• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دلیل کی تعریف اور مثالیں

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
دلیل کی تعریف اور مثالیں

’’دلائل‘‘ دلیل کی جمع ہے، اور ’’ دلیل ‘‘ اس چیز کو کہتے ہیں جو مقصود و مطلوب تک پہنچا دے۔
وہ دلائل جو دین اسلام کی معرفت تک پہنچادیں ،نقلی بھی ہیں اور عقلی بھی ، وحی یعنی قرآن و حدیث کے دلائل نقلی ہیں جبکہ غورو فکر کے ذریعہ حاصل ہونے والے دلائل عقلی ہیں ۔
قرآن میں اللہ تعالیٰ نے دوسری قسم یعنی عقلی دلائل کا کافی تذکرہ فرمایا ہے۔ کتنی ہی ایسی آیات ہیں جن میں اللہ تعالیٰ نے یوں فرمایا ہے کہ: اس کی نشانیوں میں سے فلاں فلاں ہیں، اور اس طرز پر اللہ تعالیٰ نے اپنے وجود کے لئے عقلی دلائل دلائل کے انبار لگا دیئے ہیں۔جہاں تک معرفت نبی کے لئے نقلی دلائل کی بات ہے تو
قرآن میں ارشاد ہے:
مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ (الفتح: 29) ’ محمد اللہ کے رسول ہیں‘
اور فرمایا:
وَمَا مُحَمَّدٌ إِلَّا رَسُولٌ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِ الرُّسُلُ (آل عمران: 144) ’ محمدﷺصرف رسول ہیں، ان سے پہلے رسولوں کی جماعت گزر چکی ہے‘
اور معرفت نبی کے سلسلے میں عقلی دلائل یہ ہیں کہ نبی ﷺ جو واضح نشانیاں لے کر آئے، ان میں غورو فکر سے کام لیا جائے۔ ان نشانیوں میں سے عظیم ترین نشانی قرآن کریم ہے۔ جس کے اندر مفید وسچے واقعات اور عادلانہ و خیر خواہانہ احکام ہیں۔ وہ معجزات بھی عقلی دلائل میں سے ہیں کہ جن کا آپ کے ہاتھوں ظہور ہوا، اور غیب کی وہ خبریں بھی جو صرف وحی کے بل بوتے پر ہی دی جا سکتی ہیں۔ نیز جنہوں نے واقع ہو کر اپنی سچائی منوالی ہے۔
 
Top