عبد الرشید
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 5,402
- ری ایکشن اسکور
- 9,991
- پوائنٹ
- 667
کتاب کا نام
مصنف کا نام
ناشر
نبی اکرمؐ کے وصال پر ملال کے بعد آپ ﷺ کے رفقائے عالی مقام کا دور آتا ہے جنہیں صحابہ کرام کے پر عظمت لقب سے پکارا جاتا ہے۔ تاریخ انتہائی فخر اور احترام کے ساتھ اس گروہ کا ذکر کرتی ہے اور فیصلہ دیتی ہے کہ انبیاء و رسلؑ کے بعد اس سطح ارض پر اور آسمان کی نیلی چھت کے نیچے آج تک کوئی ایسی جماعت پیدا نہیں ہوئی جو صحابہ کرامؓ کی ہم سری کا دعویٰ کر سکے اور نہ آئندہ قیامت تک پیدا ہو گی۔ صحابہ کرامؓ کی مقدس و مبارک جماعت بے شمار خصوصیات کی حامل تھی اور ان میں سے بعض حضرات میں بعض خصوصیات خاص طور پر بے حد نمایاں تھیں جن میں ایک خصوصیت ’’طرزِ حکمرانی‘‘ تھی۔ جن حضرات بلند مرتبت میں یہ خصوصیت پائی جاتی تھی انہیں خود نبی کریم ﷺ نے بھی بعض مقامات پر والی اور حاکم مقرر فرمایا اور آپ کے بعد خلفاء راشدین کے عہد بابرکت میں بھی ان کی اس خصوصیت و صلاحیت سے فائدہ اُٹھایا گیا۔ زیر نظر کتاب میں مولانا محمود احمد غضنفر صاحب نے صحابہ کرام کی اسی خصوصیت کو دادِ تحسین سے نوازا ہے۔ اسلامی ریاست و حکومت کے موضوع پر یہ نہایت اہم کتاب ہے کہ جس میں ان صحابہ کرام کو جمع کر دیا گیا ہے جنہوں نے مختلف مقامات میں داد حکمرانی دی۔ اس کے مطالعے سے معلوم ہوتا ہے کہ اسلام کس قسم کی حکمرانی کی تلقین کرتا ہے اور مسلمان حکمران کے اصل فرائض کیا ہیں؟ اس کتاب میں ایسے صحابہ کرام کا تذکرہ کیا گیا ہے جنہوں نے اسلامی مملکت کے مختلف علاقوں میں حکومت کے فرائض سر انجام دیئے۔ عالم اسلام کے موجودہ حکمران اس کتاب کو مشعل راہ بنا کر دنیاو آخرت کی سعادتوں کو حاصل کر سکتے ہیں۔ صحابہ کرام کی حیات طیبہ کو منصۂ شہود پر لانا، ان کے کارناموں کو نکھار کر پیش کرنا اور لوگوں کے علم و مطالعہ میں لانا واقعی ہی بہت بڑی سعادت اور عظیم خدمت ہے۔ (آ۔ ہ)
اس کتاب حکمران صحابہ کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
حکمران صحابہ رضی اللہ عنہم
مصنف کا نام
محمود احمد غضنفر
ناشر
مکتبہ قدوسیہ،لاہور
تبصرہ
نبی اکرمؐ کے وصال پر ملال کے بعد آپ ﷺ کے رفقائے عالی مقام کا دور آتا ہے جنہیں صحابہ کرام کے پر عظمت لقب سے پکارا جاتا ہے۔ تاریخ انتہائی فخر اور احترام کے ساتھ اس گروہ کا ذکر کرتی ہے اور فیصلہ دیتی ہے کہ انبیاء و رسلؑ کے بعد اس سطح ارض پر اور آسمان کی نیلی چھت کے نیچے آج تک کوئی ایسی جماعت پیدا نہیں ہوئی جو صحابہ کرامؓ کی ہم سری کا دعویٰ کر سکے اور نہ آئندہ قیامت تک پیدا ہو گی۔ صحابہ کرامؓ کی مقدس و مبارک جماعت بے شمار خصوصیات کی حامل تھی اور ان میں سے بعض حضرات میں بعض خصوصیات خاص طور پر بے حد نمایاں تھیں جن میں ایک خصوصیت ’’طرزِ حکمرانی‘‘ تھی۔ جن حضرات بلند مرتبت میں یہ خصوصیت پائی جاتی تھی انہیں خود نبی کریم ﷺ نے بھی بعض مقامات پر والی اور حاکم مقرر فرمایا اور آپ کے بعد خلفاء راشدین کے عہد بابرکت میں بھی ان کی اس خصوصیت و صلاحیت سے فائدہ اُٹھایا گیا۔ زیر نظر کتاب میں مولانا محمود احمد غضنفر صاحب نے صحابہ کرام کی اسی خصوصیت کو دادِ تحسین سے نوازا ہے۔ اسلامی ریاست و حکومت کے موضوع پر یہ نہایت اہم کتاب ہے کہ جس میں ان صحابہ کرام کو جمع کر دیا گیا ہے جنہوں نے مختلف مقامات میں داد حکمرانی دی۔ اس کے مطالعے سے معلوم ہوتا ہے کہ اسلام کس قسم کی حکمرانی کی تلقین کرتا ہے اور مسلمان حکمران کے اصل فرائض کیا ہیں؟ اس کتاب میں ایسے صحابہ کرام کا تذکرہ کیا گیا ہے جنہوں نے اسلامی مملکت کے مختلف علاقوں میں حکومت کے فرائض سر انجام دیئے۔ عالم اسلام کے موجودہ حکمران اس کتاب کو مشعل راہ بنا کر دنیاو آخرت کی سعادتوں کو حاصل کر سکتے ہیں۔ صحابہ کرام کی حیات طیبہ کو منصۂ شہود پر لانا، ان کے کارناموں کو نکھار کر پیش کرنا اور لوگوں کے علم و مطالعہ میں لانا واقعی ہی بہت بڑی سعادت اور عظیم خدمت ہے۔ (آ۔ ہ)
اس کتاب حکمران صحابہ کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں