• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دریدہ دہنی۔٠(مراکش کی سب سے بڑی مسجد"مسجد حسن " میں مقابلہ حسن کی دوشیزاوءں کی نیم عریاں تصویر کشی

makki pakistani

سینئر رکن
شمولیت
مئی 25، 2011
پیغامات
1,323
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
282
مراکش کی سب سے بڑی مسجد میں بیلجیئم مقابلہ حسن 2013 کی شرکاء کے گروپ فوٹو نے اسلامی جماعت کی زیر نگیں شمالی افریقی آئینی بادشاہت میں ایک نیا تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔ کاسابلانکا کی مسجد حسن میں مقابلہ حسن کی شرکاء کی نیم عریاں فوٹو انٹرنیٹ کے ذریعے بڑے پیمانے پر پھیلائی جا رہی ہے۔ اس تصویر نے متعدد سوالات کو جنم دیا ہے کہ مراکش کا کونسا ادارہ اس قابل اعتراض فوٹو شوٹ کی اجازت دینے کا ذمہ دار ہے۔ مراکش کے 'ہس پریس' پورٹل نے وزارت مذہبی امور کے ایک ذریعے کا بیان نقل کیا ہےکہ جس میں اس بات کی دوٹوک تردید کی گئی ہے کہ وزارت کا متنازعہ تصویر بنانے کی اجازت سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسجد انتظامیہ ہی ایسے امور کی اجازت دینے یا نہ دینے کی مجاز ہے۔ کاسابلانکا کی سٹی کونسل نے بھی تصویر کے معاملے سے اپنی بریئت کا اظہار کیا ہے۔ کونسل کے ایک رکن نے بتایا کہ ادارے نے اس تصویر بنانے کی اجازت نہیں دی۔ حکومت مخالف سوشلسٹ یونین پارٹی کے ہم خیال ایک اخبار نے مسجد انتظامیہ کے ایک ذریعے کے حوالے سے بتایا کہ متنازعہ تصویر بنانے کی اجازت مراکش کے سنیما سینٹر نے دی روزنامہ 'اتحاد' کے مطابق مراکش سنیما سینٹر نے بیلجیئم کی فرانسیسی کیمونٹی کے ترجمان ریڈیو کو تصویر بنانے کی اجازت دی۔ ہس پریس' پورٹل میں شائع بیان میں مراکش کی معروف مذہبی شخصیت شیخ عبدالباری زمزمی نے وزیر مذہبی امور کو سارے معاملے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
کچھ لوگوں نے مسجد میں نیم عریاں دوشیزاؤں کے فوٹو شوٹ کو ناقابل قبول واقعہ قرار دیتے ہوئے ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے جبکہ مراکش کے بعض حلقے سارے معاملے سے خود کو لاتعلق سمجھتے ہوئے اس رائے کا اظہار کر رہے ہیں کہ مسجد اپنی سنجیدہ مذہبی اہمیت کھو چکی ہے کیونکہ اسے عبادت گاہ کے طور پر نہیں بلکہ ایک سیاحتی مقام کے طور پر بنایا گیا
 
Top