• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

زمین پر بیٹھ کر کھانا کھانے کے فوائد سائنس نے بھی مان لئے :

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
10945563_422284074593594_4039030345042642091_n.jpg

زمین پر بیٹھ کر کھانا کھانے کے فوائد سائنس نے بھی مان لئے

دور جدید میں کھانا کھانے کیلئے کرسی میز کا رواج عام ہوگیا ہے اور ہمارا روایتی طریقہ جس میں چٹائی پربیٹھ کر کھانا کھایا جاتا تھا اب تقریباً ختم ہوتا جارہا ہے۔ مغربی سائنسدانوں نے ایک حالیہ تحقیق میں ثابت کیا ہے کہ کرسی میز کی بجائے زمین پر چٹائی وغیرہ بچھا کر کھانا کھانے سے صحت کیلئے بے پناہ فوائد حاصل ہوتے ہیں، اگرچہ ان فوائد کی فہرست بہت طویل ہے مگر چند ایک درج ذیل ہیں:

٭.... زمین پر بیٹھ کر کھانے سے کھانا بہتر طور پر ہضم ہوتا ہے کیونکہ زمین پر بیٹھنے سے جسم زیادہ آرام دو حالت میں ہوتا ہے۔

٭.... زمین پر بیٹھ کر کھانے سے جلدی پیٹ بھرنے کا احساس ہوتا ہے جس کی وجہ سے موٹاپے کا مسئلہ پیدا نہیں ہوتا۔

٭.... نیچے بیٹھ کر کھانے سے کمر، جانگھ اور ٹانگوں کے عضلات میں لچک پیدا ہوتی ہے اور دردوں سے نجات ملتی ہے۔

٭.... زمین پر بیٹھ کر کھانے سے آپ اپنے کھانے کے عمل پر زیادہ توجہ دیتے ہیں اور غذا بہتر طور پر جزوِ بدن بنتی ہے۔

٭.... اکٹھے بیٹھ کر کھانے کا مقصد بھی زمین پر بیٹھنے سے بہتر طور پر پورا ہوتا ہے کیونکہ سارا گھرانہ ایک دوسرے سے جڑ کر بیٹھ سکتا ہے۔

٭.... زمین پر بیٹھ کر کھانا کھانے سے آپ کے کمر اور کندھوں کے عضلات صحتمند رہتے ہیں جس کی وجہ سے آپ چلتے ہوئے اور بیٹھے ہوئے کمر اور کندھے سیدھے رکھتے ہیں۔

٭.... ”یورپین جرنل آف پرہونیٹوکارڈیالوجی“ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق زمین پر بیٹھ کر کھانا کھانے والے لوگ زیادہ لمبی زندگی پاتے ہیں۔

٭.... اس طریقہ سے ٹانگوں اور کولہوں کے جوڑ کو خشکی اور کھنچاﺅ سے محفوظ رہتے ہیں۔

٭.... زمین پر بیٹھ کر کھانا کھانے سے دل کی صحت بہتر ہوتی ہے اور دوران خون بھی بہتر ہوجاتا ہے جس کے نتیجے میں دل کی بیماریوں، خصوصاً ہارٹ اٹیک کا خدشہ بہت کم ہوجاتا ہے
 
Top