T.K.H
مشہور رکن
- شمولیت
- مارچ 05، 2013
- پیغامات
- 1,109
- ری ایکشن اسکور
- 329
- پوائنٹ
- 156

یہ کتاب دیوبند عالم "ابو لبابہ شاہ منصور " نے لکھی ہے- عنوان ہے " دجال کون کب اور کہاں؟؟؟" - کتاب میں صحیح احادیث نبوی کے علاوہ ضعیف احادیث کی بھی بھرمار ہے- اور دور حاضر کی سائنسی ایجادات کو سامنے رکھ کر زبردستی یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ دجال ٢٠١٨ سے ٢٠٢٢ تک خروج کرے گا - اس کا علاوہ ان صاحب نے قیامت کے آنے کا سن بھی اپنی کتاب میں بتا دیا ہے جو غالباً ٢٠٧٦ کے لگ بھگ ہے-امریکہ کے جنوب مشرقی ساحلوں کے قریب بحراوقیانوس میں برمودا ٹرائی اینگل میں موجودہ دور ِ حاضر کےایک ڈاکٹر نے قرآن و حدیث کی روشنی میں دعویٰ کیا کہ اس جگہ ”سجین“واقع ہے جس کا ذکر سورۃ المطففین میں آیا ہے جہاں پر کافروں اور نافرمانوں کو رکھا جاتا ہے سب سے عجیب بات یہ کہ اس نے تجربہ سے ثابت بھی کیا ہے۔ ”سجین“ کے لغوی معنی ہیں ایک ایسا غار جس کا منہ تو کھلا ہو مگر اندر سے نہایت گہرا اور تنگ ہو۔اس جگہ کے بارے میں بھی ایسا ہی کہا جاتا ہے۔
لیکن دیوبند مکتبہ ء فکر کے ایک عالم ِ دین نے قرآن و حدیث کی روشنی میں اس جگہ کو ”مسیح الدجال“کا مسکن قرار دیاہے۔
متفقکمال ہے ، یہ لوگ کہتے ہیں ، ہم جدیدیت کی طرف جا رہے ہیں ، اور ہماری عقل اتنی باشعور ہو چکی ہے کہ ہم کائنات کے رازوں تک بھی رسائی کر رہے ہیں ، حالانکہ ان کی جنت کا تصور بھی اسی "قدیم" اسلام سے لیا جاتا ہے ، جس کو یہ جھٹلاتے ہیں ۔ وہی فرشتوں کا تصور ، سزا اور جزاء کا تصور وغیرہ وغیرہ۔۔۔ مگر پھر بھی غفلت میں ہیں !
جزاک الله -سَنُرِيهِمْ آيَاتِنَا فِي الْآفَاقِ وَفِي أَنفُسِهِمْ حَتَّىٰ يَتَبَيَّنَ لَهُمْ أَنَّهُ الْحَقُّ ۗ أَوَلَمْ يَكْفِ بِرَبِّكَ أَنَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ شَهِيدٌ ﴿٥٣﴾
عنقریب ہم اِن کو اپنی نشانیاں آفاق میں بھی دکھائیں گے اور ان کے اپنے نفس میں بھی یہاں تک کہ اِن پر یہ بات کھل جائے گی کہ یہ قرآن واقعی برحق ہے کیا یہ بات کافی نہیں ہے کہ تیرا رب ہر چیز کا شاہد ہے؟
قرآن، سورت فصلت، آیت نمبر 53
ویسے میں بھی مفتی صاحب کی رائے سے متفق نہیں ہوں کیونکہ کسی چیز کو ثابت کرنےکےلیے کوئی مضبوط دلیل چاہیے جبکہ اس معاملے میں قیاس آرائی ہی سے کام لیا گیا ہے۔انہوں نے اڑن طشتریوں کا اس ٹرائی اینگل سے نکلنے کا بھی نظریہ پیش کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ دراصل دجال کے جاسوس ہیں جو دنیا پھر میں چکر لگا کر اس کی خبریں دجال کو فراہم کرتی ہیں۔لگتا ہے کہ سائنسدانوں نے برمودا ٹرائی اینگل کی حقیقت جان بوجھ کر لوگوں سے چھپائی ہوئی ہے۔یہ تو ایک نظریہ ہے جو آپ نے بیان فرمایا ورنہ اس کے متعلق اور بھی دل چسپ نظریات بیان کیے جاتے ہیں۔یہ کتاب دیوبند عالم "ابو لبابہ شاہ منصور " نے لکھی ہے- عنوان ہے " دجال کون کب اور کہاں؟؟؟" - کتاب میں صحیح احادیث نبوی کے علاوہ ضعیف احادیث کی بھی بھرمار ہے- اور دور حاضر کی سائنسی ایجادات کو سامنے رکھ کر زبردستی یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ دجال ٢٠١٨ سے ٢٠٢٢ تک خروج کرے گا - اس کا علاوہ ان صاحب نے قیامت کے آنے کا سن بھی اپنی کتاب میں بتا دیا ہے جو غالباً ٢٠٧٦ کے لگ بھگ ہے-
جہاں تک "برمودا ٹرائی اینگل" کا تعلق ہے تو وہاں دجال وغیرہ کچھ نہیں ہے -بلکہ سائنسی تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ سمندر کی تہہ میں گیسوں کا مجموعہ ہے جو سمندرکے اس علاقے کی سطح پر آنے والی ہرچیز کو اپنی طرف کھنچ لیتی ہے -اور گیسوں کے حجم کی بنا پر ڈوبی ہوئی کوئی چیز نظر نہیں آتی - اور لوگ یہی سمجھتے ہیں کہ جہاز یا کشتی برمودا میں غائب ہو گئی-