• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دعوت الی اللہ کے تین مناہج ۔ ابن قیم رحمہ اللہ

شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
50
ری ایکشن اسکور
95
پوائنٹ
64
الحمد للہ وحدہ۔۔۔!

ایک دن ایک کتاب کا مطالعہ کرتے ہوئے ابن قیم کا ایک قول نظروں سے گزرا۔ قرآن مجید کی آیت ادع الي سبيل ربك بالحكمة والموعظة الحسنة وجادلهم بالتي هي أحسن (یعنی اے نبی اپنے رب کے رستے کی طرف دعوت دیجیے حکمت کے ساتھ، بہترین وعظ کے ساتھ اور ایسے مجادلہ یا جھگڑے کے ساتھ جو کہ بہترین ہو) کی تشریح کچھ یوں فرمائی کہ اس آیت میں اللہ تعالی نے تین قسم کے بندوں کے مطابق تین دعوت کے طریقوں کی طرف رہنمائ فرمائ ہے:
1۔ پہلی قسم ان لوگوں کی ہے جوکہ پڑھے لکھے اور سمجھدار ہوں، انکے لیے ضروری یہ ہے کہ آپ انکو بڑی حکمت سے دعوت دیں۔ یعنی آپ کی دعوت کا اسلوب حکمت پر مبنی ہونا چاہیے۔ کوئ غیر مناسب بات کی گئ تو ہوسکتا ہے کہ فائدہ کے بجائے نقصان ہوجائے۔
2۔ دوسری قسم ان لوگوں کی ہے جوکہ حق سے دوربنیادی طور پر اپنے لا پرواہ رویے کی وجہ سے ہیں۔ یعنی دنیا اور اسکے کھیل تماشوں میں اتنے مصروف ہیں کہ اللہ کو بھولے بیٹھے ہیں۔ اسمیں عام طور پر ہمارے نوجوان آجاتے ہیں۔ تو انکو اچھے وعظ یعنی جنت یا جہنم کے حقائق بتا کر دعوت دی جائے۔ یعنی دعوت کا اسلوب ناصحانہ ہو جس میں امید اور خوف دونوں کے عناصر شامل ہوں۔
3۔ تیسری قسم ان لوگوں کی ہے جوکہ جاہل اور جھگڑالو ہوں۔ انکے لیے اللہ تعالیٰ کی رہنمائ یہی ہے کہ انکے ساتھ اچھے انداز میں مناظرہ یہ مجادلہ کے ساتھ دعوت دی جائے۔

واللہ اعلم!
 
Top