عبد الرشید
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 5,402
- ری ایکشن اسکور
- 9,991
- پوائنٹ
- 667
کتاب کا نام
مصنف کا نام
مترجم
’دستور حیات‘ مولانا ابو الحسن علی ندوی کی وہ تصنیف ہے جس میں انھوں نے نفع عام کے لیے ضروری دینی تعلیمات، روزہ مرہ کے فرائض و اعمال، اسلامی اخلاق اور انفرادی و اجتماعی زندگی کی ہدایات کو رقم کیا ہے تاکہ ایک اوسط درجے کا مسلمان اس کو زندگی کا دستور العمل بنا سکے۔ اس سے قبل اس موضوع پر امام غزالی کی شہرہ آفاق کتاب ’احیاء العلوم‘ منظر عام پر آ چکی ہے۔ سیدنا عبدالقادر جیلانی نے بھی ’غنیۃ الطالبین‘ لکھ کر اس موضوع کو بہت سہل انداز میں بیان کیا۔ اسی طرح حافظ ابن قیم نے ’زاد المعاد‘ لکھ کر عوام کی اصلاح و تربیت میں اہم کردار ادا کیا۔ مولانا ابو الحسن علی ندوی نے بھی اپنے دور کے تقاضوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے اس موضوع کو آگے بڑھایا اور اس کا مکمل حق ادا کر دیا۔ انھوں نے سب سے پہلے عقیدے کے مسائل کو جگہ دی ہے اور دقیق بحثوں سے صرف نظر کرتے ہوئے آسان انداز میں عقیدے کے بعض اساسی مسائل کو قلمبند کیا ہےجنھیں معمولی سمجھ بوجھ والا انسان بھی آسانی کےساتھ سمجھ سکتا ہے۔اس کے علاوہ انھوں نے اذکار مسنونہ اور جہاد کے موضوع پر مستقل ابواب قائم کیے ہیں۔ تہذیب اخلاق اور نفس ربانی کی تربیت کے عناوین سے ایسی گزارشات کی ہیں کہ جن کی روشنی میں ایک مسلمان اپنے نظام زندگی کو شرعی تقاضوں کے مطابق آسانی سے ڈھال سکتا ہے۔ مولانا نے شرعی احکام و مسائل کو رقم کرتے ہوئے غیر جانبداری دکھانے کی پوری کوشش کی ہے لیکن بعض جگہوں پر ان کے منہج سے اختلاف کی گنجائش موجود ہے۔ لاریب یہ کتاب تاثیر و افادیت کے اعتبار سے انتہائی مفید ہے۔(ع۔م)
اس کتاب کو آن لائن پرھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کےلیے یہاں کلک کریں
دستور حیات
مصنف کا نام
سید ابو الحسن علی ندوی
مترجم
مولوی سید سلمان حسینی ندوی
تبصرہ
’دستور حیات‘ مولانا ابو الحسن علی ندوی کی وہ تصنیف ہے جس میں انھوں نے نفع عام کے لیے ضروری دینی تعلیمات، روزہ مرہ کے فرائض و اعمال، اسلامی اخلاق اور انفرادی و اجتماعی زندگی کی ہدایات کو رقم کیا ہے تاکہ ایک اوسط درجے کا مسلمان اس کو زندگی کا دستور العمل بنا سکے۔ اس سے قبل اس موضوع پر امام غزالی کی شہرہ آفاق کتاب ’احیاء العلوم‘ منظر عام پر آ چکی ہے۔ سیدنا عبدالقادر جیلانی نے بھی ’غنیۃ الطالبین‘ لکھ کر اس موضوع کو بہت سہل انداز میں بیان کیا۔ اسی طرح حافظ ابن قیم نے ’زاد المعاد‘ لکھ کر عوام کی اصلاح و تربیت میں اہم کردار ادا کیا۔ مولانا ابو الحسن علی ندوی نے بھی اپنے دور کے تقاضوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے اس موضوع کو آگے بڑھایا اور اس کا مکمل حق ادا کر دیا۔ انھوں نے سب سے پہلے عقیدے کے مسائل کو جگہ دی ہے اور دقیق بحثوں سے صرف نظر کرتے ہوئے آسان انداز میں عقیدے کے بعض اساسی مسائل کو قلمبند کیا ہےجنھیں معمولی سمجھ بوجھ والا انسان بھی آسانی کےساتھ سمجھ سکتا ہے۔اس کے علاوہ انھوں نے اذکار مسنونہ اور جہاد کے موضوع پر مستقل ابواب قائم کیے ہیں۔ تہذیب اخلاق اور نفس ربانی کی تربیت کے عناوین سے ایسی گزارشات کی ہیں کہ جن کی روشنی میں ایک مسلمان اپنے نظام زندگی کو شرعی تقاضوں کے مطابق آسانی سے ڈھال سکتا ہے۔ مولانا نے شرعی احکام و مسائل کو رقم کرتے ہوئے غیر جانبداری دکھانے کی پوری کوشش کی ہے لیکن بعض جگہوں پر ان کے منہج سے اختلاف کی گنجائش موجود ہے۔ لاریب یہ کتاب تاثیر و افادیت کے اعتبار سے انتہائی مفید ہے۔(ع۔م)
اس کتاب کو آن لائن پرھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کےلیے یہاں کلک کریں
Last edited: