• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

رجب کے کونڈے

شمولیت
نومبر 07، 2015
پیغامات
4
ری ایکشن اسکور
3
پوائنٹ
6
بسم الله الرحمن الرحيم

بعض لوگ 22 رجب کو حضرت امام جعفر رحمۃ ﷲعلیہ کے نام کی نذرونیاز پکاتے ہیں اور عرف عام میں امام جعفر رحمۃ ﷲعلیہ کے کونڈے یا رجب کے کونڈے کہا جاتا ہے یہ نو ایجاد کردہ رسم کئی وجوہ سے باطل،بدعت اور شرک ہے۔ جس سے بچنا ہرمسلمان کے لئے ضروری ہے۔ یہ ﷲ تعالیٰ کے سوا مخلوق کی نذر ہے۔
شیخ قاسم حنفی درالبحار میں لکھتے ہیں : مخلوق کے لئے نذر کئی وجہ سے بالاجماع باطل ہے۔

(1) یہ نذر مخلوق کے لئے ہے اور مخلوق کے لئے نذر جائزنہیں ہے کیوں کہ یہ عبادت ہے اور عبادت مخلوق کی نہیں ہوتی۔

(2) جس کے لئے نذرمانی یا پکائی جاتی ہے وہ میت (مردہ) ہے اور میت کسی چیز کا مالک نہیں ہوتا۔

(3) نذر ماننے والا گمان کرتا ہے کہ ﷲ تعالیٰ کے سوا میت کو بھی کاموں میں تصرف اور اختیار حاصل ہے اور اس کا یہ اعتقاد کفر ہے۔ (فتح المجیدصفحہ159طبع قاہرہ،رد المختار صفحہ139جلد2مصری۔)

(4) ﷲ تعالیٰ کے غیر کے لئے جو نذر ہے اگرچہ اس پر ﷲ تعالیٰ کا نام لیا گیا ہو پھر بھی وہ حرام اور شرک ہے،تفسیر جامع البیان سورۂ مائدہ میں ہے ((فَحَرَّمَ اللّٰہُ اَکْلَ ھٰذَا اللَّحْمِ وَاِنْ ذُکِرَعَلَیْھَا اسْمُ اللّٰہِ لِمَا فِیْہٖ مِنَ الشِّرْکِ))

یعنی ’’ﷲ تعالیٰ نے غیرﷲ کے نام کے دیئے اورمشہور کئے ہوئے جانوروں کا گوشت کھانا حرام قرار دیا ہے اگرچہ اس پر ﷲ تعالیٰ کا نام لیا گیا ہو،کیونکہ اس میں شرک ہے۔‘‘
(5) اس کا آغاز ریاستِ رام پور سے 1906ء میں ہوا ہے اس سے پہلے اس کا نام ونشان نہیں ہے اورہندوپاک کے علاوہ دوسرے ملکوں میں بھی اس کا وجود نہیں ۔

(6) حضرت امام جعفر رحمۃ ﷲعلیہ کی ولادت اور وفات یا ان کے کسی اور دن سے قطعًا کوئی مناسبت نہیں ہے ان کی ولادت 8 رمضان 80 ھ یا 17 ربیع الاول 83 ھ اور وفات بالاتفاق 15 شوال 148ھ میں ہوئی ہے۔

(7) درحقیقت اس شرک کے آغاز کی وجہ یہ ہے دشمنانِ صحابہ کرام جیسے حضرت عمرفاروق رضى الله عنه کی شہادت کے دن ہر سال جشنِ مسرت اور عید مناتے ہیں اور فاروق اعظم رضى الله عنه کے قاتل فیروز کو بابا شجاع الدین کا لقب دیکر اپنی دلی عقیدت ومحبت کا اظہار کرکے فرحان وشادان ہوتے ہیں اسی طرح ان کو حضرت معاویہ رضى الله عنه سے خاص بغض وعناد اور دشمنی ہے اور 22رجب کو حضرت معاویہ رضى الله عنه کی وفات ہوئی ہے محض پردہ پوشی کے لئے اس رسم کو حضرت جعفر رحمۃ ﷲ علیہ کی طرف منسوب کیا گیا ہے۔ ورنہ درحقیقت یہ تقریب اور رسم حضرت معاویہ رضى الله عنه کی وفات کی خوشی میں منائی جاتی ہے۔

غور کیجئے! کیسے کیسے طریقوں سے مسلمانوں کے عقائد کو بگاڑا جارہا ہے اور شیرینی میں لپیٹ کرزہر کھلایا جا رہا ہے۔ ہرمسلمان کو شرک اوربدعات کے کاموں سے بچنے کے لئے ہوشیار ہوجان چاہئے ورنہ ایمان اکارت ہوجائے گا۔

حضرت معاویہ رضى الله عنه جلیل القدر صحابی اور امین وکاتب وحی ہیں ۔ عبداﷲ بن مبارک رحمۃ ﷲعلیہ سے سوال کیا گیا کہ عمربن عبدالعزیز رحمۃ ﷲعلیہ افضل ہیں یا معاویہ رضى الله عنه تو انہوں نے جواب دیا رسول اﷲ ﷺ کی معیت میں کفار سے جہاد کرتے وقت حضرت معاویہ رضى الله عنه کے گھوڑے کے نتھنوں میں جو غبار داخل ہوا،وہ بھی عمربن عبدالعزیز رحمۃ ﷲعلیہ سے (ہزارہا درجہ) افضل ہے (حضرت معاویہ رضى الله عنه کا مرتبہ توبہت بلند ہے)۔
کتاب : بدعات مروجہ

تحریر : شیخ الحدیث کرم الدین السلفی رحمہ اللہ
 
Top