محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
وَمُصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيَّ مِنَ التَّوْرٰىۃِ وَلِاُحِلَّ لَكُمْ بَعْضَ الَّذِيْ حُرِّمَ عَلَيْكُمْ وَجِئْتُكُمْ بِاٰيَۃٍ مِّنْ رَّبِّكُمْ۰ۣ فَاتَّقُوا اللہَ وَاَطِيْعُوْنِ۵۰ اِنَّ اللہَ رَبِّيْ وَرَبُّكُمْ فَاعْبُدُوْہُ۰ۭ ھٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِيْمٌ۵۱ فَلَمَّآ اَحَسَّ عِيْسٰى مِنْھُمُ الْكُفْرَ قَالَ مَنْ اَنْصَارِيْٓ اِلَى اللہِ۰ۭ قَالَ الْحَوَارِيُوْنَ نَحْنُ اَنْصَارُ اللہِ۰ۚ اٰمَنَّا بِاللہِ۰ۚ وَاشْہَدْ بِاَنَّا مُسْلِمُوْنَ۵۲ رَبَّنَآ اٰمَنَّا بِمَآ اَنْزَلْتَ وَاتَّبَعْنَا الرَّسُوْلَ فَاكْتُبْنَا مَعَ الشّٰہِدِيْنَ۵۳ وَمَكَرُوْا وَمَكَرَ اللہُ۰ۭ وَاللہُ خَيْرُ الْمٰكِرِيْنَ۵۴ۧ
قرآن حکیم نے حضرت مسیح علیہ السلام کی تقدیس کے ساتھ ساتھ حواریوں کو بھی شرف خلعت سے نوازا مگر انجیل میں لکھا ہے کہ مسیح علیہ السلام کے حواریوں نے حضرت مسیح علیہ السلام کو دھوکا دیا اور گرفتار کرادیا اور انکار کیا۔ معلوم ہوتا ہے یہ تحریف ہے ۔
اورسچا بتاتاہوں اپنے سے پہلی کتاب کو جو توریت ہے اور اس لیے آیا ہوں کہ بعض چیزیں جو تم پر حرام ہوئی تھیں، میں ان کو تمہارے لیے حلال کردوں اور تمہارے پاس تمہارے رب سے نشان لے کے آیا ہوں۔ سو تم اللہ سے ڈرو اور میرا کہا مانو۔(۵۰) بے شک اللہ میرا اور تمہارا رب ہے ۔ سو اسی کی بندگی کرو یہی سیدھی راہ ہے ۔۱؎(۵۱) پھرجب عیسیٰ( علیہ السلام) نے ان کا کفر معلوم کیا تو کہا کہ خدا کی راہ میں میرا مدد گار کون ہے ؟ حواریوں نے کہا کہ ہم اللہ کے مددگار ہیں۔ ہم اللہ پر ایمان لائے اور تو گواہ رہ کہ ہم ماننے والے ہیں۔۲؎(۵۲) اے ہمارے رب ! جو کچھ تونے نازل کیا ہے ۔ ہم نے اس کو مانا اور ہم (عیسیٰ علیہ السلام) رسو ل کے تابع ہوئے ۔ سو تو ہمیں گواہوں میں لکھ لے۔ (۵۳) اور انھوں نے(یعنی کافروں نے )فریب کیا اور اللہ نے بھی داؤ کیا اور اللہ کا داؤ سب سے بہتر ہے۔(۵۴)
۱؎ آپ(علیہ السلام)نے فرمایا میں تورات کی تصدیق کرتاہو ں اور ان پابندیوں کو اٹھاتا ہوں جن کو خواہ مخواہ تم نے اپنے اوپر عاید کر لیا ہے اور فرمایا کہ میرا رب اورتمہارا رب صرف ایک ہے ۔ اسی کی پوجا اور پرستش صراط مستقیم ہے ۔حضرت مسیح علیہ السلام کی تعلیم
۲؎ حضرت مسیح علیہ السلام کی یہ تعلیم توحید و روحانیت یہودیوں کو ناگوار محسوس ہوئی، اس لیے انھوں نے پوری طرح مخالفت کی ٹھان لی ۔ حکومت وقت کو آپ کے خلاف آمادہ تعزیر کیا۔ اس پر آپ علیہ السلام نے مخلصین کی ایک جماعت کو دعوت ارادت دی اور مَنْ اَنْصَارِیْ اِلَی اللّٰہِ کا نعرہ لگایا۔ جس کو سن کر حواریین نے لبیک کہا اور نصرت واعانت کا مضبوط عہد کیا۔آپ علیہ السلام کے اصحاب ارادت
قرآن حکیم نے حضرت مسیح علیہ السلام کی تقدیس کے ساتھ ساتھ حواریوں کو بھی شرف خلعت سے نوازا مگر انجیل میں لکھا ہے کہ مسیح علیہ السلام کے حواریوں نے حضرت مسیح علیہ السلام کو دھوکا دیا اور گرفتار کرادیا اور انکار کیا۔ معلوم ہوتا ہے یہ تحریف ہے ۔
{حَوَارِیُّوْنَ} جمع حواری۔ مخلص دوست۔ ارادت مند{مَکَرُوْا۔ مصدر مکر۔ معنی تدبیر محکم وخفیہ۔حل لغات