• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حدیث (چوتھی بار شراب پینے پرقتل کردو) سند درکار ہے۔

ابو عمر

مبتدی
شمولیت
دسمبر 06، 2011
پیغامات
18
ری ایکشن اسکور
101
پوائنٹ
0
السلام علیکم محترم محققین و عالم حضرات سے گزارش ہے یہ ایک جگہ سے لی گئی حدیث ہے اور اسکے ساتھ کتاب کا حوالہ بھی ہے آپ لوگوں سے گزارش کے اسکی سند اور تبصرہ بیان فرمادیں مفصل طور پر جزاک اللہ

ترجمہ: ” جو شخص شراب پئے اسکو درے مارو ،پھر اگر دوبارہ پئے پھر دُرے مارو،پھر اگر تیسری بار پئے پھر درے مارو، پھر اگر چوتھی بار پئے تو اسکو قتل کر دو“ ۔ ( رواہ ابن حبان والحاکم وابو داﺅد والنسائی وابن ماجہ)
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,998
ری ایکشن اسکور
9,798
پوائنٹ
722
امام أبوداؤد رحمه الله (المتوفى275)نے کہا:
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبَانُ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ذَكْوَانَ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا شَرِبُوا الْخَمْرَ فَاجْلِدُوهُمْ، ثُمَّ إِنْ شَرِبُوا فَاجْلِدُوهُمْ، ثُمَّ إِنْ شَرِبُوا فَاجْلِدُوهُمْ، ثُمَّ إِنْ شَرِبُوا فَاقْتُلُوهُمْ»[سنن أبي داود 4/ 164]۔

اس کی سند صحیح ہے۔
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,998
ری ایکشن اسکور
9,798
پوائنٹ
722
حدیث مذکور کو بعض علماء منسوخ مانتے ہیں۔
بعض قتل کوسخت تعزیری سزا پرمحمول کرتے ہیں۔
بعض کہتے ہیں اگرشراب کو حلال سمجھ کرپی رہا ہے تو قتل کردیں گے۔

علامہ البانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
ولكنا نرى أنه من باب التعزيز، إذا رأى الإمام قتل، وإن لم يره لم يقتل بخلاف الجلد فإنه لابد منه في كل مرة وهو الذي اختاره الإمام ابن القيم رحمه الله تعالى. [سلسلة الأحاديث الصحيحة وشيء من فقهها وفوائدها 3/ 348]۔
یعنی قتل کی بات تعزیر ہی کی ایک قسم ہے اس لئے امام وقت اجتہاد کرے گا اگرقتل کرنا مناسب سمجھے گا تو قتل کرے گا بصورت دیگرقتل نہیں کرے گا ، جہاں تک کوڑے مارنے کی بات ہے تو یہ لازمی ہے ، امام ابن قیم رحمہ اللہ نے اسی موقف کو اختیارکیاہے۔
 
Top