• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ریپ کے بڑھتے ہوئے واقعات - ہماری ز مہ داری کیا ہے؟

شمولیت
مارچ 15، 2012
پیغامات
154
ری ایکشن اسکور
493
پوائنٹ
95
اج کل اخبارات میں زنا بالجبر کے واقعات کی جیسے بارھ ائی ہوی ہے- پانث سالہ بچی یا دہلی کی وہ طالبہ جسے چلتی بس میں ریپ کیا گیا-کوی دن کا اخبار اٹھالیجیے اس طرح کا کوی نا کوی واقعہ ضرور ملے گا- ایسے حالات میں یہ سوال بار بار ذہن میں اتا ہے کہ ہماری ذمہ داری کیا ہے؟ کل کو یہ واقعہ میری یا اپ کی بہن بیتی کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے-ہم خیر امۃ ہیں نہی عن المنکر ہمارا فریضہ ہے ہم اس منکر کو روکنے کے لیئ کیا کر رہے ہیں- اس طرح کے واقعات کے اسباب کیا ہوتے ہیں اور ان کا اسلامی حل کیا ہے؟ اگر ان دو نکات کی روشنی میں بات کی جاے تو شاید کوی فایدہ مند بات واضح ہوسکے-
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
بس اس نقطے کو سمجھ لیں کے اسلام کیسے غالب آیا۔۔۔
یہ ہی وہ دروازہ ہے جس سے کامیابی کی راہیں کھلتی ہیں۔۔۔
ہمیں ایک دارالسلام چاہئے جہاں پر ہر وہ شخص جو موحد جاکر بس جائے۔۔۔
ابھی ہم مختلف مسالکوں کے درمیان پھنسے ہوئے ہیں اور اپنی توانائیاں ضائع کررہے ہیں۔۔۔
چھوٹی سی مثال۔۔۔۔
نبی پاکﷺ جب مدینہ ہجرت کرگئے تو ہر وہ انسان جس نے لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کہا وہاں چلا گیا۔۔۔
بلا کسی خوف وخطر اور بس گیا اس طرح پورے عرب سے لوگ وہاں آتے اور بس جاتے آہستہ آہستہ
وہ ایک جماعت بننے اور پھر ایک قوت اور پھر اسلام غالب۔۔۔
اب دارالسلام افغانستان تو بننے نہیں دیا یہ سوال اپنی جگہ ہے کن لوگوں نے؟؟؟۔۔۔
اور حرمین میں اس کی فلحال گنجائش نہیں۔۔۔ تو بھائی حدیث ہے صبر اور نماز سے اللہ کی مدد مانگو۔۔۔
 

سحر

مبتدی
شمولیت
اپریل 30، 2013
پیغامات
8
ری ایکشن اسکور
37
پوائنٹ
0
اسلام میں عورت کے فرائض میں سے ایک فرض یہ بھی ہے کہ وہ اپنی عزت کی حفاظت کرے ۔ آج کے دور میں اسلحہ اور پراپر ٹرینگ کے بغیر ایک عورت اپنی عزت کی حفاظت کیسے کرسکتی ہے ۔
اسلام مسلمان عورت کو چھوئی موئی بننے کو نہیں کہتا ہے کہ اس کے ساتھ جو بھی ظلم ہو وہ رونے کے سوا کچھ نا کرسکتی ہو
ایک مسلمان عورت کو بہادر اور باہمت ہونا چاہیے جو اپنی عزت کی حفاظت کرے اور دوسروں کے لیے بھی مددگار ہو
جیسے صحابیات رضی اللہ عنہ تھیں
حضرت صفیہ رضی اللہ عنہ جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پھوپی تھیں ۔
غزوہ خندق کے موقع پر جب تمام خواتین کو قلعہ میں جمع کردیا تھا ۔
تب یہودیوں نے سازش کی کہ ہم خواتین پر حملہ کردیتے ہیں۔ اسی سوچ کے تحت اپنے ایک مخبر کو خواتین کے قلعے کی طرف بھیجا
تب حضرت صفیہ رضی اللہ عنہ نے پہلے خیمے کے ڈنڈے سے اس کا سرپھاڑ کر اس کو ہلاک کیا اور پہر اس کی گردن کاٹ کر قلعے کے اوپر سے نیچے پھیک دی ۔ اس یہودی مخبر کی کٹی گردن دیکھ کر یہودی سمجھے کہ اس قلعے میں کوئی لشکر چھپا ہوا ہے ۔
خواتین اتنی بہادر ہوں تو کوئی ان کی عزت کی طرف آنکھ اٹھاکر دیکھنے کی ہمت نہیں کرسکتا ہے ۔
ایسی بہادی کے لیے خواتین کو پراپر ٹرینگ دینے کی ضرورت ہے ایسے انسٹیٹوشن کھولیں جائیں جہاں خواتین کو سیلف ڈیفینس کی ٹرینگ دی جائے ۔ تاکہ ان کے اندر ہمت اور اعتماد پیدا ہو اور کل کو وہ اپنی اور دوسروں کی مددگار بنیں ۔
 
شمولیت
مارچ 15، 2012
پیغامات
154
ری ایکشن اسکور
493
پوائنٹ
95
لیکن ایک پانچ سالہ معصوم کیا اپنی حفاظت کر سکتی ہے؟ ریپ کا عمل ایک طویل سلسلہ کا انجام ہوتا ہے- جس کی شروعات بہت پہلے ہوتی ہے- اپنے ماں باپ بہن بھائی کے ساتھ ایک ہی کمرے میں بیٹھ کر ھندی فلمیں دیکھتے ہوئے- جس میں بوسے سے لیکر بیڈ روم سین ہوتے ہیں - انٹر نیٹ پر فحش ویب سائٹ دیکھنے کی وجہ سے- وہ موبائل کی دوکانیں جہاں بیس تیس روپیے میں ١٠٠ ٥٠ بلو فلمیں ملتی ہیں- جہاں رسائے بہت اسان ہے بس اپ کے پاس ایک سمارٹ فون ھونا چاھیے- سکول اور مدرسہ کے غلط ساتھیوں کی صحبت کی وجہ سے- اخبارات اور رسائل کی وجہ سے- شادی میں تاخیر یا بیوی سے دور رہ کر کام کرنا -نماز نا پڑھنا- قران و سنت سے دوری- آج ہمارے نوجوان جس تیزی سے فحاشی میں مبتلا ہورہے ہیں اس کی مثال نھیں ملتی- آپ اخبارات دیکھیں کوئی دن عصمت دری ریپ کی خبروں سے خالی نہیں ہوتا اور اس میں آپ کو بہت سے مسلم نام بھی ملیں گے- یہ ایسا گناہ ہے جو انسان کی دنیا اور آخرت دونوں کو تباہ کر دیتا ہے-
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
اسلام علیکم
اسلام میں عورت کے فرائض میں سے ایک فرض یہ بھی ہے کہ وہ اپنی عزت کی حفاظت کرے ۔ آج کے دور میں اسلحہ اور پراپر ٹرینگ کے بغیر ایک عورت اپنی عزت کی حفاظت کیسے کرسکتی ہے ۔
بیشک ہر مسلمان بالغ عورت کو اپنی عزت کی اور اپنے ارادوں کی حفاظت کرنی چاہئے۔ اور اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی سمجھنا اور نبھا نا چاہئے اسلحہ کے ٹریننگ لنے کی کوئی ضرورت نہیں ’’بھیڑیا بکری کو تبھی پھاڑتا ہے جب وہ اپنے گلے سے ہٹ جاتی ہے یا بلی مرغی کو تبھی پکڑتی ہے جب وہ اپنے دڑبے سے باہر ہوتی ہے ۔ اگر مرغی یہ کہنے لگے کہ مجھے بھی لٹھ چلانا آنا چاہیئے میں دڑبے میں قید نہیں رہوں گی ۔اگر اس طرح سے گنگا الٹی بہنے لگے تو دو نقصان ہوں گے ایک تو ،مرغی اپنی جان کھوئے گی اور دوسرے مالک کا نقصان بھی کرے گی اور ہم جیسے غریبوں کو سالن کے لیے انڈے بھی نہیں ملیں گے۔ اس لیے مرغی کے لیے مناسب یہی ہے کہ وہ دڑبے میں رہ کر ہی اپنی جان کی حفاظت فرمائے۔
اسلام مسلمان عورت کو چھوئی موئی بننے کو نہیں کہتا ہے کہ اس کے ساتھ جو بھی ظلم ہو وہ رونے کے سوا کچھ نا کرسکتی ہو
اسلام نے عورت کو چھوئی موئی نہیں بنایا بلکہ عورت فطرتاً شرمیلی اور چھوئی موئی ہوتی ہے اور یہی اس کی کوالٹی ہے
ایک مسلمان عورت کو بہادر اور باہمت ہونا چاہیے جو اپنی عزت کی حفاظت کرے اور دوسروں کے لیے بھی مددگار ہو
ایک مسلمان عورت کو اسلامی تعلیمات پر عمل کرنے کے لئے باہمت اور بہادر ہونا چاہئے اور مغربی افکار اور تہذیب کو چھوڑنا ایک مومن عورت کی بڑی بہادری اور جواںمردی ہے اس گئے گزرے دور میں جو بھی اسلامی تعلیمات کو اپناتا ہے اس سے بڑا مجاہد اور باہمت کوئی نہیں ہوتا۔ اور جب ہر آدمی اپنے نفس کی حفاظت کرنے لگے گا تو دوسروں کی حفاظت خود بخود ہوجائے گی’’عن عبد الله بن عمرو ـ رضي الله عنهما ـ عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: المسلم من سلم المسلمون من لسانه ويده، والمهاجر من هجر ما نهى الله عنه.‘‘
ایسی بہادی کے لیے خواتین کو پراپر ٹرینگ دینے کی ضرورت ہے ایسے انسٹیٹوشن کھولیں جائیں جہاں خواتین کو سیلف ڈیفینس کی ٹرینگ دی جائے ۔ تاکہ ان کے اندر ہمت اور اعتماد پیدا ہو اور کل کو وہ اپنی اور دوسروں کی مددگار بنیں
جب بغیر ٹریننگ سنیٹر کھولے ہی مرد عورتوں کے غلام ہیں لیکن جب ان کے ہاتھوں میں لاٹھی تلوار رائفل ہوں گی معلوم نہیں پھر مردوں کا کیا حال ہوگا۔ پھر تو مرد ڈر کی وجہ سے شادیاں کرنا ہی چھوڑدیں گے کنوراے رہنے کو ترجیح دیں گے اللہ حفاظت فرمائے
 

سحر

مبتدی
شمولیت
اپریل 30، 2013
پیغامات
8
ری ایکشن اسکور
37
پوائنٹ
0
اسلام علیکم

بیشک ہر مسلمان بالغ عورت کو اپنی عزت کی اور اپنے ارادوں کی حفاظت کرنی چاہئے۔ اور اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی سمجھنا اور نبھا نا چاہئے اسلحہ کے ٹریننگ لنے کی کوئی ضرورت نہیں ’’بھیڑیا بکری کو تبھی پھاڑتا ہے جب وہ اپنے گلے سے ہٹ جاتی ہے یا بلی مرغی کو تبھی پکڑتی ہے جب وہ اپنے دڑبے سے باہر ہوتی ہے ۔ اگر مرغی یہ کہنے لگے کہ مجھے بھی لٹھ چلانا آنا چاہیئے میں دڑبے میں قید نہیں رہوں گی ۔اگر اس طرح سے گنگا الٹی بہنے لگے تو دو نقصان ہوں گے ایک تو ،مرغی اپنی جان کھوئے گی اور دوسرے مالک کا نقصان بھی کرے گی اور ہم جیسے غریبوں کو سالن کے لیے انڈے بھی نہیں ملیں گے۔ اس لیے مرغی کے لیے مناسب یہی ہے کہ وہ دڑبے میں رہ کر ہی اپنی جان کی حفاظت فرمائے۔
ضروری نہیں عورت کے اوپر ظلم اسی وقت ہو جب وہ گھر سے باہر نکلے ، بلکہ گھر کے اندر بھی ایسے واقعات ہوتے ہیں ۔ اور ضروری نہیں کہ ایسے واقعات صرف بے پردہ عورت کے ساتھ ہوں آجکل باپردہ خواتین کی بھی عزت محفوظ نہیں ہے ۔
ویسے تو ایسے واقعات کی روک تھام حکومتی طور پر حد کے نظام کو لاگو کرنے سے ہوتیں ہیں ۔
لیکن اگر حکومت ہی اسلامی نا ہو تو لوگوں کو اپنی حفاظت کے انتظامات خود کرنے پڑتے ہیں ۔
ایک چولھا پانڈی کرنے والی خاتون کے گھر ڈاکو گھس آئیں اور وہ گھر میں اکیلی ہو تو وہ کیا کرے ؟؟
اسلام نے عورت کو چھوئی موئی نہیں بنایا بلکہ عورت فطرتاً شرمیلی اور چھوئی موئی ہوتی ہے اور یہی اس کی کوالٹی ہے
اس وقت عورت کی عام زندگی کی بات نہیں ہورہی ہے ۔ بلکہ اس کی عزت کی حفاطت کی بات ہورہی ہے ۔
ایسے موقع پر عورت کو اپنی عزت بچانے کے لیے دوسرے کے قتل کی حد تک جانا چاہیے یا شرماتے رہنا چاہیے
ایک مسلمان عورت کو اسلامی تعلیمات پر عمل کرنے کے لئے باہمت اور بہادر ہونا چاہئے اور مغربی افکار اور تہذیب کو چھوڑنا ایک مومن عورت کی بڑی بہادری اور جواںمردی ہے اس گئے گزرے دور میں جو بھی اسلامی تعلیمات کو اپناتا ہے اس سے بڑا مجاہد اور باہمت کوئی نہیں ہوتا۔ اور جب ہر آدمی اپنے نفس کی حفاظت کرنے لگے گا تو دوسروں کی حفاظت خود بخود ہوجائے گی’’عن عبد الله بن عمرو ـ رضي الله عنهما ـ عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: المسلم من سلم المسلمون من لسانه ويده، والمهاجر من هجر ما نهى الله عنه.‘‘
آجکل کے دور میں لوگ ظلم کرتے ہوئے یہ نہیں دیکھتے کہ یہ عورت کتنی نیک اور شریف ہے یا نہیں

جب بغیر ٹریننگ سنیٹر کھولے ہی مرد عورتوں کے غلام ہیں لیکن جب ان کے ہاتھوں میں لاٹھی تلوار رائفل ہوں گی معلوم نہیں پھر مردوں کا کیا حال ہوگا۔ پھر تو مرد ڈر کی وجہ سے شادیاں کرنا ہی چھوڑدیں گے کنوراے رہنے کو ترجیح دیں گے اللہ حفاظت فرمائے
مجھے ایک بات سمجھ نہیں آتی ہے کہ مرد ، عورت سے اتنے انسکیور کیوں ہیں ۔ اگر عورت سیلف ڈیفینس میں ٹرینڈ ہوگی تو وہ شوہر پر کیوں آزمائے گی ۔
ہاں شوہر کی طرف سے بھی اپنے اوپر ظلم نہیں ہونے دے گی ۔
تو کیا شوہر بیوی پر ظلم کرنے کے خواہشمند ہوتے ہیں ؟؟
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
السلام علیکم
محترمہ آپ کی بات کیاور جذبات کی قدر کرتا ہوں لیکن:
ضروری نہیں عورت کے اوپر ظلم اسی وقت ہو جب وہ گھر سے باہر نکلے ، بلکہ گھر کے اندر بھی ایسے واقعات ہوتے ہیں ۔ اور ضروری نہیں کہ ایسے واقعات صرف بے پردہ عورت کے ساتھ ہوں آجکل باپردہ خواتین کی بھی عزت محفوظ نہیں ہے ۔
تھوڑا ادھر بھی توجہ فرمائیں۔شہد کی مکھی جب تک کچھ نہیں کہتی جب اس کو نہ چھیڑا جائے۔اسی طرح سے کتا عام طور پرجب تک نہیں کاٹتا جب تک اس کو نہ چھیڑا جائے پاگل کا کوئی علاج نہیں ۔ اس کے باوجود ہر انسان نقصان دینے والی چیزوں سے بچتا ہے یعنی کتے وغیرہ سے کتنا ہی بہادر انسان ہو اپنے آپ کو بچاتا ہے اسی طرح سے یہ جنس پرست عیاش لوگ کتے سے بھی بد تر ہوتے ہیں جب ان پر پاگل پن سوار ہوتا ہے یہ یہ نہیں سوچتے کہ سامنے والا کراٹے کا ماہر ہے یا اس کے ہاتھ میں لاٹھی ہے وہ تو پاگل کتے کی طرح ہے اس کو کاٹنا ہی ہے کیا اس کا حشر کچھ بھی ہو ۔محترمہ اس طرح کے لوگ پاگل ہی ہوتے ہیں جب کہ ان کو یہ معلوم ہوتا ہے کہ اس چھیڑ خانی یا اس قبیح حرکت کا کیا انجام ہوگا مار بھی لگے گی جان بھی جاسکتی ہے قانونی گرفت میں بھی آسکتے ہیں اور قانون قدرت کا بھی علم ہوتا ہے اس کے باوجود بھی حر کت کرتے ہیں
اس کو سیدھا سا مطلب یہ ہے نہ کھلا ہو ’’در‘‘ اور نہ ہو پھر کسی کا ’’ڈر‘‘
اسلامی قانون ہے کہ گھروں میں عورتیں اکیلی نہ ہو ں بھائی بہن اکیلے نہ ہوں باپ بیٹی تنہا نہ ہوں۔عورت گھر میں کسی وجہ سے اکیلی ہو تو گھر کا دروازہ بند ہو ،عورتیں تنہا گھر سے باہر نہ نکلیں ۔اور نقاب اس طرح کا ہو جس سے یہ معلوم نہ ہوسکے بوڑھی ہے یا جوان جسم وضع قطع معلوم نہ ہو سکے ۔اب اس کا کیا علاج ہے جب مردوں کو یہ معلوم ہوجائے کہ سامنے بیری کا درخت ہے اور اس پر پھل آرہے ہیں تو پھر تو اس درخت پر ڈھیلے آنے ہی ہیں ۔معلوم یہ ہوا شہوت کے دواعی یہ عورتیں خود ہیں اور شکایت مردوں کی ۔اب دیکھئے ہندوستان میں قانون بنا ہے کہ اگر کوئی لڑکا کسی کو گھور کر دیکھتا ہے تو اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی ۔لیکن لڑکیوں کو کھلی چھوٹ دیدی کہ وہ اپنے کپڑے اور مختصر کرلیں۔ تو محترمہ بگاڑ عورتوں کی طرف سے ہے کہ مرد پاگل ہوتے ہیں۔
یسے تو ایسے واقعات کی روک تھام حکومتی طور پر حد کے نظام کو لاگو کرنے سے ہوتیں ہیں ۔
پاگلوں کے لیے کوئی قانون نہیں ہوتا؟
لیکن اگر حکومت ہی اسلامی نا ہو تو لوگوں کو اپنی حفاظت کے انتظامات خود کرنے پڑتے ہیں ۔
بس یہ بات صحیح ہے کہ اسلامی قانون میں عافیت اور حفاظت ہے حکومت کوئی سی بھی ہو اگر اسلامی قانون نافذ کردئے جائیں تو پاگل پن کا علاج خود بخود جائےگا۔
ایک چولھا پانڈی کرنے والی خاتون کے گھر ڈاکو گھس آئیں اور وہ گھر میں اکیلی ہو تو وہ کیا کرے
گھر کا دروازہ بند رکھے، لیکن ایک بات اور عرض کردیتا ہوں کہ چور بہت بزدل ہوتا ہے ذرا ہمت دکھاؤ بھاگ جاتا ہے اور اگر اس کو یہ اندازہ ہوجائے کہ سامنے والا خائف ہوگیا ہے تو پھر وہ حاوی ہوجاتا ہے ۔جب تک لڑکی کی طرف سے کوئی اشارہ نہ ہو لڑکا ہمت نہیں کر پاتا۔
اس وقت عورت کی عام زندگی کی بات نہیں ہورہی ہے ۔ بلکہ اس کی عزت کی حفاطت کی بات ہورہی ہے ۔
ایسے موقع پر عورت کو اپنی عزت بچانے کے لیے دوسرے کے قتل کی حد تک جانا چاہیے یا شرماتے رہنا چاہیے
عورت کی عزت کی حفاظت صرف اسلامی تعلیمات میں ہے
عورتوں کو اس طرح کے مواقع ہی فراہم نہیں کرنے چاہیئے کہ کسی کو قتل کرنے کی نوبت آئے ۔جب ان عورتوں کو اسلامی تعلیمات کی دھجیاں اڑاتے ہوئے شرم نہیں آتی تو پھر مرد تو بے شرم ہو ہی جائیں گے
آجکل کے دور میں لوگ ظلم کرتے ہوئے یہ نہیں دیکھتے کہ یہ عورت کتنی نیک اور شریف ہے یا نہیں
جی ہاں یہ عورتیں بھی برابر کی ظلم کرتی ہیں یہ نہیں دیکھتی کہ ایک دیندار اور شریف مرد کی دینداری کا کیا ہوگا گھر میں تو رہتی ہیں سادگی کے ساتھ اور جب سڑک پر آتی ہیں تو خوشبوئیں بکھیر تی ہیں اپنی موجود گی اور نسوانیت کا احساس بکھیرتی ہیں اور یہ بھی چاہتی ہیں کہ مردوں کی گردن اڑادیں ۔ان عورتوں کو پہلے اپنی گردن کا خیال کرنا چاہئے پھر مردوں کی گردن کا۔
مجھے ایک بات سمجھ نہیں آتی ہے کہ مرد ، عورت سے اتنے انسکیور کیوں ہیں ۔ اگر عورت سیلف ڈیفینس میں ٹرینڈ ہوگی تو وہ شوہر پر کیوں آزمائے گی
مرد اَن سکییورڈ اس لیے ہوتے ہیں کہ یہ عورتیں اپنے تن من کو چھپانے میں سیکورڈ نہیں ہوتی
ہاں شوہر کی طرف سے بھی اپنے اوپر ظلم نہیں ہونے دے گی
اس سے معلوم ہوتا ہے کہ عورتیں مرد کی محافظ بننا چاہتی ہیں یعنی مرد عورتوں کی حفاظت میں آجائیں
تو کیا شوہر بیوی پر ظلم کرنے کے خواہشمند ہوتے ہیں
نہیں بلکہ مرد عورتوں کی خوشامد میں لگے رہتے ہیں
 

سحر

مبتدی
شمولیت
اپریل 30، 2013
پیغامات
8
ری ایکشن اسکور
37
پوائنٹ
0
دروازہ بند رکھنے کی بات آپ نے خوب کہی ۔ آجکل کل کے دور میں دروازہ کون کھلا رکھتا ہے۔ اور دروازہ بند رکھا ڈاکووں کو روکنے کے لیے کافی ہے ۔
ًبھائی جہاں تک آپ کی بات ہے کہ عورت بے پردہ ہیں ٹھیک میں مانتی کہ عورت کا قصور ہے
ٌلیکن ہمارے معاشرے میں آج بھی عورت اپنے گھر کے مردوں کے طور پر چلنے کی پابند ہے ۔ کوئی عورت اپنے شوہر، کی مرضی کے بغیر بے پردہ نہیں گھوم سکتی ہے
آس طرح مرد کے اوپر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنی عورت کو پردہ بھی کرائےاور اس کی حفاظت بھی کرے ۔
ؤیسے ایک بات ضرور کہوں گی کہ اسلام میں عورت کی بےپردگی پر کوئی حد نافذ نہیں ہے لیکن مرد کے ذیادتی کرنے پر حد نافذ ہوتی ہے اس لیے مردوں کے گناہ کو عورتوں کی بے پردگی سے جسٹفائی نہیں کیا جاسکتا ہے ۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
اسلام و علیکم

میرے خیال میں تو یہ سب ہماری "پیاری لاڈلی جمہوریت " کی کرم نوازیاں ہیں -جو ملکوں میں اسلامی قانون کے نفاذ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے -کتنے بھولے ہیں ہمارے یہ مسلمان کہ اس کے باوجود یہ جمہوریت کی اس نیلم پری سے جان چھڑانے کو تیار نہیں -بیٹیوں کی عزت لوٹتی ہے تو لوٹتی رہے -"ہم ووٹ ڈالنے ضرور جائیں گے " -

اے مسلمانوں اب بھی وقت ہے -کچھ ہوش کے ناخن لے لو - ورنہ دوسری صورت میں ایسے ہی واقیات کو برداشت کرنے کی عادت ڈال لو -
 

محمد بن محمد

مشہور رکن
شمولیت
مئی 20، 2011
پیغامات
110
ری ایکشن اسکور
224
پوائنٹ
114
السلام علیکم بھائی صبر اور نماز سے اللہ کی مدد مانگو حدیث نہیں بلکہ قرآنی آیت مبارکہ ہے
وَاسْتَعِينُوا بِالصَّبْرِ وَالصَّلَاةِ وَإِنَّهَا لَكَبِيرَةٌ إِلَّا عَلَى الْخَاشِعِينَ (البقرۃ:٤٥)
 
Top