• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حالت احرام میں عورت کے چہرے کا پردہ

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کسی نے سوال کیا ہے اگر کوئی عورت حالت احرام میں سلا ہوا نقاب استعمال کرے تو کیا وہ گناہ گار ہوگی.اس کو اوڑهنی سے منہ چهپانا مشکل لگتا ہے کیونکہ وہ بار بار کهل جاتا ہے اس صورت میں کیا وہ چہرہ کهلا رکه سکتی ہے.
جزاک اللہ خیرا

Sent from my SM-N9005 using Tapatalk
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کسی نے سوال کیا ہے اگر کوئی عورت حالت احرام میں سلا ہوا نقاب استعمال کرے تو کیا وہ گناہ گار ہوگی.اس کو اوڑهنی سے منہ چهپانا مشکل لگتا ہے کیونکہ وہ بار بار کهل جاتا ہے اس صورت میں کیا وہ چہرہ کهلا رکه سکتی ہے.
جزاک اللہ خیرا
وعلیکم السلامورحمتہ اللہ وبرکاتہ

محرم عورت حج میں نقاب نہ پہنے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
حج میں نقاب کے ساتھ چہرے کو ڈھانپنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ میں نے ایک حدیث پڑھی تھی جس کا مفہوم یہ ہے کہ محرم عورت نقاب اوردستانے نہ پہنے2 اسی طرح میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول بھی پڑھا ہے کہ سفر حج میں جب مرد ہمارے پاس سے گزرتے، تو ہم اپنے چہروں پر نقاب ڈال لیتے اور جب ہم ان سے آگے نکل جاتے، تو ہم اپنے چہروں کو ننگا کر لیاکرتے تھے۔سنن ابی داود، المناسک، باب فی المحرمۃ تغطی وجہہا، حدیث: ۱۸۳۳ وقال الالبانی ’’ضعیف‘‘۔
ان دونوں میں تطبیق کس طرح ہوگی؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس مسئلے میں صحیح بات وہی ہے، جو حدیث میں مذکور ہے اور وہ یہ کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے محرم عورت کو نقاب پہننے سے منع فرمایا ہے، اس لئے محرم عورت کے لیے نقاب مطلقاً ممنوع ہے، خواہ اجنبی مرد اس کے پاس سے گزریں یا نہ گزریں۔ محرم عورت کے لیے نقاب حرام ہے، خواہ اس نے حج کا احرام باندھا ہو یا عمرے کا۔ نقاب عورتوں کے ہاں معروف ہے اور وہ یہ ہے کہ عورت ایک ایسے پردے کے ساتھ اپنے چہرے کو چھپائے، جس میں دیکھنے کے لیے دونوں آنکھوں کے سامنے دو سوراخ بنے ہوں۔ حدیث حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نقاب سے ممانعت کے حکم کے مخالفت نہیں ہے کیونکہ اس میں یہ ذکر نہیں ہے کہ عورتیں نقاب پہن لیتی تھیں بلکہ یہ ذکر ہے کہ وہ نقاب کے بغیر اپنے چہرے کو چھپا لیتی تھیں، لہٰذا جب مرد عورتوں کے پاس سے گزریں تو یہ بہت ضروری ہے کہ وہ اپنے چہروں کو پردہ کے ساتھ ڈھانپ لیں کیونکہ اجنبی مردوں سے چہرے کا پردہ واجب ہے، لہٰذا ہم یہ کہتے ہیں کہ نقاب محرم عورت کے لیے مطلقاً حرام نہیں ہے اور افضل یہ ہے کہ وہ اپنے چہرے کو کھلا رکھے، تاہم جب اس کے پاس سے مرد گزریں تو چہرہ چھپانا واجب ہے لیکن وہ نقاب کے بغیر پردہ کرے۔
وباللہ التوفیق
فتاویٰ ارکان اسلام

حج کے مسائل

 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
جزاک اللہ خیرا یا شیخ محترم

Sent from my SM-N9005 using Tapatalk
 
شمولیت
جون 05، 2018
پیغامات
277
ری ایکشن اسکور
15
پوائنٹ
79
Top