ابو داؤد
رکن
- شمولیت
- اپریل 27، 2020
- پیغامات
- 575
- ری ایکشن اسکور
- 184
- پوائنٹ
- 77
توحید کے ارکان میں سے دوسرا رکن اللہ پر ایمان لانا
بسم اللہ الرحمن الرحیم
توحید کے ارکان میں سے دوسرا رکن ہے ایک اﷲ پر ایمان لانا ۔
اﷲ پر ایمان کا مطلب ہے کہ ایک اور اکیلے اﷲ پر ہر قسم کا یقین اور اس کو تمام افعال ربوبیت میں اسماء و صفات میں ۔عبادت کی تمام اقسام میں اکیلا ماننا اﷲ پر ایمان کی تین قسمیں ہیں ۔
(۱) اﷲ کی ربوبیت پر ایمان لانا۔ یعنی اﷲ کے ان افعال پر ایمان جو اس کی ربوبیت کے ساتھ خاص ہیں جیسے پیدا کرنا، رزق دینا، قانون و شریعت بنانا ان سب میں اﷲ کو ایک ماننا ان میں کسی بھی شیئی کو اﷲ کے علاوہ کسی اور کے لئے ثابت نہ ماننا ۔
اﷲ تعالی کا فرمان ہے :
اَﷲُ الَّذِیْ خَلَقَکُمْ ثُمَّ رَزَقَکُمَ ثُمَّ یُمِیْتُکُمْ ثُمَّ یُحْیِیْکُمْ ھَلْ مِنْ شُرَکَاءِ کُمْ مَّنْ یَّفْعَلُ مِنْ ذٰلِکُمْ مِّنْ شَئْیٍ سُبْحٰنَہُ وَ تَعٰلٰی عَمَّا یُشْرِکُوْنَ۔ [الروم : ۴۰]
اﷲ وہ ذات ہے جس نے تمہیں پیدا کیا پھر تمہیں رزق دیا پھر مار دے گا پھر زندہ کردے گا تمہارے شریکوں میں سے کوئی ایسا ہے جو یہ کام کر سکے پاک ہے اﷲ اور بلند ہے ان سب سے جنہیں یہ شریک کرتے ہیں ۔
(۲) اﷲ کے ناموں اور صفات پر ایمان لانا ۔ یعنی جو صفات یا اسماء اﷲ نے اپنے لئے بیان کئے ہیں یا، رسول اﷲ ﷺ نے اس کے لئے بیان کی ہیں وہ ثابت ماننا بغیر کسی کیفیت ، تعطیل ، تحریف، اور تمثیل کے جیسا کہ فرمان باری تعالی ہے :
لَیْسَ کَمِثْلِہٰ شَیْئٌ ھُوَ السَّمِیْعُ الْبَصِیْرُ۔ [شوری: ۱۱]
اس (اﷲ) کے مثل کوئی چیز نہیں وہ سننے والا دیکھنے والا ہے ۔
اس طرح اﷲ کو اکیلا اور ایک ماننا ان اسماء اور صفات میں جو صرف اسی کے لئے لائق ہیں ۔
قُلْ لَّا یَعْلَمُ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ الْغَیْبِ اِلَّا اﷲُ [نمل: ۶۵]
کہہ دیجئے جو آسمانوں اور زمینوں میں ہیں اﷲ کے علاوہ کوئی غیب نہیں جانتا۔
(۳) اﷲ کی الوہیت پر ایمان لانا ۔ یعنی اس بات کا اقرار و یقین کہ ایک اکیلا اﷲ ہی الہ اور معبود ہے اور جتنی بھی عبادات ہیں دعاء ، رکوع، سجود، نذر و نیاز وغیرہ صرف اسی کا حق ہے ان تمام عبادات میں اسکو اکیلا ماننا ان میں سے کوئی عمل کسی او رکے لئے نہ کرنا ۔
وَاعْبُدُوْا اﷲَ وَلَا تُشْرِکُوْا بِہٖ شَیْئًا [نساء: ۳۶]
اور اﷲ کی عبادت کرو اس کے ساتھ کسی کو شریک مت کرو۔