• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حضرت سلمان علیہ السلام کی وفات کا عجیب واقعہ۔۔۔

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
حضرت سلمان علیہ السلام کی وفات کا عجیب واقعہ۔۔۔

دوستو! اس واقعے میں بہت سی ہدایات ہیں مثلا۔۔۔ یہ کے حضرت سلمان علیہ السلام جن کو ایسی بے مثال حکومت اور سلطنت حاصل تھی کے صرف ساری دنیا پر ہی نہیں بلکہ جنات اور طیور اور ہوا پر بھی اُن کی حکومت تھی ۔۔۔

مگر ان سب سامانوں کے باوجود موت سے ان کو بھی نجات نہ تھی اور یہ موت تو مقررہ وقت پر آنی تھی بیت المقدس کی تعمیر جو حضرت داؤد علیہ السلام نے شروع کی پھر حضرت سلیمان علیہ السلام نے اس کی تکمیل فرمائی، اس میں کچھ کام تعمیر کا باقی تھا اور یہ تعمیر کا کام جنات کے سپرد تھا جن کی طبعیت میں سرکشی غالب تھی۔۔۔ حضرت سلیمان علیہ السلام کے خوف سے جنات کام کرتے تھے ان کی وفات کا جنات کو علم ہوجائے تو فورا کام چھوڑ بیٹھیں اور تعمیر رہ جائے۔۔۔

اس کا انتظام حضرت سلیمان نے باذن ربانی یہ کیا کے جب موت کا وقت آیا تو موت کی تیاری کرکے اپنی محراب میں داخل ہوگئے جو شفاف شیشے سے بنی ہوئی تھی باہر سے اندر کی سب چیزیں نظر آتی تھیں اور اپنے معمول کے مطابق عبادت کیلئے ایک سہارا لے کر کھڑے ہوگئے کے روح پرواز کرنے کے بعد بھی جسم اس عصا کے سہارے اپنی جگہ جمع رہے سلیمان علیہ السلام کی روح وقت مقررہ پر قبض کرلی گئی مگر وہ اپنے عصا کے سہارے اپنی جگہ جمارہے سلیمان علیہ السلام کی روح وقت مقررہ پر قبض کرلی گئی مگر وہ اپنے عصا کے سہارے اپنی جگہ جمے ہوئے باہر سے ایسے نظر آتے کے عبادت میں مشغول ہیں جنات کی یہ مجال نہ تھی کے پاس آکر دیکھ سکتے وہ حضرت سلیمان علیہ السلام کو زندہ سمجھ کر کام میں مشغول رہے یہاں تک کے سال بھر گزر گیا اور تعیمرات بیت المقدس کا بقیہ کام پورا ہوگیا۔ تو اللہ تعالٰی نے گھن کے کیڑے کو جس کو فارسی میں دیوک اور اردو میں دیمک کہا جاتا ہے اور قرآن میں اس کو دبتہ الارض کے نام سے موسوم کیا ہے عصائے سلیمانی پر مسلط کردیا۔۔۔

دیمک نے عصاء کی لکڑی کو اندر سے کھا کر کمزور کردیا، عصا کا سہارا ختم ہوا تو سلیمان علیہ السلام گر گئے اس وقت جنات کو اُن کی موت کی خبر ہوئی۔۔۔

جنات کو اللہ تعالٰی نے دور دراز کی مسافت چند لمحات میں قطع کرلینے کی قوت عطاء فرمائی ہے وہ بہت سے ایسے حالات وواقعات سے واقف ہوتے تھے جن کو انسان نہیں جانتے، جب وہ انسانوں کو ان واقعات کی خبر دیتے تو انسان یہ سمجھتے تھے کے یہ غیب کی خبر ہے اور جنات کو بھی علم غیب حاصل ہے خود جنات کو بھی علم غیب کا دعوٰٰی ہو تو بعید نہیں موت کے اس عجیب واقعہ نے اس کی بھی حقیقت کھول دی خود جنات کو بھی پتہ چل گیا اور سب انسانوں کو بھی کے جنات عالم الغیب نہیں ہیں کیونکہ ان کو غیب کا علم ہوتا تو حضڑت سلیمان علیہ اسلام کی وفات سے ایک سال پہلے ہی باخبر ہوجاتے۔۔۔

یہ تحریر ای میل کے ذریعے مجھےامیج فارمیٹ میں موصول ہوئی۔۔۔ لیکن اس کو اس مقصد کے لئے شیئر کیا کے آخری پیراگراف سے ہمیں کچھ سیکھنے کو ملے۔۔۔

واللہ اعلم۔۔۔
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
حضرت سلمان علیہ السلام کی وفات کا عجیب واقعہ۔۔۔

دوستو! اس واقعے میں بہت سی ہدایات ہیں مثلا۔۔۔ یہ کے حضرت سلمان علیہ السلام جن کو ایسی بے مثال حکومت اور سلطنت حاصل تھی کے صرف ساری دنیا پر ہی نہیں بلکہ جنات اور طیور اور ہوا پر بھی اُن کی حکومت تھی ۔۔۔

مگر ان سب سامانوں کے باوجود موت سے ان کو بھی نجات نہ تھی اور یہ موت تو مقررہ وقت پر آنی تھی بیت المقدس کی تعمیر جو حضرت داؤد علیہ السلام نے شروع کی پھر حضرت سلیمان علیہ السلام نے اس کی تکمیل فرمائی، اس میں کچھ کام تعمیر کا باقی تھا اور یہ تعمیر کا کام جنات کے سپرد تھا جن کی طبعیت میں سرکشی غالب تھی۔۔۔ حضرت سلیمان علیہ السلام کے خوف سے جنات کام کرتے تھے ان کی وفات کا جنات کو علم ہوجائے تو فورا کام چھوڑ بیٹھیں اور تعمیر رہ جائے۔۔۔

اس کا انتظام حضرت سلیمان نے باذن ربانی یہ کیا کے جب موت کا وقت آیا تو موت کی تیاری کرکے اپنی محراب میں داخل ہوگئے جو شفاف شیشے سے بنی ہوئی تھی باہر سے اندر کی سب چیزیں نظر آتی تھیں اور اپنے معمول کے مطابق عبادت کیلئے ایک سہارا لے کر کھڑے ہوگئے کے روح پرواز کرنے کے بعد بھی جسم اس عصا کے سہارے اپنی جگہ جمع رہے سلیمان علیہ السلام کی روح وقت مقررہ پر قبض کرلی گئی مگر وہ اپنے عصا کے سہارے اپنی جگہ جمارہے سلیمان علیہ السلام کی روح وقت مقررہ پر قبض کرلی گئی مگر وہ اپنے عصا کے سہارے اپنی جگہ جمے ہوئے باہر سے ایسے نظر آتے کے عبادت میں مشغول ہیں جنات کی یہ مجال نہ تھی کے پاس آکر دیکھ سکتے وہ حضرت سلیمان علیہ السلام کو زندہ سمجھ کر کام میں مشغول رہے یہاں تک کے سال بھر گزر گیا اور تعیمرات بیت المقدس کا بقیہ کام پورا ہوگیا۔ تو اللہ تعالٰی نے گھن کے کیڑے کو جس کو فارسی میں دیوک اور اردو میں دیمک کہا جاتا ہے اور قرآن میں اس کو دبتہ الارض کے نام سے موسوم کیا ہے عصائے سلیمانی پر مسلط کردیا۔۔۔

دیمک نے عصاء کی لکڑی کو اندر سے کھا کر کمزور کردیا، عصا کا سہارا ختم ہوا تو سلیمان علیہ السلام گر گئے اس وقت جنات کو اُن کی موت کی خبر ہوئی۔۔۔

جنات کو اللہ تعالٰی نے دور دراز کی مسافت چند لمحات میں قطع کرلینے کی قوت عطاء فرمائی ہے وہ بہت سے ایسے حالات وواقعات سے واقف ہوتے تھے جن کو انسان نہیں جانتے، جب وہ انسانوں کو ان واقعات کی خبر دیتے تو انسان یہ سمجھتے تھے کے یہ غیب کی خبر ہے اور جنات کو بھی علم غیب حاصل ہے خود جنات کو بھی علم غیب کا دعوٰٰی ہو تو بعید نہیں موت کے اس عجیب واقعہ نے اس کی بھی حقیقت کھول دی خود جنات کو بھی پتہ چل گیا اور سب انسانوں کو بھی کے جنات عالم الغیب نہیں ہیں کیونکہ ان کو غیب کا علم ہوتا تو حضڑت سلیمان علیہ اسلام کی وفات سے ایک سال پہلے ہی باخبر ہوجاتے۔۔۔

یہ تحریر ای میل کے ذریعے مجھےامیج فارمیٹ میں موصول ہوئی۔۔۔ لیکن اس کو اس مقصد کے لئے شیئر کیا کے آخری پیراگراف سے ہمیں کچھ سیکھنے کو ملے۔۔۔

واللہ اعلم۔۔۔
اس سے تو اور بھی بہت کچھ ثابت ہورہا ہے غور کریں !!!!!
 
Top