• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جدید مسلمان! سیکولرازم کے داعیوں کی الجھن

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
جدید مسلمان! سیکولرازم کے داعیوں کی الجھن

  • inShare



ہمارے معاشرے کا مولوی…!
یعنی ایسا شخص جو حقوق العباد کو نظر اندازکر کے حقوق اللہ پر زیادہ زور دیتا ہے!
جس کا کل مطمح نظر مذہبی مظاہر اور رسومات ہیں!
جو دین کے معاملے میں ذرا بھی اختلاف رائے برداشت نہیں کرتا۔ دین پر عمل کرنے کے معاملے میں رخصت کی اجازت نہیں دیتا۔!
جو صرف اپنے مسلک کو ہی حق سمجھتا ہے!
انتہائی غصہ ور!
جو مسئلے کا حل دینے کے بجائے صرف فتوے دیتا ہے!
جو دین کے نظریاتی اور انٹلکچول پہلو سے نابلد ہے اور صرف فقہی پہلو سے واقف ہے۔
بہت بڑی داڑھی والا!
عالمی حالات اور عالم اسلام سے ناوقف۔ وقت کے تقاضوں سے آزاد!
دین کو اپنے ذاتی مفادات کے لئے استعمال کرنے والا۔بے عمل مبلغ!
وغیرہ وغیر…!!!
صحیح یا غلط طور پر ہمارے معاشرے میں یہی مولوی کی تصویر بنادی گئی ہے۔اس تصویر نے دیسی سیکولروں کی بہت ساری مشکلیں آسان کردی ہیں۔ مولوی دین کی کچھ بھی بات کر لے چاہے وہ بات کتنی ہی معقول ہوصرف ایک “مولوی” کا طعنہ دے کر پورے محفل لوٹی جاسکتی ہے۔

لیکن

سیکولر اور ملحد طبقے کا ایک بہت بڑا مسئلہ وہ پڑھے لکھے دین دار نوجوان ہیں جو پورے شعور کے ساتھ، نہ صرف دین کو بلکہ دین کے خلاف تمام مقدمات کو سمجھتے ہوئے بڑے ہی ناموافق حالات میں اسلام پر ڈٹے ہوئے ہیں بلکہ الحاد و سیکولرزم کے خلاف نظریاتی محاذ بھی سنبھالے ہوئے ہیں۔ وقت گذرنے کے ساتھ اسلام کا نظریاتی اور فکری مقدمہ مضبوط ہی ہورہا ہے۔اس کی بنیادی وجہ ایک طرف ہمارے کچھ علماء ومحققین کی تحقیق ہے تو دوسری اہم ترین وجہ یہ بھی ہے کہ مغربی نظریات کی منطقی بنیاد انتہائی بودی ہے۔ مغرب نے ایک غلط عقیدہ یعنی مسیحیت کا مقابلہ کر کے اپنے تئیں یہ سمجھ لیا تھا کہ اس نے تمام مذاہب کو شکست دی ہے۔ لیکن ایسے مسلمان جو مغربی فکر سے مرعوب نہیں ہیں جب انہیں مغربی نظریات کو معروضی انداز میں پرکھتے ہیں تو اندر سے لغو قسم کے دعوے ہی نکلتے ہیں۔دوسری طرف دیسی سیکولر ان مغربی نظریات کی خالص علمی نمائندگی کرنے کےبجائے صرف اس علمی مرعوبیت کی نمائندگی کرتے ہیں جس کی علمیت سے وہ قطعی نابلد ہیں۔ ان دیسی سیکولروں کا پورا مقدمہ اور فکر در اصل اس مولویت کے خلاف ہوتی جس کے صفات پیچھے بیان کی گئیں۔
ان کی منافقت کا ایک واضح ثبوت یہ ہے کہ جیسے ہی کسی باشعور مسلمان سے ان کو پالا پڑتا ہے تو اس شعور کا فکری مقابلہ کرنے کے بجائے فوراً مولویت کی دہائی دینا شروع کردیتے ہیں۔ اب تو اس مولویت کے سانچے کے باہر بھی انہیں دین نظر آتا ہے، لیکن پھر بھی اس کو سمجھنے، قبول کرنے، یا مقابلہ کرنے کے بجائے فوراً مولویت کی طعنہ دے کر اپنے آپ کو مطمئن کرنے کی کوشش کی جاتی ہے کہ انہوں نے اسلام کو نظریاتی شکست دے دی۔
مولویت کے ساتھ غلط یا صحیح طریقے سے جو جمود اور فرسودگی منسوب کی جاتی ہے اس کے شکار وہ خود سب سے زیادہ ہیں۔اندھی تقلید جو کہ مولویت کا خاصہ سمجھی جاتی ہے وہ انہیں دیسی سیکولروں کا خاصہ ہے۔ انہیں اندھا ایمان اس لئے پسند ہے کیونکہ وہ سیکولرزم پر اپنے اندھے ایمان سے مسلمانوں کے اندھے ایمان کا مقابلہ کرنے میں ایک گونہ اطمینان محسوس کرتے ہیں۔ ہاں کسی باشعور مسلمان کو دیکھتے ہی ان کی سٹی گم ہوجاتی ہے، کیوں کہ سیکولرزم پر ان کا ایمان کسی شعور کے بجائے مرعوبیت کی وجہ سے ہوتا ہے۔
اب انہیں کون سمجھائے کہ اسلام انکی اپنی مزعومہ مولویت سے بہت آگے جاچکا ہے۔
ابوزید
 
Top