• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سابقون الاولون۔ کیا ایمان لانے والے پہلے افراد میں بنات الرسول ﷺ شامل ہیں؟

HUMAIR YOUSUF

رکن
شمولیت
مارچ 22، 2014
پیغامات
191
ری ایکشن اسکور
56
پوائنٹ
57
ایک حدیث کے متعلق کچھ وضاحت مطلوب ہے، حدیث کے الفاظ اسطرح ہیں کہ:

عمارؓ بن یاسرؓ فرماتے ہیں ، (ابتدائے اسلام میں)میں نے رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کو اس حال میں دیکھا ہے کہ پانچ غلام، دوعورتوں اور (ایک آزاد مرد)ابوبکرؓ کے علاوہ آپؐ کا ساتھ دینے والا کوئی نہ تھا۔(بخاری:۳۶۶۰) ابن حجر کہتے ہیں،مذکورہ پانچ غلاموں میں بلالؓ،زیدؓ بن حارثہ ، عامرؓ بن فہیرہ اور ابو فکیہہؓ کا شامل ہونا یقینی ہے تاہم پانچویں غلام مومن کے بارے میں مختلف احتمالات ہیں۔ممکن ہے کہ وہ شقرانؓہوں ،یاسر عنسیؓ ہوں یا خود راوئ حدیث عمارؓ بن یاسرؓ ہوں۔اس روایت میں دو عورتوں سے مراد سیدہ خدیجہؓ اور سمیہؓ یا ام ایمنؓ ہیں۔

اب اسی حدیث کے متعلق میرے سوالات کچھ اسطرح ہیں:
  1. اس حدیث مبارکہ میں آنحضرت ﷺ کی بنات طاہرات رضی اللہ عنھن کا ذکر نہیں کیا گیا؟ کیا انکا شمار سابقون الاولون میں نہیں کیا جاتا؟ جب سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہ کا ذکر موجود ہے تو یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ انکی بیٹیوں کا ذکر ایمان لانے والے پہلے افراد میں موجود نہ ہو۔ آنحضرت ﷺ کی بیٹیوں کی ایمان لانے سے متعلق روایات کیا کہتی ہیں؟ مطلب کہ سیدہ زینب بنت محمد ، سیدہ رقیہ بنت محمد ، سیدہ ام کلثوم بنت محمد اور سیدہ فاطمہ بنت محمد رضی اللہ عنھن اجمعین کا اسلام لانا کب ثابت ہے، برائے مہربانی کسی صحیح حدیث یا صحیح تاریخی واقعے سے جواب عنایت کریں۔
  2. بعض روایات میں سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ کا نام بھی سابقون الاولون میں شامل ہے۔ ذرا ان حدیثوں کو بھی ہو یہاں بیان کیا جائے؟ ان حدیثوں یا روایتوں میں بھی کیا بنات طاہرات کا اسلام لانے کا ذکر ہے یا نہیں؟
ازرائے کرم یہ سوالات میں اپنی علمی تشفی کے لئے کررہا ہوں، اسکو کسی اور معنی میں نہ سمجھا جائے۔ شکریہ
 

HUMAIR YOUSUF

رکن
شمولیت
مارچ 22، 2014
پیغامات
191
ری ایکشن اسکور
56
پوائنٹ
57
حیرت ہے ابھی تک اس پوسٹ پر کسی بھائی نے کوئی توجہ نہیں دی؟ خیر مجھے اس موضوع پر کچھ اور بھی معلومات ملی ہیں، انکو بھی یہاں پیش کرتا ہوں۔ ایک روایت ملی ہے مزید اسی سلسلے کی

خفیہ و پوشیدہ تبلیغ اور سب سے پہلے ایمان لانے والے حضرات
وحی نازل ہونے کے بعد ابتداء میں نبی اکرم ﷺ خفیہ اور پوشیدہ طور پر اسلام کی دعوت دیا کرتے تھے۔ دعوت اسلام کے اس طریقہ کار پر ایمان لانے والے مرد حضرات میں سے سب سے اول "حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ"، خواتین میں " حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا، "بچوں میں " حضرت علی رضی اللہ عنہ" غلاموں میں "حضرت زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ" ہیں۔ دیگر حضرات نے انکے بعد اسلام قبول کیا، پہلے پہل اسلام لانے والے ان حضرات کو "سابقین اولین" کہا جاتا ہے۔

مرقاۃ المفاتیح، کتاب الفضائل و الشمائل، باب المبعث و یدء الوحی، حدیث نمبر 5841

حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے ترغیب دلانے پر بھی کئی حضرات ایمان لائے اور یہ تبلیغ کا خفیہ طریقہ تین سال تک جاری رہا۔

مواہب لدنیہ، ج 1 ص 244۔ سبل الھدی و الرشاد ج 2 ص 300


seerat-unn-nabi.eps077.png

علاوہ ازیں اسی چیز کو کچھ ایسے انداز میں بھی کہا جاتا ہے
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر کے افراد یعنی حضرت خدیجہؓ ، آزاد کردہ غلام حضرت زید بن حارثہؓ ، چچا زاد بھائی حضرت علیؓ (جو حضورؐ کے گھر میں بچوں کی طرح پرورش پا رہے تھے)اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے قریبی دوست حضرت ابوبکرصدیقؓ کے بعد جو مردحضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لایا وہ حضرت عثمان بن عفانؓ تھے۔ اس لیے ایک لحاظ سے اسلام لانے والوں میں آپ کا دوسرا نمبر اور دوسرے لحاظ سے پانچواں نمبر بنتا ہے۔ بہرحال حضرت عثمانؓ اسلام میں داخل ہونے والے اس پیشروہ گروہ میں شامل ہوئے جنہیں السابقون الاوّلون کہا جاتا ہے

حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ایمان لانے کا قصہ یوں ھے کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے آپکو دعوت دی تو آپکی عمر۸سال تھی اسلئے آپ نے کہا کہ یہ ایک نئی بات ھے میں اپنے والد سے مشورہ کرکے بتائوں گا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے علی اگر تم مسلمان نہیں ہوتے تو اس بات کو چھپائے رکھنا۔ انھوں نے وعدہ کیا کہ کسی سے ذکر نہ کریں گے رات بھر سوچتے رھے صبح ایمان لے آئے لیکن احتیاط کے باوجود حضرت علی کے والدابوطالب کو پتہ چل گیاابوطالب نے کہا کہ جہا ں تک محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) کی بات ھے تو وہ تمھیں بھلائی کے سوا کسی دوسرے راستے پر نہ لگائیں گے لہذا انکا ساتھ نہ چھوڑنا۔ابوطالب اکثر کہا کرتے تھے کہ میں جانتا ھوں کہ میرا بھتیجا جو کچھ کہتا ھے حق ھے اگر مجھے یہ ڈر نہ ھوتا کہ قریش کی عورتیں مجھے شرم دلائیں گی تو میں ضرور انکی پیروی کرلیتا
ماخذ: http://rahbereislam.com/index.php/khatam-ul-ambiya/176-serat-un-nabi/521-wahi-tableegh-or-takaleef

اب اگر ہم آنحضرت ﷺ کی صاحبزادیوں کی عمروں کا نبوت کے وقت تخمینہ لگائیں تو کچھ اسطرح بنتا ہے۔ آنحضرت ﷺ کی سب سے بڑی صاحبزادی سیدہ زینب بعثت سے تقریبا دس سال قبل 601 عیسوی میں پیدا ہوئی ہوئیں۔ ان سے چھوٹی صاحبزادی سیدہ رقیہ بعثت سے آٹھ سال پہلے یعنی تقریبا 603 عیسوی میں پیدا ہوئیں۔ اسکے بعد سیدہ فاطمہ اور سیدہ ام کلثوم (جنکا اصلی نام سیدہ آمنہ تھا) انکےبارے میں اختلاف ہے کہ ان میں کون پہلے پیدا ہوا۔ اگر سیدہ فاطمہ کی پیدائش پہلے مانی جائے تو انکا سن پیدائش 605 عیسوی بنتا ہے، مطلب بعثت سے چھ سال پہلےاور انکےکے بعد سیدہ ام کلثوم جو آنحضرت ﷺ کی سب سے چھوٹی صاحبزادی ہیں انکا سن پیدائش 609 عیسوی بنتا ہے یعنی بعثت سے دو سال پہلے۔ اگر ہم یہ ترتیب الٹی کردیں یعنی سیدہ ام کلثوم تیسرے نمبر پر اور سیدہ فاطمہ چوتھے نمبر پر تو انکی پیدائش بالترتیب بعثت سے چھ اور دو سال پہلے بنتی ہے۔ یعنی بعثت کے وقت آنحضرت ﷺ کی صاحبزادیوں کی عمر مبارک کا نقشہ اسطرح بنتا ہے
سیدہ زینب رضی اللہ عنہا ۔ تقریبا دس سال
سیدہ رقیہ رضی اللہ عنہا ۔ تقریبا آٹھ سال
سیدہ ام کلثوم رضی اللہ عنہا ۔ تقریبا چھ سال
سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا ۔ تقریبا دو سال

اب میرا یہ سوال دوبارہ اسی جگہ ہے کہ جب حضرت علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ چونکہ آنحضرت ﷺ کے گھر میں پرورش پارہے تھے اور انکی عمر مبارک قریبا آٹھ سال کے لگ بھگ ہوگی یا حضرت زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ جو آنحضرت ﷺ کے غلام اور لے پالک تھے، انکی عمر بھی تقریبا اتنی ہی ہوگی، انکے اسلام لانے کے بارے میں صراحتا روایات موجود ہیں ۔ تو آنحضرت ﷺ کی صاحبزادیوں کے بارے میں صریح روایات کیوں موجود نہیں؟ جبکہ وہ بھی اسی گھر میں پرورش پارہی تھیں جسمیں سیدنا علی اور سیدنا زید بن حارثہ موجود تھے اور سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کے اسلام لانے کا بھی تذکرہ ہے۔ ساتھ ساتھ ایک ویب سائٹ سے کچھ اور ان اولین خواتین کا تذکرہ بھی ملا ہے جنہوں نے سب سے پہلے اسلام قبول کیا، لیکن یہاں بھی حضور اکرم ﷺ کی بیٹیوں کا ذکر خیر موجود نہیں۔ یہ ویب سائٹ بھی اہلسنت کی ہے

حضرت خدیجۃ ؓالکبریٰ کو سب سے پہلے ایمان لانے کا شرف حاصل ہے ، خواتین میں ان کے بعد حضرت لبابہؓ زوجہ حضرت عباس اور ان کے بعد حضرت سمیّہؓ تیسری ایمان لانے والی خاتون ہیں، دیگر خواتین میں حضرت فاطمہؓ بنت خطاب ( حضرت عمر ؓکی بہن) ، حضرت اسماءؓبنت ابو بکر، حضرت اسماءؓ بنت عمیس، حضرت اُم ایمنؓ ، حضرت اسماءؓ بنت سلامہ ، حضرت فکیہہؓ بنت یسار، حضرت رملہؓ بنت ابی عوف اور حضرت امینہؓ بنت خلف نے ابتدائی زمانہ میں اسلام قبول کیا ، حضرت سُمیّہؓ کے شوہر حضرت یاسرؓاور بیٹا حضرت عبداﷲؓ کافروں کے ظلم سہتے ہوئے شہید ہوئے ، حضرت سمّیہؓ کے بیٹے حضرت عمارؓ پرکافروں کے ظلم و ستم ضعیف ماں حضرت سمیّہؓ نہیں دیکھ سکتی تھیں اس لئے ابو جہل کو بُرا بھلا کہہ دیا جسے اس نے اپنی بے عزتی سمجھا اور نیزہ ان کے ستر کی نازک جگہ پر مارا جس سے وہ وفات پا گئیں، حضرت سمّیہؓ راہِ حق میں شہید ہونے والی پہلی خاتون ہیں

( ابن سعد ، طبقات ، شاہ مصباح الدین شکیل ، سیرت احمد مجتبیٰ)
ماخذ : http://webcache.googleusercontent.com/search?q=cache:ECmx1UIKw2sJ:anwar-e-islam.org/node/1999+&cd=2&hl=en&ct=clnk&gl=pk#.VlnCNtIrIsY

یہ موضوع ذرا تحقیق طلب ہے۔ یہاں میرا مقصد صرف اتنا ہے کہ اگر کوئی ایسی روایت اہلسنت کے ملتی ہے جو ان بنات طاہرات کے قبول اسلام کے بارے میں واضح بتاتی ہے تو اسکو یہاں بیان کیا جائے۔ کیا ہماری احادیث کی کتب میں ایسی کوئی روایت موجود ہے، خصوصا صحاح ستہ میں؟

میں اہل علم حضرات سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ذرا اس پہلو پر بھی غور کریں، خصوصا @محمد فیض الابرار بھائی، @محمد علی جواد بھائی، @اسحاق سلفی بھائی، @شاکر بھائی، @انس بھائی، @کلیم حیدر بھائی ، @خضر حیات بھائی یا @ابوحمزہ بھائی سے گزارش کرتا ہوں کہ اس پوسٹ پر اچھی پڑھ کر جوابات عنایت کریں۔ نیز جنکا میں نام نہ لے سکا، ان بھائیوں سے بھی گزارش ہے وہ بھی یہاں اپنی مفید شراکت ظاہر کریں۔ میں دو تین دن سے اس معاملے میں کافی الجھن میں ہوں

اگر منتظمین چاہیں تو اس تھریڈ کی منتقلی ،تحقیق حدیث کے زمرے میں بھی کر سکتے ہیں
 
Last edited:
شمولیت
دسمبر 10، 2013
پیغامات
386
ری ایکشن اسکور
137
پوائنٹ
91
السلام علیکم بھائی
طبقات میں ابن سعد لکھتے ہیں
زینب بنت ول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
كَانَتْ تَحْتَ أَبِي الْعَاصِ بْنِ الرَّبِيعِ فَأَسْلَمَتْ وَهَاجَرَتْ مَعَ أَبِيهَاوَأَبَى أَبُو الْعَاصِ أَنْ يُسْلِمَ
رقیہ بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
وأسلمت حين أسلمت أمها خديجة بنت خويلد وبايعت رسول الله - صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - هي وأخواتها حين بايعه النساء. وتزوجها عثمان بن عفان وهاجرت معه إلى أرض الحبشة الهجرتين جميعًا.
ام کلثوم بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
فلم تزل بمكة مع رسول الله وأسلمت حين أسلمت أمها وبايعت رسول الله مع أخواتها حين بايعه النساء وهاجرت إلى المدينة حين هاجر رسول الله. وخرجت مع عِيَالِ رَسُولِ اللَّهِ - صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
فاطمہ رضہ بعثت کے وقت بہت چھوٹی تھیں
زینب رضہ کے اسلام کے بارے میں تو بات صحیح ہے لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہجرت کی بات صحیح نہیں۔
جن روایات میں ان کا زکر نہیں ہے وہ اس لئے کہ وہان پہل کا زکر ہے ظاہر ہے وہ سیدہ ام المومنین خدیجہ ہیں انہیں کے ساتھ ان کی صاحبزادیان مسلمان ہوئیں
 

HUMAIR YOUSUF

رکن
شمولیت
مارچ 22، 2014
پیغامات
191
ری ایکشن اسکور
56
پوائنٹ
57
السلام علیکم بھائی
طبقات میں ابن سعد لکھتے ہیں
زینب بنت ول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
كَانَتْ تَحْتَ أَبِي الْعَاصِ بْنِ الرَّبِيعِ فَأَسْلَمَتْ وَهَاجَرَتْ مَعَ أَبِيهَاوَأَبَى أَبُو الْعَاصِ أَنْ يُسْلِمَ
رقیہ بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
وأسلمت حين أسلمت أمها خديجة بنت خويلد وبايعت رسول الله - صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - هي وأخواتها حين بايعه النساء. وتزوجها عثمان بن عفان وهاجرت معه إلى أرض الحبشة الهجرتين جميعًا.
ام کلثوم بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
فلم تزل بمكة مع رسول الله وأسلمت حين أسلمت أمها وبايعت رسول الله مع أخواتها حين بايعه النساء وهاجرت إلى المدينة حين هاجر رسول الله. وخرجت مع عِيَالِ رَسُولِ اللَّهِ - صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
فاطمہ رضہ بعثت کے وقت بہت چھوٹی تھیں
زینب رضہ کے اسلام کے بارے میں تو بات صحیح ہے لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہجرت کی بات صحیح نہیں۔
جن روایات میں ان کا زکر نہیں ہے وہ اس لئے کہ وہان پہل کا زکر ہے ظاہر ہے وہ سیدہ ام المومنین خدیجہ ہیں انہیں کے ساتھ ان کی صاحبزادیان مسلمان ہوئیں
وعلیکم السلام برادر

جزاک اللہ خیرا کثیرا۔ معلومات فراہم کرنے کا بے حد شکریہ۔ بس مجھے یہاں دو باتیں عرض کرنا تھیں، اول یہ ان عربی عبارات کا اردو ترجمہ بھی کردئیے۔ دوسرا یہ کہ میں نے اپنی پہلی پوسٹ میں ایک بات پوچھی تھی کہ
"کیا انکا شمار سابقون الاولون میں نہیں کیا جاتا؟ جب سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہ کا ذکر موجود ہے تو یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ انکی بیٹیوں کا ذکر ایمان لانے والے پہلے افراد میں موجود نہ ہو"۔

کیونکہ جب کسی سابق الاولون کے بارے میں کہیں لکھا جائے، پڑھا جائے تو ہمیشہ ان ہی افراد کے بارے میں بتایا جاتا ہے، جن کا میں نے اپنی پوسٹ میں تذکرہ کیا ہے۔ ان بنات طاہرات کو بھی ہم کیا سابق الاولون میں اسطرح شمار کرسکتے ہیں؟ آپ اس ویب سائٹ کو دیکھئے، جسکا یہ اقتباس میں نے اٹھایا تھا، اسمیں تو اول ایمان لانے والی خواتین میں حضرت خدیجہ، دوئم حضرت لبابہ اور سوئم حضرت سمیہ رضی اللہ عنھن شامل ہیں، لیکن بنات اربعہ کا کوئی ذکر نہیں۔ لنک اوپر موجود ہے۔ غالبا یہ ویب سائٹ بھی دیوبندی حضرات کی ہی ہے۔
 
شمولیت
دسمبر 10، 2013
پیغامات
386
ری ایکشن اسکور
137
پوائنٹ
91
وعلیکم السلام برادر

جزاک اللہ خیرا کثیرا۔ معلومات فراہم کرنے کا بے حد شکریہ۔ بس مجھے یہاں دو باتیں عرض کرنا تھیں، اول یہ ان عربی عبارات کا اردو ترجمہ بھی کردئیے۔ دوسرا یہ کہ میں نے اپنی پہلی پوسٹ میں ایک بات پوچھی تھی کہ
"کیا انکا شمار سابقون الاولون میں نہیں کیا جاتا؟ جب سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہ کا ذکر موجود ہے تو یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ انکی بیٹیوں کا ذکر ایمان لانے والے پہلے افراد میں موجود نہ ہو"۔

کیونکہ جب کسی سابق الاولون کے بارے میں کہیں لکھا جائے، پڑھا جائے تو ہمیشہ ان ہی افراد کے بارے میں بتایا جاتا ہے، جن کا میں نے اپنی پوسٹ میں تذکرہ کیا ہے۔ ان بنات طاہرات کو بھی ہم کیا سابق الاولون میں اسطرح شمار کرسکتے ہیں؟ آپ اس ویب سائٹ کو دیکھئے، جسکا یہ اقتباس میں نے اٹھایا تھا، اسمیں تو اول ایمان لانے والی خواتین میں حضرت خدیجہ، دوئم حضرت لبابہ اور سوئم حضرت سمیہ رضی اللہ عنھن شامل ہیں، لیکن بنات اربعہ کا کوئی ذکر نہیں۔ لنک اوپر موجود ہے۔ غالبا یہ ویب سائٹ بھی دیوبندی حضرات کی ہی ہے۔
السلام علیکم
آپ صحیح کہتے ہیں بھائی ، لیکن خواتین میں اسلام لانے کا اگر زکر ہے تو میرہ خیال ہےکہ آپ علیہ السلام کی صاحبزادیاں بعثت کے وقت چھوٹی تھی ما سواء زینب و رقیہ رضہ اللہ عنہما کے وہ بھی اس وقت لڑکیاں تھیں۔اور روایات میں اکثر خواتین کا زکر ہےجیسے کچھ لوگ سیدنا علی رضہ کو اول مسلم کہتے ہیں تو علماء کہتے ہیں اگر بچوں کا زکر کریں تو ایسا ہوسکتا ہے البتہ مردوں پہلے مسلم ابو بکر الصدیق تھے ،۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں آپ علیہ السلام کی صحابزادیاں وفات پاچکیں تھین اس ئے شاید ان کا تزکرہ کم ملتا ہے اور صحیح بات یہ ہے اگر فاطمی رضہ بھی حیات نبوی میں وفات کرجاتیں یا فدک کا معاملہ یا آگے چل کر کربلا کا معاملہ پیش نہ آتا تو ان کے بارے میں بھی آپ شاید ہی سنتے۔لیکن علماء ان کے اول اسلام کا زکر ضرور کرتے ہیں۔ آپ کی شکایت صحیح ہے کیوںکہ فی الحال میرے بھی علم میں کوئی ایسی روایت نہیں جس میں انکو پہلے مسلمانوں میں شمار کیا گیا ہو۔
 

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
319
پوائنٹ
127
سوال یہ ہے کہ ۔ سابقون اولون ۔کے وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادیاں کیا موجود تھیں ؟
 

HUMAIR YOUSUF

رکن
شمولیت
مارچ 22، 2014
پیغامات
191
ری ایکشن اسکور
56
پوائنٹ
57
سوال یہ ہے کہ ۔ سابقون اولون ۔کے وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادیاں کیا موجود تھیں ؟
السلام علیکم بھائی

جی بھائی بالکل سابقون الاولون کے وقت سرکار دو عالم ٖٖٖٖٖٖصلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادیاں موجود تھیں، جنکی عمر بالترتیب کچھ اسطرح تھی

سیدہ زینب رضی اللہ عنہا ۔ تقریبا دس سال
سیدہ رقیہ رضی اللہ عنہا ۔ تقریبا آٹھ سال
سیدہ ام کلثوم رضی اللہ عنہا ۔ تقریبا چھ سال
سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا ۔ تقریبا دو سال
 
Top