خدمات
افطار الصائم
افطار الصائم پروگرام کے تحت ہر سال رمضان المبارک میں ہزاروں افراد کے سحر و افطار کا بندوبست کیا جاتا ہے۔ جس میں مہاجرین، ورثاء شہداء اور قحط زدہ افراد وسیلاب زدگان ،دینی مدارس کے طلباء،غرباء،قیدی اور یتامیٰ شامل ہیں۔
پروگرام برائے خصوصی افراد
خصوصی افراد معاشرے کی خصوصی توجہ کے مستحق ہیں ان کا نابینا، بہرا، گونگا، ذہنی کمزور یا دیگر جسمانی معذور ہونا ان کو احساس کمتری یا کمزوری میں مبتلا نہ کردے ہم میں سے ہر فرد کسی خصوصی فرد کی کمی اور کمزوری کو اپنی محبت اور محنت سے قوت میں بدل سکتا ہے۔ فلاح انسانیت فاونڈیشن نے اس کارعظیم کے لئے باقاعدہ شعبہ تشکیل دیا ہے ۔ جہاں انکی تعلیم وتربیت کا خصوصی اہتمام کیا گیا ہے۔ خصوصی افراد کے سلسلہ وار پروگرامز، اجتماعات اور مجالس رکھوانے کا اعزاز بھی فلاح انسانیت فاونڈیشن کو ہی حاصل ہے۔ اس کے علاوہ وہیل چئیرز،بیساکھیاں، آلہ سماعت،بریل، کمپیوٹرز اور دیگر سامان بھی فراہم کیا جارہا ہے۔
جیل خانہ جات
فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن کے زیر اہتمام جس طرح ملک بھر میں معاشرے کی فلاح واصلاح اور تشکیل نو کی کوششیں جاری ہیں۔ اسی طرح معاشرے کے ناپسندیدہ اور ٹھکرائے ہوئے افراد خواتین وبچے جو مختلف کردہ وناکردہ جرائم کی پاداش میں ملک کی مختلف جیلوں میں پس زندان ایک علیحدہ ہی معاشرے کی بنیاد رکھ کر ایام زیست گزار رہے ہیں۔ ان کی فلاح وبہبود کےلئے فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن کی طر ف سے شعبہ مقررہے۔ جو اسیران کو اخلاقی تربیت،بنیادی تعلیم،تکنیکی مہارت،طبی امداد اور قانونی معاونت مہیا کر رہا ہے۔
لباس و بستر پروگرام
سندھ سیلاب : 9,894
مالا کنڈ : 1,504
گلگت : 9,615
مہاجر کیمپ کشمیر: 34,553
بام ایران : 5,448
بلوچستان سبلاب : 7,609
وادی نیلم : 2,364
سونامی : 21,450
سکردو : 3,700
انڈونیشیاء : 2,250
زلزلہ کشمیر : 1,35,629
زلزلہ زیارت : 2,500
متاثرین باجوڑ : 5,500
متاثرین سوات :10,650
سیلاب 2010 : 1,87,367
قربانی پروگرام
حضرت ابراہیم علیہ السلام کی لازوال قربانی کی یادگار ''عید الاضحی'' امت مسلمہ کو دین حق کے لیے اپنا سرمایہ حیات قربان کرنے کا درس دیتی ہے ۔عید کے ان ایام میں صاحب حیثیت مسلمان حکم الہیٰ پر عمل کرتے ہوئے اپنے جانوروں کو قربان کرکے روحانی خوشی حاصل کرتے ہےں ۔اللہ تعالیٰ نے ان قربانیوں کے ذریعے معاشرے کے مسکین نادار محتاج طبقے کے نان و نفقہ کا انتظام کیاہے ۔اسلام اجتماعیت کا علمبردار ہے ۔اسلامی معاشرہ میں خوشی کا کوئی موقع ایسا نہیں جس میں اللہ رب العزت نے محروم اور نادار لوگوں کی خوشیوں کا خیال نہ رکھا ہو۔عید الفطر کے موقع پر صدقہ فطر کی صورت میں اور عےد الاضحی کے موقع پر قربانی کے گوشت کی صورت میں اس محروم طبقے کاخیال رکھا جاتاہے۔اسی اسلامی فلسفہ کے پیش نظر فلاح انسانیت فاﺅ نڈیشن پاکستان نے ان مخیرحضرات کو جو ایک سے زیادہ جانور قربان کرنے کی استطاعت رکھتے ہیں ترغےب دلائی ہے کہ وہ اپنی زائد قربانیاں کسی غریب ،نادار کے گھر یا مہاجر کیمپوں میں بھجوائیں تاکہ ان محروم طبقات کو بھی عید کی خوشیوں میں شریک کیا جاسکے۔
سال اور قربانی کے جانور
2004 ء۔۔ 6,132
2005ء۔۔5,575
2006۔۔ زلزلہ زدہ علاقوں سمیت شمالی علاقہ جات ،ورثاءشہداءاور مستحقین میں 2,50,000سے زائد افراد میں گوشت تقسیم ہوا
2007ء۔۔ شمالی علاقہ جات ،ورثاءشہداءاور مستحقین میں 1,90,000سے زائد افراد میں گوشت تقسیم ہوا
2008ء۔۔ شمالی علاقہ جات ،ورثاءشہداءاور مستحقین میں 90,000سے زائد افراد میں گوشت تقسیم ہوا
2009ء۔۔ پانچ ہزار سے زائد جانور
2010ء۔۔ سیلاب زدہ علاقوں سمیت شمالی علاقہ جات ،ورثاءشہداءاور مستحقین میں بارہ ہزار سے زائد جانورقربان کئے گئے
واٹر پروجیکٹ
دنیا بھر میں پینے کا صاف پانی سنگین مسئلہ بن چکا ہے مگر پاکستان میں 85فیصد افراد کو یہ سہولت سر ے سے حاصل ہی نہیں ہے۔ تھرپارکر،بلوچستان میں آج بھی عوام جوہڑ کا پانی پینے پرمجبور ہیں اور پانی کی اس باربرداری پر عورت کو ہی مقرر کیا گیا ہے ۔حقوق انسانی کی تنظیمیں اور رفاہی ادارے ان غریب اور قحط زدہ لوگوں سے چشم پوشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ فلاحِ انسانیت فاﺅنڈیشن فراہمی آب کے منصوبہ جات کو مسلسل جاری رکھے ہوئے ہے۔
علاقہ جات: سندھ، بلوچستان، سرحد اور آزاد کشمیر
پراجیکٹ : 331کنویں، ہینڈ والیکڑک پمپس
کفالت المہاجرین پروگرام
آزاد کشمیر میں35,000 کشمیری مہاجرین کیمپوں میں آباد ہیں۔ آزاد کشمیر کے اکثر علاقے صنعتی لحاظ سے پسماندہ ہیں ۔جس کی وجہ سے ان کنبوں کے لیے روزگار کا کوئی ذریعہ نہیں ۔مہاجر بستیوں میں ان مہاجرین کی فلاح و بہبود کا معقول انتظام نہیں ۔چنانچہ ان مہاجرین کی مناسب دیکھ بھال اور فلاح وبہبود کےلئے فلاح انسانیت فاﺅ نڈیشن پاکستان نے مختلف شعبوں میں کام کا آغاز کیا۔
ہنگامی مدد
فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن کسی بھی ناگہانی اور قدرتی آفت میں کام کرنے کےلئے ریسکیور یلیف اور بحالی (Rehabilitation)کے شعبہ قائم کر چکی ہے اندرون اور بیرون ملک آنے والے زلزلوں ،سیلابوں ،طوفانوں او ر دیگر حادثات وسانحات میں فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن کا کردار الحمدللہ مثالی رہا ہے 2003ء میں بدین کے سیلاب سے لیکر 2010ء میں گوادر کے سیلاب تک تما م مواقع پر رضاکاروں،ڈاکٹروں اور کارکنان نے ان تھک خدمات سرانجام دی ہیں۔ ان خدمات میں بڑا حصہ ریسکیوگاڑیوں،ایمبولینس سروس اور موبائل آپریشن تھیٹرز کا بھی رہا ہے مزید ڈوبنے والے افراد کےلئے غوطہ خوروں کی ٹیم بھی تشکیل دی گئی ہے۔
ہنگامی مدد 2010ء
سانحہ بولٹن مارکیٹ کراچی
متاثرین ہٹیاں بالا مظفر آباد
متاثرین وادی ہنزہ گلگت
سیلاب زدگان گوادر بلوچستان
سیلاب 2010 پنجاب ،سرحد،سندھ،آزاد کشمیر،شمالی علاقہ جات
متاثرین باجوڑ وقبائلی علاقہ جات