• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تکفیرکےاصول وضوابط

ahmed

رکن
شمولیت
جنوری 01، 2012
پیغامات
37
ری ایکشن اسکور
32
پوائنٹ
38
کیا بریلوی کافر،ابدی جہنمی،امت محمدیہ اور دائرہ اسلام سےخارج ہیں کیونکہ بریلوی شرک اکبر کےمرتکب ہیں چاہےان پرحجت قائم ہویانہ ہوکیونکہ مسائل ظاہریہ میں انھیں جہالت کاکوئی عذرنہیں دیاجائیگامثلاَ ایک شخص رسول الله صلی الله علیہ وسلم کوعالم الغیب مانتاہو،رسول الله صلی الله علیہ وسلم کومختارکل مانےاور غیب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پکارےکیا ایسےشخص کو جہالت کاعذر دینادرست ہےیااسے ڈائریکٹ کافر قرار دےدیاجائیگا اور اگراسکوسمجھانے کےباوجود وہ اپنی ضداورکفرپرڈٹارہے پھر اسےکافرسمجھاجائیگاکہ نہیں؟ اور جوشخص انکی تکفیرنہیں کرتاتوکیاوہ مرجئی ہے کیونکہ جو حضرات انکی تکفیرمعین کےقائل ہیں وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ یہ منافقت ہےایکطرف ہم انکےعقائدکوکفریہ شرکیہ کہتےہیں اوردوسری طرف مسلمان بھی کہتےہیں اوریہ بھی کہتےہیں کہ اگربریلوی کافرنہیں تو پھرقادیانی،شعیہ،عیسائیوں وغیرہ کوبھی کافر کہنا چھوڑدیں یاانھیں بھی مسلمان مان لیں پوچھنایہ ہے کہ انکاموٴقف کہاں تک درست ہےقرآن وسنت اورفہم سلف صالحین کی روشنی میں جواب مطلوب ہے؟
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
یہاں جواب تو علماء دیں گے، البتہ شیخ ابن باز رحمہ اللہ نے فتویٰ دیا ہے (دیکھیں فتاویٰ اسلامیہ) کہ جو اللہ کو چھوڑ کر غیر اللہ سے مدد مانگے ، ان کو دور و نزدیک سے سننے اور مدد کر سکنے کے اختیار کا عقیدہ رکھے، اور اپنی حاجات غیر اللہ کے سامنے پیش کرے تو ایسا شخص کافر ہے اور دائرہ اسلام سے خارج ہے۔
 

ahmed

رکن
شمولیت
جنوری 01، 2012
پیغامات
37
ری ایکشن اسکور
32
پوائنٹ
38
جزاک الله ارسلان بھائی فتاوی اسلامیہ میرےپاس موجود ہےادھر میں نےفتاوی جات پڑھےہیں شیخ ابن بازؒ اورسعودی علماٴ کمیٹی کے انھوں نےایسے عقائدونظریات جیساکہ ادھر بریلویوں کےہیں واضح طورپرکافرلکھاہےاورحجت کی بات تک نہیں کی توکیا ایسے لوگوں کی تکفیر کرناکہاں تک درست ہے ہمارے یہاں کچھ سلفی بھائی انھیں سیدھا سیدھاکافر کہتےہیں کیاایساکہنا درست ہے ساتھ میں وە یہ بھی کہتےہیں کہ آج تک تم نےکوئی ایسابریلوی دیکھا ہےجسکےاسطرح کےعقائدونظریات نہ ہوں
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
جزاک الله ارسلان بھائی فتاوی اسلامیہ میرےپاس موجود ہےادھر میں نےفتاوی جات پڑھےہیں شیخ ابن بازؒ اورسعودی علماٴ کمیٹی کے انھوں نےایسے عقائدونظریات جیساکہ ادھر بریلویوں کےہیں واضح طورپرکافرلکھاہےاورحجت کی بات تک نہیں کی توکیا ایسے لوگوں کی تکفیر کرناکہاں تک درست ہے ہمارے یہاں کچھ سلفی بھائی انھیں سیدھا سیدھاکافر کہتےہیں کیاایساکہنا درست ہے ساتھ میں وە یہ بھی کہتےہیں کہ آج تک تم نےکوئی ایسابریلوی دیکھا ہےجسکےاسطرح کےعقائدونظریات نہ ہوں
بھائی بعض علماء بریلویوں کی مطلق تکفیر کے قائل نہیں ہیں، ان کی دلیل یہ ہے کہ یہ لوگ چونکہ کلمہ پڑھتے ہیں لہذا انہیں مطلق طور پر کافر نہیں کہا جا سکتا۔

تکفیر کے موضوع پر محدث فورم پر بہت علمی گفتگو ہوئی ہے، میرا اپنا بھی یہ خیال ہے کہ تمام بریلوی کافر نہیں ہیں،ہو سکتا ہے ان سب کا ایسا عقیدہ نہ ہو، لیکن البتہ جس کا بھی یہ عقیدہ ہو گا ہمارے نزدیک تو وہ کلمہ پڑھنے کے باوجود بھی مشرک و کافر ہے، کیونکہ ایسے بدعقیدہ کو مشرک و کافر نہ ماننا عقیدہ الولاء والبراء کے خلاف ہے۔

اب دیکھیں کوئی یہ عقیدہ رکھے کہ جس کو اللہ سبحانہ و تعالیٰ پکڑ لے اس کو تو محمد صلی اللہ علیہ وسلم چھڑا لیں اور جس کو محمد صلی اللہ علیہ وسلم پکڑ لیں اس کو کوئی نہیں چھڑا سکتا۔ (نعوذباللہ من ذلک) حالانکہ قرآن اس عقیدے کی نفی کرتا ہے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے:
وَمَا تَشَآءُونَ إِلَّآ أَن يَشَآءَ ٱللَّهُ رَ‌بُّ ٱلْعَـٰلَمِينَ ﴿٢٩﴾۔۔۔سورۃ التکویر

اس طرح کوئی یہ عقیدہ رکھے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہی اللہ ہیں، تو اللہ نے اس عقیدے کی نفی کی ہے اور بتایا ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور رسول ہیں۔ اور اللہ تعالیٰ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا رب ہے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے:
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلرَّ‌سُولُ بَلِّغْ مَآ أُنزِلَ إِلَيْكَ مِن رَّ‌بِّكَ۔۔۔سورۃ المائدہ

سُبْحَـٰنَ ٱلَّذِىٓ أَسْرَ‌ىٰ بِعَبْدِهِۦ لَيْلًا مِّنَ ٱلْمَسْجِدِ ٱلْحَرَ‌امِ إِلَى ٱلْمَسْجِدِ ٱلْأَقْصَا۔۔۔سورۃ الاسراء

اسی طرح کوئی یہ عقیدہ رکھے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے نور میں سے نور ہیں تو یہ عقیدہ بھی غلط ہے، اور اللہ نے قرآن میں فرمایا:
وَجَعَلُوا۟ لَهُۥ مِنْ عِبَادِهِۦ جُزْءًا ۚ إِنَّ ٱلْإِنسَـٰنَ لَكَفُورٌ‌ۭ مُّبِينٌ ﴿١٥﴾۔۔۔سورۃ الزخرف

ہاں یہ ہو سکتا ہے کہ آپ ان کو اچھے انداز سے دعوت دیں اور سمجھائیں۔ لیکن اگر کوئی ضد اور ہٹ دھرمی کا رویہ اختیار کرے اور اسی پر مر جائے تو ایسے لوگوں کا نا تو جنازہ پڑھا جائے گا، نہ ان کی قبر پر کھڑا ہونا چاہیے، اور نہ ہی ان کے لیے مغفرت کی دعا جائز ہے۔
 

ahmed

رکن
شمولیت
جنوری 01، 2012
پیغامات
37
ری ایکشن اسکور
32
پوائنٹ
38
ارسلان بھائی کلمہ تو قادیانی اور شعیہ بھی پڑھتےہیں آخرکلمےکےکچھ تقاضےبھی ہیں اورکچھ نواقض اسلام بھی ہیں آپ مجھے یہ بتائیں کیاآپ نے کبھی ایسا بریلوی دیکھاہےجسکےاسطرح کےعقائد نہ ہو اوروہ کہلاتابھی اپنےآپکو بریلوی ہو
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
بھائی بریلوی بہت سے عقائد میں جب پوچھا جائے تو تاویل کرتے ہیں اس کے علاوہ بہت سے بریلویوں کے یہ عقائد نہیں ہیں۔
اس لیے ہم عقائد پر کفر ہونے کا تو کہہ سکتے ہیں لیکن پورے فرقے کو کافر نہیں کہہ سکتے۔ احتیاط اسی میں ہے۔
واللہ اعلم
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
ارسلان بھائی کلمہ تو قادیانی اور شعیہ بھی پڑھتےہیں آخرکلمےکےکچھ تقاضےبھی ہیں اورکچھ نواقض اسلام بھی ہیں آپ مجھے یہ بتائیں کیاآپ نے کبھی ایسا بریلوی دیکھاہےجسکےاسطرح کےعقائد نہ ہو اوروہ کہلاتابھی اپنےآپکو بریلوی ہو
کلمہ پڑھنے کے بعد نواقض اسلام کے ارتکاب سے انسان دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے، دراصل بریلوی عوام سے زیادہ بریلوی علماء جاہل ہیں، یہ صرف اپنی حرام روزی کی خاطر لوگوں کا مال ناحق طریقے سے کھاتے ہیں اور لوگوں کو اللہ کی راہ سے روکتے ہیں۔

بہت سارے ایسے بریلوی ہیں جن کے یہ عقائد نہیں ، لیکن جب وہ اپنے علماء کی تقاریر سنتے ہیں تو یہ کفر و شرک ان میں منتقل ہوتا ہے، مثلا طاہر القادری اللہ پر جھوٹ باندھتے ہوئے کہتا ہے کہ خدا کا مکھڑا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات ہے(استغفرالله ‘كبرت كلمة تخرج من افواههم‘ ان يقولون الا كذبا)

اب یہ کفر طاہر القادری کی تقریر سننے والے سامعین میں منتقل ہو گیا، اسی طرح انہوں نے بھی یہ عقیدہ رکھ لیا جس سے وہ بھی کفر کے مرتکب ہو گئے۔ اسی لیے میں نے کہا کہ پورے فرقے کو کافر نہیں کہا جا سکتا مثلا:
میں کالج میں زیر تعلیم تھا تو وہاں ایک بریلوی ٹیچر نے ایک لڑکے سے سوال کیا، جس کے جواب میں اس نے جو کہا تو اس کا مطلب تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور اللہ میں کوئی فرق نہیں(استغفراللہ اتوب الیه، نعوذباللہ من ذلک، انا بری مما یشرکون) پھر اس بریلوی ٹیچر نے اس لڑکے کو ٹوکا اور کہا کہ یہ کیا کہہ رہے ہو؟ دوبارہ کلمہ پڑھو، تم نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ سے ملایا، بلکہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم مخلوق ہیں اور اللہ خالق۔

اب اس بریلوی کی بات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اللہ کو اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک نہیں مانتا، بلکہ خالق و مخلوق کا فرق مانتا ہے، تو ایسا شخص کافر نہیں ہو سکتا، ہاں اگر اس میں دیگر نواقض اسلام موجود نہ ہوں تو، ایسے بریلوی کو دیگر مشرکانہ عقائد کی وجہ سے کلمہ گو مشرک کہا جا سکتا ہے۔

تو کوئی کافر ہو یا مشرک ، ہے تو ہمیشہ کا جہنمی۔۔۔ کیونکہ کافر و مشرک کا ٹھکانہ ہمیشہ کی آگ ہے۔۔ ہاں توحید کا عقیدہ رکھنے والا اگر گناہ گار ہے تو وہ ہمیشہ کا جہنمی نہیں۔۔۔ان شاءاللہ
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
ارسلان بھائی کلمہ تو قادیانی اور شعیہ بھی پڑھتےہیں آخرکلمےکےکچھ تقاضےبھی ہیں اورکچھ نواقض اسلام بھی ہیں آپ مجھے یہ بتائیں کیاآپ نے کبھی ایسا بریلوی دیکھاہےجسکےاسطرح کےعقائد نہ ہو اوروہ کہلاتابھی اپنےآپکو بریلوی ہو
محترم بھائی ہر فرقے میں کچھ صحیح لوگ بھی ہوتے ہیں اور کچھ غلط لوگ بھی عام طور پر میرے خیال میں فرقے کا مطلقا جو حکم لگتا ہے وہ اکثریت کی بنیاد پر لگتا ہے البتہ جب اس فرقے کے کسی فرد معین پر حکم لگائیں گے تو پھر وہ حکم نہیں لگے گا بلکہ کچھ اور بھی دیکھنا پڑے گا
جہاں تک بریلویوں کا تعلق ہے تو میرے دفتر میں کافی ایسے نا نہاد بریلوی ہیں جو ختم بھی دلواتے ہیں حتی کہ کچھ ان میں سے میلاد بھی کروا لیتے ہیں مگر جب ان سے بزرگوں سے مانگنے کا پوچھا جاتا ہے تو وہ اس کا انکار کرتے ہیں ایسے لوگوں کو میں نے جب کہا کہ تم جب ان چیزوں کا انکار کرتے ہو تو میلاد میں تو شرکیہ نعتیں بھی پڑھی جاتی ہیں تو مختلف لوگوں کے مختلف جواب ہوتے ہیں کچھ کہتے ہیں کہ ہم تو ویسے ہی لوگوں کو ناراض نہیں کرنا چاہتے اسلئے بیٹھ جاتے ہیں ہم اسکو بالکل شرک کہتے ہیں اور وہ یہ سب لوگوں کے سامنے کہ رہے ہوتے ہیں
تو میرے خیال میں اگرچہ یہ عذر ٹھیک نہیں مگر اس طرح تو میں نے اہل حدیث علماء کو بھی کرتے دیکھا ہے میں نے انتہائی نامی گرامی فاضل مدینہ یونیورسٹی قاریوں کو ایسی محفل قرات میں دیکھا ہے کہ جس میں چاروں طرف شرکیہ نعرے والے بینر لگے ہوتے ہیں اور نعرے لگائے بھی جا رہے ہوتے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ ہم ایسا لوگوں کو قرآن سنانے کے لئے کرتے ہیں تو ہم ان کے دل کی نیت نہ جانتے ہوئے کچھ نہیں کہ سکتے اگرچہ یہ غلط ہے
بریلوی فرقے کی کوئی مطلقا تکفیر کرتا ہے تو وہ بھی ٹھیک ہے مگر یاد رکھیں کہ ایک اصلی کافر ہوتا ہے کہ جس کے کفر پر تمام مسلمان علماء متفق ہوں اور ایک غیر اصلی کافر ہوتا ہے کہ جس پر علماء کا اختلاف ہوتا ہے پس مرزائی تو اصلی کافر ہیں مگر بریلویوں پر اختلاف ہے پس اس میں ہم دلائل کو دیکھیں گے جس کے دلائل راجح ہوں گے اسکی ہمیں پیروی کرنی چاہئے اگرچہ دوسروں کو اجتہادی غلطی پر سمجھنا چاہئے انکو مرجئیہ یا خارجی نہیں سمجھنا چاہئے
پس بریلویوں کی کوئی تکفیر نہیں بھی کرتا تو وہ بھی ٹھیک ہے جیسے ابن باز کے فتاوی اسلامیہ کا حوالی دیا گیا ہے تو اس کو ہماری جماعت کے محترم مبشر ربانی حفظہ اللہ نے بھی کلمہ گو مشرک میں نقل کیا ہے اور اس میں ہی ابن باز رحمہ اللہ نے فرمایا ہے کہ اگرچہ غیر اللہ سے مدد مانگنے والے بریلوی کافر ہیں مگر جو علماء انکو کافر نہیں کہتے وہ ناقض اسلام (جو کافر کو کافر نہ کہے وہ کافر ہے) کے تحت کافر نہیں ہو گا کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ ابھی حجت قائم نہیں ہوئی پس اس اشکال کی وجہ سے انکو کافر یا مرجئیہ نہیں کہ سکتے باقی نیتوں کے حال تو اللہ جانتا ہے کہ وہ انکو کافر کسی اشکال کی وجہ سے نہیں کہ رہے یا پھر دنیاوی مفاد کی وجہ سے ایسا ہے
محترم بھائی آپ نے جو سوال اوپر پوچھے تھے انکے بارے میں اپنے علم کے مطابق اوپر کچھ لکھ دیا ہے آپ کو اگر کوئی اشکال ہو تو بتا دیں یا میرے کسی اور بھائی کو زیادہ علم ہو تو اصلاح کر دے امین
 

ahmed

رکن
شمولیت
جنوری 01، 2012
پیغامات
37
ری ایکشن اسکور
32
پوائنٹ
38
جزاکم الله خیراََ عبدہ اورارسلان بھائی آپ دونوں بھائیوں سےعرض ہےکہ اب ھم اگر شعیہ اور قادنیوں کی تکفیرمعین کرتےہیں حالانکہ شعیہ میں بھی بےشمار گروہ ہیں اسی طرح قادنیوں میں بھی گروہ ہونگے غالباََ تبھی تو شیخ ثناٴ اللە امرتسری رحمہ الله نے لاہوری قادنیوں کے پچھے نماز پڑھنے کو جائز کہا ہےبہرحال شیخ محترم میرا سوال یہی ہے کہ اگر ہم شعیہ اور قادنیوں کی تکفیر معین کر سکتےہیں توآخر وہ کونسی وجہ ایسی ہےجوہمیں انکی (بریلویوں) کی تکفیر معین کےمانع ہےجبکہ یہ واضح ہے کہ وہ شرک اکبرکےمرتکب ہیں اورکھلم کھلا اسکا ارتکاب بھی کرتےہیں اور یاد رہے ہمارے نزدیک بریلوی وہ ہیں جو احمد رضا خاں کواپناامام مانتےہیں جنکے عقائد بریلویوں جسے کفریہ شرکیہ ہیں جسے رسول الله صلی الله علیہ وسلم کو ہر جگہ حاضر ناضرماننا،مختار کل ماننا،عالم الغیب ماننا،المدد یا رسول الله،یاغوث اعظم دستگیر جسے شرک آمیز عقائد کودرست مانتا ہو اس میں وە بریلوی شامل نہیں جومحض بریلی شہرکیطرف اپنی نسبت کرتےہوۓاپنےآپکو بریلوی کہلواتےہیں جیسے سید احمد بریلوی وغیرہ
 
Top