- شمولیت
- مارچ 08، 2011
- پیغامات
- 2,521
- ری ایکشن اسکور
- 11,552
- پوائنٹ
- 641
ایک دہریے atheist نے کہا: کیا آپ نے دی گرینڈ ڈیزائن پڑھی ہے؟ میں نے کہا: کیا آپ نے دی گرینڈ پلان The Grand Planپڑھی ہے؟
اس نے کہا: نہیں، ویسے یہ کس کی کتاب ہے؟ میں نے کہا: دی گرینڈ ڈیزائن میں تو صرف ڈیزائن کا ذکر ہے، ڈیزائنر غائب ہے جبکہ دی گرینڈ پلان میں گرینڈ ڈیزائن کے ساتھ ڈیزائنر کا بھی ذکر ہے۔
کہنے لگا: واہ، کمال کی بات ہے۔ لیکن پھر بھی بتاو تو سہی کہ لکھی کسی نے ہے؟ میں نے کہا: خود ڈیزائنر نے۔
نوٹ: دی گرینڈ ڈیزائن اسٹیفن ہاکنگ کی تصنیف ہے کہ جسے کہ جسے پوری دنیا میں آئن سٹائن کے بعد آج کل ذہین، معروف اور ماہر ترین نظریاتی فزکس کا سائنسدان سمجھا جاتا ہے۔ یہ کتاب ۲۰۱۰ء میں شائع ہے اور بیسٹ سیلر میں سے ہے۔ اس کتاب میں اسٹیفن ہاکنگ نے یہ دعوی کیا ہے کہ دنیا، حیات اور کائنات کی ابتداء جاننے کے لیے کسی خدا کی ضرورت نہیں ہے بلکہ قدرت کے قوانین laws of nature ہمیشہ سے ہیں اور وہ وہی اس گرینڈ ڈیزائن کی علت cause ہیں۔ ہاکنگ کے الفاظ ہیں: science makes God unnecessary
اس مکالمہ میں دی گرینڈ پلان سے ہماری مراد لوح محفوظ تھا کہ جس میں ماضی، حال اور مستقبل سب کچھ موجود ہے۔ یہ گرینڈ پلان بتلاتا ہے کہ انسان کس قدر بے بس، محتاج اور مسکین ہے۔ نہ اس دنیا میں آنے میں اس کی مرضی غالب ہے اور نہ جانے میں اور نہ دونوں کے درمیانی وقت میں۔ اس بیچارے کو کچھ نہیں معلوم کہ اس کے ساتھ کس وقت کیا ہونے والا ہے یا کیا ہونے جا رہا ہے؟ ڈیزائن عظیم ہے تو ڈیزائنر بھی عظیم ہو گا۔ کتنی سیدھی سی بات ہے لیکن سمجھ جب شیطان کے حوالے ہو جائے تو پھر انسان ایسی ہی بہکی بہکی باتیں کرتا ہے۔
اس نے کہا: نہیں، ویسے یہ کس کی کتاب ہے؟ میں نے کہا: دی گرینڈ ڈیزائن میں تو صرف ڈیزائن کا ذکر ہے، ڈیزائنر غائب ہے جبکہ دی گرینڈ پلان میں گرینڈ ڈیزائن کے ساتھ ڈیزائنر کا بھی ذکر ہے۔
کہنے لگا: واہ، کمال کی بات ہے۔ لیکن پھر بھی بتاو تو سہی کہ لکھی کسی نے ہے؟ میں نے کہا: خود ڈیزائنر نے۔
نوٹ: دی گرینڈ ڈیزائن اسٹیفن ہاکنگ کی تصنیف ہے کہ جسے کہ جسے پوری دنیا میں آئن سٹائن کے بعد آج کل ذہین، معروف اور ماہر ترین نظریاتی فزکس کا سائنسدان سمجھا جاتا ہے۔ یہ کتاب ۲۰۱۰ء میں شائع ہے اور بیسٹ سیلر میں سے ہے۔ اس کتاب میں اسٹیفن ہاکنگ نے یہ دعوی کیا ہے کہ دنیا، حیات اور کائنات کی ابتداء جاننے کے لیے کسی خدا کی ضرورت نہیں ہے بلکہ قدرت کے قوانین laws of nature ہمیشہ سے ہیں اور وہ وہی اس گرینڈ ڈیزائن کی علت cause ہیں۔ ہاکنگ کے الفاظ ہیں: science makes God unnecessary
اس مکالمہ میں دی گرینڈ پلان سے ہماری مراد لوح محفوظ تھا کہ جس میں ماضی، حال اور مستقبل سب کچھ موجود ہے۔ یہ گرینڈ پلان بتلاتا ہے کہ انسان کس قدر بے بس، محتاج اور مسکین ہے۔ نہ اس دنیا میں آنے میں اس کی مرضی غالب ہے اور نہ جانے میں اور نہ دونوں کے درمیانی وقت میں۔ اس بیچارے کو کچھ نہیں معلوم کہ اس کے ساتھ کس وقت کیا ہونے والا ہے یا کیا ہونے جا رہا ہے؟ ڈیزائن عظیم ہے تو ڈیزائنر بھی عظیم ہو گا۔ کتنی سیدھی سی بات ہے لیکن سمجھ جب شیطان کے حوالے ہو جائے تو پھر انسان ایسی ہی بہکی بہکی باتیں کرتا ہے۔