• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

داؤد راز رحمہ اللہ کی شرح کے الفاظ سمجھنے میں مشکل!

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
اسلام علیکم،
مختلف علماء کی شروح کو سامنے رکھتے ہوئے صحیح بخاری کی حدیث کی شرح لکھ رہا تھا انگلش میں، تبھی شیخ داؤد راز رحمہ اللہ کی شرح میں کچھ ایسا ملا جس کو سمجھنے میں مشکل محسوس ہوئی، پتہ نہیں زبان کی نا علمی ہے یا واقعی میں ادھر کوئی غلطی ہے، رہنمائی فرما دیں:

امام مالک رحمہ اللہ کے نزدیک ایمان نام ہے تصدیق واذعان کا لیکن ان کے نزدیک ایمان میں زیادتی ممکن ہے اس لیے کہ قرآن میں بعض مسلمانوں کے متعلق فرمایا گیا ہے کہ ان کا ایمان بڑھتا ہے۔ جس طرح مالک رحمہ اللہ کے نزدیک ایمان میں اضافہ ہو سکتا ہے، اسی طرح کبھی وہ اس کی کمی کی صراحت بھی کردیتے ہیں، لیکن ایسا معلوم ہوتا ہے کہ کمی کی صراحت سے وہ رک گئے کیوں کہ انھوں نے اس کا اظہارفرمایا ہے کہ ایمان نام ہے قول وعمل کا وہ گھٹ بھی سکتا ہے اور بڑھ بھی سکتا ہے۔
http://www.kitabosunnat.com/forum/کتب-احادیث-48/مکمل-صحیح-بخاری-اردو-ترجمہ-و-تشریح-جلد-١-حدیث-نمبر-١-7354/#post47174

ہائی لائٹ کی ہوئی لائن پچھلے جملے سے متعارض نہیں؟ اس کا اصل مطلب کیا ہے؟
جزاک اللہ خیرا
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,551
پوائنٹ
641
مجھے جو بات سمجھ میں آتی ہے وہ یہ کہ ایک یہ قول ہے کہ ایمان بڑھتا ہے اور ایک یہ قول ہے کہ ایمان بڑھ سکتا ہے۔ پہلا قول ایمان کی بڑھوتری پر صریح ہے جبکہ دوسرا صریح نہیں ہے۔
اسی طرح ایک قول یہ ہے کہ ایمان کم ہوتا ہے اور ایک قول یہ ہے کہ ایمان کم ہو سکتا ہے۔ پہلا قول صریح ہے جبکہ دوسرا صریح نہیں ہے۔ واللہ اعلم
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
جزاک اللہ خیرا،
اسی لنک میں ایک لفظ ہے جس کا انگلش میں ترجمہ پتہ نہیں کیا ہو گا، کیونکہ مجھے اس لفظ کا مطلب نہیں پتہ۔ لفظ ہے "بسیط"۔
"صاحب ایضاح البخاری لکھتے ہیں “ بسیط ماننے والوں کی دوجماعتیں ہیں۔۔۔"
اس میں بسیط سے کیا مراد ہے؟ ذرا آسان اردو میں سمجھا دیں۔
جزاک اللہ خیرا
 
Top