• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حفاظت قرآن مجید اور مستشرقین

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,400
ری ایکشن اسکور
9,990
پوائنٹ
667
حفاظت قرآن مجید اور مستشرقین

قرآن مجید وہ واحد کتاب ہےجو مرتب ومنظم زندہ وجاوید صحیفہ کی صورت میں ہمارے پاس موجود ہے۔جس کی حفاظت کی ذمہ داری اﷲ تعالیٰ نے اپنے اوپر لی ہے۔ اسی طرح صرف قرآن حکیم کا دعویٰ ہے کہ وہ ایک محفوظ کتاب ہے ۔ نہ صرف اس کا ایک ایک حرف اور حرکت محفوظ ہے بلکہ اس کے الفاظ کی ادائیگی کے طریقے بھی تسلسل اور تواتر سے پوری صحت کے ساتھ ہم تک پہنچے ہیں ۔ اﷲ تعالیٰ کی طرف سے قرآن کی حفاظت کی ذمہ داری کے باوجود مسلمانوں نے اس کی حفاظت کی ضرورت سے آنکھیں بند نہیں کیں۔قرآن کے نزول کے ساتھ ہی اس کی کتابت کا اہتمام کیا گیا ۔ اس کی ترتیب بھی وہی ہے جو اﷲ تعالیٰ کی طرف سے دی گئی تھی۔ لیکن مستشرقین نے قرآن کو اپنی کتابوں کے برابر لانے کے لئے قرآن کے متن کے غیر معتبر ہونے کے نقطہ نگاہ کو ثابت کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور صرف کیا ہے۔جہاں مستشرقین نے اپنے خاص اہداف اوراغراض ومقاصد کو مد نظر رکھ کر قرآن ،حدیث اورسیرت النبی ﷺ کے مختلف موضوعات پر قلم اٹھایاتو مستشرقین کی غلط فہمیوں ،بدگمانیوں اور انکے شکوک وشبہات کے ردّ میں علماء اسلام نے بھی ناقابل فراموش خدمات انجام دی ہیں۔ زیر نظر کتاب’’حفاظت قرآن مجید اور مستشرقین‘‘ پروفیسر ڈاکٹر حافظ محمود اختر(سابق ڈین اسلامک سٹڈیز ،پنجاب یونیورسٹی ) کی تصنیف ہے۔ڈاکٹر صاحب نے کتاب پر مبسوط مقدمہ لکھا ہے، اور اس کتاب کو دس ابواب میں تقسیم کیا ہے حتی المقدور کوشش کی گئی ہے کہ براہِ راست بنیادی ماخذ کی روشنی میں حقائق پیش کیے جائیں۔پہلے باب میں مستشرقین کی تحقیقات کا فکری، سیاسی اور مذہبی پس منظر، اسلام کے بارے میں ان کی تحقیقات کی نوعیت، ان کے ماخذِ تحقیق پر روشنی ڈالی گئی ہے۔دوسرے باب میں اس پہلو پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ مستشرقین قرآن مجید کو اللہ کا کلام تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ نہ صرف وحی کو فوری طور پر لکھوانے کا اہتمام تھا بلکہ نزولِ وحی کے ساتھ ہی آیات کی ترتیب بھی متعین کردی گئی تھی، اس موضوع پر تفصیلات تیسرے باب میں موجود ہیں اور اس میں عقلی، نقلی اور واقعاتی شواہد پیش کیے گئے ہیں۔چوتھے باب میں یہ تمام تفصیلات بیان کی گئی ہیں کہ عہدِ صدیقِ اکبرؓ میں ایک متفقہ نسخہ کس احتیاط اور اہتمام سے تیار کیا گیا ۔ اور پانچویں باب میں عہدِ عثمانِ غنیؓ میں جمع قرآن کی کارروائی پورے سیاق و سباق کے ساتھ واضح کردی گئی ہے۔ چھٹے باب میں ترتیبِ قرآن سے متعلق تفصیلی بحث کی گئی ہے۔ ساتویں باب میں نسخ فی القرآن کے موضوع پر بات کی گئی ہے۔ آٹھویں باب میں سبعہ احرف اور اختلافِ قرأت کا موضوع زیربحث آیا ہے۔نویں باب میں اختلافِ مصاحف کے عنوان کے تحت، مستشرقین کے پیدا کردہ ان اشکالات کا ازالہ کیا گیا ہے جو اس پہلو کو بنیاد بناکر پیش کیے گئے ہیں۔ اور دسواں باب صحت قرآن پر متشرقین کے متفرق اعتراضات سے متعلق ہے۔دفاعِ قرآن مجید کے سلسلے میں یہ اہم کتاب ہے۔ جو ہرکتب خانے میں موجود ہونی چاہیے۔اللہ تعالیٰ فاضل مصنف کی اس کاوش کو قبول فرمائے ۔(آمین) (م۔ا)
 
Top