• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حضرت مسیح علیہ السلام کی تعلیم + آپ علیہ السلام کے اصحاب ارادت۔ تفسیر السراج۔ پارہ:3

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
وَمُصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيَّ مِنَ التَّوْرٰىۃِ وَلِاُحِلَّ لَكُمْ بَعْضَ الَّذِيْ حُرِّمَ عَلَيْكُمْ وَجِئْتُكُمْ بِاٰيَۃٍ مِّنْ رَّبِّكُمْ۝۰ۣ فَاتَّقُوا اللہَ وَاَطِيْعُوْنِ۝۵۰ اِنَّ اللہَ رَبِّيْ وَرَبُّكُمْ فَاعْبُدُوْہُ۝۰ۭ ھٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِيْمٌ۝۵۱ فَلَمَّآ اَحَسَّ عِيْسٰى مِنْھُمُ الْكُفْرَ قَالَ مَنْ اَنْصَارِيْٓ اِلَى اللہِ۝۰ۭ قَالَ الْحَوَارِيُوْنَ نَحْنُ اَنْصَارُ اللہِ۝۰ۚ اٰمَنَّا بِاللہِ۝۰ۚ وَاشْہَدْ بِاَنَّا مُسْلِمُوْنَ۝۵۲ رَبَّنَآ اٰمَنَّا بِمَآ اَنْزَلْتَ وَاتَّبَعْنَا الرَّسُوْلَ فَاكْتُبْنَا مَعَ الشّٰہِدِيْنَ۝۵۳ وَمَكَرُوْا وَمَكَرَ اللہُ۝۰ۭ وَاللہُ خَيْرُ الْمٰكِرِيْنَ۝۵۴ۧ
اورسچا بتاتاہوں اپنے سے پہلی کتاب کو جو توریت ہے اور اس لیے آیا ہوں کہ بعض چیزیں جو تم پر حرام ہوئی تھیں، میں ان کو تمہارے لیے حلال کردوں اور تمہارے پاس تمہارے رب سے نشان لے کے آیا ہوں۔ سو تم اللہ سے ڈرو اور میرا کہا مانو۔(۵۰) بے شک اللہ میرا اور تمہارا رب ہے ۔ سو اسی کی بندگی کرو یہی سیدھی راہ ہے ۔۱؎(۵۱) پھرجب عیسیٰ( علیہ السلام) نے ان کا کفر معلوم کیا تو کہا کہ خدا کی راہ میں میرا مدد گار کون ہے ؟ حواریوں نے کہا کہ ہم اللہ کے مددگار ہیں۔ ہم اللہ پر ایمان لائے اور تو گواہ رہ کہ ہم ماننے والے ہیں۔۲؎(۵۲) اے ہمارے رب ! جو کچھ تونے نازل کیا ہے ۔ ہم نے اس کو مانا اور ہم (عیسیٰ علیہ السلام) رسو ل کے تابع ہوئے ۔ سو تو ہمیں گواہوں میں لکھ لے۔ (۵۳) اور انھوں نے(یعنی کافروں نے )فریب کیا اور اللہ نے بھی داؤ کیا اور اللہ کا داؤ سب سے بہتر ہے۔(۵۴)
حضرت مسیح علیہ السلام کی تعلیم
۱؎ آپ(علیہ السلام)نے فرمایا میں تورات کی تصدیق کرتاہو ں اور ان پابندیوں کو اٹھاتا ہوں جن کو خواہ مخواہ تم نے اپنے اوپر عاید کر لیا ہے اور فرمایا کہ میرا رب اورتمہارا رب صرف ایک ہے ۔ اسی کی پوجا اور پرستش صراط مستقیم ہے ۔
آپ علیہ السلام کے اصحاب ارادت
۲؎ حضرت مسیح علیہ السلام کی یہ تعلیم توحید و روحانیت یہودیوں کو ناگوار محسوس ہوئی، اس لیے انھوں نے پوری طرح مخالفت کی ٹھان لی ۔ حکومت وقت کو آپ کے خلاف آمادہ تعزیر کیا۔ اس پر آپ علیہ السلام نے مخلصین کی ایک جماعت کو دعوت ارادت دی اور مَنْ اَنْصَارِیْ اِلَی اللّٰہِ کا نعرہ لگایا۔ جس کو سن کر حواریین نے لبیک کہا اور نصرت واعانت کا مضبوط عہد کیا۔

قرآن حکیم نے حضرت مسیح علیہ السلام کی تقدیس کے ساتھ ساتھ حواریوں کو بھی شرف خلعت سے نوازا مگر انجیل میں لکھا ہے کہ مسیح علیہ السلام کے حواریوں نے حضرت مسیح علیہ السلام کو دھوکا دیا اور گرفتار کرادیا اور انکار کیا۔ معلوم ہوتا ہے یہ تحریف ہے ۔
حل لغات
{حَوَارِیُّوْنَ} جمع حواری۔ مخلص دوست۔ ارادت مند{مَکَرُوْا۔ مصدر مکر۔ معنی تدبیر محکم وخفیہ۔
 
Top