• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

خوارقِ عادات اور اولیاء

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
خوارقِ عادات اور اولیاء

بسا اوقات تو ایسا دیکھا گیا ہے کہ کسی شخص کو محض اس بنا پر ولی اللہ سمجھ لیا جاتا ہے کہ اس نے کچھ انکشافات کیے اور اس سے بعض خوارقِ عادات اور بعض عجیب تصرفات ظاہر ہوئے ہیں مثلاً یہ کہ وہ کسی کی طرف اشارہ کر دے اور وہ مر جائے۔ یا ہوا میں اڑ کر مکہ مکرمہ یا کہیں اور پہنچ جائے یا کبھی کبھی پانی پر چلے، یا ہوا سے لوٹا بھر لے یا بعض اوقات غیب سے خرچ کرے یا کبھی کبھی لوگوں کی آنکھوں سے روپوش ہوجائے یا بعض لوگ اس کے پاس داد خواہی کریں وہ غائب یا مردہ ہو اور اس کے باوجود وہ اسے دیکھیں کہ وہ آیا اور ان کی حاجت پوری کر دی، یا وہ لوگوں کو مسروقہ چیزوں کی خبر دے۔ کسی گم شدہ آدمی یا مریض کا حال بتائے و علیٰ ہذا القیاس۔ ان باتوں میں کوئی بھی ایسی چیز نہیں ہے، جو اس امر کی دلیل ہو کہ ان اوصاف کا حامل شخص ولی اللہ ہے بلکہ اولیاء اللہ اس پر متفق ہیں کہ اگر کوئی شخص ہوا میں اڑے یا پانی پر چلے تو اس سے دھوکا نہیں کھانا چاہیے۔ جب تک کہ یہ نہ دیکھ لیا جائے کہ وہ کہاں تک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی متابعت کرتا اور امرو نہی میں ان کے موافق چلتا ہے۔
اولیاء اللہ کی کرامات ان خوارق العادات سے بہت بڑی ہوتی ہیں۔ ان خوارق عادات کا حامل شخص ولی اللہ بھی ہوسکتا ہے اور عدواللہ بھی کیونکہ خوارقِ عادات کفار، مشرکین، اہل کتاب، منافقین، اہل بدعت اور شیاطین میں بھی ہوتی ہیں۔ اس لیے یہ خیال کرنا جائز نہیں ہے کہ جس شخص میں ان میں سے کچھ باتیں ہوں وہ ولی اللہ ہے بلکہ اولیاء اللہ کا اعتبار ان کی صفات، ان کے افعال اور ان کے حالات سے ہوتا ہے جو کتاب و سنت کے تابع ہوں اور ان کی پہچان ایمان و قرآن کی روشنی سے اور شریعت کے ظاہری احکام اور یقین کے باطنی حقائق سے ہوتی ہے۔


الفرقان بین اولیاء الرحمان و اولیاء الشیطان- امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ
 
Top