• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

زکوۃ کا نصاب۔

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
محترم! احادیث مبارکہ کو آپ تسلیم تو کرتے نہیں، پھر سوال کا مقصد؟!!
بھائی صرف یہ معلوم کرنے کے لئے کہ آپ کا مکتبہ فکر اس بارے میں کیا کہتا ہے۔ اگر آپ جواب دینا مناسب نہ سمجھیں تو آپ کی مرضی ہے۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
تمام کتب احادیث میں کتاب الزکٰوۃ موجود ہے، جس میں زکاۃ کا نصاب موجود ہے، لہٰذا مقصود حاصل ہے، آپ صحاح ستہ میں سے کوئی مترجم کتاب اٹھا کر دیکھ لیں، البتہ آپ صرف قرآن کریم سے زکوٰۃ کا نصاب ثابت کر دیں، جو آپ ثابت نہیں کر سکتے، اور نہ ہی آپ کو ضرورت ہے، کیونکہ ایسی چیزوں سے بچنے کیلئے آپ لوگوں نے احادیث مبارکہ کا انکار کر رکھا ہے۔
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
تمام کتب احادیث میں کتاب الزکٰوۃ موجود ہے، جس میں زکاۃ کا نصاب موجود ہے، لہٰذا مقصود حاصل ہے، آپ صحاح ستہ میں سے کوئی مترجم کتاب اٹھا کر دیکھ لیں، البتہ آپ صرف قرآن کریم سے زکوٰۃ کا نصاب ثابت کر دیں، جو آپ ثابت نہیں کر سکتے، اور نہ ہی آپ کو ضرورت ہے، کیونکہ ایسی چیزوں سے بچنے کیلئے آپ لوگوں نے احادیث مبارکہ کا انکار کر رکھا ہے۔
آپ زکوۃ کا نصاب بتادیں پھر صحاح ستہ میں سے کسی حدیث سے ثابت کردیں۔ اگر آپ حق جانتے ہیں تو بتانے سے گریز کیوں کررہے ہیں؟
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
تمام کتب احادیث میں کتاب الزکٰوۃ موجود ہے، جس میں زکاۃ کا نصاب موجود ہے، لہٰذا مقصود حاصل ہے، آپ صحاح ستہ میں سے کوئی مترجم کتاب اٹھا کر دیکھ لیں، البتہ آپ صرف قرآن کریم سے زکوٰۃ کا نصاب ثابت کر دیں، جو آپ ثابت نہیں کر سکتے، اور نہ ہی آپ کو ضرورت ہے، کیونکہ ایسی چیزوں سے بچنے کیلئے آپ لوگوں نے احادیث مبارکہ کا انکار کر رکھا ہے۔
یہ پوسٹ دوبارہ پڑھ لیں!
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
السلام علیکم۔
ساڑھے سات تولہ سونا یا باون تولہ چاندی، اگر اس مال پر ایک سال گزر جائے تو ڈھائی فیصد زکوۃ دینی ھوگی۔ (کیا یہ نصاب درست ہے؟ )
"برائے مہربانی صحاح ستہ میں سے کسی بھی حدیث سے مندرجہ بالا نصاب ثابت کردیں" اگر یہ نصاب صحیح نہیں تو صحیح نصاب بتادیں۔

حدیث کا حوالہ ضرور دیں۔ اگر آپ نے جواب نہیں دیا تو یہ بات واضح ہوجائے گی کہ حدیث سے ثابت نہیں۔
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,552
پوائنٹ
641
چاندی کا نصاب

80 - قد عفوت عن صدقة الخيل والرقيق ، فهاتوا صدقة الرقة من كل أربعين درهما درهم . وليس في تسعين ومائة شيء ، فإذا بلغت مائتين ففيها خمسة دراهم
الراوي: علي بن أبي طالب المحدث: الألباني - المصدر: صحيح الترمذي - الصفحة أو الرقم: 620
خلاصة حكم المحدث: صحيح


حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے گھوڑوں اور غلاموں کی زکوۃ تم سے معاف کر دی ہے پس تم چاندی کی زکوۃ ہر چالیس درہم میں سے ایک درہم نکالو اور 199 درہم میں زکوۃ نہیں ہے بلکہ 200 درہم پر 5 درہم زکوۃ نکالو۔
سونے کا نصاب
3 - أن النبي صلى الله عليه وسلم كان يأخذ من كل عشرين دينارا فصاعدا نصف دينار ومن الأربعين دينارا دينارا
الراوي: عبدالله بن عمر و عائشة المحدث: الألباني - المصدر: إرواء الغليل - الصفحة أو الرقم: 3/289
خلاصة حكم المحدث: للحديث شواهد يتقوى بها

4 - كان يأخذ من كل عشرين دينارا فصاعدا نصف دينار ومن الأربعين دينارا دينارا
الراوي: عبدالله بن عمر و عائشة المحدث: الألباني - المصدر: صحيح ابن ماجه - الصفحة أو الرقم: 1460
خلاصة حكم المحدث: صحيح


حضرت عبد اللہ بن عمر اور عائشہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہر بیس دینار میں نصف دینا اور چالیس دینار میں ایک دینار زکوۃ لیتے تھے۔
200 درہم اور 20 دینار کا وزن

اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں دو قسم کے سکے جاری تھے ۔ ایک دینار جو سونے کا سکہ تھا اور اہل روم کی طرف منسوب تھا اور دوسرا درہم جو چاندی کا سکہ تھا اور اہل فارس کے ہاں رائج تھا۔

آپ کے زمانہ میں سونے کا نصاب بیس دینار یا بیس مثقال تھا یعنی اگر سونا بیس دینار یا اس سے زائد ہوتا تھا تو اس پر زکوة واجب تھی۔ بیس دینار سونے کا وزن ہمارے معاصر اوزان کے مطابق ساڑھے سات تولے سونا ہے جس کی مقدار تقریبا ساڑھے 87 گرام بنتی ہے ۔ احتیاطاً اسے 87گرام شمار کیا گیا ہے۔

آپ کے زمانہ میں چاندی کا نصاب 200 درہم تھا جو ہمارے معاصر اوزان کے مطابق ساڑھے باون تولے یا تقریبا ساڑھے 612 گرام بنتاہے۔ اور اس وزن کو احتیاطاً 612 گرام شمار کیا گیا ہے۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
السلام علیکم۔
ساڑھے سات تولہ سونا یا باون تولہ چاندی، اگر اس مال پر ایک سال گزر جائے تو ڈھائی فیصد زکوۃ دینی ھوگی۔ (کیا یہ نصاب درست ہے؟ )
"برائے مہربانی صحاح ستہ میں سے کسی بھی حدیث سے مندرجہ بالا نصاب ثابت کردیں" اگر یہ نصاب صحیح نہیں تو صحیح نصاب بتادیں۔

حدیث کا حوالہ ضرور دیں۔ اگر آپ نے جواب نہیں دیا تو یہ بات واضح ہوجائے گی کہ حدیث سے ثابت نہیں۔
مسلم صاحب!
آپ کو کئی مرتبہ آپ کے سوالوں کا جواب دیا گیا ہے، لیکن آپ کسی سوال کا جواب نہیں دیتے، کیونکہ وہ آپ کو آتا ہی نہیں، یا آپ کے مذہب میں وہ ہے ہی نہیں۔
آپ براہ مہربانی سونے چاندی کا اپنا بتایا ہوا نصاب قرآن کریم سے ثابت کر دیں یا انکارِ حدیث سے توبہ کر لیں، تاکہ آخرت سنور جائے۔
پھر آگے بات ہوگی ...
 
Top