• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

داڑھی کے خط بنوانے کے بارے میں شرعی حکم کیا ہے؟

شمولیت
اکتوبر 03، 2014
پیغامات
298
ری ایکشن اسکور
9
پوائنٹ
96
اسلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ !
داڑھی کے خط بنوانے کے بارے میں شرعی حکم کیا ہے؟ کچھ کے نزدیک گردن کے بالوں پر استرا یا مشین پھروانا جائز ہے۔ رہنمائی فرمائیں۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
اسلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ !
داڑھی کے خط بنوانے کے بارے میں شرعی حکم کیا ہے؟ کچھ کے نزدیک گردن کے بالوں پر استرا یا مشین پھروانا جائز ہے۔ رہنمائی فرمائیں۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ــــــــــــــــــــــــ
داڑھی کترنے ،خط بنوانے کے متعلق اہل علم کے مابین دو مختلف آراء پائی جاتی ہیں ،
ان میں ایک رائے کا ترجمان یہ فتوی ہے ،جو شیخ المشائخ حضرت حافظ عبدالمنانؒ نور پوری کا ہے ؛
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہمارے بعض حضرات داڑھی رکھ کر کتراتے ہیں
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
داڑھی کے متعلق مسئلہ صادر فرمائیں کیونکہ ہمارے بعض حضرات داڑھی رکھ کر کتراتے ہیں اور اوپر ونیچے سے (ٹھپ) استرے سے صاف کرتے ہیں برائے مہربانی سنت کے بارے وضاحت فرمائیں؟
ایم رحمت علی رسولنگر یکم فروری1993
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
داڑھی رکھنا بڑھانا فرض ہے کیونکہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے اس چیز کا (امر) حکم دیا ہے اور کوئی ایسا قرینہ موجود نہیں جو اسکو ندب پر محمول کر سکے اس لیے یہ نظریہ کہ ’’داڑھی رکھنا بڑھانا سنت ہے یا کوئی رکھ لے تو ثواب ہے نہ رکھے تو گناہ نہیں‘‘ سراسر خطا ہے پھر اس سے آپ یہ بھی بخوبی سمجھ سکتے ہیں کہ داڑھی کترانا ، منڈانا ، خط یا لفافہ بنانا اور اوپر نیچے سامنے کسی طرف سے استرے یا قینچی وغیرہ کے ساتھ ٹھپ درست نہیں کیونکہ ان سب چیزوں میں داڑھی بڑھانے والے نبوی امر وحکم کی خلاف ورزی ہے ۔ واللہ اعلم ۱۱/۸/۱۴۱۳ہـ


جلد 01 ص 522

محدث فتویٰ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
داڑھی کے بال کٹوانا
ـــــــــــــــــــــــــــــــ
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
داڑھی کے با ل منڈوائے جا سکتے ہیں یا نہیں ؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اصل یہ ہے کہ داڑھی پو ری رکھی جا ئے ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب​

ج1ص780​

محدث فتویٰ​
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اور دوسری رائے کی ترجمانی ذیل کے فتوی سے عیاں ہے ؛
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
داڑھی چھوٹی کرانا

شروع از عبد الوحید ساجد بتاریخ : 07 April 2014 10:56 AM
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
داڑھی کٹوانے یا چھوٹی کروانےکے بارے میں کیا حکم ہے ؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
داڑھی منڈوانا یا کٹوانا یا اطراف سے ہلکا کروانا حرام ہے ، کیونکہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا ہے :
" قُصُّوا الشَّوَارِبَ، وَأَعْفُوا اللِّحَى "(مسند احمد 229۔2)


’’مونچھیں کٹواؤ اور داڑھیاں بڑھاؤ ۔‘‘
داڑھی ان بالوں کا نام ہے جو دونوں جبڑوں اور ٹھوڑی پر اگتے ہیں ۔ ٹھوڑی کے نیچے یا دونوں رخساروں کی ابھری ہوئی جگہ کے بال داڑھی میں شامل نہیں ہیں ۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
443فتاویٰ اسلامیہج4ص

محدث فتویٰ
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
ایک اور جید عالم کا فتوی بھی پیش ہے ــ
ـــــــــــــــــــــــــــــــــ
داڑھی کا حکم
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
داڑھی کی مقدارکتنی ہونی چاہئے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
داڑھی کےمتعلق اللہ سبحانہ وتعالی کاحکم ہے کہ اس کوچھوڑدواس لیے داڑھی رکھنافرض ہے۔
(الف)داڑھی کہتے کس ہیں؟
داڑھی سےمراد وہ بال ہیں جورخساروں اورٹھوڑی پرہوتے ہیں،دائیں آنکھ کی دائیں طرف سےاربائیں آنکھ کی بائیں طرف سےلرکرٹھوڑی کےآخرتک اسی طرف دونوں طرف کی سائیڈوں سےآخرتک جتنے بھی بال ہیں وہ داڑھی کاحصہ ہیں یعنی داڑھی میں شمارہوتے ہیں۔
لغت عربی میں یہی داڑھی کی حدمقررہےاس لیےجولوگ داڑھی کوسیدھاکھڑاکرنےکےلیےخط وغیرہ لیتے ہیں یارخسارون سےبال صاف کرت ہیں وہ ناجائز کام کاارتکاب کرتے ہیں۔اوپرسےاس طرح کاخط ہرگزنہیں لیناچاہئے۔
باقی لمبائی میں داڑھی کتنی ضروری ہے؟
اس کے لیے اصولی بات یہ ہے کہ اللہ تعالی نے قرآن کریم میں ارشادفرمایاہےکہ:
﴿لَّقَدْ كَانَ لَكُمْ فِى رَ‌سُولِ اللَّـهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لِّمَن كَانَ يَرْ‌جُو اللَّـهَ وَالْيَوْمَ الْآخِرَ‌ وَذَكَرَ‌ اللَّـهَ كَثِيرً‌ا﴾ (الاحزاب:٢١)


‘‘یعنی ہربات،کام،اورمعاملے میں رسول اللہﷺکانمونہ ایک بہترین نمونہ ہے اس لیےتم بھی(اےمومنو!)ہربات اورکام میں ان کانمونہ اختیارکریں۔’’
اب جب ہم احادیث میں ان کانمونہ دیکھتے ہیں تومعلوم ہوتا ہے کہ آپ کی داڑھی مبارک سینےپرپڑتی تھی لہذایہی داڑھی کی شرعی حدہےیعنی داڑھی اتنی رکھنی ہے کہ سینے تک پہنچے،اس سےزیادہ کوبےشک کاٹاجاسکتا ہے کیونکہ اس کی جوشرعی حدتھی وہ اللہ سبحانہ وتعالی نے آپﷺکی مبارک داڑھی کی صورت میں ہمیں دکھادی ہے۔لہذاآپﷺکےاتباع میں ان کےحکم کی تکمیل ہیں داڑھی کواتنارکھنا ہے کہ سینےتک پہنچے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ راشدیہ
صفحہ نمبر 510

محدث فتویٰ
 
Top