• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سعودی عرب میں بھارت کے وزیراعظم مودی کا پرتپاک استقبال

شمولیت
دسمبر 21، 2015
پیغامات
137
ری ایکشن اسکور
36
پوائنٹ
46
بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے امریکا سے واپس آتے ہوئے سعودی عرب کے دارالخلافہ ریاض کا رخ کیا جہاں سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے ان کا پرتپاک استقبال کیا اور اعلیٰ ترین سویلین اعزاز سے بھی نوازا۔ نریندر مودی اپنی وزارت اعلیٰ کے دور میں گجرات کے مسلمانوں کے قتل عام کا ذمہ دار ہے۔ وزیراعظم بننے سے قبل امریکا اور یورپی یونین نے انہیں ویزا دینے سے انکار کردیا تھا۔ سعودی عرب میں ان کا شاندار استقبال یہ بتارہا ہے کہ بھارت خارجہ پالیسی کے محاذ پر پاکستان کے عالمی رابطوں کے ڈور کاٹنے کے درپے ہے۔ بالخصوص بلوچستان سے ’’را‘‘ کے ایجنٹ کل بھوشن یادیو کی گرفتاری سے بھارت کا جو گھناؤنا کردار سامنے آیا ہے اور عالمی سطح پر جو رسوائی ہوئی ہے۔ اسے مٹانے کیلئے سرگرداں ہے۔
غداری کے سرٹیفکیٹ تقسیم کرنے کی بجائے اصلی غداروں کو تلاش کرناہوگا۔ ان میں کثیر سرمایہ ملک سے باہر لے جانے والے بھی شامل ہیں۔جنہوں نے ملکی معیشت کو کمزور اور پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کی سازش کرکے درحقیقت دشمن کی مدد کی ہے۔
1963ء میں ’’را‘‘ کا قیام ہی چین اور پاکستان کو سامنے رکھ کر عمل میں لایاگیا تھا۔ پاکستانی عوام کو بھارت کی نیت کا بخوبی علم ہے۔ اسی لئے پاک سرزمین پر ’’را‘‘ زیادہ کامیاب نہیں ہے۔ سوشل میڈیا پر ایک پیغام نے حیران کردیا‘ لکھا تھا’’بھارت اور ویسٹ انڈیز کے درمیانT-20 ورلڈکپ کے فائنل میں پاکستان جیت گیا‘‘ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان تو سیمی فائنل تک نہیں پہنچ سکا تھا‘ پھر فائنل کیسے جیت گیا۔ صورتحال جاننے کیلئے ٹی وی چینل کھولے تو ویسٹ انڈین کرکٹر برائن لارا کو پاکستانی کرکٹر ثقلین مشتاق اور دیگر کے ساتھ پاکستان میں جشن مناتے اور ناچتے گاتے دیکھا۔ بعض چینل پاکستان کے گلی کوچوں کا حال دکھارہے تھے جہاں منچلے پاکستانی نوجوان بھارت کی ہار پر ڈھول بجارہے تھے اور رقص کررہے تھے‘ پاکستانی ویسٹ انڈیز کی جیت کو اپنی فتح سمجھ کر رقصاں تھے۔ ان کیلئے خوشی کی بات یہ تھی کہ بھارت ہار گیا تھا۔ ویسٹ انڈیز پاکستان سے ہزاروں میل کے فاصلے پر واقع ہے جبکہ بھارت پڑوس میں ہے‘ بات نیت کی ہے‘ عمل کا دارومدار نیت پر ہوتا ہے‘ برصغیر کی تقسیم کو69 سال گزرچکے ہیں۔ اس دوران بھارت اپنے سے دس گنا چھوٹے پڑوسی ملک پاکستان پر دو جنگیں مسلط کرچکا ہے‘ قیام پاکستان کے وقت کشمیر‘ حیدرآباد دکن اور جوناگڑھ پر فوج کشی کرکے ان پر قبضہ کیا جو آج تک برقرار ہے۔ بھارت میں رہنے والے60کروڑ مسلمانوں پر کاروبار اور ملازمت کے دروازے بند ہیں۔ ہندو انتہا پسندوں کے مسلمانوں پر حملے‘ ان کی املاک اور کاروبار کو تباہ کرنا معمول کی باتیں ہیں ـ۔1971ء میں مشرقی پاکستان پر حملہ کرکے اسے بنگلہ دیش بنوانے کا عمل تاریخ کا حصہ ہے۔ موجودہ پاکستان میں دہشت گردی اور تخریب کاری میں بھارت کا سو فیصد ہاتھ ہے جس کا ثبوت بھارتی جاسوس اور ’’را‘‘ کے ایجنٹ کلبھوشن یادو کی بلوچستان سے گرفتاری کے بعد اس کے اعترافی بیانات ہیں۔ سندھ میں ’’را‘‘ کے50ایجنٹوں کی ایک فہرست وفاقی حکومت کے حوالے کی گئی ہے۔ اعلیٰ ترین عسکری اور سیاسی قیادت کے درمیان ’’را‘‘ کے خطرے سے نمٹنے کیلئے مشورے جاری ہیں۔ ’’را‘‘ نے پاکستان میں کارروائیوں کیلئے افغانستان اور ایران کی سرزمین بھی استعمال کی ہے۔ پاکستان نے ایک اوربھارتی جاسوس ’’راکیش‘‘ کی حوالگی کا بھی مطالبہ کیا ہے جو ایران میں بیٹھ کر پاکستان میں تخریب کاری کراتا رہاہے۔ بھارت پاکستان دشمنی کا طویل بدبودار ریکارڑ رکھتا ہے۔ اس کی روشنی میں اگر پاکستانی قوم نیوزی لینڈ کے ہاتھوں اسکی ذلت آمیز شکست کا جشن مناتی ہے تو اسے اس کا بھرپور حق حاصل ہے۔ دشمن کا دشمن دوست ہوتاہے۔،،
 
شمولیت
دسمبر 21، 2015
پیغامات
137
ری ایکشن اسکور
36
پوائنٹ
46
نریندر مودی کا سعودی عرب میں پرجوش استقبال،سڑکوں پر بھارت کے جھنڈوں کی قطاریں،اور سعودی خواتین کا مودی کافر کے ساتھ ڈانس، مودی کو سیول اعزاز سے نوازا جانا، کس بات کا غماز ہے،،
وہ نریندر مودی جس نے ہزاروں مسلمانوں کا قتل عام کروایا، اور اس کی گواہی کسی مسلمان نے نہیں بلکہ خود مودی کے ایک وزیر نے دی،،
پھر ابھی ابھی کی بات ہے کہ ہندوستان کا ایک حاضر سروس افسر جاسوس بھوشن یادو کو پاکستان میں گرفتار کیا گیا، جس نے خود اس بات کو تسلیم کیا کہ بھارت ہی پاکستان میں خون کی ہولی کھیلنے کا مرتکب ہو رہا ہے،، اور اس نے یہ بھی مانا کہ سرکاری آشیرباد میں، دھلی کے اندر پاکستان مخالف آپریشن سیل موجود ہے،،
نہایت افسوس کی بات ہے کہ سعودی عرب نے مسلمانوں کا سر شرم سے جھکا دیا ہے، بالخصوص کشمیری اور گجراتی مسلمان، آج ماتم بنا رہے ہیں،، کہ ان کے قاتل کو آج مکہ و مدینہ کے حکمرانوں نے پروٹوکول دے کر ان ان کے زخموں پر نمک چھڑکا ہے،، انا للہ و انا الیہ راجعون
 
شمولیت
دسمبر 21، 2015
پیغامات
137
ری ایکشن اسکور
36
پوائنٹ
46
تصاویر اپ لوڈ کرنے پر پیشگی معذرت
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
یہ سبھی بھارتی عورتیں ہیں. سعودی عرب میں سبھی عورتوں کو باپردہ رہنا لازمی ہے، خواہ وہ کسی مذہب سے تعلق رکھتی ہوں. اس میں زیادہ تر بھارتی ہندو عورتیں ہے جو سعودی عرب میں ‪#‎TCS‬ (Tata Consultancy Services) کمپنی میں کام کرتی ہیں. یہ تصویر مودی کے #TCS دورے کی ہے جو ریاض میں ہے.
عجیب بات تو یہ ہے کہ میڈیا اور ہندو وادی باور کروا رہے ہیں کہ مسلم عورتیں ہاتھ ملا رہی ہیں اور بھارت ماتا کی جے کا نعرہ گا رہی ہیں ..
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

نہایت افسوس کی بات ہے کہ سعودی عرب نے مسلمانوں کا سر شرم سے جھکا دیا ہے، بالخصوص کشمیری اور گجراتی مسلمان، آج ماتم بنا رہے ہیں،، کہ ان کے قاتل کو آج مکہ و مدینہ کے حکمرانوں نے پروٹوکول دے کر ان ان کے زخموں پر نمک چھڑکا ہے،، انا للہ و انا الیہ راجعون
معومات عامہ میں کمی کی وجہ سے ایسا ہوتا ھے، عام لفظوں میں جن ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات ہیں یا جن ممالک کی ایک دوسرے ممالک میں ایمیبسی ہیں، ان کے وزراء ایک دوسرے ممالک میں اپنے ملک کی بہتری و خوشحالی کے لئے اپنی مرضی سے یا دوسرے ممالک کی طرف سے دعوت پر آ جا سکتے ہیں۔

مودی کو جن ممالک نے پہلے کبھی ویزہ نہیں دیا تھا اس وقت وہ ایک عام شہری ہو گا یا تھا جو ایک آرڈنری پاسپورٹ رکھتا ہو گا اور اس پر ویزہ کے لئے ایمبیسی خود جانا پڑتا ھے جب وہ انٹرویو کے لئے بلائیں، جس پر ویزہ ملنا نہ ملنا ایمبیسیڈر کی مرضی پر ہوتا ھے، مگر اب وہ انڈیا کا ویزہ اعظم ہے جس پر اب اس کے پاس سرکاری پاسپورٹ ہے اور اسے ایمینٹی بھی حاصل ہے، ویزہ کے لئے پاسپورٹ وزارت کی طرف سے جاتا ہے اور سارے وزٹ کا اہتمام بھی وزارت ہی کرتی ہے۔

جب وزراء دعوت پر یا سرکاری دورہ پر ہوں تو اس کی جان کی حفاظت بھی اسی ملک کی ذمہ داری ہے جس پر اسے وی آئی پی پروٹوکول دیا جاتا ھے۔

تحائف کا تبادلہ ہونا، ایوارڈ سے نوازا جانا یہ مہمان نوازی کا حصہ ہے۔

سعودی حکومت یا سعودی فرمانروا شیخ شاہ سلمان کے بارے میں ایسے برے خیال سوچنا درست نہیں،

والسلام
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
یہ بین الاقوامی سیاست ہے ؛
یمن کی طرف سے خطرے کے پیش نظر سعودی عرب نے جب پاکستان کی منتیں اور ترلے کئے تھے اس وقت پاکستان کو ایران دوستی بہت عزیز تھی ،
حالانکہ پاکستان کی دفاعی صلاحیت اور دیگر سول شعبوں میں سعودی عرب کی امداد کا کتنا حصہ ہے اس سے ہر باخبر واقف ہے،
اوردوسری طرف ابھی چند روز پہلے ہم نے ایرانی صدر کا پاکستان میں پرتپاک استقبال کیا ،
اور اس کی اتنی عزت افزائی کی کہ پاکستان کے خلاف انڈین جاسوسوں کو ایران سے پاکستان بھیجنے پر سول حکومت نے ایرانی صدر سے احتجاج تک نہیں کیا ۔
تو اگر سعودی عرب نے اپنے مفادات کے پیش نظر انڈیا سے ہاتھ ملالیا ہے تو اس میں تعجب کی کیابات ؟
 
Last edited:
Top