• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دوست کسے بنائیں ؟

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,400
ری ایکشن اسکور
9,990
پوائنٹ
667
کتاب کا نام
دوست کسے بنائیں ؟

مصنف
عبداللہ بن علی الجعیثن

مترجم
خبیب احمد سلیم

ناشر
دار الابلاغ پبلشرز،لاہور


تبصرہ
انسان کی یہ فطرتی مجبوری ہے کہ وہ معاشرے میں زندہ رہنے کے لئے لوگوں کے ساتھ باہمی طور پرمیل جول رکھتا ہے،تعلقات قائم کرتا ہے اور دوست واحباب بناتا ہے،تا کہ اپنی دنیوی ذمہ داریوں سے بحسن وخوبی عہدہ براہو سکے۔لیکن ایک مسلمان آدمی کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنے تعلقات کے قیام میں شرعی تعلیمات کو سامنے رکھے۔اس کے تعلقات اور دوستیاں صرف اللہ کے مطیع اور فرمانبردار بندوں کے ساتھ قائم ہوں ،اللہ کے باغی اور نافرمان لوگوں سے وہ نفرت کرتا ہو۔اس کی دوستی اور دشمنی کا معیار دنیوی مفادات کی بجائے اللہ کی رضا اور خوشنودی کے حصول پر مبنی ہو۔اسلام نے عقیدہ الولاء والبراء کے تحت دستی ودشمنی کے معیار کو بڑی وضاحت کے ساتھ بیان کیا ہے۔زیر تبصرہ کتاب (دوست کسے بنائیں؟)شیخ عبد اللہ علی بن الجعیثن کی کاوش ہے ،جوسعودی عرب کے معروف عالم دین ہیں ،انہوں نے اپنی اس کتاب میں دوستی کے معیار،اوردوست کے انتخاب پر بڑے خوبصورت انداز میں گفتگو کی ہے،اور اس کے اصول وضوابط کو شرعی نقطہ نظر سے واضح کیا ہے،کہ کسے دوست بنایا جائے اور کسے نہ بنایا جائے۔محترم خبیب احمد سلیم نے اس کا سلیس اردو ترجمہ کر اسے چار چاند لگا دیئے ہیں،اور اردو دان طبقہ کے لئے مفید بنا دیا ہے،اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مؤلف ،مترجم اور ناشر کے علم وعمل میں اضافہ فرمائے،اور اس خدمت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرما لے۔آمین(راسخ)

 
Last edited:

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,400
ری ایکشن اسکور
9,990
پوائنٹ
667
فہرست مضامین
دوستی کا پاکیزہ رشتہ
عقیدہ الولاء
عقیدہ البراء
سیدنا مصعب بن عمیر رضی اللہ عنہ الولاء و البراء کی شاندار مثال قائم کرتے ہیں
موجودہ دور میں ہمارے دوستی و دشمنی کے معیار کیا بن چکے ہیں
عقیدہ البراء کا عملی اظہار قتال فی سبیل اللہ ہے
اللہ کی خاطر باہم محبت کرنے والوں کی قیامت کے دن عزت افزائی اور شان
حرف مولف
باب اول ۔ اچھے اور برے دوست کی پہچان
روز قیامت انسان کی حسرت کاش میں فلاں کا دوست نہ ہوتا
قیامت کے دن برے دوست ایک دوسرے کے دشمن بن جائیں گے
اچھے اور برے دوست کی مثال زبان نبوت سے
اچھے دوست کے فائدے اور برے دوست کے نقصانات
باب دوم نیک لوگوں کی صحبت و محبت کے نتائج و ثمرات
نیک لوگوں کی ہم نشینی کی برکات
آدمی اپنے ہم نشیں کی اقتداء و پیروی لازمی کرتا ہے
انسان اپنے دوستوں سے پہچانا جاتا ہے
اچھا دوست تیرے لیے آئینہ ہے
بہترین لوگ کون ہیں؟
صرف اللہ کی رضاء کی خاطر باہم محبت کرنے والوں کا درجہ و فضیلت
باب سوم ۔ اللہ کے لیے محبت کے ثمرات و فضائل
وہ جن پر اللہ کی محبت واجب ہو چکی ہے
اللہ تعالیٰ کا محبوب کون ہے؟
اللہ کے لیے محبت تکمیل ایمان کی نشانی
اللہ کریم کن کی عزت کرتا ہے
باب چہارم ۔ برے ہم نشیں ( دوست ) کے نقصانات
برا دوست تیرے صحیح اعتقادات میں شک پیدا کردے گا
برا دوست اپنے ہم نشیں کو بھی حرام کاری کی دعوت دیتا ہے
برے دوست کو دیکھنے سے شیطان یاد آتا ہے اور وہ ..
برا دوست مطلب نکلنے تک ساتھ رہتا ہے
باب پنجم ۔ ہم نشیں ( دوست ) کا انتخاب اور چناؤ
صرف نیک و مومن افراد کو اپنا دوست بنائیں
اس کو دوست بناؤ کہ جسے دیکھ کر تمہیں اللہ یاد آ جائے
صاحب امانت و تقویٰ سے دوستی لگاؤ
خاتمۃ الکتاب
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
دوست وہ ہوتا ہے جو اپنے بھائی میں برائیاں دیکھے تو انہیں پاؤں تلے روند ڈالے اور اچھائیاں دیکھے تو انہیں جھنڈے کی مانند لہرا دے
 
Top