• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

خواب میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم یہ فرمائیں کہ فلاں شخص کو بخش دیا ہے

شمولیت
دسمبر 02، 2016
پیغامات
12
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
7

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
اس بیان میں تین دعوے کئے گئے ہیں :
(۱) ایک آدمی نے خواب میں جناب رسول اللہ ﷺ کا دیدار کیا ، اور آپ کا کلام سنا ،
(۲ ) رسول اللہ ﷺ نے طارق جمیل کیلئے اس آدمی کو ایک پیغام دیا ،
(۳) نبی کریم ﷺ نے جنید جمشید کی بخشش یا جنت کی بشارت دی ؛
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس میں پہلی بات کے متعلق عرض ہے ؛

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ صحیح ہے کہ انسان نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا نیند میں دیدار کرسکتا ہے بشرطیکہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ کی اپنی اصلی صورت میں دیکھے۔ چونکہ ہمارے پاس ایسا کوئی پیمانہ نہیں کہ رؤیت کا دعویدار مصیب ہے یا مخطی لہٰذا ہم اس کے دعویٰ رؤیت کے بارے میں سکوت کرتے ہیں بشرطیکہ اس کا بیان کردہ خواب کتاب و سنت کے مخالف نہ ہو اوروہ شخص صحیح العقیدہ ہو۔
عالَم خواب اور نیند میں نبی ﷺ کا دیدار ہونا تو بالکل صحیح اور برحق ہے، بشرطیکہ دیدار کا دعویٰ کرنے والا ثقہ اور اہل حق میں سے ہو، اس نے نبی ﷺ کو آپ کی صورتِ مبارکہ پر ہی دیکھا ہواور یہ خواب دلائلِ شرعیہ کے خلاف نہ ہو۔


بطور فائدہ عرض ہے کہ راقم الحروف نے کافی عرصہ پہلے لکھا تھا: ’’رسول اللہ ﷺ کو خواب میں دیکھا جا سکتا ہے بشرطیکہ آپ ﷺ کو آ پ ﷺ کی صورت پر دیکھا جائے ۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے آپ ﷺ کو خواب میں جو دیکھا تو یہ بالکل صحیح ہے وہ آپ ﷺ کی صورت مبارک پہچانتے تھے۔ ان کے بعد جو بھی دیکھنے کا دعویٰ کرے گا تو اگر اس کا عقیدہ صحیح ہے تو پھر اس کے خواب کو قرآن و حدیث و فہم سلف صالحین پر پیش کیا جائے گا، ورنہ ایسے خوابوں سے دوسرے لوگوں پر حجت قائم کرنا صحیح نہیں ہے۔

یہ بات بالکل صحیح ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی شکل مبارک میں شیطان لعین ہرگز نہیں آ سکتا مگر کسی حدیث میں یہ نہیں آیا کہ شیطان جھوٹ نہیں بول سکتا اور کسی دوسری شکل میں آ کر کذب بیانی سے اسے کسی مومن اور صالح شخص کی طرف منسوب نہیں کر سکتا۔
یاد رہے کہ دنیا میں اب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت بیداری میں ناممکن (اور کسی دلیل سے ثابت نہ ہونے کی وجہ سے محال) ہے۔
دیکھئے فتاویٰ دارالافتاء سعودی عرب (ج۲ ص۱۷۷، ۱۷۸)

اور اس میں سمجھنے کی اہم بات یہ ہے کہ خواب میں دیدار کرنے کو آپ ﷺ کے حلیہ مبارکہ کا صحیح علم ہونا ضروری ہے ، جو حلیہ شریفہ صحابہ کرام نے بیان کیا اور صحیح اسانید سے ائمہ محدثین نے روایت کیا ہے خواب میں کسی مومن کو اسی حلیہ میں آپ نظر آئیں تو اس کا دعوی صحیح ہوسکتا ہے
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
 
Last edited:
شمولیت
دسمبر 02، 2016
پیغامات
12
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
7
اس بیان میں تین دعوے کئے گئے ہیں :
(۱) ایک آدمی نے خواب میں جناب رسول اللہ ﷺ کا دیدار کیا ، اور آپ کا کلام سنا ،
(۲ ) رسول اللہ ﷺ نے طارق جمیل کیلئے اس آدمی کو ایک پیغام دیا ،
(۳) نبی کریم ﷺ نے جنید جمشید کی بخشش یا جنت کی بشارت دی ؛
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس میں پہلی بات کے متعلق عرض ہے ؛

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ صحیح ہے کہ انسان نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا نیند میں دیدار کرسکتا ہے بشرطیکہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ کی اپنی اصلی صورت میں دیکھے۔ چونکہ ہمارے پاس ایسا کوئی پیمانہ نہیں کہ رؤیت کا دعویدار مصیب ہے یا مخطی لہٰذا ہم اس کے دعویٰ رؤیت کے بارے میں سکوت کرتے ہیں بشرطیکہ اس کا بیان کردہ خواب کتاب و سنت کے مخالف نہ ہو اوروہ شخص صحیح العقیدہ ہو۔
عالَم خواب اور نیند میں نبی ﷺ کا دیدار ہونا تو بالکل صحیح اور برحق ہے، بشرطیکہ دیدار کا دعویٰ کرنے والا ثقہ اور اہل حق میں سے ہو، اس نے نبی ﷺ کو آپ کی صورتِ مبارکہ پر ہی دیکھا ہواور یہ خواب دلائلِ شرعیہ کے خلاف نہ ہو۔


بطور فائدہ عرض ہے کہ راقم الحروف نے کافی عرصہ پہلے لکھا تھا: ’’رسول اللہ ﷺ کو خواب میں دیکھا جا سکتا ہے بشرطیکہ آپ ﷺ کو آ پ ﷺ کی صورت پر دیکھا جائے ۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے آپ ﷺ کو خواب میں جو دیکھا تو یہ بالکل صحیح ہے وہ آپ ﷺ کی صورت مبارک پہچانتے تھے۔ ان کے بعد جو بھی دیکھنے کا دعویٰ کرے گا تو اگر اس کا عقیدہ صحیح ہے تو پھر اس کے خواب کو قرآن و حدیث و فہم سلف صالحین پر پیش کیا جائے گا، ورنہ ایسے خوابوں سے دوسرے لوگوں پر حجت قائم کرنا صحیح نہیں ہے۔

یہ بات بالکل صحیح ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی شکل مبارک میں شیطان لعین ہرگز نہیں آ سکتا مگر کسی حدیث میں یہ نہیں آیا کہ شیطان جھوٹ نہیں بول سکتا اور کسی دوسری شکل میں آ کر کذب بیانی سے اسے کسی مومن اور صالح شخص کی طرف منسوب نہیں کر سکتا۔
یاد رہے کہ دنیا میں اب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت بیداری میں ناممکن (اور کسی دلیل سے ثابت نہ ہونے کی وجہ سے محال) ہے۔
دیکھئے فتاویٰ دارالافتاء سعودی عرب (ج۲ ص۱۷۷، ۱۷۸)

اور اس میں سمجھنے کی اہم بات یہ ہے کہ خواب میں دیدار کرنے کو آپ ﷺ کے حلیہ مبارکہ کا صحیح علم ہونا ضروری ہے ، جو حلیہ شریفہ صحابہ کرام نے بیان کیا اور صحیح اسانید سے ائمہ محدثین نے روایت کیا ہے خواب میں کسی مومن کو اسی حلیہ میں آپ نظر آئیں تو اس کا دعوی صحیح ہوسکتا ہے
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

کو‏ئ عالم اگر اس کا جواب صحیح تفصیل سے دے سکتا ہو تو بڑی مہربانی ہوگی۔ اور اس کا لنک بھی بھیج دیں فتاویٰ دارالافتاء سعودی عرب (ج۲ ص۱۷۷، ۱۷۸)۔جزاک اللہ
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
خواب میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم یہ فرمائیں کہ فلاں شخص کو بخش دیا ہے
اس دنیا میں صحابہ کرام کے علاوہ کسی کیلئے قطعی جنت کی بشارت وہ بھی خواب کے ذریعہ تسلیم نہیں کی جاسکتی ،
کیونکہ خواب دیکھنے والا ایک عام مسلمان ہے ،کوئی نبی و رسول نہیں جس کی خواب دوسروں کیلئے حجت و دلیل ہو ،
کسی کو کیا خبر وہ سچا ہے یا نہیں ؛
اور اس نے خواب میں کس کو دیکھا ، اس کا یقینی علم کسی کو نہیں ؛
اور اگر وہ سچا بھی ہے ، اور خواب کو صحیح یاد بھی رکھا ، لیکن اس خواب سے جو وہ سمجھا وہ درست ہے یا نہیں ، کیونکہ تعبیر ہر کسی کا کام نہیں ؛
اور مولوی طارق جمیل جب بالکل جھوٹی روایات بے دھڑک سنا سکتا ہے تو ایک مجہول آدمی کے نام پر خواب سنانا کون سی مشکل ہے ؛
 
Last edited:
شمولیت
دسمبر 02، 2016
پیغامات
12
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
7
اگر اس خواب کو فلحال سچا مان لیا جا‌ۓ تو ایک اچھے خواب کے زمرے میں تو آ‌ۓ گا نا۔ لیکن کسی کا خواب دلیل تو نہیں بن سکتا لیکن ہر مسلمان کے لۓ نیک گمان تو کرسکتے ہیں۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
حضورﷺ سے خواب میں مسئلہ پوچھنا
شروع از عبد الوحید ساجد بتاریخ : 22 September 2014 09:33 AM
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
نبی پا ک صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں یا بعد میں کسی صحا بی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کو ئی مسئلہ دریا فت کیا ہو ؟ نیز ایسے صحابی تا بعی یا کسی عا م امتی کا حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے خواب ۔ میں مسئلہ در یا فت کیا ہو ہمارے لیے حجت ہو سکتا ہے ؟ اس کی شر عی حیثیت کیا ہو گی ؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بلال بن الحا رث المزنی کے با رے میں کہا جا تا ہے کہ بحا لت خواب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے حکم دیا تھا کہ قحط سالی کے ازالہ کے کے سلسلہ میں عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پا س جا ؤ لیکن یہ روایت محل نظر ہے ملا حظہ ہو (حا شیہ ابن باز فتح الباری 2/495)
بہر صورت اگر ایسا کو ئی واقعہ بحا لت خواب پیش آئے تو اسے شریعت پر پیش کرنا ضروری ہے کیو نکہ محض خوا بو ں سے شر عی احکا ما ت ثا بت نہیں ہو تے ۔ ھا فظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ فر ما تے ہیں ۔
«فقد صرح الائمة بان الاحكام الرشرعية لا تثبت بذلك»(١٢ /٣٨٨)
یعنی" ائمہ نے اس بات کی صریح کی ہے کہ خواب کے ذریعہ شرعی احکامات ثا بت نہیں ہو تے ۔"پھر چند سطو ر کے بعد رقمطراز ہیں ۔
«ان النائم لو راي النبي صلي الله عليه وسلم يامره بشئي هل يجب امتثاله لابد او لابد ان يعرضه علي الشرع الظاهر فالثاني هوالمعتمد» (ص :389)
"سو یا ہوا آد می اگر خواب میں دیکھے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اسے کسی چیز کا حکم دے رہے ہیں تو کیا اس کی تعمیل ضروری ہے یا یہ ضروری ہے کہ اسے ظاہری شرع پر پیش کیا جا ئے ؟ دوسری بات قا بل اعتماد ہے ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

ج1ص881

محدث فتویٰ
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
ایک شخص جو عمومی طور پر بھی جھوٹ بولنے میں مشہور ہو چکا ہو بلکہ حدیث رسول پر بھی بے شمار جھوٹ بولنے میں معروف ہو چکا ہو
تو اس موقع پر ایسا خواب آنا اور خواب کے مشتملات بھی عجیب وغریب ہوں
تو کیا ان موصوف کو کبھی فلسطین، برما، عراق، افغانستان وغیرہ کے بے گناہ معصوم مسلمان شہدا کے بارے میں کبھی خواب نہیں آیا
باقی رہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا کسی شخص کو خواب میں آنا اس پر تو کسی کو شک نہیں
 
شمولیت
نومبر 27، 2014
پیغامات
221
ری ایکشن اسکور
62
پوائنٹ
49
اگر اس خواب کو فلحال سچا مان لیا جا‌ۓ تو ایک اچھے خواب کے زمرے میں تو آ‌ۓ گا نا۔ لیکن کسی کا خواب دلیل تو نہیں بن سکتا لیکن ہر مسلمان کے لۓ نیک گمان تو کرسکتے ہیں۔
محترم بھائی ۔ بلاشبہ ہرمسلمان کے لئے نیک گمان ہی کرنا چاہیے ۔ چاہے کوئی مخالف ہی ہو۔ لیکن مزاج مختلف ہوتے ہیں۔
خصوصاََ ایسے فورم پر جہاں اکثر مسلکی یا اختلافی مسائل ہی زیر بحث رہتے ہوں۔
کوئی شخصیت کسی کے لئے معتبر ہوتی ہے ۔ کسی کے لئے نہیں ۔
اس لئے ایسے وقت ایسے خوابات کو اتنی اہمیت نہ دیں ۔
ایسے مواقع کے لئے یہ بیان کرنا چاہیے ۔
ابوالاسود سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں مدینہ آیا اور وہاں ایک بیماری پھیلی ہوئی تھی جس سے لوگ جلد مر جاتے تھے میں حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ ایک جنازہ گزرا تو لوگوں نے اس کی تعریف بیان کی حضرت عمر نے فرمایا واجب ہوگئی پھر ایک دوسرا جنازہ گزرا اور لوگوں نے اس کی بھی تعریف بیان کی تو انہوں نے فرمایا واجب ہوگئی پھر تیسرا جنازہ گزرا تو لوگوں نے اس کی برائی بیان کی آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا واجب ہوگئی میں نے پوچھا! اے امیرالمومنین کیا واجب ہوگئی تو انہوں نے جواب دیا کہ میں نے اسی طرح کہا جس طرح نبی ﷺ نے فرمایا جس مسلمان کی نیکی کی چار آدمی گواہی دے دیں تو اللہ تعالیٰ اس کو جنت میں داخل کر دیتا ہے میں نے پوچھا اور تین میں بھی انہوں نے کہا تین میں بھی میں نے پوچھا کیا دو میں بھی؟ انہوں نے کہا اور دو میں بھی پھر ہم نے ان سے ایک کے متعلق نہیں پوچھا۔ (صحیح بخاری)
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
خواب آسکتا ہے ۔ پہلے بھی ایسے واقعات ہوتے رہے ، ساری بنیاد اس خواب کی خبر دینے والے کی شخصیت ہے ۔
جو اسے درست سمجھتے ہیں ، وہ اس کے مضمون کو بھی درست سمجھیں گے ، جن کے نزدیک ان کی صداقت مشکوک ہے ، ظاہر ہے وہ اس کی بیان کی گئی خواب کو بھی رد کرنے میں حق بجانب ہوں گے ۔
خواب تو طارق جمیل صاحب کو بھی نہیں آیا ، وہ تو کسی اور کا نام لے کر بیان کر رہے ہیں ۔
 
Top