• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تمام ادیان پر غالب ہونے والا دین

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
تمام ادیان پر غالب ہونے والا دین



هُوَ الَّذِي أَرْ‌سَلَ رَ‌سُولَهُ بِالْهُدَىٰ وَدِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَ‌هُ عَلَى الدِّينِ(الصف)
وہی (اللہ) ہے جس نے اپنےرسول (محمدﷺ) کو ہدایت اور دین حق دے کر بھیجا تاکہ اسے دیگر تمام ادیان پر غالب کردے اگرچہ مشرکین نہ خوش ہوں
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
تمام ادیان پر غالب ہونے والا دین



السلام علیکم۔

میری تحریر کا منفی مطلب نہ لیتے ھوئے یہ واضح کر دیں کہ آیت مذکورہ میں "غالب " کہاں لکھا ھے؟

کیا " لِيُظْهِرَ‌هُ " کا مطلب غالب ھے؟ یا " ظاہر کر دینا "
اہل علم وضاحت فرمادیں۔
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
السلام علیکم۔
میری تحریر کا منفی مطلب نہ لیتے ھوئے یہ واضح کر دیں کہ آیت مذکورہ میں "غالب " کہاں لکھا ھے؟
کیا " لِيُظْهِرَ‌هُ " کا مطلب غالب ھے؟ یا " ظاہر کر دینا "
اہل علم وضاحت فرمادیں۔
وعلیکم السلام
بھائی میں نے تو ترجمہ پوسٹ کردیا تھا اب آپ سے گزارش ہے کہ آپ اس سے غالب یا ظاہر ہونا لیتے ہیں دلیل دے کر بیان کریں۔
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
وعلیکم السلام
بھائی میں نے تو ترجمہ پوسٹ کردیا تھا اب آپ سے گزارش ہے کہ آپ اس سے غالب یا ظاہر ہونا لیتے ہیں دلیل دے کر بیان کریں۔

السلام علیکم۔

بھائی میں تو خود اہل علم سے درست ترجمہ معلوم کرنا چاہتا ھوں۔
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
السلام علیکم۔
بھائی میں تو خود اہل علم سے درست ترجمہ معلوم کرنا چاہتا ھوں۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بھائی جان میں بھی کوئی اپنی طرف سے نقل نہیں کررہا تھا میں بھی اہل علم کی طرف سے نقل کررہا تھا۔میں نے کہا بھی کہ میں نے جو ترجمہ پیش کیا ہے وہی اہل علم نے پیش کیا ہے۔لیکن پھر وہی پرانی بات دھرادی ۔ترجمہ کی تصدیق کےلیے آپ ان تفاسیر کا مطالعہ کریں۔
اور ہاں اب آپ جو ترجمہ ’’ظاہر‘‘ کا لے رہےہیں اس کو دلیل سے ثابت کریں۔اب آپ کے پاس مزید کوئی فضول بات کرنے کا جواز بھی باقی نہیں رہا۔کیونکہ مختلف اہل علم کے تراجم آپ کے سامنے پیش کردیئے گئے ہیں جنہوں نے ’’ لیظہرہ ‘‘ کا معنی ’’ غالب ‘‘ ہی کیا ہے۔
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
السلام علیکم۔

میرا ایک علمی سوال تھا۔ آپ کے انداز میں تلخی نظر آرہی ھے۔

کیا درج زیل آیت میں " ظاہر" کی جگہ " غالب" لے سکتے ھیں؟

وَقُل لِّلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا ۖ وَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلَىٰ جُيُوبِهِنَّ ۖ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا لِبُعُولَتِهِنَّ أَوْ آبَائِهِنَّ أَوْ آبَاءِ بُعُولَتِهِنَّ أَوْ أَبْنَائِهِنَّ أَوْ أَبْنَاءِ بُعُولَتِهِنَّ أَوْ إِخْوَانِهِنَّ أَوْ بَنِي إِخْوَانِهِنَّ أَوْ بَنِي أَخَوَاتِهِنَّ أَوْ نِسَائِهِنَّ أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُنَّ أَوِ التَّابِعِينَ غَيْرِ أُولِي الْإِرْبَةِ مِنَ الرِّجَالِ أَوِ الطِّفْلِ الَّذِينَ لَمْ يَظْهَرُوا عَلَىٰ عَوْرَاتِ النِّسَاءِ ۖ وَلَا يَضْرِبْنَ بِأَرْجُلِهِنَّ لِيُعْلَمَ مَا يُخْفِينَ مِن زِينَتِهِنَّ ۚ وَتُوبُوا إِلَى اللَّـهِ جَمِيعًا أَيُّهَ الْمُؤْمِنُونَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ ﴿٤-٣١﴾
اور اے نبیؐ، مومن عورتوں سے کہہ دو کہ اپنی نظریں بچا کر رکھیں، اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں، اور اپنا بناؤ سنگھار نہ دکھائیں بجز اُس کے جو خود ظاہر ہو جائے، اور اپنے سینوں پر اپنی اوڑھنیوں کے آنچل ڈالے رہیں وہ اپنا بناؤ سنگھار نہ ظاہر کریں مگر اِن لوگوں کے سامنے: شوہر، باپ، شوہروں کے باپ، اپنے بیٹے، شوہروں کے بیٹے، بھائی، بھائیوں کے بیٹے، بہنوں کے بیٹے، اپنے میل جول کی عورتیں، ا پنے مملوک، وہ زیردست مرد جو کسی اور قسم کی غرض نہ رکھتے ہوں، اور وہ بچے جو عورتوں کی پوشیدہ باتوں سے ابھی واقف نہ ہوئے ہوں وہ ا پنے پاؤں زمین پر مارتی ہوئی نہ چلا کریں کہ اپنی جو زینت انہوں نے چھپا رکھی ہو اس کا لوگوں کو علم ہو جائے اے مومنو، تم سب مل کر اللہ سے توبہ کرو، توقع ہے کہ فلاح پاؤ گے (٤-31)


یہاں ترجمہ "غالب " کیوں نہیں کیا گیا؟
عربی زبان جاننے والے حضرات وضاحت فرمادیں۔
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
اردو اور عربی میں "غالب" کے ایک ہی معنٰی ہیں۔
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
بھائی جان جس محل کی بات ہورہی ہے آپ صرف اسی محل کا ترجمہ پیش کریں کہ وہاں ’’لیظہرہ ‘‘ کا کیا معنی ہے۔؟ میں نے دلائل سے واضح کردیا اب آپ پر ضروری ہے کہ آپ اسی محل کا ترجمہ دلائل سے واضح کریں کہ اس کا ترجمہ غالب نہیں بلکہ ظاہر ہے۔یا پھر آپ کہہ دیں کے میں پیش نہیں کرسکتا۔
رہی قرآن پاک میں اور جگہیں جہاں یہ لفظ استعمال ہوا ہے تو جب اس پر بات ہوگی تو پھر بتایا جائے گا کہ ان جگہوں میں ظاہر لفظ کا کیا معنی مراد ہے۔بحث جس آیت کے متعلق ہے آپ بس اسی پر ہی بات کریں
اردو اور عربی میں "غالب" کے ایک ہی معنٰی ہیں۔
بھائی پیش کردہ آیت میں لفظ غالب تو بیان ہی نہیں عربی لفظ ’’لیظہرہ‘‘ بیان ہے۔ہماری بات بھی اسی لفظ پر ہورہی ہے۔باقی جب آپ واضح کریں گے کہ عربی یا اردو میں جہاں بھی لفظ ’’ ظ،ھ،ر ‘‘ کےمادہ سے ہوگا اس کا معنی ظاہر ہی ہوگا کوئی اور نہیں ہوگا اور اسی طرح عربی یا اردو میں جب لفظ’’ غ،ل،ب‘‘ کے مادہ سے ہوگا اس کا معنی غالب ہی ہوگا کوئی اورمعنی نہیں ہوگا۔تو پھر بات چلے گی۔فی الحال آپ سے جو سوال ہے اسی کا جواب پیش کریں
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
بھائی پیش کردہ آیت میں لفظ غالب تو بیان ہی نہیں عربی لفظ ’’لیظہرہ‘‘ بیان ہے۔ہماری بات بھی اسی لفظ پر ہورہی ہے۔
یہ ہی تو میں کہہ رہا ہوں کہ جب آیت میں "غالب" لکھا ہوا نہیں ھے تو ترجمہ میں کہاں سے آگیا؟ جبکہ " غالب" عربی زبان کا لفظ ھے
اور اسکے معنٰی ’’لیظہرہ ‘‘ سے مختلف ہیں۔ یہ ہی میرا سوال ھے۔
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
یہ ہی تو میں کہہ رہا ہوں کہ جب آیت میں "غالب" لکھا ہوا نہیں ھے تو ترجمہ میں کہاں سے آگیا؟ جبکہ " غالب" عربی زبان کا لفظ ھے
اور اسکے معنٰی ’’لیظہرہ ‘‘ سے مختلف ہیں۔ یہ ہی میرا سوال ھے۔
بھائی سب باتوں کو چھوڑیں اور آپ اس آیت کا ترجمہ کسی معتبر تفسیر سے پیش کریں۔جب تک اس آیت کا ترجمہ کسی معتبر تفسیر سے پیش نہیں کریں گے تب تک بات اسی پہ اٹکی رہے گی۔
’’هُوَ الَّذِي أَرْ‌سَلَ رَ‌سُولَهُ بِالْهُدَىٰ وَدِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَ‌هُ عَلَى الدِّينِ‘‘
 
Top