• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جماعتہ الدعوہ ایک تعارف

شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
122
ری ایکشن اسکور
422
پوائنٹ
76
پروفیسر حافظ محمد سعید اس کے امیر ہیں ۔ یہ منہج السف پر چلنے والی جماعت ہے ۔ اس کا قیام 1985ءمیں عمل میں آیا ۔دیگر دعوتی تنظیموں کے برعکس جماعت الدعوہ سیاست ، معیشت ، معاشرت اور صحافت سمیت ہر شعبہ زندگی میں دعوت کا کام کر رہی ہے ۔مر وجہ جمہوری سیاست کے خلاف عوامی سطح پر پاکستان مےں پہلی بار اگر کسی جماعت نے آواز بلند کی تو وہ جماعت الدعوہ تھی ۔ جمہوریت کے مقابلے میں جماعت الدعوہ نے خلافت وامارت کا نظریہ پیش کیا جسے عوام میں بے پناہ مقبولیت حاصل ہوئی ۔ معیشت کے میدان میں سوداور غیر اسلامی حرام کاروبار اور دیگر معاملات کی اصلاح کی طرف توجہ دی اسی سلسلے میں شعبہ تاجران قائم کیا گیا ۔

کچھ تبدیلیوں کے ساتھ بشکریہ+بشکریہ
 
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
122
ری ایکشن اسکور
422
پوائنٹ
76
منہج اور نظریہ​
جماعت الدعوہ ملک کے اند ر ہمیشہ پر امن رہی ہے۔جلاو گھیراو، توڑ پھوڑ، مظاہرے اور جلوس نکالنے کا کام نہ صرف خود نہیں کیا بلکہ اس کے خلاف رائے عامہ بھی ہموار کی ۔ جماعت الدعوہ کا یہ نقطہ نظر ہے کہ مسلمان ممالک میں مسلمان حکومتوں کے خلاف مسلح جدو جہد درست نہیں ۔اس سے نہ صرف امت مسلمہ کمزور ہوتی ہے بلکہ کفار کو اپنی سازشیں کامیاب بنانے کا موقع بھی ملتا ہے۔اس کایہ منہج ہے کہ مسلمان حکمران اور عوام کو دین کی صحیح اور سچی دعوت دی جائے ۔

جماعت الدعوہ کا یہ نقطہ نظر ہے کہ عوامی مقامات پر بم دھماکے ، عوام الناس کی املاک کو نقصان پہنچانا، بے گناہ افراد کو خواہ مخواہ قتل کرنا، عورتوں کی عصمت دری کرنااور انسانیت کے خلاف دیگر جرائم کھلی دہشت گردی ہے۔یہ کام کوئی تنظیم کرے یا ملک وہ دہشت گرد ہے۔ اسی طرح جماعت الدعوہ کے نزدیک مسلم ممالک میں آباد غیر مسلم اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کی ذمہ داری نہ صرف حکومتوں پر عائد ہوتی ہے بلکہ عام مسلمانوں کو بھی ان کے حقوق کا خاص خیال رکھنا چاہئے۔

جہاد فی سبیل اللہ کے میں بارے جماعہ الدعوہ کا نظریہ وہی ہے جو اسلاف کا تھا جو قرآن وحدیث سے واضح ہے۔اللہ تعالیٰ نے کتب علیکم القتال کہہ کہ جہاد فرض کیا ہے اس کی فرضیت سے کسی مسلمان کو انکار نہیں ہوسکتا جہاد فتنہ وفساد کو مٹاتا ہے ۔نیز کفار کی غلامی سے نجات حاصل کرنے اور ان کے قبضے سے اپنی سرزمین چھڑانے کے لئے کی جانے والی کوشش جہاد ہے۔چنانچہ کشمیر ، فلسطین ، چیچنیا ، عراق ، افغانستان اور دنیا بھر میں جہاں بھی غیر ملکی تسلط سے آزادی کیلئے جو جہاد ہورہا ہے جماعت الدعوہ اس کی بھر پور حمایت کرتی ہے اور ان کوششوں کی شدید مذمت کرتی ہے جو اس جہاد کو دہشت گردی قرار دینے کیلئے ہورہی ہے۔
 
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
122
ری ایکشن اسکور
422
پوائنٹ
76
ممبئی حملے اور جماعتہ الدعوہ​
26 نومبر 2008ء ممبئی میں دہشت گردی کی کاروائیوں کے بعد اس تنظیم پر الزام عائد کیا گیا۔ سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کی طرف سے اس کے ارکان کو دہشت گردی کی فہرست میں شامل کردیا گیا۔ ملک بھر میں اس کے دفاتر بند کر دئیے گئے اور تنظیم کے رہنماؤں کو گھروں میں نظر بند کر دیاگیا۔جس پر جماعت کی طرف سے لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی گئی اور سماعت پر جماعت الدعوہ پر عائد ہونے والے تمام الزامات جھوٹے ثابت ہونے پر عدالت نے جماعت پر تمام پابندیاں ہٹادیں اور آزادانہ کام کرنے کی اجازت دے دی گئی۔
مقامی حکومت کی جانب سےلاہورہائیکورٹ کے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا لیکن سپریم کورٹ نے طویل بحث کے بعد ہائیکوٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا۔
 
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
122
ری ایکشن اسکور
422
پوائنٹ
76
شعبہ صحافت​
جماعت صحافت کے میدان میں بھی پیچھے نہیں ہے اس وقت کئی ایک رسائل ماہانہ اور ہفت روزہ شائع کررہی ہے جن میں ماہانہ مجلہ الحرمین،الصافات،عزم طلبہ،روضتہ الاطفال،جرار نیوز اور کئی دیگر شمارے شامل ہیں
 
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
122
ری ایکشن اسکور
422
پوائنٹ
76
فلاح انسانیت فاؤنڈیشن(ادارہ خدمت خلق)
سماجی بہبود اور مفت طبی سہولیات پہنچانے کے حوالے سے جماعت الدعوہ نے شعبہ خد مت خلق اور الدعوہ میڈیکل مشن قائم کیا ۔ جسے بعد میں فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کا نام دیا گیا۔
اس ادارے کی چند خدمات کا تعارف درج ذیل ہے۔
میڈیکل مشن​

ایمبولینس سروس
آج دنیا میں جتنی ترقی ہوئی ہے اس میں انسان مشین سی کی شکل اختیار کر چکا ہے اسی نسبت سے روز مرہ کے حادثات اور بیماریوں کا بھی اضافہ ہوا ہے ۔ ان مواقع پر اکثر جانی نقصان یا معذوروں کا پیدا ہوجانا بروقت طبی امداد کی فراہمی کی عدم دستیابی کی وجہ سے ہوتا ہے اس مسئلہ کے حل کی اہم ترین صورت ایمبولینس کی بروقت دستیابی ہے تاکہ مریض، زخمی یا حادثہ کے شکار افراد کو ہسپتال تک منتقل کیا جاسکے اس ضرورت کے پیش نظر فلاح ِانسانیت فاﺅنڈیشن نے طبی آلات اور سہولیات سے آراستہ ایمبولینس سروس کاآغاز کیا ہے۔ مریضوں،زخمیوں اور میتوں کی منتقلی کے علاوہ آفات میں ہنگامی مدد اور میڈیکل کیمپوں کے انعقاد میں بھی اس سروس کا کردار نمایاں رہا ہے ۔
ایمبولینس:98
مستفید افراد: 20,280۔ سالانہ


بلڈ بنک، لیبارٹریز
حادثات اور بیماریاں اور عمل جراحی میں خون کی ضرورت بالعموم ہوتی ہے۔ فلاحِ انسانیت فاﺅنڈیشن نے دیہاتوں، محلوں اور وارڈز میں چھوٹی سطح پر سو سو افراد کی بلڈ گروپنگ اور سکریننگ کی ہے پھر ان تمام افراد کی فہرستیں مرتب کر کے انہیں خون دینے کی اہمیت کا احساس دلایا جاتا ہے ۔ رضاکارانہ طور پر اپنے آپ کو پیش کرنے والے احباب کو ڈونر سوسائٹی میں شامل کر کے کارڈز جاری کئے جاتے ہیں اور حسب ضرورت شیڈول کے مطابق ان سے خون حاصل کیا جاتا ہے ۔ ہر سال بلڈ ڈونر سوسائٹی کے فراہمی خون پروگرام سے ہزاروں مریض مستفید ہورہے ہیں۔ بلڈ کینسر ،تھلیسمیا اور ہیموفلیا کے بچوں کےلئے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔
بلڈبنک اینڈ لیب : 11
بلڈ ٹرانسفیوژن : 7,187
لیبارٹری ٹیسٹ : 10,088


ہیپاٹائٹس فری پاکستان پروگرام
پاکستان میں ہیپاٹائٹس کے مریضوں میں رو ز بروز اضافہ ہو رہا ہے یہاں تک کہ بعض علاقوں میں یہ 26فیصد تک پھیل چکا ہے اس کی تشخیص اور علاج کا مہنگا ہونا غرباء کے لئے بنیادی مسئلہ ہے حکومتوں اور اداروں کی عدم توجہگی بھی اس کے پھیلاﺅ کی ایک وجہ ہے فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن ہر شہر میں اس کے علاج، تدارک اور اس بیماری کے بارے میں آگاہی کے سیمینارز منعقد کررہی ہے۔ جبکہ ہیپاٹائٹس بی اور سی کی سکریننگ اور بی کی ویکسی نیشن ملک گیر سطح پر کی جا رہی ہے۔
شہر : 83
مستفید افراد: 8,61,808
 
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
122
ری ایکشن اسکور
422
پوائنٹ
76
ہسپتال
فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن کے زیر اہتمام مریدکے، گوجرانوالہ، راولپنڈی، حیدر آباد، کراچی، بالاکوٹ، مانسہرہ اور مظفر آباد میں ہسپتال اور ڈے کئیر سنٹرز علاج معالجہ کی مکمل سہولیات مہیا کررہے ہیں۔ جہاں ایمر جنسی، میڈیسن، سرجری، ڈینٹل، ریڈیالوجی، پتھالوجی، پیڈز، نرسری، آئی، طب اور فارمیسی کے شعبہ جات قائم ہیں۔ گائنی اور امراض نسواں کے علاج کےلئے حدود اللہ کے تحت خواتین ڈاکٹرز اور عملہ کو تعینات کیا گیا ہے ۔ مختلف شہروں میں زچہ بچہ سنٹرز کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے۔
ماہانہ رپورٹ
آپریشن : 1,629
ٹیسٹ : 3,401
مریض : 9,314
ڈینٹل : 7,250
طب : 3,550
آئی : 1,120
زچگی : 198
 
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
122
ری ایکشن اسکور
422
پوائنٹ
76
فری میڈیکل کیمپنگ
جن غریب اور پسماندہ علاقوں میں مستقل طبی سہولیات مہیا نہیں کی جا رہیں ان مقامات پر فلاح ِ انسانیت فاﺅنڈیشن کی طرف سے فری موبائل میڈیکل اور سرجیکل کیمپس لگائے جاتے ہیں کیمپ اور اس میں موجود شعبہ جات کی تشہیر پورے علاقے میں کی جاتی ہے جس میں ماہرین صحت،تجربہ کار ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل سٹاف اور رضا کار فی سبیل اللہ خدمات انجام دیتے ہیں ان کیمپوں میں عموماً کلینیکل لیبارٹری اور فری بلڈ گروپنگ کی سہولت بھی موجود ہوتی ہے ۔ ناگہانی حالات اور قدرتی آفات میں بھی فری میڈیکل کیمپوں اور فرسٹ ایڈ سنٹرز کا کردار مثالی رہا ہے۔
رپورٹ سال 2010
میڈیکل کیمپ : 2,225
مستفید افراد : 7,32,382
 
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
122
ری ایکشن اسکور
422
پوائنٹ
76
میڈیکل سنٹرز
ملک کی بیشتر عوام بنیادی سہولیات صحت سے قاصر ہے ۔دیہاتوں اور پسماندہ علاقہ جات میں تو مستند ڈاکٹرز اور ادویات کی دستیابی کا تصور ہی محال ہے سرکاری ہسپتال اور ادارے آبادی کے تناسب سے ناکافی اور دور ہیں۔ جبکہ مہنگائی کے اس طوفان میں ملک کی اکثر آبادی غیر سرکاری علاج کے اخراجات برداشت ہی نہیں کرسکتی۔ فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن نے اس خلاءکو پورا کرنے کی کوشش میں ملک بھر میں فلٹر کلینک اور میڈیکل سنٹر قائم کر چکی ہے۔
میڈیکل سنٹرز : 116
مستفید افراد : 87,770 ۔۔ ماہانہ
 
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
122
ری ایکشن اسکور
422
پوائنٹ
76
سیو آئی ویژن پروگرام
آنکھیں قدرت کا حسین تحفہ ہیں ان کی حفاظت انسانی ذمہ داری ہے وسائل کی کمی کی وجہ سے جس طرح دیگر بیماریوں کا علاج معالجہ مشکل ہے اس طرح پاکستان کی نصف آبادی آشوب چشم میں مبتلا ہے۔ فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن نے ایک چیلنج سمجھ کر اس کو قبول کیا اور مریضوں کو اپنے پاس بلانے کی بجائے خود ان کے دروازے پر جا کر خدمات سرانجام دیں اس پروگرام میں مریضوں کی آنکھوں کا معائنہ جدید کمپیوٹرائزڈ مشینوں کی مدد سے کیا جاتاہے اور جن مریضوں کو آپریشن کی ضرورت ہوتی ہے انہیں آپریشن کے ذریعے لینز بھی ڈالے جاتے ہیں۔
فری آپریشن: 1,813
مستفید افراد : 19,750
 
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
122
ری ایکشن اسکور
422
پوائنٹ
76
خدمات​
افطار الصائم
افطار الصائم پروگرام کے تحت ہر سال رمضان المبارک میں ہزاروں افراد کے سحر و افطار کا بندوبست کیا جاتا ہے۔ جس میں مہاجرین، ورثاء شہداء اور قحط زدہ افراد وسیلاب زدگان ،دینی مدارس کے طلباء،غرباء،قیدی اور یتامیٰ شامل ہیں۔

پروگرام برائے خصوصی افراد
خصوصی افراد معاشرے کی خصوصی توجہ کے مستحق ہیں ان کا نابینا، بہرا، گونگا، ذہنی کمزور یا دیگر جسمانی معذور ہونا ان کو احساس کمتری یا کمزوری میں مبتلا نہ کردے ہم میں سے ہر فرد کسی خصوصی فرد کی کمی اور کمزوری کو اپنی محبت اور محنت سے قوت میں بدل سکتا ہے۔ فلاح انسانیت فاونڈیشن نے اس کارعظیم کے لئے باقاعدہ شعبہ تشکیل دیا ہے ۔ جہاں انکی تعلیم وتربیت کا خصوصی اہتمام کیا گیا ہے۔ خصوصی افراد کے سلسلہ وار پروگرامز، اجتماعات اور مجالس رکھوانے کا اعزاز بھی فلاح انسانیت فاونڈیشن کو ہی حاصل ہے۔ اس کے علاوہ وہیل چئیرز،بیساکھیاں، آلہ سماعت،بریل، کمپیوٹرز اور دیگر سامان بھی فراہم کیا جارہا ہے۔

جیل خانہ جات
فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن کے زیر اہتمام جس طرح ملک بھر میں معاشرے کی فلاح واصلاح اور تشکیل نو کی کوششیں جاری ہیں۔ اسی طرح معاشرے کے ناپسندیدہ اور ٹھکرائے ہوئے افراد خواتین وبچے جو مختلف کردہ وناکردہ جرائم کی پاداش میں ملک کی مختلف جیلوں میں پس زندان ایک علیحدہ ہی معاشرے کی بنیاد رکھ کر ایام زیست گزار رہے ہیں۔ ان کی فلاح وبہبود کےلئے فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن کی طر ف سے شعبہ مقررہے۔ جو اسیران کو اخلاقی تربیت،بنیادی تعلیم،تکنیکی مہارت،طبی امداد اور قانونی معاونت مہیا کر رہا ہے۔

لباس و بستر پروگرام
سندھ سیلاب : 9,894
مالا کنڈ : 1,504
گلگت : 9,615
مہاجر کیمپ کشمیر: 34,553
بام ایران : 5,448
بلوچستان سبلاب : 7,609
وادی نیلم : 2,364
سونامی : 21,450
سکردو : 3,700
انڈونیشیاء : 2,250
زلزلہ کشمیر : 1,35,629
زلزلہ زیارت : 2,500
متاثرین باجوڑ : 5,500
متاثرین سوات :10,650
سیلاب 2010 : 1,87,367

قربانی پروگرام
حضرت ابراہیم علیہ السلام کی لازوال قربانی کی یادگار ''عید الاضحی'' امت مسلمہ کو دین حق کے لیے اپنا سرمایہ حیات قربان کرنے کا درس دیتی ہے ۔عید کے ان ایام میں صاحب حیثیت مسلمان حکم الہیٰ پر عمل کرتے ہوئے اپنے جانوروں کو قربان کرکے روحانی خوشی حاصل کرتے ہےں ۔اللہ تعالیٰ نے ان قربانیوں کے ذریعے معاشرے کے مسکین نادار محتاج طبقے کے نان و نفقہ کا انتظام کیاہے ۔اسلام اجتماعیت کا علمبردار ہے ۔اسلامی معاشرہ میں خوشی کا کوئی موقع ایسا نہیں جس میں اللہ رب العزت نے محروم اور نادار لوگوں کی خوشیوں کا خیال نہ رکھا ہو۔عید الفطر کے موقع پر صدقہ فطر کی صورت میں اور عےد الاضحی کے موقع پر قربانی کے گوشت کی صورت میں اس محروم طبقے کاخیال رکھا جاتاہے۔اسی اسلامی فلسفہ کے پیش نظر فلاح انسانیت فاﺅ نڈیشن پاکستان نے ان مخیرحضرات کو جو ایک سے زیادہ جانور قربان کرنے کی استطاعت رکھتے ہیں ترغےب دلائی ہے کہ وہ اپنی زائد قربانیاں کسی غریب ،نادار کے گھر یا مہاجر کیمپوں میں بھجوائیں تاکہ ان محروم طبقات کو بھی عید کی خوشیوں میں شریک کیا جاسکے۔
سال اور قربانی کے جانور
2004 ء۔۔ 6,132
2005ء۔۔5,575
2006۔۔ زلزلہ زدہ علاقوں سمیت شمالی علاقہ جات ،ورثاءشہداءاور مستحقین میں 2,50,000سے زائد افراد میں گوشت تقسیم ہوا
2007ء۔۔ شمالی علاقہ جات ،ورثاءشہداءاور مستحقین میں 1,90,000سے زائد افراد میں گوشت تقسیم ہوا
2008ء۔۔ شمالی علاقہ جات ،ورثاءشہداءاور مستحقین میں 90,000سے زائد افراد میں گوشت تقسیم ہوا
2009ء۔۔ پانچ ہزار سے زائد جانور
2010ء۔۔ سیلاب زدہ علاقوں سمیت شمالی علاقہ جات ،ورثاءشہداءاور مستحقین میں بارہ ہزار سے زائد جانورقربان کئے گئے


واٹر پروجیکٹ
دنیا بھر میں پینے کا صاف پانی سنگین مسئلہ بن چکا ہے مگر پاکستان میں 85فیصد افراد کو یہ سہولت سر ے سے حاصل ہی نہیں ہے۔ تھرپارکر،بلوچستان میں آج بھی عوام جوہڑ کا پانی پینے پرمجبور ہیں اور پانی کی اس باربرداری پر عورت کو ہی مقرر کیا گیا ہے ۔حقوق انسانی کی تنظیمیں اور رفاہی ادارے ان غریب اور قحط زدہ لوگوں سے چشم پوشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ فلاحِ انسانیت فاﺅنڈیشن فراہمی آب کے منصوبہ جات کو مسلسل جاری رکھے ہوئے ہے۔
علاقہ جات: سندھ، بلوچستان، سرحد اور آزاد کشمیر
پراجیکٹ : 331کنویں، ہینڈ والیکڑک پمپس

کفالت المہاجرین پروگرام
آزاد کشمیر میں35,000 کشمیری مہاجرین کیمپوں میں آباد ہیں۔ آزاد کشمیر کے اکثر علاقے صنعتی لحاظ سے پسماندہ ہیں ۔جس کی وجہ سے ان کنبوں کے لیے روزگار کا کوئی ذریعہ نہیں ۔مہاجر بستیوں میں ان مہاجرین کی فلاح و بہبود کا معقول انتظام نہیں ۔چنانچہ ان مہاجرین کی مناسب دیکھ بھال اور فلاح وبہبود کےلئے فلاح انسانیت فاﺅ نڈیشن پاکستان نے مختلف شعبوں میں کام کا آغاز کیا۔

ہنگامی مدد
فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن کسی بھی ناگہانی اور قدرتی آفت میں کام کرنے کےلئے ریسکیور یلیف اور بحالی (Rehabilitation)کے شعبہ قائم کر چکی ہے اندرون اور بیرون ملک آنے والے زلزلوں ،سیلابوں ،طوفانوں او ر دیگر حادثات وسانحات میں فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن کا کردار الحمدللہ مثالی رہا ہے 2003ء میں بدین کے سیلاب سے لیکر 2010ء میں گوادر کے سیلاب تک تما م مواقع پر رضاکاروں،ڈاکٹروں اور کارکنان نے ان تھک خدمات سرانجام دی ہیں۔ ان خدمات میں بڑا حصہ ریسکیوگاڑیوں،ایمبولینس سروس اور موبائل آپریشن تھیٹرز کا بھی رہا ہے مزید ڈوبنے والے افراد کےلئے غوطہ خوروں کی ٹیم بھی تشکیل دی گئی ہے۔
ہنگامی مدد 2010ء
سانحہ بولٹن مارکیٹ کراچی
متاثرین ہٹیاں بالا مظفر آباد
متاثرین وادی ہنزہ گلگت
سیلاب زدگان گوادر بلوچستان
سیلاب 2010 پنجاب ،سرحد،سندھ،آزاد کشمیر،شمالی علاقہ جات
متاثرین باجوڑ وقبائلی علاقہ جات
 
Top