• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

::::::: جشن آزادی کے لیے آزادی بھی تو چاہیے :::::::

عادل سہیل

مشہور رکن
شمولیت
اگست 26، 2011
پیغامات
367
ری ایکشن اسکور
941
پوائنٹ
120

::::::: جشن آزادی کے لیے آزادی بھی تو چاہیے :::::::
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ
أَعُوذُ بِاللَّهِ السَّمِيعِ الْعَلِيمِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ مِنْ هَمْزِهِ وَنَفْخِهِ وَنَفْثِهِ
و الصَّلاۃُ والسَّلامُ عَلیٰ رَسولہ ِ الکریم مُحمدٍ و عَلیَ آلہِ وَأصحابہِ وَأزواجِہِ وَ مَن تَبِعَھُم بِاِحسانٍ إِلٰی یَومِ الدِین ، أما بَعد :::
السلامُ علیکُم و رحمۃُ اللہ و برکاتہُ ،
جِس پاکستان کو بنانے کے لیے ، پانے کے لیے ہزاروں مُسلمانوں نے اپنے مال اور جانیں قربان کیں ، ہزاروں ماؤں بہنوں ، بیٹیوں کی عِزتیں لُٹ گئیں ، ہزاروں محل نشین خانہ بدوش ہو کر رہ گئے ، اُس پاکستان کا مطلب تھا """
لاإِلہَ إِلّا اللَّہ ::: اللہ کے عِلاوہ کوئی سچا حقیقی معبود نہیں """،
اُن لوگوں نے کیا حاصل کرنے کے لیے ، کیا بنانے کے لیے یہ سب قربانیاں دیں تھیں ؟؟؟
اُن لوگوں کا ھدف زمین کا ایک ایسا ٹکڑا حاصل کرنا تھا جہاں وہ لوگ خود اور اُن کی آنے والی نسلیں کِسی بھی اندرونی دباؤ کے بغیر ، کِسی خلفشار اور منافقت کے بغیر، اور بیرونی دباؤں کو بھی خوب اچھی طرح سے رد کرتے ہوئے ، اِس کلمہ طیبہ یعنی """
لاإِلہَ إِلّا اللَّہ ::: اللہ کے عِلاوہ کوئی سچا حقیقی معبود نہیں """کے مُطابق اپنی زندگیاں بسر کر سکیں ، اِس کلمہ طیبہ کو اپنی زندگیوں کے تمام معاملات پر نافذ کر سکیں، سچے عملی مُسلمانوں کی سی زندگیاں گذارتے ہوئے اپنے اللہ کے سامنے حاضر ہوں ،
جی ہاں ، اُن کی تمنا ، اُن کا ھدف ایک اِسلامی ریاست (Islamic State)تھی،
نہ کہ کوئی نام نہاد مُسلم ریاست(Muslims State)،
اور نہ ہی محض جغرافیائی طور پر آزاد کوئی ریاست(So Called An Independent State)،
انگریزی میں یہ نام اِس لیے لکھے ہیں کہ دھوکہ دینے والے یہ نام اور اِن سے ملتے جلتے نام اور الفاظ استعمال کر کے دھوکہ دیتے چلے آ رہے ہیں ، اور اللہ جانے کہ ہمیں اُن مکاروں کی چالبازیوں کی سمجھ کیوں نہیں آتی ؟؟؟
یا ہم سمجھ بوجھ کر بھی انجان بنے ہوئے غلامی کی زنجیروں کو اپنے اِرد گِرد کستے چلے جا رہے ہیں ؟؟؟
اِس میں تو کوئی شک نہیں کہ جِس نے بھی اللہ کے دِین کے نفاذ کے لیے اِسلامی ریاست بنانے کے لیے قُربانی دِی ، اللہ تبارک و تعالیٰ اُسے اُس کی نیت کے مطابق اجر عطاء فرمائے گا ،
اور جِس نے مُسلم ریاست کے قیام کے لیے کام کیا ، اللہ تبارک و تعالیٰ اُسے اُس کی نیت کے مطابق اجر عطاء فرمائے گا ،
اور جِس نے محض جغرافیائی طور پر آزاد ریاست بنانے کے لیے کام کیا ، ، اللہ تبارک و تعالیٰ اُسے اُس کی نیت کے مطابق اجر عطاء فرمائے گا ،
قارئین کرام ، یاد رکھیے کہ اللہ جلّ ثناوہ ُ نے ہمیں جغرافیائی طور پر آزاد زمین کا جو ایک حصہ عطاء فرمایا ہے ، جِس پر ہم رہ رہے ہیں جِسے ہم اپنا وطن کہتے ہیں ، وہ ہمیں اللہ تعالیٰ نے محض اُس کی رحمت کے طور پر عطاء فرمایا ہے ، کیونکہ اِس نعمت کو پانے کے ظاہری اسباب میں ہماری کوئی قربانی شامل نہیں ،قُربانی تو دُور کی بات ہے کہیں کوئی رتی برابر محنت یا کوشش بھی دِکھائی نہیں دیتی ،
بلکہ اِس نعمت کے ملنے کا ظاہری سبب اُن لوگوں کی قربانیاں جِن کا ذِکر بات کے آغاز میں کیا گیا ،
ہمارے سوچنے اور سمجھنے کی بات یہ ہے کہ اُن لوگوں کی قربانیوں کی کیا قدر کر رہے ہیں ؟؟؟
اور اللہ سُبحانہُ و تعالیٰ کی اِس عظیم نعمت کی کیا قدر کر رہے ہیں ؟؟؟
اور اِس نعمت کو واقعتا ایک آزاد اور مضبوط اِسلامی ریاست بنانے کے لیے کیا کر رہے ہیں ؟؟؟
سوچیے ، سوچیے ، سوچیے ، کہ ،،، اللہ کی خوشی حاصل کر کےیہ نعمت برقرار رہے گی ،،، یا ،،، اُس کی ناراضگی پا کر؟؟؟
کیا اللہ کی اِس نعمت کا شکر اُس کی نافرمانی کر کے ادا کیا جانا چاہیے ؟؟؟
"نام نہاد آزادی "کے جشن کے نام پر ایسے کتنے کام کیے جاتے ہیں جو سراسر اللہ تعالیٰ کی نافرمانیوں پر مشتمل ہوتے ہیں ؟؟؟
جی ہاں ، میں نے کہا """نام نہاد آزادی """،
جشن ماننے شرعی طور پر جائز ہیں یا نہیں ، اِس مسئلے پر بات اِن شاء اللہ پھر کسی وقت ،
فی الحال تو یہ سمجھنا اور سمجھانا چاہتا ہوں کہ کیا ہم آزاد ہیں ؟؟؟
کیا محض جغرافیائی طور پر آزاد زمین کے ایک حصے پر بسنا آزادی ہے ؟؟؟
کیا ہمارے جِسم ، ہمارے اذہان ، ہمارے دِل ، واقعتا آزاد ہیں ؟؟؟

جی نہیں ، اور ہر گِز نہیں ، ،،،، ہماری مُعاشیت ، مُعاشرت ، قوانین اور قانون نافذ کرنے کے انداز و اطوار، کِردار و گُفتار، حُلیہ و اِخلاق کونسی چیز ہے جو آزاد ہے ، جِس پر غیروں اور ہمارے رب اللہ جلّ جلالہُ ، اور رب کے رسول کریم محمد صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کے مُخالفین اور دُشمنوں کا اثر نہیں ،
کیا یہ آزادی ہے ؟؟؟
تو پھر کِس آزادی کا جشن منایا جائے ؟؟؟
یاد تو کیجیے کہ محمد بن قاسم رحمہُ اللہ کو عرب سے سندھ کیوں بھیجا گیا ؟؟؟
خلیفہ متعصم باللہ ، رحمہُ اللہ نے ایک مُسلمان بہن کی پکار پر اُس کی مدد کے لیے لشکر روانہ کر دیا ، کیوں ؟؟؟
اور ایک ہم ہیں
"آزاد اِسلامی جمہوریہ پاکستان " کے "پاکستانی مُسلمان " جو اپنی بہنوں ، بیٹیوں کی عِزتوں کو خُود بھی پامال کرتے ہیں ، اور دُوسروں کے ہاتھوں بیچتے بھی ہیں ، یہ فروخت پیسہ کمانے کے لیے بھی ہوتی ہے ، عیدے اور منصب پانے کے لیے بھی ہوتی ہے ، سیاست چمکانے کے لیے بھی ہوتی ہے ، اوراُن کی ناراضگی اور گرفت سے بچنے ، اُن کی رضا پانے کے لیے بھی ہوتی ہے، جِنہیں ہم نے عملی طور پر اپنے "اِلہَ (معبُود )" بنا رکھا ہے ،
کیا یہی وہ پاکستان ہے جِس کا مطلب """
لاإِلہَ إِلّا اللَّہ ::: اللہ کے عِلاوہ کوئی سچا حقیقی معبود نہیں """ ہونا مقرر کیا گیا تھا ؟؟؟
کیا یہ آزادی ہے ؟؟؟
تو پھر کِس آزادی کا جشن منایا جائے ؟؟؟

اُس آزادی کا ، جو ہمارے پاس ہے نہیں ؟؟؟
یا اُس آزادی کا جو ہمیں عطاء تو کی گئی تھی لیکن ہم نے اُسے پہچاننے اور جاننے کے بعد بھی اُس کی قدر نہ کی، اللہ کی اُس نعمت کا اِنکار کر دِیا ، کیا یہ ہمارا حال ہی نہیں کہ (((یَعْرِفُونَ نِعْمَتَ اللّہِ ثُمَّ یُنکِرُونَہَا وَأَکْثَرُھُمُ الْکَافِرُونَ ::: وہ اللہ کی نعمتوں کو جانتے ہیں لیکن اُن نعمتوں ( کو جاننے ، پہچاننے کے باوجود اُن نعمتوں ) کا اِنکار کرتے ہیں ، اور اُن لوگوں کی اکثریت اِنکار کرنے والوں کی ہے ))) سُورت النحل(16) / آیت 83،
ہم بحیثیت ء قوم ، اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کو پہچاننے کے باوجود ، جاننے کے باوجود، اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے اُس کی تابع فرمانی اختیار کرنے کی بجائے ، اُ س کی نافرمانیاں کر کر کے اُس کی عطاء کردہ نعمتوں کا اِنکار کرتے ہیں ، کیونکہ ہم آزاد ہیں !!!
اور آزادی کی خوشی منانا تو بنتا ہی ہے ، اور خوشی کے اظہار کے لیے جشن منانے سے اچھا طریقہ بھلا کون سا ہو سکتا ہے ؟ اور جشن منانا اُس وقت تک نہیں ہوتا جب تک اُس میں ڈھول ڈھمکا، مُوسیقی ، ناچ گانا ، مرد و عورت کا اختلاط ، وغیرہ نہ ہو ، اگر یہ سب کچھ، یا اِن میں سے کچھ نہ کچھ نہ کیا جائے تو اپنی دِین اور اخلاقیات سے آزاد خوشی کا اظہار ہو گا نہیں ،،،،،
پھر بھی اگر آپ ، ایسی آزادی کا جشن منانا ہی چاہتے ہیں جِس کا کوئی وجود ہی نہیں ہے ، تو یہ بھی ضرور سوچیے گا کہ اُس جشن کا انجام کیا ہو گا؟؟؟اُس کے بدلے میں کیا ملے گا ؟؟؟ جِس میں اللہ کی لعنت پانے والی آوازیں گونجتی رہی ہوں،
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کا اِرشاد ہے (((
صوتان ملعونان، صوت مزمار عند نعمة، وصوت ويل عند مصيبة :::دو آوازیں لعنتی ہیں ، نعمت ملنے پر موسیقی کے آلات کی آواز، اور مصیبت آنے پر ماتم و نوحہ کی آواز)))سلسلہ الاحادیث الصحیحہ/حدیث427،
اللہ تبارک وتعالیٰ ہمیں توفیق عطاء فرمائے کہ ہم مُعاملات کو دُرُست طور پر سمجھ سکیں ، اور حقیقی طور پر با عزت اورآزاد ہونے کی جرأت عطاء فرمائے، والسلام علیکم۔
تاریخ کتابت:16/10/1435 ہجری، بمُطابق ، 12/08/2014 عیسوئی ،
تاریخ تجدید و تحدیث : 20/11/1438 ہجری، بمُطابق، 12/08/2007 عیسوئی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مضمون کا برقی نسخہ درج ذیل ربط پر مُیسر ہے :
http://bit.ly/1sz2ZzC
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اِس کے ساتھ درج ذیل مضمون کا مطالعہ بھی ضرور فرمایے ، اور دُوسروں کو بھی اِس تک پہنچایے :
::: پاکِستانی کا پیغام ، پاکِستانی کے نام :::
http://bit.ly/1IQG8mV ۔
 

zahra

رکن
شمولیت
دسمبر 04، 2018
پیغامات
203
ری ایکشن اسکور
6
پوائنٹ
48
nice sharing its amazing keep sharing i really love it
 
Top