گڈمسلم
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 10، 2011
- پیغامات
- 1,407
- ری ایکشن اسکور
- 4,912
- پوائنٹ
- 292
حسد اور ایک مشہور ضعیف روایت
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منسوب ایک روایت میں آیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا
یہ روایت بلحاظ سند ضعیف ہے۔اس کی سند میں ایک راوی جد ابراہیم (ابراہیم بن ابی اسید کا دادا) مجہول ہے۔’’ اياكم والحسد فان الحسد ياكل الحسنات كما تاكل النار الحطب‘‘(سنن ابی داؤد:4903)
حسد سے بچو کیونکہ حسد نیکیوں کو اس طرح کھا جاتا ہے جیسے آگ (خشک) لکڑیوں کو کھا جاتی ہے۔
حافظ ابن حجر نے کہا
’’لایعرف‘‘(تقریب التہذیب:8503) یہ پہنچانا نہیں جاتا۔
اس راوی پر یحیٰ بن سعید القطان، یحیٰ بن معین، ابوحاتم الرازی، عمروبن علی الفلاس، احمد بن حنبل اور دار قطنی وغیرہم رحمہم اللہ اجمعین نے شدید جرح کی ہے۔دیکھیئے کتاب الجروح والتعدیل( ج6 ص 289) وسوالات البرقانی للدار قطنی (387) اور عام کتب اسماء الرجال۔ایسی ایک روایت سنن ابن ماجہ میں (سیدنا) انس رضی اللہ عنہ سے بھی مروی ہے۔(ح4210)
اس روایت کا راوی عیسی بن ابی عیسی الحناظ : متروک ہے۔(تقریب التہذیب:5317)
یادر ہے کہ حسد کرنا حرام ہے اور حسد کا رد قرآن وحدیث سے ثابت ہے لیکن درج بالا روایت ثابت نہیں ہے لہذا اسے بغیر جرح کے بیان نہیں کرنا چاہیے۔