• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جنات سے مت ڈرئیے۔۔۔۔۔۔۔!!!

حسن شبیر

مشہور رکن
شمولیت
مئی 18، 2013
پیغامات
802
ری ایکشن اسکور
1,834
پوائنٹ
196
جن چھلانگ مار کر بھاگ نکلا: حضرت سیدنا مجاہد رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں ایک رات نماز پڑھ رہا تھا کہ اچانک میرے سامنے ایک لڑکا آ کر کھڑا ہو گیا، میں اسے پکڑنے کیلئے بڑھا تو اس نے چھلانگ ماری اور دیوار کے پیچھے جا پڑا۔ میں نے اس کے گرنے کی آواز سنی۔ اسکے بعدوہ پھرکبھی میرے پاس نہیں آیا۔ پھر فرمایا: ''جنات تم (انسانوں) سے اسی طرح ڈرتے ہیں جس طرح تم جنات سے ڈرتے ہو۔
''(لقط المرجان فی احکام الجان، ص ۱۸۴)

شیطان ہم سے گھبراتا ہے: حضرت سیدنا مجاہدسے ہی مروی ہے کہ جتنا تم (انسانوں) میں سے کوئی شیطان سے گھبراتا ہے شیطان اس سے بھی زیادہ تم سے گھبراتا ہے لہٰذا جب وہ تمہارے سامنے آئے تو تم اس سے نہ گھبرایا کرو ورنہ وہ تم پر سوار ہو جائے گا البتہ تم اس کے مقابلہ کیلئے تیار ہو جایا کرو تو وہ بھاگ جائیگا۔
(لقط المرجان فی احکام الجان، ص ۱۸۴)

مومن جنات کا بسیرا: امیر المؤمنین حضرت سیدناعلی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا: ''تم اپنے گھروں کے لئے قرآن پاک کا کچھ حصہ ذخیرہ کر لو اس لئے کہ جس گھر میں قرآن کی تلاوت کی جائے گی وہ گھر والوں کے لئے مانوس بن جائے گا اور اس کی خیروبرکت بڑھ جائے گی اور اس میں مومن جن رہائش اختیار کریں گے اور جب اس گھر میں تلاوت نہیں کی جائے گی تو وہ گھر اس کے رہنے والوں پر وحشت بن جائے گا اور اس کی خیروبرکت بھی کم ہو جائے گی اور اس میں کافر جنات بسیرا کر لیں گے۔
(کنزل الاعمال کتاب المعیشتہ والعادات، ج۱۵، ص ۱۶۷)

عفریت سے حفاظت: حضرت سیدنا حسن بصری رحمۃاللہ علیہ سے مروی ہے کہ حضورنبی کریمﷺ نے فرمایا: ''جبریل امین علیہ السلام میرے پاس آئے اور انہوں نے کہا کہ عفریت جنات میں سے ہے جو آپ کے ساتھ مکر (عیاری) کرتا ہے لہٰذا آپ جب بھی اپنے بستر پر تشریف لےجائیں تو آیت الکرسی پڑھ لیا کریں۔
(لقط المرجان فی احکام الجان ص ۱۵۵)
 

حسن شبیر

مشہور رکن
شمولیت
مئی 18، 2013
پیغامات
802
ری ایکشن اسکور
1,834
پوائنٹ
196
ویسے میرا سامنا چار دفع ہو چکا ہے جنات سے، ایک بار وہ غالب رہا اور تین بار میں
تو پھر آپ اپنی آپ بیتی یہاں ضرور شئیر کریں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
ویسے مجھے ایک جنات جو کی عورت تھی اس نے بہت پریشان کیا تھا، وہ جنات عورت میرے بغل میں آ کر سو جاتی تھی. اور ایک بار تو دو بڑے جنات دیکھے تھے جن کے پیر کے پنجے میرے گھر سے بھی بڑے تھے، اور ان دونوں جنات نے مجھے بہت پریشان کیا تھا۔
یہ پوری داستان میں اپ کو شفا ہوتے ہی بتاؤ گا ان شاء الله، ابھی طبعیت زیادہ خراب ہے اسی لئے جا رہا ہوں،ابھی اسپتال جا رہا ہوں، ایک دو روز بعد آپ کو پوری داستان سناتا ہوں،
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
آپ نے مسیج کیا اس کے لئے شکریہ، لیکن مجھے اب یہ سب پریشانیاں نہیں ہے، الحمد للہ.
یہ بات قریب چھ سال پہلے کی ہے جب میں کالیج میں پڑھتا تھا، جب میں بہت بگڑا ہوا بریلوی تھا، مزاروں پر جاتا تھا اور ان روحانی طاقتوں کا بہت احترام کرتا تھا، اسی بیچ مجھے ایک عامل ملیں جن کا دعوی تھا کہ وہ مجھے ان قبروں میں پڑے بزرگوں سے گفتگو کرا سکتے ہیں، میں تو ویسے ہی ان بزرگوں کا احترام کرتا تھا، پھر میں نے ان سے ہاں کر دی، اور انہوں نے مجھے اگلی شام اپنے گھر میں بلایا، ان کا طریقہ یہ تھا کہ وہ اپنے پاس سے ایک تعویز نکالتے تھے جو صرف کاغز کی ہوتی تھی، اور اس میں کچھ لکھا ہوتا تھا اور وہ عامل اس تعویز کو میرے دائیں ہاتھ میں رکھ کر مٹھی بند کروا دیتا تھا، اور کہتا تھا آنکھیں بند کرو. آنکھیں بند کرنے کے بعد وہ مجھے کہتا تھا کہ مجھے کچھ دکھائی دے رہا ہے؟ میں کہتا تھا نہیں دکھائی دے رہا ہے، اس طرح مجھے قریب ٩ دن تک کچھ بھی دکھائی نہیں دیا، لیکن اس عامل کا کہنا تھا کہ تجھے ہی دکھے گا اور تو ہی میرے کام آسان کرے گا، مجھے سمجھ نہیں آیا کہ میں اس کا کیا کام آسان کروں گا، بحرحال دسویں دن مجھے کچھ دھندھلا سا دکھائی دینے لگا، وہ عامل کہتا آنکھ بند کر لو اور بتاؤ کہ تمہارے گھر میں تمہاری ماں یا گھر والے کیا کر رہے ہیں؟ اور پھر میں جیسے ہی دھیان لگاتا میں سیدھے اپنے گھر کا دیدار کرنے لگتا تھا، اور وہاں چل رہی تمام ھل چل بھی دیکھ لیتا تھا، اور یہ حقیقت کی بات ہے کہ میں جو چیزیں آنکھیں بند کر کے دیکھتا تھا وہی سب چیزیں اصل میں بھی چل رہی ہوتی تھی.، اسی طرح وہ مجھ سے کچھ غلط کام بھی کرانے لگا، جیسے مجھے آنکھیں بند کر کے کہتا قبرستان جاؤ. میں قبرستان جاتا تو کہتا اب کسی پرانی ویران قبر کے پاس جاؤ میں وہاں جاتا تو پھر کہتا یہاں دفن مردے کو آواز دو. جب میں آواز دیتا تو وہ مردہ یعنی جنات وغیرہ باہر آتا اور وہ میرے ذریے سے جنات سے آدھے گھنٹے تک باتیں کرتا رہتا تھا، اور جو جنات بات کرنے سے انکار کر دیتا تھا تو وہ عامل اپنے پاس موجود بڑے جنات کو وہاں بھیج کر اس کی خوب پٹائی کرتا تھا. اگر وہ جنات مان جاتا تو ٹھیک ورنہ وہ بڑا جنات اسے ختم کر دیتا تھا، اسی طرح وہ عامل میرے ذریے ہر طرف ہر طرح کے جناتوں سے پنگے لیتا رہا اور مجھے استعمال کرتا رہا.
ایک دن جب میں میرے گھر میں موجود تھا اس وقت بہت گرمی تھی ، میرا گھر کافی بڑا ہے قریب ١٣ کمروں کا پورا مکان ہے ہمارا، سبھی لوگ الگ الگ سوتے تھے، میں گھر کے سب سے بڑے کمرے میں سوتا تھا، اور وہ کمرہ نچلی منزل میں تھا، اور میرے گھروالے تمام افراد اوپری منزل میں سوتے تھے، ایک دن میں سو رہا تھا کہ قریب رات ایک بجے میری آنکھ کسی نے آواز دے کر کھول دی. میں سوتا رہا پھر اچانک میری آنکھ کھلی تو میں نے دیکھا کہ میرے کمرے کی کھڑکی پر کوئی کھڑا ہے ، مجھے لگا شاید Helmet رکھا ہوا ہے، اور میں اسے دیکھتے رہا جب میں نے دیکھا کہ وہ ہیلمٹ نہیں ہے اور وہ چیز حرکت کر رہی ہے تو میں گھبرا گیا، میں نے یہ منظر دیکھتے ہی پسینہ ایسا بہا کہ پوچھیے مت، کیونکہ میں یہ منظر اب آنکھیں بند کر کے نہیں بلکہ آدھی رات میں آنکھیں کھول کر دیکھ رہا تھا، مجھے کچھ سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ میں کیا کروں؟ پھر اچانک میں نے کچھ پڑھنا چاہا لیکن اسکی آنکھوں کی چمک کی وجہ سے میں کچھ پڑھنے کے لائق بھی نہیں رہا، پھر میں نے دیکھا کہ اس کے بال ہوا میں لہرا رہے ہیں، پھر مجھے سمجھ آیا کہ یہ چڑیل وغیرہ کی قسم ہے، یہ منظر دیکھتے ہی میری زبان سے آیتہ الکرسی جاری ہو گئی، اور میرے عامل نے کہا تھا کبھی بھی جنات سے سامنا ہو جائے تو اس سے نظریں نہیں ہٹانا چاہیے، ورنہ وہ تم پر حاوی ہو جائے گا، میں نے بھی ایسا ہی کیا آیتہ الکرسی پڑھتا رہا اور ڈرتے ڈرتے آنکھوں سے آنکھیں ملاتا رہا، حالانکہ اس کا چہرہ دکھائی نہیں دے رہا تھا صرف آنکھ دکھائی دے رہی تھی، پھر جیسے ہی آیتہ الکرسی ختم ہوئی میں نے اپنی آنکھیں جھپکا دیا، آنکھیں جھپکتے ہی وہ شیطان عورت کھڑکی سے جانے لگی اور اچانک غائب ہو گئی، اب اس کے جانے کے بعد مجھے پہلے سے بھی زیادہ در لگنے لگا تھا، کیونکہ اب وہ میرے پاس بھی موجود ہو سکتی تھی، خیر میں نے ہمت اکٹھا کی اور کھڑا ہو کر ٹی وی آن کر دیا تاکہ کچھ اجالا ہو سکے، ٹی وی آن کرتے ہی ٹی وی آف ہو گیا ، اس کے بعد میں نے سوچا اب اور ہمت کرنی پڑے گی لائٹ آن کرتا ہوں لیکن لائٹ آن کرنے کے لئے مجھے آٹھ یا دس قدم چلنے تھے جیسے ہی لائٹ آن کی لائٹ کی switch میں چنگاری نکلی لائٹ بند ہو گئی، لیکن میرے اس کمرے میں ١٢ سے زیادہ لائٹیں تھی، میں نے سبھی کو ایک ساتھ آن کر دیا، پھر سبھی لائٹیں شروع ہو گئی، اور پھر میرا ڈر آدھا ہو گیا، اب میں کمرے سے باہر نکل کر اوپر کے کمرے میں جانا چاہتا تھا اور میں میرے گھر والوں کو آواز دینا چاہتا تھا لیکن جیسے کسی نے میری آواز ہی روک دی ہو، پھر اچانک مجھے خیال آیا کہ فون کا استعمال کیا جائے، میں نے فورا ہی فون کرنے کی کوشش کی لیکن فون بھی اسی وقت بند بتا رہا تھا، میں نے ایک دو بار کوشش کی تو فون آن ہو گیا، پھر میں نے میرے بڑے بھائی کو فون کیا جو کہ اوپر ہی موجود تھے میں نے کچھ کہا نہیں صرف فون لگا کر چھوڑ دیا، اسی وقت میرے بڑے بھائی دوڑ کر نیچے آئے اور مجھے اوپر اپنے پاس لے گئے، اس کے بعد مجھے تین دن تک بخار رہا، اس کے بعد میرا سامنا اس شیطان عورت سے بار بار پڑتا رہا، اور اتنی بار سامنا ہوا کہ میں اس سے ڈرنا ہی بھول گیا تھا،
ایک بار کی بات ہے کہ میں سو رہا تھا اور وہ عورت آئ اور میرے بغل میں سونے لگی، میں ڈر گیا کیونکہ اس پر سے عجیب سی بدبو آ رہی تھی، میں نے ہمت کر کے پوچھ ہی لیا کیا چاہتی ہو اس نے کہا مجھے تم پسند ہو اسی لئے میں تمھارے پاس آتی ہوں، میں تو اور ڈر گیا کہ یار لڑکیوں کی جگہ اب چڑیل بھی پیچھے پڑنے لگی، ابتسامہ ، میں نے کہا چلی جا جہاں سے آئ ہے اس نے کھا نہیں جاؤ گی تجھے لے کر ہی جاؤ گی! یہ سنتے ہی میرا دماغ خراب ہو گیا میں سمجھ گیا کہ اب یہ میرے ساتھ کیا کرے گی، میں نے ایک جھٹکے اپنے ہاتھوں کی کہنی سے اس کی ناک پر زور سے مارنا شروع کر دیا، اور رکا ہی نہیں، ایسا کرتے ہی وہ چلا کر بھاگ گئی اور کہنے لگی کل تجھے بتاتی ہوں کہ میں کیا چیز ہوں، اگلی رات میں پھر سویا اور آدھی رات کے بعد میں نے دیکھا کہ وہی عورت پھر میرے پیروں پر بیٹھی ہے اور اپنا ہاتھ میرے پیروں پر پھیر رہی ہے میں جیسے ہی ڈرا س نے مجھے ہاتھ سے پکڑ لیا اور میرے سینے کو سونگھنے لگی، میں بہت ڈر گیا پھر کیا تھا اس رات میں نے اس کی پیروں سے دھلائی کر دی، اور خوب پٹائی کی، اس کے ایک ہفتے بعد میں پھر سویا اور وہ پھر آئ لیکن اس بار وہ پیار کرنے نہیں آئ تھی بلکہ میرے پیٹ پر بیٹھ گئی اور میرا گلا دبانے لگی، اور بہت زور سے دبانے لگی، اور مجھے کہا اب میرے ساتھ چلنے کا وقت آ گیا ہے، میں نے اپنے من ہی من میں آیتہ الکرسی پڑھنا شروع کر دیا، آیتہ الکرسی پڑھتے ہی وہ بھاگ گئی ، پھر اس کے بعد وہ کئی مہینوں تک نظر نہیں آئ،
پھر میں ان سب چیزوں سے ڈر کر اسی عامل کے یہاں آتا رہا، اور اپنا علاج کرواتا رہا، اس عامل نے میری زندگی بالکل برباد کر دی تھی، میں آنکھیں بند کر کے نہ جانے کہاں کہاں کی سیر کرتا تھا، اور روحانی دنیا کا سفر کرتا تھا، جو کہ بہت ہی بھیانک تھا، دھیرے دھیرے میری رینج افریقہ تک پہنچ گئی تھی، میں نے "بونے جنات " دیکھے، اچھے جنات دیکھے ، کئی بڑے شہروں کے جناتوں کے وزیر بھی دیکھے، اسی طرح "یو پی انڈیا " کے ایک شہر میں موجود جنات کے ایک وزیر سے بھی پنگا ہو گیا تھا، وہ وزیر دو تھے اور کافی بڑے تھے، ایک روز اس عامل نے مجھے ان وزیروں سے بات کرنے کو کہا اور یہ بھی کہا کہ وہ دونوں اس عامل کے لئے کام کرے، لیکن وہ دونوں تو بھڑک گئے، اور ان دونوں نے مجھے بہت زور سے سر پکڑ کر چھوڑ دیا جس سے میں وہیں اس عامل کے گھر بے ہوش ہو گیا، لیکن جلدی ہی ہوش میں بھی آ گیا، اسی رات جب میں سو رہا تھا تبھی ان دونوں جناتوں کی آمد ہوئی، اور میرا سر درد کرنے لگا، میں نے سوچا یہ مجھے کیا ہو رہا ہے، اسی وقت میں نے ہاتھ میں تعویز رکھا اور آنکھیں بند کر کے دیکھا کہ آخر میرے اس پاس کیا ہو رہا ہے، دیکھتے ہی سمجھ گیا کہ دونو آج مجھے نہیں چھوڑنے والے، دونوں کی لمبائی ایسی کہ اندازہ نہیں لگایا جا سکتا تھا، صرف اتنا یاد ہے کہ ان کے پیروں کے پنجے میرے گھر جتنے بڑے تھا، میں یہ نظارہ دیکھتا رہا اور ان کے قبضے میں قریب پندرہ منٹ رہا، اس دوران میں نے دیکھا کہ ایک جنات نے میرا پتلا بنایا ہوا ہے جو کافی بڑا پتلا تھا، اور ایک جنات اس میں جگہ جگہ کیل لگا رہا تھا ور دوسرا بڑے ہتھوڑے سے کیل پتلے میں ٹھوک رہا تھا، اس وقت مجھے اتنا درد ہو رہا تھا کہ بتایا نہیں جا سکتا، میں چلاتا رہا اسی وقت میرے گھر کے سبھی افراد آ گئے اور انہوں نے مجھ پر جو آتا تھا پڑھ کر دم کیا تو وہ دونوں جنات بھاگ گئے، لیکن مجھ پر کالا جادو کر کے چلے گئے، حالانکہ کچھ روز علاج کے بعد وہ جادو کا علاج بھی ہو گیا، ایک وقت ایسا آگیا تھا جب مجھے اپنی کھلی آنکھوں سے جنات دکھائی دیتے تھے، جو اچھے جنات تھے، میرے ساتھ کھانا کھاتے تھے، میری مدد بھی کرتے تھے، ایک وقت ایسا آیا کہ میں اس عامل سے الگ ہو گیا اور جناتوں کی یہ فوج میرے ساتھ ہی رہی، میں بائیک چلاتا ہوا جاتا تو اچانک ہی کوئی جنات جو اچھا ہوتا تھا پیچھے بیٹھ جاتا تھا اور میرے ساتھ ہی گھومتا تھا، میں جیسے ہی کہیں رکتا تو میرے دوست اکثر کہتے یار عامر کون سا عطر لگاتے ہو، ایسی خوشبوں تو آج تک محسوس نہیں کی، پھر میں انھیں کچھ جواب نہیں دیتا تھا، میرے ساتھ ایسے بھی حادثے ہوئے ہیں کہ جو جنات میرے ساتھ کھانا کھاتے تھے ان میں سے ایک جنات مجھے ایک گھنٹے پہلے ہی بارش ہونے کی خبر دیتا تھا، اور کہتا تھا اس بارش میں نہا لو اس مقام پر اس وقت گرنے والی ہے، اور یقین جانے اسی وقت اسی مقام پر بارش ہوتی تھی، استغفرالله،
وہ جنات لوگ جو اچھے تھے ان سے میری کافی اچھی دوستی تھی، میں آنکھ بند کر کے کچھ بھی دیکھ سکتا تھا، استغفرالله
اور رہی وہ جنات عورت کی بات تو جب سے میں نے شادی کی ہے شاید جلن کے مارے ابھی تک دکھائی نہیں دی، ابتسامہ
الله نے مجھے اس شرک سے باہر نکالا الحمد للہ، ابھی بھی چاہوں تو اچھے جنات سے بات ہو سکتی ہے، لیکن میں اب نہیں چاہتا کہ میرے بیوی بچے اس کا شکار بنے، کیونکہ ان سے بیر ہو جانے پر وہ سب سے پہلے بچوں کو ہلاک کر دیتے ہیں، الله ہمیں ایسی طاقتوں سے بچائے آمین
 
Top