• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

انٹرویو حافظ طاہر اسلام عسکری صاحب

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964

حافظ طاہر الاسلام عسکری صاحب کا انٹرویو
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ !
امید ہے سب اراکین خیر و عافیت سے ہوں گے ۔
آج ہم جس شخصیت کا انٹرویو کرنے جارہے ہیں ، فورم پر موجود علماء حضرات میں ان کا شمار ہوتاہے ، مصروفیات کی وجہ سے کم لکھتے ہیں لیکن جو بھی لکھتے ہیں بہترین لکھتے ہیں ، متانت و سنجیدگی کے ساتھ علمی و فکری گفتگو ادبی پیرائے میں پیش کرنا خوب جانتے ہیں ۔ مزید جاننے کے لیے ان سے سوالات کا سلسلہ شروع کیا جاتا ہے ۔



1۔ اپنے مکمل نام ، کنیت ، لقب وغیرہ سے آگاہ کریں ۔
2۔ آپ کی رہائش کہاں ہے ؟ وہاں کا ماحول کیسا ہے ؟
3۔آپ کی تعلیمی قابلیت کیا ہے ، ؟مزید اپنی دینی تعلیم کا سفر کیسے اور کہاں سے شروع کیا، اور کیا آپ کو اس دوران کسی مشکل کا سامنا ہوا؟
4-زمانہ طالب علمی میں اپنے ہم جماعتوں اور اساتذہ کے ساتھ کیسا وقت گزرا ؟ کوئی اہم واقعہ یا یادگار لمحہ ؟
5۔ جن اداروں میں آپ نے تعلیم حاصل کی وہاں نظام تعلیم کے حوالے سے کچھ کہنا چاہیں گے ؟
6۔كيا كسی پیشے سے منسلک رہے یا ہیں ؟
7۔عمرعزيز کی کتنی بہاریں گزار چکے ہیں ؟اب تك زندگی سے کیا سیکھا؟؟
8۔شادی ہوئی ؟ اولاد ہے ؟ ان کے نام کیا ہیں ؟ ان کو کیا بنانا چاہتے ہیں ؟ گھریلو ماحول کیسا ہے ؟
9۔اپنی طبیعت اور مزاج کے بارے میں کچھ کہنا چاہیں گے ؟
10۔انٹرنیٹ کی دنیا سے کب متعارف ہوئے ؟ اور اس پر دینی کام کرنے کا رجحان ركھتے ہیں ؟
ایک ہی فورم پر یا مختلف فورمز پر ایک ہی فرد کا ایک سے زیادہ آئی ڈیز بناکر شرکت کرنے کو کس نظرسے دیکھتے ہیں ؟
11۔ ایسا کون سا کام ہےجس کو سرانجام دیکر آپ کو قلبی مسرت ہوتی ہے؟
12۔فرصت اور پریشان کن لمحات کن امور پر صرف کرتے ہیں؟ آپ کے روز مرہ کے مشاغل کیا ہیں؟
3ا۔ٓپ کی زندگی کا مقصد کیا ہے؟وہ کون سی ایسی خواہش یا خواب ہے جو اب تک پورا نہ ہو سکا؟
14- تحرير و تقرير کے میدان میں قدم کب رکھا ؟ کون کون سے علمی و ادبی مجلات سے منسلک رہے یا ہیں ؟
15۔ تصنیف و تالیف یا ترجمہ کے حوالے سے آپ نے کیا خدمات سرانجام دی ہیں ؟
16۔ بطور مقرر کسی کو اپنے لیے نمونہ سمجھتے ہیں ؟ كن مقررين و خطباء کی کاپی کرنے کی کوشش کرتے ہیں ؟ اپنی خطیبانہ کاوشوں سے ذرا آگاہ فرمائیں ۔
17۔خود كو بہادر سمجھتے ہیں ؟ کن چیزوں سے خوف زدہ ہوتے ہیں ؟(ابتسامہ)
18۔ کسی کے ساتھ پہلی مُلاقات میں آپ سامنے والے میں کیا ملاحظہ کرتے ہیں ؟
19۔اِس پُرفتن دور میں دُنیا کے مجموعی حالات کو دیکھ کر آپ کیا سوچتے ہیں؟ داعش كا خلیفہ آپ کو اپنی بیعت کا پیغام دے توآپ کا رد عمل کیا ہوگا ؟
20۔محدث ویب سائٹس کا تعارف کب اور کیسے ہوا ؟ اس سلسلے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ؟
21-محدث فورم کے وہ کون سے اراكين ہیں ، جن کی تحاریر سے آپ متاثر ہوئے يا علمی فائدہ محسوس ہوا ؟
22۔مستقبل میں ایسا کیا کرنا چاہتے ہیں ، جو ابھی تک نہیں کیا؟ہمیں بھی اس سے آگاہ کیجئے ہوسکتا ہے آپ کو محدث فورم سے کوئی ہمنوا مل جائے ؟
23۔ہدایت اللہ کی طرف سے آتی ہے، مگر اللہ تعالی ایسے اسباب بنا دیتے ہیں ، جو ہدایت کا باعث بن جاتے ہیں ، آپ کی زندگی میں ان اسباب کا کیا کردار رہا؟؟
24۔دین اسلام کی ترقی و سربلندی کے لیے ، مسلمانوں میں کس چیز کی ضرورت محسوس کرتے ہیں؟؟
25۔آپ کی نظر میں نوجوان طبقے کے لیے كون سی ضروری چیزیں ہیں جن کا خیال رکھ کر ایک مثالی مسلمان بن سکتا ہے ؟
26۔دین اسلام کے بیش بہا موضوعات میں سے وہ کون سا ایسا موضوع ہے ، جس کی محفل آپ کو بہت پسند آتی ہے ؟
27۔ مسلکی اختلافات کےبارے میں آپ کا نقطہ نظر کیا ہے ؟ جدید پیش آمدہ مسائل کے دینی حل کے لیے بہترین طریقہ کیا سمجھتے ہیں ؟
28۔ہر انسان زندگی کے کسی نہ کسی شعبہ میں مہارت اور قابلیت رکھتا ہے ، اس حوالے سے اپنی صلاحیتوں کی تلاش کیسے ہوئی ؟ نیز اس مہارت اور قابلیت کا تذکرہ بھی کیجیئے۔
29۔پاکستانی سیاست میں بطور عالم دین شمولیت کا ارادہ رکھتے ہیں؟؟30- اپنی پسندیدہ شخصیات اور کتب کے بارے میں آگاہ فرمائیں ۔
31۔امور خانہ داری میں کیا کردار ادا کرتے ہیں؟کھانے میں کیا پسند کرتے ہیں؟؟اور اگر خود کھانا بنانا پڑے تو؟؟؟
32۔ کیا آپ کا تعلق دین دار گھرانے سے ہے ؟33۔ آپ کو غصہ کتنا آتا ہے اور اُس صورت میں کیا کرتے ہیں؟
34۔ادارہ محدث کے کاموں میں پہلے سے اب تک عملی طور پر شامل ہیں یا نہیں؟
35۔ اب تک محدث فورم کے کن کن اراکین سے آپ کی مُلاقات ہو چُکی ہے۔ اراكينِ محدث فورم کے لیے کوئی پیغام دینا چاہیں گے؟



( تمام اراکین سے بصد احترام گزارش ہے کہ جب تک اوپر پیش کیے گئے سوال مکمل نہ ہوجائیں مزید کوئی سوال جواب یا تأثرات کا اظہار ( سوائے ریٹنگ کے ) نہ کریں ۔تاکہ انٹرویو میں تسلسل برقرار رہے ۔
اگر کسی رکن سے اس سلسلے میں تسامح ہوا تو ان کے پیغامات حذف کردیے جائیں گے ۔ منجانب : انٹرویو پینل )
'' تجاویز و غیرہ کے لیے یہاں تشریف لائیں ''​
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
1۔ اپنے مکمل نام ، کنیت ، لقب وغیرہ سے آگاہ کریں ۔

میرا نام طاہراسلام ہے؛یہ نام نانا مرحوم نے رکھا ؛ایک تجویز عابد محمود کی بھی تھی؛غالباً والد گرامی کی خواہش تھی اور انھوں نے کسی خطاط سے لکھوایا بھی تھا؛میں نے دیکھا تھا،بہت ہی خوبصورت لکھائی تھی؛اب خدا جانے وہ کاغذ کہاں چلا گیا۔بہ ہر حال طاہر اسلام ہی فائنل ہوا۔نانا جان نےیہ نام کیوں رکھا؟اس سلسلے میں قیاس یہ ہے کہ اس دور میں لاہور سے قصور کے مابین ایک بس سروس چلتی تھی جس کا نام طاہراسلام ٹریولز تھا،غالباً انھیں یہ نام پسند آیا اور انھوں نے مجھے اس سے موسوم کر دیا۔(کافی عرصہ ہوا یہ سروس بند ہو چکی ہے لیکن اس میں میرا کوئی قصور نہیں؛قصور میرے ننھیال کا(شہر)ہے۔)
اس ضمن میں ایک دل چسپ بات یہ ہے کہ مجھے بچپن میں یہ نام پسند نہ تھا؛چھوٹے بھائی کا نام طیب اسلام ہے اورمیری تمنا یہ تھی کہ مجھے اس نام سے پکارا جاتا لیکن سن شعور میں قدم رکھا تو مجھے اپنا نام اچھا لگنے لگاا اورآج مجھے یہ بہت ہی پسند ہے؛اب طفولیت کے اس زمانے کو یاد کرتا ہوں تو حیرت ہوتی ہے۔
ایک مرتبہ استاد گرامی حافظ ثناءاللہ خان مدنی حفظہ اللہ نے مزاحاً فرمایا تھا کہ ایسے نام بنگالی رکھتے ہیں!ناموں پر مولانا غازی عزیر صاحب کی ایک کتاب ہے اس میں انھوں نے اس طرح کے اسما کو ناپسند بتلایا ہے کہ اس میں تزکیہ ہے:فلا تزکوا انفسکم، واللہ اعلم
کنیت بڑے بیٹے کے نام پر ابو عمرو ہے؛لقب کی بات آپ نے عجیب سی پوچھی ہے؛یہ عموماً دوسروں کی جانب سے دیا جاتا ہے؛ابھی کسی جانب سے عطا نہیں ہوا۔(ابتسامہ)
رہ گیا وغیرہ تو میں نام کے ساتھ عسکری لکھتا ہوں؛اسے تخلص کہا جاسکتا ہے جو اگرچہ زیادہ تر شعرا رکھتے ہیں لیکن اس کے لیے شاعر ہونا ضروری نہیں؛ویسے اسے نسبت بھی کہا جا سکتا ہے(لشکراسلام کی مناسبت سے)؛اگر کسی کو دونوں ہی پر اعتراض ہو تو بھی کوئی حرج نہیں کیوں کہ مجھے یہ پسند ہے اور یہی اس کے جواز کے لیے کافی وجہ ہے؛کیا خیال ہے ؟
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
2۔ آپ کی رہائش کہاں ہے ؟ وہاں کا ماحول کیسا ہے ؟
زندگی کے بیس پچیس برس تو لاہور میں گزرے؛گذشتہ تین برس سے اسلام آباد میں مقیم ہوں؛ماحول ویسا ہی ہے جیسا کہ عموماً شہروں میں ہوتا ہے کہ کوئی کسی کو جانتا تک نہیں ،پڑوسی بھی بے خبر ہے کہ بغل میں کون رہ رہا ہے؛دینی اعتبار سے بھی ماحول تسلی بخش نہیں؛اہل بدعت کی کثرت ہے۔
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
3۔آپ کی تعلیمی قابلیت کیا ہے ، ؟مزید اپنی دینی تعلیم کا سفر کیسے اور کہاں سے شروع کیا، اور کیا آپ کو اس دوران کسی مشکل کا سامنا ہوا؟دینی تعلیم کا سفر حفظ قرآن سے ہوا؛مڈل کے بعد قرآن شریف حفظ کیا؛حفظ میں میرے استاد والد ماجد ہیں کہ انھوں نے کافی عرصہ قرآن کی تعلیم و تدریس میں گزارا ہے۔میں نے جب حفظ کیا تو وہ گوجراں والا میں پڑھاتے تھے؛الحمدللہ قریباً آٹھ ماہ میں مکمل حفظ کرلیا۔
اس کے بعد جامعہ نصرالعلوم گوجراں والا سے تجوید پڑھی؛وہاں استاد الاساتذہ قاری محمد اسلم صاحب رحمہ اللہ(نابینا) اور محترم قاری سیف اللہ صاحب حفظہ اللہ سے شرف تلمذ حاصل ہوا۔قاری اسلم صاحب احقر پر بہت شفقت فرماتے تھے اور شہر میں کہیں جانا ہوتا تو مجھے ہی ساتھ لے کر جاتے؛ان کی طبیعت جلالی تھی اور وہ بڑے بڑوں کو کھری کھری سنا دیتے تھے جس کے بعض واقعات مجھے یاد ہیں جو کسی موقع پر بیان کروں گا۔قاری سیف اللہ صاحب مشق کراتے تھے؛ان کی آواز بہت خوب صورت ہے؛آج کل وہ شعبۂ تجوید کے صدر ہیں۔
مقدمۂ جزریہ حضرت قاری اسلم صاحب مرحوم خود پڑھاتے تھے؛انھیں اس کا متن حفظ تھا اور وہ بہت ہی مہارت سے اس کا ترجمہ و شرح املا کرتے تھے؛مقدمہ کا آخری سبق شیخ الحدیث حافظ محمد امین صاحب محمدی(مہتمم مدرسہ نصرالعلوم) نے پڑھایا؛زبانی امتحان محترم قاری عزیر صاحب دامت برکاتھم نے لیا اور اسناد حضرت العلام مولانا معین الدین صاحب لکھوی علیہ الرحمۃ نے تقسیم فرمائیں؛میری غالباً دوسری پوزیشن تھی۔
والدین کا شروع ہی سے ارادہ تھا کہ مجھے عالم دین بنائیں گے، اس لیے تجوید کے بعد درس نظامی کے لیے شیخ الحدیث مولانا محمد الیاس صاحب اثری حفظہ اللہ کے قائم کردہ مدرسہ مرکزالعلوم الاثریہ(نوشہرہ روڈ،گوجراں والا) میں داخل کرایا گیا؛ہماری رہایش اس کے بالکل قریب ہی تھی۔یہاں چند ماہ ہی ہوئے تھے کہ ہم لاہور منتقل ہوگئے اور دینی تعلیم کا سلسلہ موقوف ہو گیا؛طے یہ پایا کہ پہلے دسویں جماعت کا امتحان دیا جائے اور پھر کسی مدرسہ کا رخ کیا جائے؛چناں چہ مارچ سنہ 2000 میں میٹرک کے امتحانات ہوئے اور کچھ ہی دنوں بعد حضرت والد صاحب مجھے داخلے کی غرض سے جامعہ لاہور الاسلامیہ لے آئے۔(باقی)
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
جس دن ہم داخلے کی غرض سے جامعہ میں آئے تو سب سے پہلے استاد گرامی مولانا زید احمد صاحب حفظہ اللہ سے ملے کہ یہ ہمارے آبائی گاوں کے قریب ہی ایک گاوں سے تعلق رکھتے ہیں؛اس پہلو سے والد محترم سے ان کی شناسائی تھی۔مولانا زید صاحب نے بتلایا کہ یہاں دو شعبے ہیں ایک کلیۃ القرآن اور دوسرا کلیۃ الشریعۃ؛اور مشورہ دیا کہ آپ کلیۃ الشریعۃ میں داخل کرا دیں؛ہمیں چوں کہ کسی بھی شعبے کے متعلق معلوم نہ تھا ،اس لیے اسی شعبے میں داخل کرا دیا گیا؛بعد ازاں کسی موقع پر بعض اساتذہ کی راے ہوئی اور مجھے بھی کچھ احساس ہوا کہ شاید کلیۃ القرآن میں داخل ہونا چاہیے تھا کیوں کہ اس میں قراءات سبعہ کی بھی تکمیل ہو جاتی جو ایک زائد چیز تھی لیکن اب تک چار سال گزر چکے تھے؛گو میں نے انفرادی طور پر مکرم و محترم قاری حمزہ صاحب مدنی سے وقت لے کر قراءات کے کچھ اسباق پڑھے جس سے تھوڑی بہت شد بد ہو گئی اس علم سے بھی،گو اسے زیادہ دل چسپی پیدا نہ ہو سکی کہ میرا اصول فقہ کا ذوق بہت پروان چڑھ چکا تھا؛لیکن ابھی بھی کبھی کبھار یہ احساس ہوتا ہے کہ اس میں مہارت حاصل کر لیتا تو بہتر تھا خاص طور سے جب قرآن کریم کے علوم پر کچھ کام کرتا ہوں یا ملحدوں سے کلام الٰہی پر بحث و گفت گو ہو تی ہے لیکن خیر۔۔قدراللہ و ما شاءفعل۔ انھی دنوں یہ بات بھی میرے علم میں آئی کہ جب جامعہ میں قراءات کا شعبہ قائم ہوا تو اس کے اولین طلبہ میں سے بعض جوشیلے طالب علموں نے قراءتوں کے حق میں کافی جذباتی انداز سے کمپین چلائی ؛اس میں مولانا زید صاحب چوں کہ ا ن کے اس موقف سے متفق نہ تھے اور اس پر بعض علمی تحفظات رکھتے تھے، اس لیے ان کے خلاف بھی بعض ناگوار باتیں ہوئیں؛مجھے لگتا ہے کہ شاید استاد گرامی کے ذہن میں اس کے کچھ آثار تھے جس کی وجہ سے انھوں نے مجھے کلیۃ الشریعۃ میں داخلے کا مشورہ دیا۔یہاں یہ وضاحت ضروری ہے کہ میں اسے کسی نوع کی بدنیتی پر محمول نہیں کر رہا بل کہ ایک فطری سی توجیہ کر رہا ہوں جو پوری طرح قابل فہم ہے؛ممکن ہے یہ بالکل غلط ہی ہو لیکن مجھے ایسا لگتا ہے؛واللہ اعلم
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
جامعہ میں سات سال تک حصول تعلیم میں مشغول رہا کیوں کہ جب میں نے تیسری جماعت کے امتحانات پاس کیے تو کچھ مشفق استادوں نے تجویز دی کہ تم ایک سال چھوڑ کر پانچویں جماعت چلے جاو؛اس طرح تمھارا وقت بچ جائے گا؛چناں چہ میں نے دفتر میں درخواست دی اور اساتذہ کی تائیدی آرا پیش کیں کہ ہاں یہ اگلی کماعت میں جانے کا مجاز ہے تو اسے قبول کر لیا گیا اور یوں میں چوتھی جماعت کے بجاے پانچویں میں جا بیٹھا۔اسی دوران وفاق المدارس کے ضمنی امتحانات کے لیے جامعہ سلفیہ گیا اور وہاں ایک ڈیڑھ ہفتہ رہ کر خاصہ کا امتحان دیا۔الحمدللہ دوران تعلیم کسی بھی اعتبار سے کوئی مشکل پیش نہیں آئی کہ والدین نے مجھے اسی کے لیے وقف کر رکھا تھا اور ان کا یہی مقصود تھا کہ میں دین کا عالم بنوں۔تعلیم بھی چنداں مشکل نہ تھی اور خدا کا شکر ہے کہ ہمیشہ نمایاں پوزیشن ہی سے کام یاب ہوتا رہا ؛اساتذہ کی خصوصی شفقت بھی حاصل رہی؛الحمدللہ 2006ء کے اواخر میں جامعہ سے فراغت ہوئی؛درس نظامی کے ساتھ وفاق المدارس السلفیۃ کے درجۂ عالمیۃ(جو ایم اے عربی اور اسلامیات کے مساوی ہے)کے امتحان میں کامیابی نصیب ہوئی؛دینی تعلیم یہی ہے۔
اسی دوران ساتھ ساتھ پرائیویٹ طور پر ایف اے لاہور بورڈ سے اور بی اے،ایم اے پنجاب یونی ورسٹی سے پاس کیے؛خود ہی تیاری کرتا تھا ؛کسی ٹیوشن میں جانے کی ضرورت نہ پڑی ؛البتہ ایف اے سال اول کے دوران کبھی کبھار حافظ اشتیاق احمد صاحب کے پاس چلا جاتا تھا جن سے میٹرک میں کسب فیض کیا تھا؛لیکن ان کے یہاں نصابی باتیں کم اور مذہبی بحثیں زیادہ ہوتی تھیں کہ ان کے کچھ دوست بھی وہاں آ جاتے تھے ؛حافظ صاحب سمیت یہ سب بریلوی مسلک سے تعلق رکھتے تھے؛سو،بڑی گرما گرم مجلس ہوتی تھی۔
جامعہ سے فراغت کے بعد پنجاب یونی ورسٹی ہی سے ایم فل بھی کیا اسلامیات میں؛آج کل پی ایچ ڈی کر رہا ہوں؛مقالہ لکھنا باقی ہے؛دعا فرمائیں اللہ آسانی فرمائے۔
اس سے پہلے جب میں نے بی اے کیا تو کلمہ چوک کے پاس گل برگ میں سپیرئیر کالج والوں نے اعلان کیا کہ جن لوگوں نے بی اے میں اسی سال فرسٹ ڈویژن حاصل کی ہے انھیں اسکالر شپ پر ال ال بی کرایا جائے گا؛میں نے بھی اپلائی کیا اور میرا داخلہ ہو گیا؛سو،پہلے دو سالوں کے امتحان بغیر کسی دقت کے پاس کر لیے؛اسی دوران ساتھ ساتھ ایم اے کے بھی امتحان دیتا رہا۔جب میں تیسرے سال میں پہنچا اور ساتھ ایم فل میں داخلہ لے لیا تو اس سال کے امتحان کے بعد انھوں نے نتیجہ روک لیا اور لیٹر آیا کہ آپ بہ یک وقت دو ڈگریاں حاصل کر رہے ہیں ؛ایک سے دست بردار ہونا پڑے گا؛پس میں نے ایم اے کی ڈگری کو ترجیح دی کیوں کہ اسے چھوڑنے کی صورت میں ایم فل کا داخلہ متاثر ہوتا کہ وہ اسی کی بنیاد پر لیا تھا؛یوں مجھے ال ال بی کی ڈگری نہ مل سکی؛اب سنا ہے کہ اس میں کوئی سبیل نکلی ہے؛کوشش کرتا ہوں کہ ہ ڈگری بھی مل جائے تاکہ وکالت کا لائسنس لے کر موجودہ عدالتی نظام کو بھی سمجھا جائے۔میں نے وکالت کے حوالے سے متعدد علما سے پوچھا ہے اورانھوں نے اس کے جواز کا فتویٰ دیا ہے؛ان میں شیخ الحدیث مولانا عبداللہ امجد چھتوی اور مولانا ارشاد الحق اثری حفظھم اللہ کے اسماے گرامی تو اچھی طرح یاد ہیں؛لگتا ہے استاد گرامی حافظ ثناءاللہ محدث مدنی دامت برکاتھم نے بھی یہی راے دی تھی؛یہ اس لیے بتا دیا کہ یہاں کے مفتیوں سے ڈر لگتا ہے جن کے کانوں پر ہر وقت قلم ہوتے ہیں کہ ادھر کوئی ایسی دقیق بات ان کی نگۂ فتنہ جو نے تلاش کی اور جھٹ فتویٰ صادر کر دیا؛خدا ہدایت دے؛آمین
 
Last edited:

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
4-زمانہ طالب علمی میں اپنے ہم جماعتوں اور اساتذہ کے ساتھ کیسا وقت گزرا ؟ کوئی اہم واقعہ یا یادگار لمحہ ؟
طالب علمی کا دور سنہرا دور تھا اور بہت ہی اچھا وقت گزرا؛اساتذہ کی محبتیں اور شفقتیں حاصل رہیں اور دوستوں سے بھی بہت اچھے تعلقات تھے؛میں اصلاً تنہائی پسند ہوں اور ویسے بھی اسباق کے بعد گھر چلا جاتا تھا ،اس لیے بہت زیادہ طلبہ سے شناسائی نہیں تھی؛صرف اپنے ہم جماعتوں سے ربط تھا ؛یہی وجہ ہے کہ میں اپنے بہت سے سینیرز اور جونیرز کو محض شکلوں سے پہچانتا ہوں؛ان کے اسماے گرامی سے واقفیت نہیں ہے جو بہت ہی غلط بات ہے لیکن طبع کے ہاتوں مجبور ہوں۔واقعات کافی ہیں؛جنھیں پھربیان کروں گا کہ ابھی کوئی بھی واقعہ ڈھنگ سے یاد ہی نہیں آرہا!
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
5۔ جن اداروں میں آپ نے تعلیم حاصل کی وہاں نظام تعلیم کے حوالے سے کچھ کہنا چاہیں گے ؟
مجھے اسکولز،دینی مدارس،کالج اور یونی ورسٹی ،تمام قسم کے اداروں میں تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملا ہے؛احساس یہ ہوا ہے کہ ہمارے یہاں نظام تعلیم میں بہت سی اصلاحات کی ضرورت ہے۔
سب سے بڑا مسئلہ تعلیمی ثنویت کے خاتمے کا ہے؛یعنی مذہبی اور دنیوی دو الگ خانوں میں بانٹنا۔یہ تقسیم ایف اے کے بعد ہونا چاہیے؛اس سے پہلے ایک ہی طریقہ ہو۔ اور پھر آگے بھی ادارے یک ساں ہوں اور ڈگریاں بھی دیں بلا تخصیص تا کہ مختلف شعبوں سے وابستہ لوگوں کے معاشی اور معاشرتی اسٹیٹس میں زیادہ خلیج نہ ہو (مولوی،ڈاکٹر،انجینیر وغیرہ)
دوسری بات اسلوب تعلیم کی ہے؛یہاں رٹا سسٹم زیادہے جب کہ تصورات کلیئر کرانے پر زور ہونا چاہیے۔
اسی طرح نصابات میں بھی تبدیلیوں کی ضرورت ہے خاص طور سے دینی مدارس کے؛ان میں حاضر و موجود تناظر سے آ گہی کا پہلو بہت کم زور ہے جس کی وجہ سے یہاں کے فاضلین معاشرے میں خود اعتمادی سے بات نہیں کر پاتے۔
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
6۔كيا كسی پیشے سے منسلک رہے یا ہیں ؟
جی ،مدرسہ کی تعلیم سے فراغت کے فوری بعد وہیں (جامعہ رحمانیہ میں)تدریس کا آغاز کیا اور ساتھ ہی ایک ادارے کے شعبہ تحقیق سے وابستہ ہو گیا؛بعد ازاں سرکاری درس گاہ میں معلم مقرر ہوا ؛آج بھی یہی شغل ہے۔
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
7۔عمرعزيز کی کتنی بہاریں گزار چکے ہیں ؟اب تك زندگی سے کیا سیکھا؟؟
تینتیس برس ہوئے اس عالم آب و گل میں وارد ہوئے
کئی باتیں سیکھیں ہیں ؛ان میں ایک بات یہ ہے کہ تحمل اور برداشت سے آپ بہت سی مصیبتوں سے بچ جاتے ہیں ؛جذباتیت سے مسائل اور الجھتے ہیں!! اگرچہ اپنے جذبات پر قابو پانا بہت ہی دشوار امر ہے!
خدا کی توفیق کے بغیر ممکن نہیں۔
 
Top