عمر السلفی۔
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 22، 2020
- پیغامات
- 1,608
- ری ایکشن اسکور
- 41
- پوائنٹ
- 110
*ساری زندگی دکھوں اور مصیبتوں میں بسر کرنے والا شخص جنت کی ایک جھلک دیکھتے ہی دنیا کے سارے غم بھول جائے گا*
عن أنس رضي الله عنه قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : يؤتى بأنعمِ أَهلِ الدُّنيا من أَهلِ النَّارِ يومَ القيامةِ فيُصبغُ في النَّارِ صبغةً ثمَّ يقالُ يا ابنَ آدمَ هل رأيتَ خيرًا قطُّ هل مرَّ بِك نعيمٌ قطُّ فيقولُ لا واللَّهِ يا ربِّ ويؤتَى بأشدِّ النَّاسِ بؤسًا في الدُّنيا من أَهلِ الجنَّةِ فيُصبَغُ صبغةً في الجنَّةِ فيقالُ لهُ يا ابنَ آدمَ هل رأيتَ بؤسًا قطُّ هل مرَّ بِك شدَّةٌ قطُّ فيقولُ لا واللَّهِ يا ربِّ ما مرَّ بي بؤسٌ قطُّ ولا رأيتُ شدَّةً قطُّ.
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*انس بن مالک (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "قیامت کے روز ایسے شخص کو لایا جائے گا جس کا جہنم میں جانا طے ہو چکا ہو گا دنیا میں اس نے بڑی عیش و عشرت کی ہوگی ایسے دوزخ میں ایک غوطہ دیا جائے گا اور اس سے پوچھا جائے گا " اے ابن آدم ! کیا دنیا میں تم نے عیش و عشرت دیکھی، کبھی دنیا میں تمہارا ناز و نعم سے واسطہ پڑا؟" وہ کہے گا" اے میرے رب! تیری قسم کبھی نہیں۔" بھرایک ایسے آدمی کو لایا جائے گا جو جنتی ہوگا لیکن دنیا میں بڑی تکلیف کی زندگ بسر کی ہوگی اسے جنت میں ایک غوطہ دیا جائے گا اور اسے پوچھا جائے گا"اے ابن آدم ! کبھی دنیا میں تو نے کوئی تکلیف دیکھی یا رنج وغم سے کبھی تمہارا واسطہ پڑا؟" وہ کہے گا " اے میرے رب! تیری قسم کبھی نہیں، مجھے تو نہ کبھی رنج و غم سے ُواسطہ پڑا اور نہ کبھی کوئی دکھ یا تکلیف دیکھی ۔*
______________________
" (رواہ مسلم کتاب صفات المنافقین ، باب صبغ انعم اھل الدنیا فی النار و۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حديث نمبر 2807 )
عن أنس رضي الله عنه قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : يؤتى بأنعمِ أَهلِ الدُّنيا من أَهلِ النَّارِ يومَ القيامةِ فيُصبغُ في النَّارِ صبغةً ثمَّ يقالُ يا ابنَ آدمَ هل رأيتَ خيرًا قطُّ هل مرَّ بِك نعيمٌ قطُّ فيقولُ لا واللَّهِ يا ربِّ ويؤتَى بأشدِّ النَّاسِ بؤسًا في الدُّنيا من أَهلِ الجنَّةِ فيُصبَغُ صبغةً في الجنَّةِ فيقالُ لهُ يا ابنَ آدمَ هل رأيتَ بؤسًا قطُّ هل مرَّ بِك شدَّةٌ قطُّ فيقولُ لا واللَّهِ يا ربِّ ما مرَّ بي بؤسٌ قطُّ ولا رأيتُ شدَّةً قطُّ.
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*انس بن مالک (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "قیامت کے روز ایسے شخص کو لایا جائے گا جس کا جہنم میں جانا طے ہو چکا ہو گا دنیا میں اس نے بڑی عیش و عشرت کی ہوگی ایسے دوزخ میں ایک غوطہ دیا جائے گا اور اس سے پوچھا جائے گا " اے ابن آدم ! کیا دنیا میں تم نے عیش و عشرت دیکھی، کبھی دنیا میں تمہارا ناز و نعم سے واسطہ پڑا؟" وہ کہے گا" اے میرے رب! تیری قسم کبھی نہیں۔" بھرایک ایسے آدمی کو لایا جائے گا جو جنتی ہوگا لیکن دنیا میں بڑی تکلیف کی زندگ بسر کی ہوگی اسے جنت میں ایک غوطہ دیا جائے گا اور اسے پوچھا جائے گا"اے ابن آدم ! کبھی دنیا میں تو نے کوئی تکلیف دیکھی یا رنج وغم سے کبھی تمہارا واسطہ پڑا؟" وہ کہے گا " اے میرے رب! تیری قسم کبھی نہیں، مجھے تو نہ کبھی رنج و غم سے ُواسطہ پڑا اور نہ کبھی کوئی دکھ یا تکلیف دیکھی ۔*
______________________
" (رواہ مسلم کتاب صفات المنافقین ، باب صبغ انعم اھل الدنیا فی النار و۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حديث نمبر 2807 )