• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دعوت دین میں علم و مطالعہ کی اہمیت

شمولیت
نومبر 14، 2018
پیغامات
305
ری ایکشن اسکور
48
پوائنٹ
79
بسم ا للہ ا لرحمان ا لرحیم


دعوت دین میں علم و مطالعہ کی اہمیت

علم کی اہمیت:داعیانِ دین کے لیے بنیادی اور اہم ترین چیز گہرا مطالعہ، مضبوط علم اور ہمہ گیر معلومات ہونا بھی ہیں۔ اصولِ شریعت سے مکمل آگہی، نصوص کے فہم میں کامل دسترس اور استنباطِ احکام میں غیر معمولی مہارت بھی اسی میں شامل ہے۔ حالات حاضرہ سے واقفیت اور سیرت و تاریخ کا فکری، انقلابی اور منہجی مطالعہ بھی کم اہمیت کا حامل نہیں۔ لوگوں کی نفسیات کا گہرا مطالعہ،حالات و ظروف کا باریک بینی سے جائزہ اور قرآن وحدیث کی تفہیم میں مہارت،حصول علم کے بغیر ممکن ہی نہیں۔
آغازِوحی اور علم: تعلیم و تعلم کی ضرورت و اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ اولین وحی میں اسی کا درس دیا گیا اور اس وحی کا پہلا لفظ بھی ”اِقرا“ تھا۔ان پانچ آیات میں دو دفعہ لفظِ اِقرا،تین بار لفظِ علم اور ایک مرتبہ لفظ قلم وارد ہوا ہے۔ قرآن کریم کی ابتدائی سورت بقرۃ کا آغاز بھی لفظ الکتاب سے ہوتا ہے۔یہ تمام امور علم کی اہمیت پر دلالت کرتے ہیں۔
علم اورمعرفتِ الہی:علم کے بغیر نہ تو خالق و مخلوق کی معرفت حاصل ہوسکتی ہے،نہ انسان اور حیوان میں فرق ممکن ہے اور نہ ہی انسان اپنے پالنہار کی بندگی بجالاسکتا ہے۔ اسی علم کی وجہ سے انسان کو فرشتوں پر بھی برتری حاصل ہوئی۔ اسی کی وجہ سے انسان مسجود الملائکہ قرار پایا اور اسے زمین میں خلیفہ نامزد کیا گیا۔
علم گمراہی سے بچاؤکا باعث: مضبوط اہل علم ہی ضلالت و گمراہی سے خود محفوظ رہ سکتے ہیں اور دوسروں کو بدعت و ضلالت سے بچا سکتے ہیں۔ حقیقی اہل علم کو خشیت الٰہی کے وصف سے متصف بتلایا گیا ہے اور اہل ایمان اصحابِ علم کو دیگر لوگوں سے زیادہ اجرو ثواب اوربلند درجات سے نوازے جانے کی نوید سنائی گئی ہے۔
علم کی فضیلت:آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہے کہ خالی عبادت گزار پر صاحبِ علم کو یوں فضیلت حاصل ہے جس طرح ماہِ تمام کو ستاروں پر فضیلت ہوتی ہے۔(سنن الترمذی:2682وسنن ابی دواد:3641)
یہی نہیں بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حقیقی صاحب علم کی فضیلت یوں سے اجاگر کی کہ فرمایا:
((فَضْلُ العَالِمِ عَلَی الْعَابِدِ کَفَضْلِی عَلَی أَدْنَاکُمْ) (سنن الترمذی:2685وصحیح الجامع:4210)
”عالم کو عابد پر یوں فضیلت حاصل ہے جس طرح مجھے تم میں سے ادنیٰ ترین آدمی پر فضیلت ہے۔“
اہل علم کی فضیلت: وہ صاحب علم ہی ہے جس کے لیے جنت کا راستہ آسان ہوجاتا ہے۔ اس کے احترام میں فرشتے بھی اپنے پر جھکا دیتے ہیں۔ آسمان و زمین کی مخلوق اور سمندر کی تہہ میں موجود مچھلیاں بھی اس کے لیے دعا کرتی ہیں۔ انہی کو انبیائے کرام جیسی عظیم ترین ہستیوں کا وارث قرار دیا گیا ہے۔(سنن الترمذی:2682وسنن ابن ماجہ:223)

حافظ محمد فیاض الیاس الاثری
رکن دارالمعارف ریلوے روڈ لاہور
 
Top