• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تمہی منصف،تمہی کوتوال ۔۔ ایسا تو ہونا ہی تھا

ابوحتف

مبتدی
شمولیت
اپریل 04، 2012
پیغامات
87
ری ایکشن اسکور
318
پوائنٹ
0
نیو دہلی (نوائے وقت نیوز + ایجنسیاں) بھارتی سپریم کورٹ کی مقرر کردہ خصوصی تفتیشی ٹیم نے نریندر مودی کو گجرات فسادات کیس میں الزامات سے بے قصور قرار دے دیا۔ نریندر مودی پر الزام تھا کہ انہوں نے گجرات فسادات روکنے کے لئے کوئی اقدام نہیں کیا۔ بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے گجرات فسادات کی تحقیقات کے لئے بنائی گئی سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم نے عدالت کو بتایا کہ 2002ءمیں ذکا جعفری کی جانب سے گجرات فسادات کے حوالے سے وزیر اعلیٰ نریندر مودی کے خلاف جمع کرائی گئی درخواست میں کوئی ثبوت فراہم نہیں ہو سکے۔ احمد آباد کی ایک خصوصی عدالت نے تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ کی روشنی میں قرار دیا کہ ذکا جعفری کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں نریندر مودی اور دیگر 57 افراد کے خلاف کوئی ثبوت فراہم نہیں ہو سکے اس لئے انہیں ان الزامات سے بری کیا جاتا ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ درخواست گذاز ذکا جعفری کو اس کیس کے فیصلے کی کاپیاں 30 دن کے اندر فراہم کر دی جائیں۔ واضح رہے کہ بھارت کے شہر گجرات میں 2002ءمیں ہونے والے فسادات میں ہزاروں کی تعداد میں مسلمانوں کو قتل اور زندہ جلا دیا گیا تھا۔ انتہا پسند ہندو¶ں کی جانب سے قتل کئے گئے افراد میں کانگریس کے سابق رکن اسمبلی احسان جعفری بھی شامل تھے جنہیں انتہا پسند ہندو¶ں نے ان کے گھر میں زندہ جلا دیا تھا۔ ان کی بیوہ ذکا جعفری نے گجرات کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔
 
Top