• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

داڑھی کا مذاق اڈانا کفرہے !!!

شمولیت
ستمبر 12، 2013
پیغامات
143
ری ایکشن اسکور
227
پوائنٹ
40
قرآن مجید،دین،اللہ اور رسول اللہ صلى اللہ عليہ وسلم کا مذاق اڑانا

بسم الله الرحمن الرحيم
عقیدہ یا جہالت
تالیف :: مولانا مشتاق احمد کریمی


ارشاد ربانی ہے ::
وَلَئِن سَأَلْتَهُمْ لَيَقُولُنَّ إِنَّمَا كُنَّا نَخُوضُ وَنَلْعَبُ قُلْ أَبِاللَّهِ وَآيَاتِهِ وَرَسُولِهِ كُنتُمْ تَسْتَهْزِؤُونَ -لاَ تَعْتَذِرُواْ قَدْ كَفَرْتُم بَعْدَ إِيمَانِكُمْ
ائے نبی ! کہ دیجئے کہ کیا تم اللہ اور اس کی آیات اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا مذاق اڑاتے تھے ، تم عذرنہ بیان کرو ، تم اپنے ایمان کے بعد کفر کر چکے ہو ''ـ سورة التوبة - 66-65

عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ غزوہ تبوک میں ایک شخص نے ایک مجلس میں مذاق اڑاتے ہوئے کہا : '' ہم نے اپنے ان قاریوں سے بڑھ کر پیٹ کا پجاری ، زبان کا جھوٹا اور لڑائی کے میدان میں بزدل اور ڈرپوک نہیں دیکھا ''

اس مجلس کے ایک دوسرے شخص نے کہا : '' تو جھوٹا ہے ، منافق ہے ، میں اس کی اطلاع نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو ضرور دونگا '' جب نبی کریم علیہ السلام کو یہ خبر پہنچی تو اس بارے میں قرآن حکیم کی مذکورہ آیت نازل ہوئی ـ عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ : '' میں نےاس منافق کو دیکھا کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اونٹنی کا پالان پکڑا ہوا ہے اور پتھروں پر سے گھسٹتا ہوا جا رہا ہے اور کہ رہا ہے :'' ائے اللہ کے رسول ! ہم تو ہنسی مذاق اور تفریح کر رہے تھے '' ـ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ فرماتے جا رہے تھے : '' کیا تم اللہ ، اس کی آیتوں اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مذاق کر رہے تھے ـ"
(تفسیر طبری ، ابن ابی حاتم ، حسن لشواہدہ )ـ

میرے مسلمان بھائی! مذکورہ آیت کریمہ اور حدیث پاک سے یہ معلوم ہوا کہ دین کا ، یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ، یا اللہ تعالٰی کا ، یا شریعت کا ، یا دین کے کسی مسئلہ کا ، مذاق اڑانا کتنا بڑا اور خطر ناک گناہ ہے ، جس سے آدمی بسا اوقات دین سے خارج ہو جاتا ہے ـ

اس لیے میرے بھائی ! آپ دین کا ، یا دین کے متعلق کسی بھی مسئلہ کا خواہ بطور تفریح ہی سہی ، مذاق اڑائیں ، کیونکہ جو شخص بھی دین سے متعلق کسی بھی چیز یا مسئلہ کا مذاق اڑائے ، مثلا :: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کا مذاق ، مسواک کا مذاق ، داڑھی کا مذاق ، یا شرعی پردے کا مذاق ، یا زنا کا مذاق ، شراب اور قتل کی سزا کا ، جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے مشروع کیا ہے ، یہ جانتے ہوئے بھی کہ یہ اسلام کا حکم ہے ، یا وہ اللہ تعالی کو گالی دیتا ہے ،یا دین و شریعت کو بر بھلا کہتا ہے ، یا رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت اور شخصیت پر حملہ کرتا ہے تو اس میں شک نہیں کہ ایسا آدمی ان باتوں سے دین سے خارج ہوجاتا ہے اور اس کے دل میں ذرہ برابر بھی ایمان نہیں ہے ـ

میرے مسلمان بھائی !آپ یاد رکھیں کہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ استہزا و مذاق کے ضمن میں درج ذیل باتین بھی داخل ہیں : قرآن مجید کا، یا اللہ تعالٰی کی آیتوں کا ، یا اس کے اسما ء و صفات کا مذاق اڑانا ، یا رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث پاک اڑانا ، یا کسی صحیح حدیث کا انکار کرنا ، یا قرآن و حدیث لکھے ہوئے اوراق کو کوڑے یا نجاست کی جگہوں میں ڈالنا ، یا جس اخبار یا جریدہ میں اللہ تعالٰی کے اسماء و صفات لکھے ہوئے ہوں ، اس پر کھانا کھانا ، نیز مدارس کےنصاب و کورس کی کتابوں کو جن میں قرآن آیات یا حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم لکھے ہوئے ہوں ، قصدا پٹخنا یا بے حرمتی کے ساتھ پھینکنا وغیرہ تمام باتیں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے مذاق میں داخل ہیں ـ

اللہ تعالیٰ سےے دعا ہے کہ وہ ہمیں اور آپ سب کو ان ناجائز کاموں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائئے ـ آمین ـ
 
شمولیت
ستمبر 12، 2013
پیغامات
143
ری ایکشن اسکور
227
پوائنٹ
40
جس نے پردہ کا مذاق اڑایا یا مخالفت کی اس نے امہات المونین کا مذاق اُڑایا اور اللہ کی مخالفت کی اور جس نے داڑھی کا مذاق اڑایا اس نے سنت انیباء کا مذاق اڑایا، ایسی عورتوں اور مردوں کے لیے اللہ ہر گز رحیم اور رحمن نہیں۔ اسلام علیکم،
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
لندن (مانیٹرنگ ڈیسک)مسلمانوں میں1400سال سے پہلے سے دراڑھی رکھنے کی خوبصورت روایت چلی آ رہی ہے اور اب پہلے دفعہ جدید مغربی سائنس نے بھی اسکے بے شمار فوائد کو تسلیم کر لیا ہے۔برطانیہ میں ڈاکٹر ایڈ ین مونٹی اور دیگر سائنسدانوں نے انسانی صحت پر داڑھی کے بے شمار مثبت اثرات دریافت کئے ہیں جن میںسے چند اہم کا ذکر درج ذیل ہے ۔

1شیو کے دوران جلد پر زخم آنے سے فولی کلیٹس باربی نامی بیماری پیداہو جاتی ہے جس میں ایک بیکٹریا جلد میں انفیکشن پیداکرد یتا ہے ، داڑھی رکھنے سے یہ مصیبت قریب بھی نہیں آئی۔

-2داڑھی اور مونچھوں کے بال گردوغبار اور پولن زرات کو اپنی طرف کھینچ کرناک اور نظام تنفس میں جانے سے روکتے ہیں اور یوں الرجی سے تحفظ مل جاتاہے ۔

-3چہرے کے گھنے بال جلد کو سورج کی الڑوائلٹ شعاعوں سے بچا کر جلد کے کینسر سے 90سے 95فیصد تک تحفظ فر اہم کردیتے ہیں ۔

-4چہرے کی جلد پر دھوپ اور ماحولیاتی اثرات کی وجہ سے جھریاں پڑنے کا عمل شروع ہو جاتاہے جبکہ داڑی کی صورت میں جھریوں کا مسئلہ بہت ہی کم رہ جاتا ہے ۔

-5شیو کرنے سے بال جلد کے اندر تک کٹ سکتے ہیں اور جب یہ دوبارہ بڑھتے ہیں تو ان میں سے کوئی جلد اندر ہی بڑھ کر دانوں اور کیل سہاسوں کا سبب بن جاتاہے ۔داڑھی اس مسئلہ سے بھی تحفظ فراہم کرتی ہے۔

-6دمہ کی مشہور برطانوی ڈاکٹر ڈیبوراویڈل کہتی ہیں کہ داڑھی کے بال دمہ پیدا کرنے والے خطرناک جرثوموں سے پھیپڑوں کو بچاتے ہیں اور انسان کو دمہ جیسی فوزی بیماری سے تحفظ مل جاتاہے۔

https://www.facebook.com/129329473894356/photos/a.129333233893980.26087.129329473894356/355564731270828/?type=1&theater
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
مولانا ڈار کی خواہش ہےکہ....... سب داڑھی کٹواؤ .......


امیج
...
مولوی حنیف ڈار صاحب ایک مسجد کے باقاعدہ امام ہیں..لیکن اپنی مولویت سے ایسے شرمندہ کہ کوئی نہ کوئی "الٹی سیدھی" چھوڑ کے ہمہ وقت "روشن کھال" بننے کی فکر میں رهتے ہیں...چاہے اس کی زد میں سرور کونین کی ذات اقدس کیوں نہ آجائے...آج مولوی صاحب نے ان طویل تر داڑھی والے بزرگ کی فوٹو لگا کے حسب معمول فلسفہ جھاڑا ہے....لیکن آج ہم کو پیار سے نصیحت کرتے ہیں کہ حضرت چار سو جی ہاں محض چار سو لائیکس جو ملے ان کے لالچ میں اپنی عاقبت برباد نہ کیجئے...آپ تو اپنی "درفنطنی" چھوڑ کے شانت ہو گئے...اب نیچے لگا تماشا دیکھ کے آپ کی انا بھی پھول کے "کپا" ہو گئی ..لیکن سرور کائنات کی سنت مبارک پر جو الفاظ اور تبصرے کیے گئے وہ ان شا اللہ آپ کے نامہ اعمال کی "زینت" بنیں گے...

پہلے مولوی صاحب کی پوسٹ پر ان کے مریدوں کے کچھ تبصرے دیکھئے...

.....
...اللہ کو کارٹون پسند نہیں ہیں۔ شخصیت کو جتنی داڑھی زیبا ہے اتنی ہی رکھنی چاہیئے''
.....یہ کم اور چھوٹے بالوں والی لڑکیوں کو جیلس کرنے کیلئے رکھی ہوگی شائد
....ہو سکتا ہے اس سے موبائل فون میں سگنل زیادہ آتے ہوں
..... آپ کی داڑھی پر زیر ناف بالوں کا حکم لاگو ہوتا ہے
......یہ تو داڑھی نہیں لگ رہی، داڑھا ہے

.....
جی یہ چند منتخب اور مختصر تبصرے تھے مولوی صاحب کی پوسٹ پر....ورنہ تو چمن میں بہار آئ ہوئی تھی
اب مولوی صاحب سے سوال ہے..
مولوی ڈار صاحب ! آپ دیانت سے محروم آدمی ہیں...ورنہ اپنی پوسٹ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل بھی لکھتے...کہ انہوں نے کبھی داڑھی کا ایک بال نہیں زندگی بھر کاٹا...کیوں یہ والا سچ نہیں لکھا...؟.. یہ اشارہ کر دینا کہ ان کی آئ ہی کم تھی کافی تھا ؟... داڑھی چھوڑنے والا نبی کا عمل اور اس عمل پر مذاق کی آپ کی پوسٹ کے بعد آپ کو کیا کہا جائے گا؟
...مولوی صاحب ! دیانتداری سے بتانا کبھی داڑھی کی فضیلت پر بھی کوئی پوسٹ کی..؟ چلو جو آپ کے نزدیک "مناسب" ہے اسی کی ترغیب دی کسی پوسٹ میں..؟...حہہحہ کیوں دیتے؟ ..لایکس کہاں سے ملتی ؟...."ایمانے" فروختند چہ ارزاں فروختند
آپ اس بات کے "مجرم" ہیں کہ آپ نے شریعت کو بازیچہ اطفال بنا ڈالا....فیس بک کا تماشا بنا ڈالا.... پہلے آپ شریعت کے احکام کا لوگوں کے "اعمال " کا سہارا لے کر مذاق بناتے ہیں ..نیچے پھر مولوی اور کبھی حدیث اور کبھی محدثین کے بہانے ٹھٹہ اڑتا ہے...اور آپ ان کمٹس کو لائیک کر رہے ہوتے ہیں....
.مولوی صاحب اخلاق یہ ہوتا ہے کہ میں نے آپ پر لکھا تو کسی نے آپ کو گالی دی تو میں نے فورا ڈلیلٹ کر دی..اور آپ کی وال پر امام بخاری تک کو کھلی گالیاں پڑ رہی ہوتی ہیں اور آپ "انجواے" کر رہے ہوتے ہیں.... نا جانے آپ کے استاد محترم کون تھے کہ تربیت بھی نہ کر سکے
....آپ نے کمنٹس میں سکھوں کی بات کی...واہ مولوی صاحب کو اتنا بھی معلوم نہیں کہ سکھ مت اسلام کے آنے سےنو سو برس بعد پنجاب میں ظہور پذیر ہوا انہوں نے مسلمانوں کی داڑھیاں "کاپی" کیں نہ کہ ہم نے....
جس شخص کی تصویر آپ نے لگائی کیا اس سے آپ نے اجازت لی تھی کہ اس کا ٹھٹہ اڑانے کے لیے....کون سے اخلاقیات اس کی اجازت دیتے ہیں...کیا آپ کے نزدیک نبوی اخلاق کی رو سے یہ عمل جائز ہے؟....آپ کا اپنا مزاج اتنا نازک ہے کہ آپ سے کوئی اختلاف کرے تو آپ سنا ہے اس کو بلاک تک کر دیتے ہیں...دوسرے کی ذات کا مذاق بنانا کیا یہ منافقت نہیں جس کو آپ نے اختیار کیا......آپ نے اس کی داڑھی کو ایک مکروہ منظر لکھا...لیکن کبھی داڑھی منڈھے میں بھی آپ کو "کراہت" محسوس ہوئی؟......
اس کی داڑھی اس کا ذاتی عمل ہے...لیکن آپ کی وال پر ایک شریف آدمی کو جو ذلیل کیا گیا ...ان شا اللہ روز قیامت آپ اس کے ذاتی مجرم ہوں گے...کیا آپ کو قیامت پر یقین ہے؟؟؟؟؟؟a
ﺗﯿﺮﮮ ﻟﮩﺠﮯ ﻣﯿﮟ ﺗﺮﺍ "علم "ِ ﺩﺭﻭﮞ ﺑﻮﻟﺘﺎ ﮨﮯ
ﺑﺎﺕ ﮐﺮﻧﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﺁﺗﯽ ﮨﮯ ﺗﻮ ﮐﯿﻮﮞ ﺑﻮﻟﺘﺎ ﮨﮯ
ﺗﯿﺮﺍ ﺍﻧﺪﺍﺯ ِ ﺗﺨﺎﻃﺐ، ﺗﺮﺍ ﻟﮩﺠﮧ، ﺗﺮﮮ ﻟﻔﻆ
ﻭﮦ ﺟﺴﮯ ﺧﻮﻑ ِﺧﺪﺍ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﯾﻮﮞ ﺑﻮﻟﺘﺎ ﮨﮯ؟؟

............................ابوبکرقدوسی
 
Top