• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سائنسی جنت کا منظر !

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
new_hubble_images_full.jpg میں نے پچھلے دنوں ایک کتاب پڑھی تھی جس میں دوزخ ، جنت، فرشتوں وغیرہ کو دیکھنے کا دعویٰ کیا گیا تھا اور اس متعلق چند تصاویر بھی دکھائی گئیں تھیں دراصل یہ تصویر ”ہبل ٹیلی سکوپ“کی ہیں جس میں سائنسی محققین نے بہت سی عجیب و غریب چیروں کو دیکھنے کا دعویٰ کیا تھا ان میں یونانی طرز پر بنی ایک شاندار کرسٹل محل دکھایا گیا ہے اور اس کے متعلق دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہی جنت ہے۔ لہذا میں نے سوچا آپ لوگوں سے بھی یہ چیز شیئر کی جائے ۔ یہاں تک کہ میرے پاس کسی نے آخرت کا پورا نقشہ بھی بھیج دیا تھا جس میں جنت ، پل صراط، جہنم اور عرشِ الہیٰ کی نشاندہی کی گئی تھی۔ اگر وہ بھی مجھے ملا تو ضرور دکھاؤنگا۔
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
1mm.jpg اس میں پسند یا نہ پسند کی کوئی بات نہیں۔ میں اِس جنت پر نہیں بلکہ اس جنت پر ایمان رکھتا ہوں جو اللہ تعالٰی نے بنائی ہے۔اِس تصویر کو اپلوڈ کرنے کا ہرگز یہ مقصد نہیں ہے کہ جنت دریافت ہو چکی ہے۔ میں نے اسی فورم پر کسی کے کہنے پر یہ تصویر شئیر کی ہے۔ اسی لیے میں نے اسکا نام ”سائنسی جنت کا منظر !“ رکھا ہے، حقیقی جنت کا منظر نہیں۔ دوسری تصویریں جو اپلوڈ ہونگی وہ بھی حقیقی تصور نہ کی جائیں۔
”ہبل “ نے فرشتوں کی بھی تصویریں شائع کی ہیں ، ملاحظہ فرمائیں۔
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
کمال ہے ، یہ لوگ کہتے ہیں ، ہم جدیدیت کی طرف جا رہے ہیں ، اور ہماری عقل اتنی باشعور ہو چکی ہے کہ ہم کائنات کے رازوں تک بھی رسائی کر رہے ہیں ، حالانکہ ان کی جنت کا تصور بھی اسی "قدیم" اسلام سے لیا جاتا ہے ، جس کو یہ جھٹلاتے ہیں ۔ وہی فرشتوں کا تصور ، سزا اور جزاء کا تصور وغیرہ وغیرہ۔۔۔ مگر پھر بھی غفلت میں ہیں !
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
امریکہ کے جنوب مشرقی ساحلوں کے قریب بحراوقیانوس میں برمودا ٹرائی اینگل میں موجودہ دور ِ حاضر کےایک ڈاکٹر نے قرآن و حدیث کی روشنی میں دعویٰ کیا کہ اس جگہ ”سجین“واقع ہے جس کا ذکر سورۃ المطففین میں آیا ہے جہاں پر کافروں اور نافرمانوں کو رکھا جاتا ہے سب سے عجیب بات یہ کہ اس نے تجربہ سے ثابت بھی کیا ہے۔ ”سجین“ کے لغوی معنی ہیں ایک ایسا غار جس کا منہ تو کھلا ہو مگر اندر سے نہایت گہرا اور تنگ ہو۔اس جگہ کے بارے میں بھی ایسا ہی کہا جاتا ہے۔
لیکن دیوبند مکتبہ ء فکر کے ایک عالم ِ دین نے قرآن و حدیث کی روشنی میں اس جگہ کو ”مسیح الدجال“کا مسکن قرار دیاہے۔
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
سَنُرِيهِمْ آيَاتِنَا فِي الْآفَاقِ وَفِي أَنفُسِهِمْ حَتَّىٰ يَتَبَيَّنَ لَهُمْ أَنَّهُ الْحَقُّ ۗ أَوَلَمْ يَكْفِ بِرَبِّكَ أَنَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ شَهِيدٌ ﴿٥٣﴾
عنقریب ہم اِن کو اپنی نشانیاں آفاق میں بھی دکھائیں گے اور ان کے اپنے نفس میں بھی یہاں تک کہ اِن پر یہ بات کھل جائے گی کہ یہ قرآن واقعی برحق ہے کیا یہ بات کافی نہیں ہے کہ تیرا رب ہر چیز کا شاہد ہے؟
قرآن، سورت فصلت، آیت نمبر 53
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
ان دو تصاویر کو بھی ملاحظہ کر لیں جن کے بارے میں جہنم کے مختلف حصے ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے ۔ان میں سے ایک حصے کو سورۃ المرسلٰت، آیت نمبر 33-32 کا مصداق کہا گیا ہے۔
إِنَّهَا تَرْمِي بِشَرَرٍ كَالْقَصْرِ ﴿٣٢﴾ كَأَنَّهُ جِمَالَتٌ صُفْرٌ ﴿٣٣﴾
وہ آگ محل جیسی بڑی بڑی چنگاریاں پھینکے گی (جو اچھلتی ہوئی یوں محسوس ہوں گی) گویا کہ وہ زرد اونٹ ہیں۔
a_004.jpg hs-2010-13-a-web.jpg a_004.jpg hs-2010-13-a-web.jpg قرآن ، سورت المرسلٰت، آیت نمبر 33-32
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
امریکہ کے جنوب مشرقی ساحلوں کے قریب بحراوقیانوس میں برمودا ٹرائی اینگل میں موجودہ دور ِ حاضر کےایک ڈاکٹر نے قرآن و حدیث کی روشنی میں دعویٰ کیا کہ اس جگہ ”سجین“واقع ہے جس کا ذکر سورۃ المطففین میں آیا ہے جہاں پر کافروں اور نافرمانوں کو رکھا جاتا ہے سب سے عجیب بات یہ کہ اس نے تجربہ سے ثابت بھی کیا ہے۔ ”سجین“ کے لغوی معنی ہیں ایک ایسا غار جس کا منہ تو کھلا ہو مگر اندر سے نہایت گہرا اور تنگ ہو۔اس جگہ کے بارے میں بھی ایسا ہی کہا جاتا ہے۔
لیکن دیوبند مکتبہ ء فکر کے ایک عالم ِ دین نے قرآن و حدیث کی روشنی میں اس جگہ کو ”مسیح الدجال“کا مسکن قرار دیاہے۔
یہ کتاب دیوبند عالم "ابو لبابہ شاہ منصور " نے لکھی ہے- عنوان ہے " دجال کون کب اور کہاں؟؟؟" - کتاب میں صحیح احادیث نبوی کے علاوہ ضعیف احادیث کی بھی بھرمار ہے- اور دور حاضر کی سائنسی ایجادات کو سامنے رکھ کر زبردستی یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ دجال ٢٠١٨ سے ٢٠٢٢ تک خروج کرے گا - اس کا علاوہ ان صاحب نے قیامت کے آنے کا سن بھی اپنی کتاب میں بتا دیا ہے جو غالباً ٢٠٧٦ کے لگ بھگ ہے-

جہاں تک "برمودا ٹرائی اینگل" کا تعلق ہے تو وہاں دجال وغیرہ کچھ نہیں ہے -بلکہ سائنسی تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ سمندر کی تہہ میں گیسوں کا مجموعہ ہے جو سمندرکے اس علاقے کی سطح پر آنے والی ہرچیز کو اپنی طرف کھنچ لیتی ہے -اور گیسوں کے حجم کی بنا پر ڈوبی ہوئی کوئی چیز نظر نہیں آتی - اور لوگ یہی سمجھتے ہیں کہ جہاز یا کشتی برمودا میں غائب ہو گئی-
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
کمال ہے ، یہ لوگ کہتے ہیں ، ہم جدیدیت کی طرف جا رہے ہیں ، اور ہماری عقل اتنی باشعور ہو چکی ہے کہ ہم کائنات کے رازوں تک بھی رسائی کر رہے ہیں ، حالانکہ ان کی جنت کا تصور بھی اسی "قدیم" اسلام سے لیا جاتا ہے ، جس کو یہ جھٹلاتے ہیں ۔ وہی فرشتوں کا تصور ، سزا اور جزاء کا تصور وغیرہ وغیرہ۔۔۔ مگر پھر بھی غفلت میں ہیں !
متفق
 
  • پسند
Reactions: Dua

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
سَنُرِيهِمْ آيَاتِنَا فِي الْآفَاقِ وَفِي أَنفُسِهِمْ حَتَّىٰ يَتَبَيَّنَ لَهُمْ أَنَّهُ الْحَقُّ ۗ أَوَلَمْ يَكْفِ بِرَبِّكَ أَنَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ شَهِيدٌ ﴿٥٣﴾
عنقریب ہم اِن کو اپنی نشانیاں آفاق میں بھی دکھائیں گے اور ان کے اپنے نفس میں بھی یہاں تک کہ اِن پر یہ بات کھل جائے گی کہ یہ قرآن واقعی برحق ہے کیا یہ بات کافی نہیں ہے کہ تیرا رب ہر چیز کا شاہد ہے؟
قرآن، سورت فصلت، آیت نمبر 53
جزاک الله -
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
یہ کتاب دیوبند عالم "ابو لبابہ شاہ منصور " نے لکھی ہے- عنوان ہے " دجال کون کب اور کہاں؟؟؟" - کتاب میں صحیح احادیث نبوی کے علاوہ ضعیف احادیث کی بھی بھرمار ہے- اور دور حاضر کی سائنسی ایجادات کو سامنے رکھ کر زبردستی یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ دجال ٢٠١٨ سے ٢٠٢٢ تک خروج کرے گا - اس کا علاوہ ان صاحب نے قیامت کے آنے کا سن بھی اپنی کتاب میں بتا دیا ہے جو غالباً ٢٠٧٦ کے لگ بھگ ہے-

جہاں تک "برمودا ٹرائی اینگل" کا تعلق ہے تو وہاں دجال وغیرہ کچھ نہیں ہے -بلکہ سائنسی تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ سمندر کی تہہ میں گیسوں کا مجموعہ ہے جو سمندرکے اس علاقے کی سطح پر آنے والی ہرچیز کو اپنی طرف کھنچ لیتی ہے -اور گیسوں کے حجم کی بنا پر ڈوبی ہوئی کوئی چیز نظر نہیں آتی - اور لوگ یہی سمجھتے ہیں کہ جہاز یا کشتی برمودا میں غائب ہو گئی-
ویسے میں بھی مفتی صاحب کی رائے سے متفق نہیں ہوں کیونکہ کسی چیز کو ثابت کرنےکےلیے کوئی مضبوط دلیل چاہیے جبکہ اس معاملے میں قیاس آرائی ہی سے کام لیا گیا ہے۔انہوں نے اڑن طشتریوں کا اس ٹرائی اینگل سے نکلنے کا بھی نظریہ پیش کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ دراصل دجال کے جاسوس ہیں جو دنیا پھر میں چکر لگا کر اس کی خبریں دجال کو فراہم کرتی ہیں۔لگتا ہے کہ سائنسدانوں نے برمودا ٹرائی اینگل کی حقیقت جان بوجھ کر لوگوں سے چھپائی ہوئی ہے۔یہ تو ایک نظریہ ہے جو آپ نے بیان فرمایا ورنہ اس کے متعلق اور بھی دل چسپ نظریات بیان کیے جاتے ہیں۔
ایک بات ہے کہ جس طرح کے حالات اب مسلمانوں پرگزر رہےہیں اس کو مدِ نظر رکھتے ہوئے یہ کہنا شائد کچھ غلط نہ ہو کہ دجال کا ظہور عنقریب ہونے ہی والا ہے۔
 
Top