زندگی کے مختلف مراحل میں جب کوئی شخص مختلف اقسام کے مصائب اور مشکلات میں گھر جاتا ہے یا مسائل و مصائب کا حل حسب منشا نہیں نکلتا تو شدید دکھ اور رنج کی کیفیت میں خود کشی جیسے انتہا ئی اقدام کے اٹھانے سے بھی گریز نہیں کرتاکہ وہ اپنے اندر مزید ناکامیوں کا سامنا کرنے کا حوصلہ نہیں پاتا اس نامناسب اقدام کو کسی بھی سماج ومعاشرہ میں اچھی نگاہ سے نہیں دیکھاجاتا۔ اسلام بھی اس عمل کو حرام قرار یتاہے۔ ایسا کرنے والوں کا ٹھکانہ سوائے جہنم کے اور کہیں نہیں ہے۔ جب کہ ملکی قانون میں یہ اقدام بذات خود کوئی برا نہیں ہے اورنہ قابل مواخذہ ہے کیوں کہ ہر شخص اپنی ذات کا مالک ہے اور وہ اس میں تصرف کرنے کا پورا اختار رکھتا ہے۔ البتہ اقدام خودکشی کو ضرور جرم قرار دیاگیا ہے۔