• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

(جب) ان سے کہا جائے گا : جنت میں داخل ہو جاؤ ، تو وہ کہیں گے ------ !!!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
(جب) ان سے کہا جائے گا : جنت میں داخل ہو جاؤ ، تو وہ کہیں گے ------ !!!


10408107_750984278303177_4961960452035479972_n.jpg

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جس مسلمان ماں باپ کے تین نابالغ بچے مر جائیں ، تو اللہ تعالیٰ ان کو اپنی رحمت کے فضل سے جنت میں داخل کرے گا ،، فرمایا : (جب) ان سے کہا جائے گا : جنت میں داخل ہو جاؤ ، تو وہ کہیں گے (ہم نہیں داخل ہوں گے) جب تک کہ ہمارے والدین داخل نہ ہو جائیں، (پھر) کہا جائے گا (جاؤ) اپنے والدین کے ساتھ جنت میں داخل ہو جاؤ

----------------------------------------------
(نسائي، کتاب الجنائز : 1876 (1877) ، ،
صحيح الجامع : 5780)
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
24-بَاب ثَوَابِ مَنْ احْتَسَبَ ثَلاثَةً مِنْ صُلْبِهِ

۲۴-باب: تین صلبی اولاد مر جانے پر اللہ تعالیٰ سے اجر چاہنے والے کے ثواب کا بیان


1873- أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، حَدَّثَنِي عَمْرٌو، قَالَ: حَدَّثَنِي بُكَيْرُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ نَافِعٍ، عَنْ حَفْصِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَنْ احْتَسَبَ ثَلاثَةً مِنْ صُلْبِهِ دَخَلَ الْجَنَّةَ "؛ فَقَامَتْ امْرَأَةٌ فَقَالَتْ: أَوْ اثْنَانِ، قَالَ: " أَوْ اثْنَانِ "، قَالَتْ الْمَرْأَةُ: يَا لَيْتَنِي قُلْتُ: وَاحِدًا۔

* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۵۴۹) (صحیح)


۱۸۷۳- انس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''جس شخص کی تین صلبی اولاد مر جائیں (اور) وہ اللہ تعالیٰ سے اس کا اجر وثواب چاہے، تو وہ جنت میں داخل ہوگا'' (اتنے میں) ایک عورت کھڑی ہوئی اور بولیـ: اور دو اولاد مرنے پر؟ آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' دو اولاد کے مرنے پر بھی''، اس عورت نے کہا: کاش! میں ایک ہی کہتی ۱ ؎۔


وضاحت ۱؎: یعنی اگر میں ایک بچہ مرنے کی بات آپ سے پوچھتی تو قوی امید ہے کہ آپ ایک بچہ مرنے پر بھی یہی ثواب بتاتے۔



http://forum.mohaddis.com/threads/سنن-نسائی.18043/page-111#post-140503

 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
صحیح بخاری -> کتاب الجنائز

باب : مسلمانوں کی نابالغ اولاد کہاں رہے گی؟

قال أبو هريرة ـ رضى الله عنه ـ عن النبي صلى الله عليه وسلم ‏"‏ من مات له ثلاثة من الولد لم يبلغوا الحنث كان له حجابا من النار، أو دخل الجنة‏"‏‏. ‏

اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا کہ جس کے تین نابالغ بچے مرجائیں تو یہ بچے اس کے لیے دوزخ سے روک بن جائیں گے یا یہ کہا کہ وہ جنت میں داخل ہوگا۔


حدیث نمبر : 1381

حدثنا يعقوب بن إبراهيم، حدثنا ابن علية، حدثنا عبد العزيز بن صهيب، عن أنس بن مالك ـ رضى الله عنه ـ قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ ما من الناس مسلم يموت له ثلاثة من الولد لم يبلغوا الحنث إلا أدخله الله الجنة بفضل رحمته إياهم‏"‏‏. ‏


ہم سے یعقوب بن ابراہیم نے بیان کیا‘ انہوں نے کہا ہم سے اسماعیل بن علیہ نے بیان کیا‘ ان سے عبدالعزیزبن صہیب نے بیان کیا اور ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس مسلمان کے بھی تین نابالغ بچے مرجائیں تو اللہ تعالیٰ اپنے فضل ورحمت سے جوان بچوں پر کرے گا‘ ان کو بہشت میں لے جائے گا۔


تشریح : باب منعقد کرنے اور اس پر حدیث ابوہریرہ رضی اللہ عنہ لانے سے امام بخاری رحمتہ اللہ علیہ کا مقصد صاف ظاہر ہے کہ مسلمانوں کی اولاد جو نابالغی میں مرجائے وہ جنتی ہے‘ تب ہی تو وہ اپنے والدین کے لیے دوزخ سے روک بن سکیں گے۔ اکثر علماءکا یہی قول ہے اور امام احمد رحمہ اللہ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ مسلمانوں کی اولاد جنت میں ہوگی۔

پھر آپ نے یہ آیت پڑھی وَالَّذِینَ اٰمَنُو وَاتَّبَعَتہُم ذُرِّیَّتُہُم ( الطور: 21 ) یعنی جو لوگ ایمان لائے اور ان کی اولاد نے بھی ان کی اتباع کی ہم ان کی اولاد کو ان کے ساتھ جنت میں جمع کردیں گے۔

قال النووی اجمع من یعتد بہ من علماءالمسلمین علی ان من مات من اطفال المسلمین فہو من اہل الجنۃ وتوقف بعضہم الحدیث عائشۃ یعنی الذی اخرجہ مسلم بلفظ توفی صبی من الانصار فقلت طوبیٰ لہ لم یعمل سواولم یدر کہ فقال النبی صلی اللہ علیہ وسلم اوغیر ذلک یاعائشۃ! ان اللہ خلق للجنۃ اہلا الحدیث قال والجواب عنہ انہ لعلہ نہا ہا عن المسارعۃ الی القطع من غیر دلیل اوقال ذلک قبل ان یعلم ان اطفال المسلمین فی الجنۃ


( فتح الباری ) یعنی امام نووی نے کہاکہ علماءاسلام کی ایک بڑی تعداد کا اس پر اجماع ہے کہ جو مسلمان بچہ انتقال کر جائے وہ جنتی ہے اور بعض علماءنے اس پر توقف بھی کیا ہے۔ جن کی دلیل حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا والی حدیث ہے جسے مسلم نے روایت کیا ہے کہ انصار کے ایک بچے کا انتقال ہوگیا‘ میں نے کہا کہ اس کے لیے مبارک ہو اس بچے نے کبھی کوئی برا کام نہیں کیا یا یہ کہ کسی برے کام نہیں اس کو نہیں پایا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سن کر فرمایا کہ اے عائشہ! کیا اس خیال کے خلاف نہیں ہوسکتا‘ بے شک اللہ نے جنت کے لیے بھی ایک مخلوق کو پیدا فرمایا ہے اور دوزخ کے لیے بھی۔ اس شبہ کا جواب یہ دیا گیا ہے کہ شاید بغیر دلیل کے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو اس بچے کے قطعی جنتی ہونے کا فیصلہ دینے سے منع فرمایا یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے شاید اس کا اظہار اس وقت فرمایا ہو جب کہ آپ کو اطفال المسلمین کے بارے میں کوئی قطعی علم نہیں دیا گیا تھا۔ بعد میں آپ کو اللہ پاک نے بتلادیا کہ مسلمانوں کی اولاد یقینا جنتی ہوگی۔


حدیث نمبر : 1382

حدثنا أبو الوليد، حدثنا شعبة، عن عدي بن ثابت، أنه سمع البراء ـ رضى الله عنه ـ قال لما توفي إبراهيم ـ عليه السلام ـ قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إن له مرضعا في الجنة‏"‏‏. ‏


ہم سے ابوالولید نے بیان کیا‘ کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا‘ ان سے عدی بن ثابت نے بیان کیا‘ انہوں نے براءبن عازب رضی اللہ عنہ سے سنا‘ انہوں نے فرمایا کہ جب حضرت ابراہیم ( آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے صاحبزادے ) کا انتقال ہوا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بہشت میں ان کے لیے ایک دودھ پلانے والی ہے۔


اس حدیث سے بھی ثابت ہوا کہ مسلمانوں کی اولاد جنت میں داخل ہوگی۔

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے صاحبزادے کے لیے اللہ نے مزید فضل یہ فرمایا کہ چونکہ آپ نے حالت رضاعت میں انتقال فرمایا تھا لہٰذا اللہ پاک نے ان کو دودھ پلانے کے لیے جنت میں ایک انا کو مقرر فرما دیا۔ اللہم صلی علی محمد وعلی ال محمد و بارک وسلم


http://forum.mohaddis.com/threads/مکمل-صحیح-بخاری-اردو-ترجمہ-و-تشریح-جلد-٢-حدیث-نمبر٨١٤-تا-١٦٥٤.7605/page-36#post-58710
 
Top