عبد الرشید
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 5,400
- ری ایکشن اسکور
- 9,990
- پوائنٹ
- 667
کتاب کا نام
رشوت ایک معاشرتی ناسور
مصنف
عبد اللہ بن عبد المحسن الطریقی
مترجم
نصیر احمد ملی
ناشر
مکتبہ اسلامیہ،لاہور
تبصرہ
اللہ رب العزت نے آنحضرت ﷺ کو رحمت اللعالمین بنا کر مبعوث فرمایا، آپ ﷺ نے جہالت میں ڈوبی ہوئی امت کو جہاں علم و حکمت کا شعور بخشا وہیں انہیں اعلیٰ طرز معیشت سے بھی ہمکنار کیا۔ شریعت اسلامیہ ہی وہ واحد شریعت ہے جس میں ہر چیز کوعدل و انصاف کے ترازو میں رکھ کر توازن برقرار رکھا جا سکتا ہے۔ اس کی بے شمار خصوصیات و خوبیوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ اس کے اندر تمام حقوق کی بغیر کسی کمی بیشی کے وضاحت کر دی گئی ہے، اور حقوق کی پامالی پر عتاب کی وعید بھی سنائی گئی ہےاور ہر ایک کو اس کا پورا پورا حق دیا ہے تا کہ فتنہ و فساد سے محفوظ رہ سکیں۔ عصر حاضر میں ہوس و لالچ کی وجہ سے حق تلفی کی مہلک بیماری ہمارے معاشرے کو دیمک کی طرح کھوکھلا کر رہی ہے۔ آپؐ نے معاشرے میں شر انگیز اسباب کینہ، بغض، حسد، عداوت اور رشوت وغیرہ جیسی مہلک بیماریوں کا خاتمہ کیا۔ جس طرح دینی تربیت اور دین کی امتناعی قوت بڑے بڑے کے ارتکاب سے بخوبی روکتی ہے اسی طرح یہ دونوں چیزیں جرم رشوت کا بھی نہایت بہترین طریقے سے سد باب کرتی ہیں۔ اسلام نے اپنی زبردست تعلیمات کے ذریعے فرد اور جماعت کے حقوق کو بحال رکھا، اور انہیں برباد ہونے سے بچایا۔ جیسا حضورﷺ نے فرمایا: "اِن دِماءکم وَاموالکم علیکم حرام" تمہارے خون(جان) تمہارے اموال تم پر حرام ہے(بخاری)۔ زیر نظر کتاب" رشوت ایک معاشرتی ناسور" جو کہ مولانا عبد اللہ بن عبد المحسن الطریقی کی عربی تالیف ہے جس کو مولانا نصیر احمد ملی نے آسان اور سلیس اردو میں ڈھالا ہے۔ موصوف نے کتاب ہذا میں رشوت کی صورتیں، اسلامی سزائیں اور معاشرتی گناہوں کو احاطہ تحریر میں لاتے ہوئے قرآن و سنت کی روشنی میں ان کے احکام و مسائل کو واضح کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کو ہمت و استقامت سے نوازے۔ آمین(عمیر)
رشوت ایک معاشرتی ناسور
مصنف
عبد اللہ بن عبد المحسن الطریقی
مترجم
نصیر احمد ملی
ناشر
مکتبہ اسلامیہ،لاہور
تبصرہ
اللہ رب العزت نے آنحضرت ﷺ کو رحمت اللعالمین بنا کر مبعوث فرمایا، آپ ﷺ نے جہالت میں ڈوبی ہوئی امت کو جہاں علم و حکمت کا شعور بخشا وہیں انہیں اعلیٰ طرز معیشت سے بھی ہمکنار کیا۔ شریعت اسلامیہ ہی وہ واحد شریعت ہے جس میں ہر چیز کوعدل و انصاف کے ترازو میں رکھ کر توازن برقرار رکھا جا سکتا ہے۔ اس کی بے شمار خصوصیات و خوبیوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ اس کے اندر تمام حقوق کی بغیر کسی کمی بیشی کے وضاحت کر دی گئی ہے، اور حقوق کی پامالی پر عتاب کی وعید بھی سنائی گئی ہےاور ہر ایک کو اس کا پورا پورا حق دیا ہے تا کہ فتنہ و فساد سے محفوظ رہ سکیں۔ عصر حاضر میں ہوس و لالچ کی وجہ سے حق تلفی کی مہلک بیماری ہمارے معاشرے کو دیمک کی طرح کھوکھلا کر رہی ہے۔ آپؐ نے معاشرے میں شر انگیز اسباب کینہ، بغض، حسد، عداوت اور رشوت وغیرہ جیسی مہلک بیماریوں کا خاتمہ کیا۔ جس طرح دینی تربیت اور دین کی امتناعی قوت بڑے بڑے کے ارتکاب سے بخوبی روکتی ہے اسی طرح یہ دونوں چیزیں جرم رشوت کا بھی نہایت بہترین طریقے سے سد باب کرتی ہیں۔ اسلام نے اپنی زبردست تعلیمات کے ذریعے فرد اور جماعت کے حقوق کو بحال رکھا، اور انہیں برباد ہونے سے بچایا۔ جیسا حضورﷺ نے فرمایا: "اِن دِماءکم وَاموالکم علیکم حرام" تمہارے خون(جان) تمہارے اموال تم پر حرام ہے(بخاری)۔ زیر نظر کتاب" رشوت ایک معاشرتی ناسور" جو کہ مولانا عبد اللہ بن عبد المحسن الطریقی کی عربی تالیف ہے جس کو مولانا نصیر احمد ملی نے آسان اور سلیس اردو میں ڈھالا ہے۔ موصوف نے کتاب ہذا میں رشوت کی صورتیں، اسلامی سزائیں اور معاشرتی گناہوں کو احاطہ تحریر میں لاتے ہوئے قرآن و سنت کی روشنی میں ان کے احکام و مسائل کو واضح کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کو ہمت و استقامت سے نوازے۔ آمین(عمیر)
Last edited: