتائی ہے جنہوں نے ایران نہیں چھوڑا تھا اور بعد میں بھی ادھر تھے
۳-پیٹرول کی اسی طرح امریکہ کے گوداموں میں ذخیرہ اندوزی ہوتی رہی بلکہ امریکہ آٓگے اسرائیل کو بھی دیتا رہا

جاری ہے
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
اہل تشیع کی اسلام دشمنی
تاتاریوں نے مسلمانوں کے خلاف خون ریز معرکوں میں انھی کو استعمال کیا چنانچہ نصیر الکفر الطوسی شیعوں کے ہی لیڈر تھے جو ہلاکو خان کے وزیر بھی تھے اور سنیوں کو ختم کرنے کے لئے تاتاریوں جیسے سفاکوں کے ساتھ خفیہ یاری لگائی جس کا اعتراف خود خمینی نے بھی کیا اور اسکو بہترین عمل کیا اور ظاہر ہے پھر عمل بھی اسی کی سنت پر کر رہے ہیں
ذرا خمینی کا جنگی تقیہ کے بارے میں فتوی پڑھ لیں
اور جب تقیہ کی صورتحال ایسی ہو کہ جس سے ہمیں سلاطین کے قافلے میں داخل ہونا پڑے تو تقیہ نہیں کیا جائے گا چاہے نوبت قتل تک پہنچ جائے لیکن اگر یہ ظاہری دخول کی صورت اختیار کر لینے میں اسلام (شیعیت) اور مسلمانوں (شیعوں) کی حقیقی فتح اور کامیابی ہو تو پھر اس تقیہ کو اختیار کیا جائے گا جیسے علی بن بطین اور نصیر الدین طوسی رحمھما اللہ نے اختیار کی (ولایۃ الفقیہ صفحہ 142)
بلکہ مزید ایک اور جگہ کہتے ہیں کہ
یہ ایک مطری بات ہے کہ اسلام ظلم کرنے والوں میں داخل ہونے کی اجازت دے جبکہ حقیقی مقصود کو حاصل کرنا بھی اسی طرح ممکن ہو بلکہ کبھی تو یہ ظلم میں دخول کی صورت اختیار کر لینا واجب ہو جاتا ہے اور اس میں ہمارے ہاں کسی کو اختلاف نہیں (الحوادث العدد 1156 ، 29-12-1978)
یعنی خمینی کے نزدیک جب انکے مذہب کی مصلحت ہو تو اسلام کے دشمنوں سے تعاون کرنے میں انکے ہاں کوئی اختلاف نہیں اور اسی کے تحت انہوں نے صلیبیوں اور تاتاریوں اور اب اسرائیلیوں سے تعاون اند کھاتے کیا ہے اور کر رہے ہیں تاکہ فلسطین و لبنان میں ان کا اسر و رسوخ سنیوں سے زیادہ ہو جیسے وہ اپنا اثر و رسوخ ہر ملک حتی کہ سعودی عرب میں بھی بڑھانا چاہتے ہیں
صلیبی جنگوں میں بھی ان کو صلیبیوں نے استعمال کیا اور ان صلیبیوں کی فرمابرداری کرتے ہوئے نصیری شیعوں نے شام کے ساحلی علاقوں میں مسلمانوں کو تہ تیغ کیا حومت عبیدیہ مجوسیہ نے مصر میں صلیبیوں کے قدم جمانے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگایا جبکہ اثنا عشریہ شیعوں کے بعض امرا نے شام میں کچھ علاقے بغیر لڑائی کے صلیبیوں کو دے دئے
جاری ہے
 

محمدجان

مبتدی
شمولیت
مارچ 11، 2015
پیغامات
26
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
11
سلام کے بعد عرض ہے کہ انصاف کے دایرے میں رہتے ہوے ذرا غور کریں
خمینی کے انقلاب نے شرق اور غرب میں تقسیم دنیا کے غیر اسلامی بتوں کو توڑ کر پوری دنیا کو اسلام کی طرف متوجہ ہونے پر مجبور کیا
آج صرف ایران واحد ملک ہے جو امریکہ اسرایئل سمیت شیطانی طاقتوں کے مقابلے میں بر سر پیکار ہے اور فلسطین کے مسئلہ میں استقامت کررہا ہے جبکہ باقی اسلامی ممالک ہمارا ملک پاکستان سمیت سعودی عرب اور دوسرے ممالک امریکہ اور مغربی ممالک کے غلام بنے ہوے ہیں انہی کے اشارے پر ہمارے نادان مفتی کھبی جھادنکاح کے نام پر اپنی ناموس کو بھیج کر اسلام کو پوری دنیا میں بدنام کرتے ہیں تو کہے داعش اور دوسرے دہشت گرد گروہوں کے ذریعے اسلام کو دنیا میں دہشت گرد کے طور پر پیش کرتے ہیں خمینی کے انقلاب کی مخالفت ہمارے مفتی اس لے کرتے ہیں تاکہ اپنی بادشاہت اور کرسی کے خلاف کوئی آزادی کی تحریک نہ چلے خدا ان دین فروش مفتیوں کو ھدایت دیں
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
آج صرف ایران واحد ملک ہے جو امریکہ اسرایئل سمیت شیطانی طاقتوں کے مقابلے میں بر سر پیکار ہے
اتنی نہ بڑھا پاکئی داماں کی حکایت
دامن کو ذرا دیکھ ذرا بند قبا دیکھ

( یہ خبر روزنامہ امت کی ”اپنی خبر“ نہیں ہے بلکہ پاکستان کی سرکاری نیوز ایجنسی کی ہے۔ اس خبر کااکثر پاکستانی میڈیا نے ”بلیک آؤٹ“ کیا)
abc.jpg
واضح رہے کہ ایران میں سنیوں کی تعداد یہودیوں کی تعداد سے کہیں زیادہ ہے۔ لیکن کوئی سنی ایرانی پارلیمنٹ کا رکن نہیں بن سکتا۔ جبکہ اس وقت 3 یہودی ممبر پارلیمنٹ ہیں۔ تہران میں شاہ کے دور تک موجود سنیوں کی مسجد کو خمینی انقلاب کے بعد ختم کردیا گیا۔ سنیوں کو حکم ہے کہ نماز یا تو گھروں میں پڑھیں یا شیعوں کی مسجد میں۔ خمینی انقلاب کے فوراً بعد ایران میں دو سو سے زائد سنی علماء کو ”شاہ کا وفادار“ قرار دیکر پھانسی پر چڑھادیا گیا تھا۔ یہ خبر اسی وقت روزنامہ جنگ کراچی میں شائع ہوئی تھی۔
 

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
یہ بات ذہن میں ہونی چاہئیے کہ امریکہ کبھی ایران پر حقیقی حملہ نہیں کرے گا ۔ اور ان کو ضرورت ہی کیا ہے اس کی ؟ دونوں بھائی بھائی ہیں
یہوداور مجوس ۔
ٹام اینڈ جیری کا کارٹون دیکھ لے ،
ایران اور امریکہ کامعاملہ خود سمجھ میں آجائے گا ۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
سلام کے بعد عرض ہے کہ انصاف کے دایرے میں رہتے ہوے ذرا غور کریں
بھائی ویسے یہ مضمون بیچ میں چھوڑ کر بھول گیا تھا مکمل نہ ہو سکا تھا لیکن مجھے آپ کی بات کی سمجھ نہیں آ رہی کہ انصاف کا دائرہ کون سا ہو گا جبکہ آپ نے میری بات کو سمجھا ہی نہیں اور پھر وہی اعتراضات پیش کر دیئے
دیکھیں میں نے اوپر اس دھاگہ میں یہی بات بتا نے کی کوشش کی ہے کہ
All that glitters is not gold
یعنی ہر چمکتی چیز سونا نہیں ہوتی اور دلائل دیئے ہیں کہ ایران کی امریکہ و اسرائیل دشمنی اور اسلام دوستی بھی خالی چمک ہے بغیر سونے کے
اب آپ کو اگر میرے حوالوں پر اعتراض تھا تو آپ انکا مدلل رد کرتے لیکن آپ نے وہی ایران کا چمکنا بتا دیا کہ ایران اتنا چمک رہا ہے مگر یہ نہ دلیل دی کہ یہ چمکنا تقیہ کی وجہ سے ہے یا حقیقت میں بھی ایسا ہے بھلا کس نے انصاف نہیں کیا

خمینی کے انقلاب نے شرق اور غرب میں تقسیم دنیا کے غیر اسلامی بتوں کو توڑ کر پوری دنیا کو اسلام کی طرف متوجہ ہونے پر مجبور کیا
آج صرف ایران واحد ملک ہے جو امریکہ اسرایئل سمیت شیطانی طاقتوں کے مقابلے میں بر سر پیکار ہے اور فلسطین کے مسئلہ میں استقامت کررہا ہے جبکہ باقی اسلامی ممالک ہمارا ملک پاکستان سمیت سعودی عرب اور دوسرے ممالک امریکہ اور مغربی ممالک کے غلام بنے ہوے ہیں
بھلا یہ بتائیں کہ ان خمینی کی جو باتیں میں نے کوٹ اوپر کی ہیں کہ اس کے نزدیک شیعہ کو نصیر الدین طوسی کی طرح کفار سے ملکر سنی مسلمانوں کو اور اب امریکہ سے ملکر عراق میں سنی مسلمانوں کو قتل کرنا جائز ہے کیا اسی اسلام کی طرف پوری دنیا کو متوجہ کیا تھا ذرا غیر اسلامی بت کی وضاحت کر دیں تاکہ ہمیں سمجھنے میں آسانی ہو
میرا سوالذرا اسکا بتائیں کہ اگر یہ ایران اسلام کا اتنا ہی خیر خواہ ہے اور امریکہ کا دشمن ہے تو افغانیوں کی اسنے مدد کیوں نہ کی سعودی اور پاکستانیوں کو تو چھوڑ دیں چلو وہ آپ کے مطابق امریکہ کے نیچے لگے ہوئے ہیں تو پھر ایران تو امریکہ کا دشمن تھا وہ اسلام کو بچانے کے لئے کیوں نہ آیا
اسکا جواب لازمی دیں
اگر کہیں کہ افغانستان نے غلط کیا اس لئے اسکا ساتھ نہیں دیا تو پھر یہی تو پاکستان اور سعودی بھی کہ سکتے ہیں کہ ہم بھی امریکہ کا اسی بات میں ساتھ دیتے ہیں جس میں مسلمانوں نے غلط کیا اور امریکہ درست تھا پھر آپ کا اوپر اعتراض ہی غلط ہو جاتا ہے اور ایران کی خود ساختہ فضیلت اہل بیت کی غلو والی فضیلت کی طرح دھڑام سے نیچے گر جاتی ہے

آج صرف ایران واحد ملک ہے جو امریکہ اسرایئل سمیت شیطانی طاقتوں کے مقابلے میں بر سر پیکار ہے اور فلسطین کے مسئلہ میں استقامت کررہا ہے جبکہ باقی اسلامی ممالک ہمارا ملک پاکستان سمیت سعودی عرب اور دوسرے ممالک امریکہ اور مغربی ممالک کے غلام بنے ہوے ہیں انہی کے اشارے پر ہمارے نادان مفتی کھبی جھادنکاح کے نام پر اپنی ناموس کو بھیج کر اسلام کو پوری دنیا میں بدنام کرتے ہیں تو کہے داعش اور دوسرے دہشت گرد گروہوں کے ذریعے اسلام کو دنیا میں دہشت گرد کے طور پر پیش کرتے ہیں خمینی کے انقلاب کی مخالفت ہمارے مفتی اس لے کرتے ہیں تاکہ اپنی بادشاہت اور کرسی کے خلاف کوئی آزادی کی تحریک نہ چلے خدا ان دین فروش مفتیوں کو ھدایت دیں
اہل کتاب بارے اللہ نے کہا کہ اتامرون الناس بالبر---- یعنی دوسروں کو نصیحت اور خود میاں فضیحت والا معاملہ
اور انھی اہل کتاب کے یہودیوں میں ابن سبا نے یہ رافضیوں کو پروان چڑھایا تو وہ باتیں ان میں بھی آ گئی ہیں
یہ ایرانی سنی مولویوں کو تو کہتے ہیں کہ تم نے داعش جیسے دہشت گرد بنا کر اسلام کو دنیا میں بدنام کیا لیکن خود حزب اللہ بنا کر جو یہ بدنام کر رہے ہیں اور ایران میں سنیوں پر سختیاں کر کے جو بدنامی حاصل کر رہے ہیں وہ کس کھاتے میں جائیں گی
میرا سوال
سنی مسلمانوں کا اپنی آزادی کے لئے لڑنا دہشت گردی کس اصول کے تحت ہو سکتا ہے جب شیعہ حزب اللہ کا فلسطین کی آزادی کے لئے لڑنا دہشت گردی نہ ہو
 
Top