• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سمندر کی جھاگ کے برابر گناہ معاف !

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
1493394_658462477581949_8181284788622883261_o.jpg


سمندر کی جھاگ کے برابر گناہ معاف !


نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

مَنْ قَالَ سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ. فِي يَوْمٍ مِائَةَ مَرَّةٍ حُطَّتْ خَطَايَاهُ، وَإِنْ كَانَتْ مِثْلَ زَبَدِ الْبَحْرِ

جس نےسبحان اللہ وبحمدہ دن میں سو مرتبہ کہا ، اس کے گناہ معاف کر دئیے جاتے ہیں ، خواہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہی کیوں نہ ہوں ۔

(صحیح بخاری)
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
صحیح بخاری -> کتاب الدعوات
باب : سبحان اللہ کہنے کی فضیلت کا بیان
لفظ سبحان فعل محذوف کا مصدر ہے۔ فعل محذوف یہ ہے سبحان اللہ سبحاناًجیسے لفظ حمد ت اللہ حمداً ہے۔

حدیث نمبر : 6405
حدثنا عبد الله بن مسلمة، عن مالك، عن سمى، عن أبي صالح، عن أبي هريرة ـ رضى الله عنه ـ أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ‏"‏ من قال سبحان الله وبحمده‏.‏ في يوم مائة مرة حطت خطاياه، وإن كانت مثل زبد البحر ‏"‏‏.
ہم سے عبد اللہ بن مسلمہ نے بیان کیا، ان سے امام مالک نے بیان کیا ، ان سے سمی نے بیان کیا، ان سے ابوصالح نے بیان کیا اور ان سے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جس نے سبحان اللہ وبحمد ہ دن میں سو مرتبہ کہا، اس کے گناہ معاف کر دئیے جاتے ہیں ، خواہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہی کیوں نہ ہوں۔
مسلم میں ابوذر سے نقل ہے کہ انہوں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبوب ترین کلام پوچھا تو آپ نے بتلایا کہ ان احب الکلام الیٰ اللہ سبحان اللہ وبحمدہ یعنی اللہ کے ہاں محبوب ترین کلام سبحان اللہ وبحمدہ ہے

حدیث نمبر : 6406
حدثنا زهير بن حرب، حدثنا ابن فضيل، عن عمارة، عن أبي زرعة، عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏"‏ كلمتان خفيفتان على اللسان، ثقيلتان في الميزان، حبيبتان إلى الرحمن، سبحان الله العظيم، سبحان الله وبحمده ‏"‏‏.‏
ہم سے زہیر بن حرب نے بیان کیا، انہوں نے کہاہم سے ابن فضیل نے بیان کیا، ان سے عمارہ نے، ان سے ابو زرعہ نے اور ان سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیاکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دوکلمے جو زبان پر ہلکے ہیں ترازومیں بہت بھاری اور رحمان کو عزیز ہیں۔ سبحان اللہ العظیم سبحان اللہ وبحمدہ۔
یہ تسبیح بھی بڑا وزن رکھتی ہے حضرت امام بخاری نے جامع الصحیح کو اس کلمہ پر ختم فرمایا ہے۔
 

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
452
پوائنٹ
209
مذکورہ حدیث کے فوائد

(1) اس حدیث سے سبحان اللہ وبحمدہ کی فضیلت ثابت ہوتی ہے ۔

(2) اس کلمہ کا سوبار ذکر کرنا گناہوں کی مغفرت کا سبب ہے ۔

(3)تسبیح کا معنی : اللہ تعالی کا عیوب و نقائص اور مخلوق کی مشابہت سے پاک ہونا۔

(4)سبحان اللہ وبحمدہ کی فضیلت:
٭سوبار پڑھنے سے گناہوں کی مغفرت
٭یہ اللہ تعالی کے محبوب کلام میں سے ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے مسلم میں ابوذر سے نقل ہے کہ انہوں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبوب ترین کلام پوچھا تو آپ نے بتلایا کہ ان احب الکلام الیٰ اللہ سبحان اللہ وبحمدہ یعنی اللہ کے ہاں محبوب ترین کلام سبحان اللہ وبحمدہ ہے۔
٭یہ میزان میں کافی وزنی ہے ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیاکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دوکلمے جو زبان پر ہلکے ہیں ترازومیں بہت بھاری اور رحمان کو عزیز ہیں۔ سبحان اللہ العظیم سبحان اللہ وبحمدہ۔(صحیح بخاری حدیث نمبر : 6406)

(5)یہ حدیث عام ہے اس لئے یہ ذکر متفرق طور پر اور پےدر پے پڑھنا دونوں طرح صحیح ہے لیکن لگاتار پڑھاجائے تو افضل ہے ۔

(6)جمہور کے نزدیک گناہوں کی مغفرت سے مراد گناہ صغیرہ ہے جبکہ گناہ کبیرہ کے لئے توبہ شرط ہے۔

(7)بعض علماء ذکرکرتے ہیں کہ اگر یہ تسبیح پڑھتے وقت
٭اخلاص اور صدق دل کے ساتھ
٭ سابقہ گناہوں پر ندامت کے ساتھ
٭ اور دوبارہ گناہ نہ کرنے کے عزم کے ساتھ
جن گناہوں کے لیے بھی معافی کی نیت کی تو ان شاء اللہ تعالی وہ معاف ہو جائیں گے، چاہے صغیرہ ہوں یا کبیرۃ، تھوڑے ہوں یا زیادہ۔

 
Top