- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 8,773
- ری ایکشن اسکور
- 8,472
- پوائنٹ
- 964
سوشل میڈیا پر ایک روایت گردش کر رہی ہے ، جس کا متن کچھ اس طرح ہے :
’ایک بار حضرت فاطمہ تندور پر روٹیاں لگا رہی تھیں
نبی کریم محمد مصطفے پاس کھڑے دیکھ کر مسکرا رہے تھے
پھر سرکار دوجہاں نے فرمایا لائیں ایک روٹی میں بھی لگا دوں
آقا نے روٹی لگائی
شہزادی حضرت فاطمہ نے فرمایا بابا جان روٹی تو پک ہی نہیں رہی
سرکار مسکرائے اور بولے
جس چیز کو میرا ہاتھ لگ جائے اس پر آگ اثر نہیں کرتی.‘
تحقیق
یہ بے اصل واقعہ ہے.صحيح بخارى كى طرف اسے منسوب كرنا جسارت ہے۔
تاريخ بغداد 10/291 ميں رسول الله صلى الله عليه وسلم كے رومال كے نہ جلنے كا ذكر ہے مگر وه بهى سخت ضعيف ہے.
اسباب ضعف:
1:دينار دجال،منكر الحديث،ذاهب اور جهوٹا مدعى سماع ہے.
2:ابن نصر مجهول ہے
3:ابو عمير الانسى بهى ضعيف ہے.
كتبه: محمد خبيب احمد
’ایک بار حضرت فاطمہ تندور پر روٹیاں لگا رہی تھیں
نبی کریم محمد مصطفے پاس کھڑے دیکھ کر مسکرا رہے تھے
پھر سرکار دوجہاں نے فرمایا لائیں ایک روٹی میں بھی لگا دوں
آقا نے روٹی لگائی
شہزادی حضرت فاطمہ نے فرمایا بابا جان روٹی تو پک ہی نہیں رہی
سرکار مسکرائے اور بولے
جس چیز کو میرا ہاتھ لگ جائے اس پر آگ اثر نہیں کرتی.‘
تحقیق
یہ بے اصل واقعہ ہے.صحيح بخارى كى طرف اسے منسوب كرنا جسارت ہے۔
تاريخ بغداد 10/291 ميں رسول الله صلى الله عليه وسلم كے رومال كے نہ جلنے كا ذكر ہے مگر وه بهى سخت ضعيف ہے.
اسباب ضعف:
1:دينار دجال،منكر الحديث،ذاهب اور جهوٹا مدعى سماع ہے.
2:ابن نصر مجهول ہے
3:ابو عمير الانسى بهى ضعيف ہے.
كتبه: محمد خبيب احمد