کن چیزوں سے روزہ نہیں ٹوٹتا :
الف۔بھول کر کھانا پینا۔
ب۔دن کے کسی حصہ میں تر یا خشک مسواک کرنا۔
ج۔خوشبو اور سرمہ لگانا۔
د۔سر اور بدن پر تیل ملنا
ہ۔ آنکھ ناک یا کان میں دوائی ڈالنا، پچھنے لگوانا، بشرطیکہ کمزوری کا ڈر نہ ہو۔
و۔ہنڈیا کا نمک چکھ کر فوراً تھوک دینا۔
ز۔روزہ رکھ کر صبح صادق کے بد غسل جنابت کرنا۔
ح۔احتلام ہونا
ط۔قے آنا
ی۔گرد و غبار، مکھی، مچھر کا حلق میں اتر جانا، تالاب وغیرہ میں غوطہ لگانا جس سے پانی ناک یا حقل کے ذریعے اندر نہ جائے۔
ک۔ناک میں بغیر مبالغہ پانی ڈالنا۔
ل۔مسوڑھے کے خون یا کلی کے بعد پانی کی تری کا یا دانت میں غیر محسوس ریزوں کا تھوک کے ساتھ اندر چلے جانا۔
م۔بیوی کا بوسہ لینا، یا محض ہمکنار ہونا مگر جوان کو اس سے پرہیز کا حکم دیا گیا ہے۔
حوالہ جات:(الف) بخاری، مسلم (ب) ابو داود، ترمذی، ابن ماجہ، دار قطنی، ابن خزیمۃ (ج) ترمذی، بیہقی، ابو داؤد، طبرانی اوسط، شعب الایمان (د) ابن مسعود (ترجمۃ الباب فی البخاری) (ھ) ناک: قَالَ الْحَسَنُ: لَا بَاسَ بِالسُّحُوْطِ اِنْ لَّمْ یَصِلْ اِلٰی حَلْقِہ، بخاری (ترجمۃ الباب) پچھنے لگوانا۔ بخاری مسلم (د) ابن عباس ترجمۃ البخاری (ز) موطا امام محمؒ (ح ط) ترمذی بیہقی وحکی فی المواقاۃ الاجماع علی الاحتلام (ی) مبسوط (ترجمۃ الباری رک) ابو داود، ترمذی، نسائی (ل) عطاء (ترجمۃ البخاری) البتہ مسوڑھے کا خون مسواک سے لیا جا سکتا ہے۔ (م) بخاری۔ البتہ پرہیز جوان کیلئے ابو داؤد میں ہے۔ )