• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حکومت اور سرداری کی حرص کرنا مکروہ ہے

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
حدیث نمبر: 7148
حدثنا أحمد بن يونس،‏‏‏‏ حدثنا ابن أبي ذئب،‏‏‏‏ عن سعيد المقبري،‏‏‏‏ عن أبي هريرة،‏‏‏‏ عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏"‏ إنكم ستحرصون على الإمارة،‏‏‏‏ وستكون ندامة يوم القيامة،‏‏‏‏ فنعم المرضعة وبئست الفاطمة ‏"‏‏.‏ وقال محمد بن بشار: حدثنا عبد الله بن حمران: حدثنا عبد الحميد بن جعفر،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن سعيد المقبري،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن عمر بن الحكم،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن أبي هريرة،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ قوله.


ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ابن ابی ذئب نے بیان کیا، ان سے سعید مقبری نے بیان کیا اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، تم حکومت کا لالچ کرو گے اور یہ قیامت کے دن تمہارے لیے باعث ندامت ہو گی۔ پس کیا ہی بہتر ہے دودھ پلانے والی اور کیا ہی بری ہے دودھ چھڑانے والی۔ اور محمد بن بشار نے بیان کیا، کہا ہم سے عبداللہ بن حمران نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالحمید نے بیان کیا، ان سے سعید المقبری نے، ان سے عمر بن حکم نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے اپنا قول (موقوفاً) نقل کیا۔

حدیث نمبر: 7149
حدثنا محمد بن العلاء،‏‏‏‏ حدثنا أبو أسامة،‏‏‏‏ عن بريد،‏‏‏‏ عن أبي بردة،‏‏‏‏ عن أبي موسى ـ رضى الله عنه ـ قال دخلت على النبي صلى الله عليه وسلم أنا ورجلان من قومي فقال أحد الرجلين أمرنا يا
رسول الله‏.‏ وقال الآخر مثله‏.‏ فقال ‏"‏ إنا لا نولي هذا من سأله،‏‏‏‏ ولا من حرص عليه ‏"‏‏.‏


ہم سے محمد بن علاء نے بیان کیا، کہا ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا، ان سے بریدہ نے، ان سے ابوبردہ نے اور ان سے ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اپنی قوم کے دو آدمیوں کو لے کر حاضر ہوا۔ ان میں سے ایک نے کہا کہ یا رسول اللہ! ہمیں کہیں کا حاکم بنا دیجئیے اور دوسرے بھی یہی خواہش ظاہر کی۔ اس پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہم ایسے شخص کو یہ ذمہ داری نہیں سونپتے جو اسے طلب کرے اور نہ اسے دیتے ہیں جو اس کا حریص ہو۔

صحیح بخاری
کتاب الاحکام
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
صحیح بخاری -> کتاب الاحکام
باب : حکومت اور سرداری کی حرص کرنا منع ہے

حدیث نمبر : 7148
حدثنا أحمد بن يونس، حدثنا ابن أبي ذئب، عن سعيد المقبري، عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏"‏ إنكم ستحرصون على الإمارة، وستكون ندامة يوم القيامة، فنعم المرضعة وبئست الفاطمة ‏"‏‏.‏
ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ابن ابی ذئب نے بیان کیا، ان سے سعید مقبری نے بیان کیا اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، تم حکومت کا لالچ کروگے اور یہ قیامت کے دن تمہارے لیے باعث ندامت ہوگی۔ پس کیا ہی بہتر ہے دودھ پلانے والی اور کیا ہی بری ہے دودھ چھڑانے والی۔ اور محمد بن بشار نے بیان کیا، کہا ہم سے عبداللہ بن حمران نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالحمید نے بیان کیا، ان سے سعید المقبری نے، ان سے عمر بن حکم نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے اپنا قول ( موقوفاً) نقل کیا۔

تشریح : تو اس طریق میں دو باتیںاگلے طریق کے خلاف ہیں ایک تو سعید اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہ میں عمر بن حکم کا واسطہ ہونا، دوسرے حدیث کو موقوفاً نقل کرنا۔

سبحان اللہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا عمدہ مثال دی ہے۔ آدمی کو حکومت اور سرداری ملتے وقت بڑی لذت ہوتی ہے، خوب روپے کماتا ہے، مزے اڑاتا ہے لیکن اس کو سمجھ لینا چاہئے کہ یہ سدا قائم رہنے والی چیز نہیں، ایک دن چھن جائے گی تو جتنا مزہ اٹھایا ہے وہ سب کرکرا ہوجائے گا اور اس رنج کے سامنے جو سرداری اور حکومت جاتے وقت ہوگا یہ خوشی کوئی چیز نہیں ہے۔ عاقل کو چاہئے کہ جس کام کے انجام میں رنج ہو اس کو تھوڑی سی لذت کی وجہ سے ہرگز اختیار نہ کرے۔ عاقل وہی کام کرتا ہے جس میں رنج اور دکھ کا نام نہ ہو، نری لذت ہی لذت ہو گویہ لذت مقدار میں تھوڑی ہو لیکن اس لذت سے بدرجہا بہتر ہے جس کے بعد رنج سہنا پڑے۔ لاحول ولا قوۃ الا باللہ۔ دنیا کی حکومت پر سرداری اور بادشاہت درحقیقت ایک عذاب الیم ہے۔ اسی لیے عقل مند بزرگ اس سے ہمیشہ بھاگتے رہے۔ امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ نے مارکھائی، قید میں رہے مگر حکومت قبول نہ کی۔ دوسری حدیث میں ہے جو شخص عدالت کا حاکم یعنی قاضی ( جج ) بنایا گیا وہ بن چھری ذبح کیاگیا۔

حدیث نمبر : 7149
حدثنا محمد بن العلاء، حدثنا أبو أسامة، عن بريد، عن أبي بردة، عن أبي موسى ـ رضى الله عنه ـ قال دخلت على النبي صلى الله عليه وسلم أنا ورجلان من قومي فقال أحد الرجلين أمرنا يا رسول الله‏.‏ وقال الآخر مثله‏.‏ فقال ‏"‏ إنا لا نولي هذا من سأله، ولا من حرص عليه ‏"‏‏.‏
ہم سے محمد بن علاءنے بیان کیا، کہا ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا، ان سے بریدہ نے، ان سے ابوبردہ نے اور ان سے ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اپنی قوم کے دو آدمیوں کو لے کر حاضر ہوا۔ ان میں سے ایک نے کہاکہ یا رسول اللہ! ہمیں کہیں کا حاکم بنادیجئے اور دوسرے بھی یہی خواہش ظاہر کی۔ اس پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہم ایسے شخص کو یہ ذمہ داری نہیں سونپتے جو اسے طلب کرے اور نہ اسے دیتے ہیں جو اس کا حریص ہو۔
 

محمد عاصم

مشہور رکن
شمولیت
مئی 10، 2011
پیغامات
236
ری ایکشن اسکور
1,027
پوائنٹ
104
اور یہی جمہوریت کی پہچان ہے کہ حکومت کے لیئے اپنے آپ کو پیش ہی نہ کرو بلکہ دوسروں پر کیچڑ پھینکتے ہوئے اپنے آپ کو فرشتہ بھی ثابت کرو اور لوگوں کو بیوقوف بناتے ہوئے ان کو قائل کرو کہ وہ مجھے ہی حکومت کے لیئے مناسب ترین شخص سمجھتے ہوئے حکومت کے لیئے چنیں۔
لعنت ہو ایسے نظام پر جو ایسے باطل اصول رکھتا ہے، مگر افسوس ہے لوگوں پر کہ جو اسلام کے پاکیزہ نظام کے ہوتے کافروں کے باطل اور کفریہ نظام زندگی کو اپناتے ہیں
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
لعنت ہو ایسے نظام پر جو ایسے باطل اصول رکھتا ہے، مگر افسوس ہے لوگوں پر کہ جو اسلام کے پاکیزہ نظام کے ہوتے کافروں کے باطل اور کفریہ نظام زندگی کو اپناتے ہیں
مثلاً؟
پاکستان کے آئین میں کیا خرابی ھے اور کسی ایسے اسلامی ملک جہاں اسلامی قانون ھے اس سے بھی کوئی مثال پیش کریں اگر مناسب سمجھیں تو ورنہ اگنور کر دیں۔

والسلام
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
مثلاً؟
پاکستان کے آئین میں کیا خرابی ھے اور کسی ایسے اسلامی ملک جہاں اسلامی قانون ھے اس سے بھی کوئی مثال پیش کریں اگر مناسب سمجھیں تو ورنہ اگنور کر دیں۔
والسلام
نماز کے وقت کاروبار بند نہیں ہوتا۔۔۔ امربالمعروف ونہی عن المنکر کے ادارے نہیں ہیں۔۔۔ جمعہ کی دن کی چھٹی ختم کردی جس سے مسجد میں نمازیوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے۔۔۔ کافر کو سول اور فوجی ادارے میں اعلٰی عہدوں دینے کے خلاف کوئی قانون نہیں بنایا۔۔۔ ایران میں، عائشہ، عمر، حفصہ، عثمان، جن بچوں کے نام ہوں تو داخلہ نہیں ملتا۔۔۔ کیونکہ انہوں نے قانون بنایا ہوا ہے۔۔۔ اور ہم نے سب کچھ بنایا ہے مگر پھر بھی ہمارے پاس کچھ نہیں۔۔۔ اور بھی بھائی بہت سے مثالیں ہیں۔۔۔مگر کیا فائدہ!۔اس لئے کہ ہم چاہتے ہیں کے قانون بنایا جائے اور اسکی بالادستی قائم ہو مگر ہمارے کچھ دوست چاہتے ہیں نافذ ہو۔۔۔
 

محمد عاصم

مشہور رکن
شمولیت
مئی 10، 2011
پیغامات
236
ری ایکشن اسکور
1,027
پوائنٹ
104
مثلاً؟
پاکستان کے آئین میں کیا خرابی ھے اور کسی ایسے اسلامی ملک جہاں اسلامی قانون ھے اس سے بھی کوئی مثال پیش کریں اگر مناسب سمجھیں تو ورنہ اگنور کر دیں۔

والسلام
کنعان صاحب پاک ڈاٹ نیٹ پر اسی مسئلے پر بہت لمبی بحث چلی تھی آپ کو بھی یاد ہوگا کوئی ایک بھی دلیل نہیں دے سکا تھا بشمول آپ کے بھی۔
جمہوریت ایک کفریہ نظام زندگی ہے چاہے وہ پاکستان میں رائج ہو یا امریکہ میں اور اسلام کا نظام زندگی خلافت ہے وہ چاہے پاکستان میں رائج ہو یا امریکہ میں وہ اسلامی ہی رہے گا بشرطہ کہ اس کو قائم کرنے والے مسلمان ہو،
کفریہ آئین میں ایک اسلامی قانون ڈال دینے سے وہ اسلامی نظام نہیں بن جاتا،
یہ جو آئین میں ایک شق ڈالی گئی ہے کہ کوئی بھی قانون کتاب و سنت کے خلاف نہیں بنایا جائے گا، یہ اسلام پسندوں کے منہ میں لالی پوپ ڈالنے کے مترادف ہے اور اسلام پسندوں کو اس سے خوب بیوقوف بنایا جا رہا ہے اصل حقیقت یہ ہے کہ ایسا لکھ دینے سے جمہوریت کا کفریہ نظام اسلامی نہیں بن جاتا ہے بالکل ویسے ہی جیسے ایک شراب کی بوتل پر اگر اسلامی شراب لکھ دینے سے وہ حلال نہیں ہوجاتی اسی طرح اسلامی جمہوریت کہنے سے جمہوریت کا کفریہ نظام اسلام کا نظام نہیں بن جاتا۔
ایک بات یاد رکھیں کہ اگر نواز شریف کے دور میں جو شریعت بل کا ڈرامہ رچایا گیا تھا اگر وہ بل پاس بھی ہو جاتا تو یہ جمہوریت تب بھی باطل اور کفریہ نظام ہی رہتا۔
پاکستان کے آئین میں ایک دو نہیں سینکڑوں ایسے قانون ہیں جو اسلام کے قانون کے خلاف ہیں ان قوانین کی تفصیل کہیں گے تو پیش کرونگا ان شاءاللہ
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
کنعان صاحب پاک ڈاٹ نیٹ پر اسی مسئلے پر بہت لمبی بحث چلی تھی آپ کو بھی یاد ہوگا کوئی ایک بھی دلیل نہیں دے سکا تھا بشمول آپ کے بھی۔
جمہوریت ایک کفریہ نظام زندگی ہے چاہے وہ پاکستان میں رائج ہو یا امریکہ میں اور اسلام کا نظام زندگی خلافت ہے وہ چاہے پاکستان میں رائج ہو یا امریکہ میں وہ اسلامی ہی رہے گا بشرطہ کہ اس کو قائم کرنے والے مسلمان ہو،
السلام علیکم

عاصم صاحب پہلی بات میں جس بھی فارم میں اکٹور ہوں وہاں جو سامنے ہو اسی پر ہی گفتگو کرتا ہوں اس پر دوسرے فارم کا ذکر نہیں کرتا، پھر جہاں بندہ انتظامیہ کا حصہ ہو وہاں قدم پھوٹ کے ہی رکھنا پڑتا ھے اس پر عاصم صاحب آپ کو یہ بھی یاد ہو گا کہ آپ کے پاس کسی بھی کنورسیشن پر جواب نہ ہونے کی صورت میں خلاصہ آپ نے فارم چھوڑنے کی دھمکی دے دی تھی میری وجہ سے، تو اس صورت میں میں نے عمل دخل چھوڑ دیا تھا، اب یہاں آپ اور میں دونوں ممبر ہیں یہاں ڈسکس کرتے ہیں۔

لعنت ہو ایسے نظام پر جو ایسے باطل اصول رکھتا ہے، مگر افسوس ہے لوگوں پر کہ جو اسلام کے پاکیزہ نظام کے ہوتے کافروں کے باطل اور کفریہ نظام زندگی کو اپناتے ہیں
مثلاً؟ پاکستان کے آئین میں کیا خرابی ھے اور کسی ایسے اسلامی ملک جہاں اسلامی قانون ھے اس سے بھی کوئی مثال پیش کریں
میں آپکے قول سے متفق نہیں۔

آپکی نظر میں اسلامی قانون کیا ھے چور کے ہاتھ کاٹے جائیں، قاتل کی گرن کاٹی جائے، زنا پر سنگسار/کوڑے لگائے جائیں؟ یا اس کے علاوہ آپ کے ذہن میں اس پر کیا ھے مختصر اپنی رائے سے نوازیں۔

مزید تین ملک کا انتخاب کرتے ہیں۔ سعودی عرب، پاکستان، برطانیہ۔ یہ تین ملک آپ کے سامنے ہیں اسے سامنے رکھیں اور اپنی رائے دیں۔ کسی بھی ملک کا جو بھی قانون ھے اس میں آئین میں کہیں بھی یہ نہیں لکھا کہ کمزور کے ساتھ زیادتی کی جائے، اگر کہیں کسی کے ساتھ زیادتی ہو رہی ھے تو قانون زیادتی کا نہیں کہتا مگر عمل کرنے والے اس کا استعمال غلط کر رہے ہیں۔ اس لئے قانون کو باطل نہیں کہہ سکتے یہ میری رائے ھے۔

والسلام
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
السلام علیکم

عاصم صاحب پہلی بات میں جس بھی فارم میں اکٹور ہوں وہاں جو سامنے ہو اسی پر ہی گفتگو کرتا ہوں اس پر دوسرے فارم کا ذکر نہیں کرتا، پھر جہاں بندہ انتظامیہ کا حصہ ہو وہاں قدم پھوٹ کے ہی رکھنا پڑتا ھے اس پر عاصم صاحب آپ کو یہ بھی یاد ہو گا کہ آپ کے پاس کسی بھی کنورسیشن پر جواب نہ ہونے کی صورت میں خلاصہ آپ نے فارم چھوڑنے کی دھمکی دے دی تھی میری وجہ سے، تو اس صورت میں میں نے عمل دخل چھوڑ دیا تھا، اب یہاں آپ اور میں دونوں ممبر ہیں یہاں ڈسکس کرتے ہیں۔


میں آپکے قول سے متفق نہیں۔

آپکی نظر میں اسلامی قانون کیا ھے چور کے ہاتھ کاٹے جائیں، قاتل کی گرن کاٹی جائے، زنا پر سنگسار/کوڑے لگائے جائیں؟ یا اس کے علاوہ آپ کے ذہن میں اس پر کیا ھے مختصر اپنی رائے سے نوازیں۔

مزید تین ملک کا انتخاب کرتے ہیں۔ سعودی عرب، پاکستان، برطانیہ۔ یہ تین ملک آپ کے سامنے ہیں اسے سامنے رکھیں اور اپنی رائے دیں۔ کسی بھی ملک کا جو بھی قانون ھے اس میں آئین میں کہیں بھی یہ نہیں لکھا کہ کمزور کے ساتھ زیادتی کی جائے، اگر کہیں کسی کے ساتھ زیادتی ہو رہی ھے تو قانون زیادتی کا نہیں کہتا مگر عمل کرنے والے اس کا استعمال غلط کر رہے ہیں۔ اس لئے قانون کو باطل نہیں کہہ سکتے یہ میری رائے ھے۔

والسلام
یہ بھی پڑھ لیں اورآپ کو اندازہ ہو جائے گا --کہ جیسس ملک میں جمہوریت ہو وہاں یہی کچھ ہوتا ہے یہی فرق ہے جمہوری ماحول اور اسلامی ماحول میں -کیا سعودی عرب میں آپ کو یہ چیزیں نظر اتی ہیں ؟؟



ویلنٹائین ڈے پر بن بیہائے جوڑوں کی ویڈیوز 2 کروڑ میں فروخت ہوئیں. فحش ویب سائٹ کے مالکان نے منہ مانگی قیمت میں پاکستانی جوڑوں کے شاخسانے خریدے. 600 روپے گھنٹہ کے حساب سے روم چارجز میں ویلنٹائین منائی گئی. ایس ایچ او سمن آباد فحش اڈوں سے بھتہ وصول کرنے میں ملوث. فیملی پلاننگ کی ادویات سب سے زیادہ ویلنٹائین کے دن فروخت ہوئیں. کراچی میں موجود آئس کریم پارلر میں ایک گولڈ رنگ کی قیمت 300 روپے ہے



<font size="5">




let people do what ever they want to... we should mind our own business


If both participants are over 18, as in legal age of consent; then I don't see a problem between consenting adults. What's the harm to you? We Pakistanis don't know how to keep our noses out of others' business. Everyone wants to be Maya Khan these days
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
یہ بھی پڑھ لیں اورآپ کو اندازہ ہو جائے گا -- کہ جس ملک میں جمہوریت ہو وہاں یہی کچھ ہوتا ہے یہی فرق ہے جمہوری ماحول اور اسلامی ماحول میں - کیا سعودی عرب میں آپ کو یہ چیزیں نظر اتی ہیں ؟؟
السلام علیکم

محترم جواد معذرت کے ساتھ کچھ اصول ہیں کہ جب دو آپس میں کسی خاص نقطہ پر بات کر رہے ہوں تو ذہن ایک ٹارگٹ پر سیٹ ہوتے ہیں جس پر اگر گفتگو آگے بڑھے تو سٹیپ بائی سٹیپ معاملہ مثبت طریقہ سے چلتا ھے اور بغیر کسی نتیجہ/نتیجہ ایک وقت پر ختم ہو جاتا ھے اس پر اگر اسطرح درمیان میں تیسرا یا چوتھا ایسے شارٹ کٹ میں پیس لا کر مداخلت کرے تو گربڑ ہو جاتی ھےیا تسلسل ٹوٹ جاتا ھے، جو سوال آپ لائے ہیں اس پر ایک دھاگہ بنا ہوا ھے جسے اس پر ضرورت ہو گی وہیں بات کر سکتا ھے اگر آپکو اپنے سوال پر کچھ جاننا ھے تو اپنے کسی قریبی دوست جو سعودی عرب میں مقیم ہو اس سے جان سکتے ہیں میں نے جو ٣ ممالک کے نام پیش کئے ہیں اس پر کسی ملک کے عیب گنوانے کے لئے نہیں پیش کیئے، اس پر ایک ملک میں شخصی حکومت (بادشاہیت) ھے دوسرے میں جمہوریت اور تیسرے میں بادشاہیت بھی اور جمہوریت بھی ھے۔

انتظامیہ سے گزارش ھے کہ وقت ملنے پر مراسلہ نمبر ٤ کے بعد کے مراسلے شکریہ کے ساتھ یہاں منتقل کر دیں۔

والسلام
 

محمد عاصم

مشہور رکن
شمولیت
مئی 10، 2011
پیغامات
236
ری ایکشن اسکور
1,027
پوائنٹ
104
السلام علیکم

عاصم صاحب پہلی بات میں جس بھی فارم میں اکٹور ہوں وہاں جو سامنے ہو اسی پر ہی گفتگو کرتا ہوں اس پر دوسرے فارم کا ذکر نہیں کرتا، پھر جہاں بندہ انتظامیہ کا حصہ ہو وہاں قدم پھوٹ کے ہی رکھنا پڑتا ھے اس پر عاصم صاحب آپ کو یہ بھی یاد ہو گا کہ آپ کے پاس کسی بھی کنورسیشن پر جواب نہ ہونے کی صورت میں خلاصہ آپ نے فارم چھوڑنے کی دھمکی دے دی تھی میری وجہ سے، تو اس صورت میں میں نے عمل دخل چھوڑ دیا تھا، اب یہاں آپ اور میں دونوں ممبر ہیں یہاں ڈسکس کرتے ہیں۔
میں نے حوالہ اس لیے دیا تھا کہ آپ کو جمہوریت پر ہوئی بحث یاد آ جائے میرا اور کوئی مقصد نہیں تھا،
مجھے نہیں یاد کہ آپ کے ساتھ کسی بحث میں مَیں نے فورم کو چھوڑنے کی دھمکی دی ہو!!!!
خیر یہاں آپ اور میں ایک عام ممبر ہیں تو بات کو دلائل کے ساتھ کرتے ہیں ان شاءاللہ۔
آپکی نظر میں اسلامی قانون کیا ھے چور کے ہاتھ کاٹے جائیں، قاتل کی گرن کاٹی جائے، زنا پر سنگسار/کوڑے لگائے جائیں؟ یا اس کے علاوہ آپ کے ذہن میں اس پر کیا ھے مختصر اپنی رائے سے نوازیں۔
دیکھیں بھائی آئین مختلف قوانین کا مجموعہ ہوتا ہے ان میں مین دو طرح کے قانون ہوتے ہیں
حدود اور تعزیرات
حدود اللہ کی مقرر کی ہوئی سزائیں ہیں ان کو قائم کرنا یعنی ان کے مطابق سزا دینا فرض ہےاور اس میں کسی بھی قسم کی کمی یا زیادتی نہیں کی جاسکتی جیسا اللہ کا حکم ہے ویسی ہی سزاء دی جائے گی اور جو لوگ ان اللہ کے نازل کردہ قوانین کے مطابق فیصلے نہ کریں ان کے بارے اللہ کا فتویٰ ہے ایسے لوگ ہی کافر ظالم اور فاسق ہیں۔میں ابھی ساتھ دلائل نہیں دے رہا مجھے امید ہے آپ ان آیات کو جانتے ہوں گے اگر ضرورت محسوس کی تو پھر ساتھ آیات کا حوالہ بھی دونگا ان شاءاللہ
اور رہا معاملہ تعزیرات کا تو بھائی یہ وقت کے حساب سے بدلی جاسکتی ہیں اس پر خلیفہ کی قائم کردہ مجلس شوریٰ مشاورت کرکے ان میں کمی یا اضافہ کرسکتی ہے اللہ نے اس پر کوئی قید نہیں لگائی ہے۔
مزید تین ملک کا انتخاب کرتے ہیں۔ سعودی عرب، پاکستان، برطانیہ۔ یہ تین ملک آپ کے سامنے ہیں اسے سامنے رکھیں اور اپنی رائے دیں۔ کسی بھی ملک کا جو بھی قانون ھے اس میں آئین میں کہیں بھی یہ نہیں لکھا کہ کمزور کے ساتھ زیادتی کی جائے، اگر کہیں کسی کے ساتھ زیادتی ہو رہی ھے تو قانون زیادتی کا نہیں کہتا مگر عمل کرنے والے اس کا استعمال غلط کر رہے ہیں۔ اس لئے قانون کو باطل نہیں کہہ سکتے یہ میری رائے ھے۔
بھائی اللہ نے دین اسلام اس لیئے صرف نازل نہیں کیا کہ ہم لوگ صرف نماز، روزہ، حج اور ذکوٰۃ ادا کرتے رہیں بلکہ اصل مقصد حیات اللہ کے نازل کردہ نظامِ حیات کو باقی باطل نظاموں پر قائم کرنا ہے میں سمجھتا ہوں اگر پوری دنیا کے لوگ مسلمان ہو جائیں ایک بھی کافر مشرک نہ رہے سبھی اللہ کی عبادت کریں مگررررر نظامِ زندگی اللہ کا ٹھکرا کر اپنی ناقص عقل سے بناکر اپنے اوپر نافذ کرلیں تو وہ حقِ بندگی ادا نہیں کر رہے اللہ کی عبادت تو لاکھوں مخلوقات کر رہی ہیں مگر عقل اور شعور جن کو دے کر آزادی دی گئی ہے اب اگر یہ آزادی اور اپنے دل کی لگی سے اللہ کی عبادت کے ساتھ ساتھ اللہ کے نازل کردہ قوانین کو اپنے اوپر نافذ کریں تو ایک سچے مسلم بنتے ہیں بصورت دیگر تو اللہ عبادت کا مختاج نہیں ہے بلکہ اللہ دیکھتا ہے کہ آزادی کے بعد دل کی رضا سے اس کی کون کون مانتا ہے اس کی حدود کو کون قائم کرتا ہے۔
ایک بات یاد رکھیں کہ ہر وہ بات، ہر وہ قانون اور ہر وہ نظام باطل ہے جو اللہ اور رسول اللہ ﷺ کے حکم کے خلاف ہو۔
 
Top