• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جزیرہ عرب میں شیطان کی عبادت

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
بی بی سی عربی کی ایک خبر میں کہا گیا ہے کہ عرب امارات کی حکومت ابو ظبی میں ہندوں کا مندر بنا رہی ہے اور اس سے پہلے دبئ میں ایک مندر پہلے ہی موجود ہے
مکمل خبر یہاں پڑہیں
http://www.bbc.com/arabic/middleeast/2016/10/161011_hindu_temple_2
اب جو بات میں کہنا چاہتا ہوں اس سے پہلے یہ حدیث پڑہیں
جابرؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:
«إِنَّ الشَّيْطَانَ قَدْ أَيِسَ أَنْ يَعْبُدَهُ الْمُصَلُّونَ فِي جَزِيرَةِ الْعَرَبِ وَلَكِنْ فِي التَّحْرِيشِ بَيْنَهُمْ»
''یقیناً شیطان مایوس ہوگیا ہے کہ جزیرۂ عرب میں نمازی اس کی عبادت کریں، لیکن وہ تمہارے درمیان شرانگیزی کرے گا۔''
اب عرب امارات جزیرہ عرب میں شامل ہے اور شیطان جزیرہ. عرب میں اپنی عبادت یعنی شرک وکفر سے مایوس ہو چکا ہے تو ابو ظبی میں مندر کی تعمیر ایک کھلا شرک و کفر یعنی شیطان کی عبادت ہے جبکہ دبی میں تو مندر بنا ہوا ہے
اہل علم سے گذارش ہے کہ اس حدیث کی صحیح تشریح فرمادیں
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
جزیرۃ العرب میں مندر پر پہلے بھی ایک تھریڈ میں گفتگو موجود ہے
دبئی حکومت کے کارنامے
لیکن اس تھریڈ میں اس حدیث پر جو میں نے پیش کی کوئی وضاحت نہیں
ایک طرف جزیرہ العرب میں کھلے عام کفر یعنی شیطان کی عبادت اور دوسری طرف ہمارے نبی صلی الله علیہ و سلم کا سچا فرمان کہ جزیرہ العرب میں شیطان اپنی عبادت سے مایوس ہو گیا ہے۔ ان میں مطابقت کیسے ہوگی.
 
Last edited by a moderator:

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
جابرؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:
«إِنَّ الشَّيْطَانَ قَدْ أَيِسَ أَنْ يَعْبُدَهُ الْمُصَلُّونَ فِي جَزِيرَةِ الْعَرَبِ وَلَكِنْ فِي التَّحْرِيشِ بَيْنَهُمْ»
''یقیناً شیطان مایوس ہوگیا ہے کہ جزیرۂ عرب میں نمازی اس کی عبادت کریں، لیکن وہ تمہارے درمیان شرانگیزی کرے گا۔''
اب عرب امارات جزیرہ عرب میں شامل ہے اور شیطان جزیرہ. عرب میں اپنی عبادت یعنی شرک وکفر سے مایوس ہو چکا ہے تو ابو ظبی میں مندر کی تعمیر ایک کھلا شرک و کفر یعنی شیطان کی عبادت ہے جبکہ دبی میں تو مندر بنا ہوا ہے
اہل علم سے گذارش ہے کہ اس حدیث کی صحیح تشریح فرمادیں
اہل علم نے اس کے درج ذیل جواب دیئے ہیں :
وأما قوله صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : ( إن الشيطان قد أيس أن يعبده المصلون ... ) فللعلماء عليه أجوبة :
پہلا جواب یہ ہے کہ :
1- أن الشيطان قد أيس أن يجمع كل المصلين على الكفر " شیطان تمام نمازیوں کے کفر کرنے سے مایوس ہوا ، (یعنی بعض نمازی یہ کام کریں گے )
واختار هذا القول العلامة ابن رجب الحنبلي . الدرر السنة (12/117)

دوسرا قول
2- أن هذا إخبار عما وقع في نفس الشيطان من اليأس لما رأى الفتوح ، ودخول الناس في دين الله أفواجاً ، فالحديث أخبر عن ظن الشيطان وتوقعه ، ثم كان الواقع بخلاف ذلك لحكمة يريدها الله عز وجل . واختار هذا القول الشيخ ابن عثيمين رحمه الله . القول المفيد (1/211)
دوسرا قول شیخ ابن عثیمینؒ کا ہے کہ اسلام کی عزت و تمکنت اور فتوحات دیکھنے کے بعد یہ شیطان کا اپنا گمان اور اندازہ بتایا جا رہا ہے
(کیونکہ وہ غیب نہیں جانتا، لہذا آنے والے دور کے متعلق اس کا یہ گمان ) خلاف واقعہ نکلا ،
یعنی شیطان تو وہاں کفر سے مایوس ہوچکا تھا ، لیکن حقیقت میں اس کے گمان کے خلاف ہونا لکھا تھا "

تیسرا قول :
3- أن الشيطان أيس من المؤمنين كاملي الإيمان ، فلم يطمع فيهم الشيطان أن يعبدوه ، واختاره الألوسي . وانظر دعاوى المناوئين . (224)
تیسرا قول اس حدیث کی شرح میں یہ ہے کہ شیطان ہر مومن کی گمراہی سے مایوس نہیں ہوا بلکہ کامل الایمان مومنین کے کفر سے مایوس ہوا تھا ، مشہور مفسرعلامہ آلوسی ؒ نے اسی قول کو اختیار کیا ہے "

چوتھا قول
4- أن ( أل ) في كلمة ( المصلون ) للعهد ، والمراد بهم الصحابة .
والأقوال كلها قريبة ، وأقربها الثاني ، والله أعلم .

چوتھا قول یہ ہے کہ کلمہ (المصلون ) میں ۔۔ الف ، لام۔۔۔ عہد کیلئے ہے ، جس سے مراد صحابہ کرام ہیں،
یعنی شیطان صرف صحابہ کرام کے کفر سے مایوس ہوا ، نہ کہ تمام مسلمانوں کے کافر بننے سے "
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top