محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,861
- ری ایکشن اسکور
- 41,093
- پوائنٹ
- 1,155
بسم اللہ الرحمن الرحیم
دنیا میں پہلے صرف توحید تھی
دنیا میں پہلے صرف یہی توحید تھی۔شرک بعد میں پید ا ہوا۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:
كَانَ ٱلنَّاسُ أُمَّةًۭ وَٰحِدَةًۭ فَبَعَثَ ٱللَّهُ ٱلنَّبِيِّۦنَ مُبَشِّرِينَ وَمُنذِرِينَ وَأَنزَلَ مَعَهُمُ ٱلْكِتَٰبَ بِٱلْحَقِّ لِيَحْكُمَ بَيْنَ ٱلنَّاسِ فِيمَا ٱخْتَلَفُوا۟ فِيهِ ۚ وَمَا ٱخْتَلَفَ فِيهِ إِلَّا ٱلَّذِينَ أُوتُوهُ مِنۢ بَعْدِ مَا جَآءَتْهُمُ ٱلْبَيِّنَٰتُ بَغْيًۢا بَيْنَهُمْ ۖ فَهَدَى ٱللَّهُ ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ لِمَا ٱخْتَلَفُوا۟ فِيهِ
ایک اور جگہ فرمایا:ترجمہ: سب لوگ ایک دین پر تھے پھر الله نے انبیاء خوشخبری دینے والے اور ڈرانے والے بھیجے اور ان کے ساتھ سچی کتابیں نازل کیں تاکہ لوگوں میں اس بات میں فیصلہ کرے جس میں اختلاف کرتے تھے (سورۃ البقرۃ،آیت 213)
وَمَا كَانَ ٱلنَّاسُ إِلَّآ أُمَّةًۭ وَٰحِدَةًۭ فَٱخْتَلَفُوا۟ ۚ
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا:ترجمہ: اوروہ لوگ ایک ہی امت تھے پھر انہوں نے اختلاف کیا (سورۃ یونس ،آیت 19)
"حضرت آدم علیہ السلام اور حضرت نوح علیہ السلام کے درمیان دس صدیاں گزری ہیں اور وہ سبھی لوگ اسلام پر تھے"
علامہ ابن قیم رحمہ اللہ نے کہا ہے:
"آیت کی تفسیر میں یہی بات درست ہے"
پھر انہوں نے اسی بات کی تائید میں قرآن کریم سے اور دلائل بھی پیش کیے ہیں۔
حافظ ابن کثیر نے بھی اپنی تفسیر میں اسی بات کو صحیح قرار دیا ہے۔
اقتباس حقیقت توحید از صالح بن فوزان