داعش کے جنگجو لڑکیوں کی چھینا جھپٹی کیسے کرتے ہیں؟
ویڈیو شیرنگ ویب سائٹ ’’یو ٹیوب‘‘ پر ایک کلپ ان دنوں تیزی کے ساتھ مقبول ہو رہی ہے جس میں مبینہ طور پر شدت پسند گروپ دولت اسلامی’’داعش‘‘ کے جنگجوؤں کو جوان لڑکیوں کو ان کے گھر والوں سے زبردستی چھینتے دکھایا گیا ہے۔
فوٹیج میں ایک عمارت میں جمع کیے گیے کچھ شہری دیکھے جا سکتے ہیں جنہیں داعش کے شدت پسندوں نے یرغمال بنا رکھا ہے اور وہ ایک ایک کر کے لڑکیوں کو ان سے کھینچ کھینچ کر الگ کر رہے ہیں۔
داعش کی جانب سے کم عمر لڑکیوں حتیٰ کہ بڑی عمر کی خواتین کو بھی لونڈیاں بنانے اور ان کی کھلے عام خرید وفروخت کا مکروہ حربہ شام اور عراق میں معمول بن چکا ہے۔ ایک سال پیشتر شمالی عراق کے سنجار شہر پر قبضے کے دوران داعش نے یزیدی قبیلے کی خواتین کو نہایت بے رحمی کے ساتھ اغواء کیا جنہیں بعد ازاں جنگجووں میں مال غنیمت کے طور پر بانٹا، بار بار خریدا اور بیچا گیا تھا۔
یزیدی قبیلے کے علاوہ مسلمان خواتین کو بھی زبردستی ان کے اہل خانہ سے چھین کر داعش کے شدت پسندوں کی جنسی ہوسناکی کی بھینٹ چڑھائے جانے کے بھی کئی مصدقہ اور ٹھوس شواہد موجود ہیں۔
اس خبر کے ساتھ دیکھی جانے والی فوٹیج میں یہ معلوم نہیں ہو رہا کہ داعش کے جنگجو کس جگہ کے شہریوں کو یرغمال بنانے کے بعد ان کی خواتین ان سے زبردستی چھین رہے ہیں تاہم فوٹیج میں صاف دکھائی دیتا ہے کہ داعش اسلحہ کے زور پر کم عمر لڑکیوں کو بھی ایک ایک کر کے ان کے والدین سے چھین رہے ہیں۔ فوٹیج میں خواتین بھرپور مزاحمت کرتی ہیں مگر داعش کے جنگجو انہیں تشدد کا بھی نشانہ بناتے ہیں۔
ویڈیو